فوجی عدالتوں میں سویلیئنز ٹرائل ، سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کی فل کورٹ بنانے کی استدعا مسترد کر دی
اس وقت ججز دستیاب نہیں، فل کورٹ تشکیل دینا نا ممکن ہے،چیف جسٹس


فوجی عدالتوں میں سویلیئنز کے ٹرائل کے خلاف درخواستوں کی سماعت،سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کی فل کورٹ بنانے کی استدعا مسترد کر دی۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے فل کورٹ تشکیل دینے کی حکومتی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت ججز دستیاب نہیں، فل کورٹ تشکیل دینا نا ممکن ہے، یہ کیس تعطیلات کے دوران مقرر ہوا، تعطیلات کے دوران ججز دستیاب نہیں ہوتے۔ خوشی ہے کہ آرمی کے زیر حراست افراد کو خاندان سے ملنے دیا جا رہا ہے۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں 6 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ میری چیف جسٹس پاکستان سے استدعا ہے کہ فل کورٹ تشکیل دیں۔
جسٹس منیب اختر نے استفسار کیا کہ سوال یہ ہے کہ سویلینز پر آرمی ایکٹ کا اطلاق کیسے ہو سکتا ہے؟
اٹارنی جنرل نے فل کورٹ کی تشکیل سے متعلق دلائل دینے کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ درخواست گزاروں کے وکیل نے ایف بی علی اور 2 مزید فیصلوں پر بات کی، عدالت کے سامنے اکیسویں آئینی ترمیم اور لیاقت حسین کیس کو بھی زیر بحث لایا گیا، لیاقت حسین کیس میں 9 رکنی بنچ تھا، میں عدالت کے 23 جون کے حکمنامے کو پڑھوں گا۔
اٹارنی جنرل نے عدالت میں جسٹس یحییٰ آفریدی کا نوٹ پڑھا، انہوں نے کہا کہ جسٹس یحییٰ آفریدی نے اپنے نوٹ میں فل کورٹ تشکیل دینے کا کہا، جسٹس یحییٰ آفریدی کے نوٹ میں دیگر بنچ اراکین کے بنچ پر اعتراض کا تذکرہ کیا گیا۔
جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دیئے کہ آپ 26 جون کا حکم نامہ بھی پڑھیں، وفاقی حکومت نے خود بنچ کے ایک رکن پر اعتراض کیا، کیا اب حکومت فل کورٹ کا کہہ سکتی ہے؟
اٹارنی جنرل نے کہا کہ استدعا ہے کہ دستیاب ججز پر مشتمل فل کورٹ تشکیل دیا جائے، اس پر جسٹس عائشہ ملک نے استفسار کیا کہ کون فیصلہ کرے گا کہ کون سے ججز دستیاب ہیں؟ آپ خود مان رہے ہیں کہ بنچ کی تشکیل کا فیصلہ چیف جسٹس کریں گے۔
جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیئے کہ یہ بنچ اس کیس کو سن چکا ہے، آپ اپنی گزارشات جاری رکھیں، کافی حد تک موجودہ بنچ یہ کیس سن چکا ہے۔
جسٹس عائشہ ملک نے استفسار کیا کہ کیا آپ کہ رہے ہیں 17 سے زیادہ ججز اس کیس کیلئے دستیاب ہوں جو کہ ممکن نہیں۔
دوران سماعت وزارت دفاع کے وکیل عرفان قادر نے اٹارنی جنرل کو لقمہ دیا، اٹارنی جنرل نے عرفان قادر کو بیٹھنے کی ہدایت دی۔
دوران سماعت سپریم کورٹ بار کے صدر عابد زبیری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ میں نے تحریری جواب جمع کرا دیا ہے۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی نمائندگی کر رہا ہوں۔ درخواست میں میری 5 معروضات ہیں۔
عابد زبیری کا کہنا تھا کہ جسٹس اجمل میاں کے فیصلے کے مطابق آرمی ایکٹ کے تحت ٹرائل صرف فوجی اہلکاروں کا ہوسکتا ہے۔ سپریم کورٹ فیصلے میں کہا گیا کہ آرمی ایکٹ کے تحت سویلنز کے ٹرائل کیلئے آئینی ترمیم درکار ہوگی۔ 21 ویں آئینی ترمیم کیس میں قرار دیا گیا کہ ایسا قانون لاگو نہیں ہو سکتا جس سے بنیادی حقوق معطل ہوں۔
عابد زبیری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے 21 ویں آئینی ترمیم فیصلے میں قرار دیا کہ فوجی عدالتیں سویلینز کے ٹرائل کیلئے نہیں ہیں۔ میری درخواست میں آرٹیکل 245 کے تحت افواج طلب کرنے کا معاملہ بھی ہے۔
صدر سپریم کورٹ بار نے کہا کہ عدالت نے ایف بی علی کیس میں کہا کہ سویلین دفاعی معاملات میں ملوث نکلے تو ٹرائل آرمی ایکٹ کے تحت ہو سکتا ہے۔ جو شہری افواج کی تحویل میں ہیں ان کا ٹرائل آئینی ترمیم کے بغیر نہیں ہو سکتا۔
عدالت نے سوال کیا کہ آپ کے مطابق سویلنز کو آئینی تحفظ ہے اور فوجی ٹرائل کیلئے دفاع یا افواج کے خلاف تعلق جڑنا ضروری ہے؟ کیا سویلنز کے فوجی ٹرائل کیلئے آئینی ترمیم ہونا ضروری ہے یا دفاع یا افواج کے خلاف تعلق جوڑنا؟
وکیل عابد زبیری نے موقف اختیار کیا کہ پہلے سویلنز کا فوج یا دفاع کے خلاف تعلق جوڑنا ضروری ہے۔ اگر ملزمان کا فوج یا دفاع سے کوئی تعلق ہے تو پھر فوجی ٹرائل کیلئے آئینی ترمیم ناگزیر ہے۔
دریں اثناء عدالت نے اٹارنی جنرل کی فل کورٹ تشکیل دینے کی استدعا مسترد کر دی، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اس وقت ججز دستیاب نہیں فل کورٹ تشکیل دینا ناممکن ہے۔
بعدازاں عدالت نے فوجی عدالتوں کے خلاف درخواستوں پر مزید سماعت کل تک ملتوی کر دی

پاکستان میں اینٹی بائیوٹک ادویات کے غلط استعمال سے انفیکشنز میں اضافہ،رپورٹ
- 9 hours ago

خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں زلزلے کےشدید جھٹکے
- 12 hours ago

خصوصی بچوں کی تربیت ، انہیں بااعتماد اور خودمختار بنانا فرض حکومت ِ وقت پر فرض ہے ،وزیراعظم
- 11 hours ago

وزیر اعظم کی آسٹریلوی ہائی کمشنر سے ملاقات، تجارت، سرمایہ کاری اور شعبہ جاتی تعاون بڑھانے پر زور
- 12 hours ago

توہینِ مذہب کیس: یوٹیوبر رجب بٹ کی عبوری ضمانت منظور
- 12 hours ago
تائی پے کے میٹرو اسٹیشن پر حملہ، 9 افراد زخمی، 4 کی حالت تشویشناک
- 8 hours ago

شدید دھند کے باعث لاہور سیالکوٹ موٹر وے کو بند کر دیا گیا
- 8 hours ago

امریکا میں ٹک ٹاک آپریشنز جلد فروخت ہونیکا امکان،معاہدے پر دستخط
- 10 hours ago

انڈر 19 ایشیا کپ: پاکستان نے بنگلا دیش کو 8 وکٹوں سے شکست دے کر فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا
- 9 hours ago

وزیراعظم کی تاجک وزیر ِثقافت سےملاقات، تجارت، توانائی سمیت کثیرالجہتی تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ
- 6 hours ago

ایم کیو ایم کے بانی رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کی اہلیہ انتقال کر گئیں
- 6 hours ago

9 مئی کیس: شاہ محمود قریشی مقدمے سے بری، اعجاز چودھری، یاسمین راشد، اور دیگر کو 10،10 سال قید کی سزا
- 11 hours ago









