جی این این سوشل

پاکستان

صرف چیف جسٹس کے پاس بینچ بنانے کا اختیار نہیں ہونا چاہیے یہ غلط ہے ، جسٹس اطہر من اللہ

جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ اگر سپریم کورٹ آئینی ادارہ ہے تو کیا پارلیمنٹ نہیں ہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

صرف چیف جسٹس کے پاس بینچ بنانے کا اختیار نہیں ہونا چاہیے یہ غلط ہے ، جسٹس اطہر من اللہ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

سپریم کورٹ کے پاس اندرونی طاقت بھی ہونی چاہیے کہا کہ صرف ظاہری آزادی سے کام نہیں چلے گا ۔

جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ سپریم کورٹ آئینی ادارہ ہے تو کیا پارلیمنٹ نہیں ہے ، کہا کہ صرف چیف جسٹس کے پاس بینچ بنانے کا اختیار نہیں ہو نا چاہیے یہ غلط ہے ۔

پارلیمنٹ نے چیف جسٹس کا اختیار دو سینئر ججز کے ساتھ بانٹا باہر سے تو کو ئی نہیں آیا ۔

جسٹس منصور علی نے کہا یہی رولز اگر سپریم کورٹ بنائے تو درست اگر پارلیمنٹ بنائے تو غلط ہے ، کہا کہ چیف جسٹس کے اختیارات کا چھیڑنے سے عدلیہ کی آزادی کو کوئی خطرہ نہیں ہے ۔

ریمارکس دیے کہ کیا چیف جسٹس کے لامحدود اختیارات عدلیہ کی آزادی ہے ؟ کیا قانون سازی کے ذریعے چیف جسٹس کے اختیارات کو چھینا جا سکتا ہے ۔ا

جرم

سی ٹی ڈی کی بڑی کارروائی، 38 دہشتگرد گرفتار، اسلحہ برآمد

سی ٹی ڈی پنجاب دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے پرعزم ہے،ترجمان

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سی ٹی ڈی کی بڑی کارروائی، 38 دہشتگرد گرفتار، اسلحہ برآمد

لاہور: کائونٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ(سی ٹی ڈی)پنجاب نے رواں ماہ میں دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے آپریشنز کے دوران کالعدم تنظیموں کے38 دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا۔

ترجمان کے مطابق سی ٹی ڈی پنجاب نے دہشت گردی کے کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے موثر طریقے سے نمٹنے کے لیے صوبہ بھر کے مختلف اضلاع میں449خفیہ آپریشنز کئے گئے جن کے دوران449مشتبہ افراد سے پوچھ گچھ کی گئی اورکالعدم تنظیموںکے 38  دہشت گردوں کو گرفتارکر کے ان کے قبضہ سے اسلحہ دھماکہ خیز و دیگر ممنوعی مواد برآمد کر لیاگیا۔

گرفتار ہونے والے دہشت گردوں میںمحمد فہیم،رامداد،وحید اللہ،سعودالرحمان،محمد طاہررشید،راولپنڈی،سلیمان طارق،شاہداللہ،رحمان گل،رحمان گل،شیرجان،اعجاز الرحمان ،سبحان اللہ،عمرا یاز،عبدالرزاق،عبدالصمد،مظفر نذیر،رقیب شبیر،ڈاکٹر افتخار،محمد زبیر،سکندرعثمان،زبیر نذیر،غلام سرور،محمد عمران ،ذکااللہ ،علی فتح،تاج محمد،شاہ ولی خان،احسان الرحمان جگرانوی،غلام اللہ،عمر حیات،محمد سلیم ،محمد وسیم ،اسد رحمان،محمد شاہدمفتی محمد صابراز،مدثر خان،رضوان احمد اور عاطف رحمان شامل ہیں ۔جن کا تعلق سپاہ صحابہ پاکستان ،لشکر جھنگوی،تحریک طالبان پاکستان اورداعش سے ہے۔

ان مبینہ دہشت گردوں کی گرفتاری نارووال،راولپنڈی،ملتان،سرگودھا، جھنگ،وہاڑی،خانیوال،بہاولپور،بہاولنگر،لاہور،رحیم یارخان،ننکانہ صاحب،لودھراں،پاکپتن،ڈی جی خان،جہلم،گوجرانوالہ،فیصل آباد،بھکر اوراٹک میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران عمل میں لائی گئی۔دہشتگردوں کے قبضے سے دھماکہ خیز مواد، آئی ای ڈی بم 01، دھماکہ خیز مواد 7691 گرام،  ہینڈ گرنیڈ 01،  ڈیٹونیٹرز 29،  حفاظتی فیوز تار 50 فٹ،  پرائما کارڈ 2.8 فٹ،  پستول 03 اور 23 گولیاں،  رائفل 01 جس میں 15 گولیاں،  ممنوعہ کتابیں 14،  ممنوعہ میگزین 11، پمفلٹس 266،  اسٹیکرز 234،  جھنڈے 02،  رسید بکس05، موبائل فونز 06 اور 69470روپے نقدی برآمد کئے گئے ہیں۔

ترجمان نے کہاکہ دہشت گردوں نے تخریب کاری کا منصوبہ بنا رکھا تھا اور وہ دہشتگردانہ کاروائی  میں اہم تنصیبات کو ٹارگٹ کرنا چاہتے تھے۔گرفتار مبینہ دہشت گردوں کے خلاف مقدمات درج کر کے تفتیش کے لیے ان کو نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ترجمان نے مزید کہا کہ رواں ہفتے کے دوران مقامی پولیس اور سیکورٹی اداروں کی مدد سے سی ٹی ڈی پنجاب نے2581کومبنگ آپریشنز کیے گئے ان کومبنگ آپریشنز کے دوران107743افراد کو چیک کیا گیا،412مشتبہ افراد کو گرفتار363ایف آئی آر درج جبکہ461بازیابیاں کی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ کانٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ پنجاب پوری مستعدی سے محفوظ پنجاب کے اپنے ہدف پر عمل پیرا ہے اوردہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے پرعزم ہے۔دہشت گردوں اور ریاست دشمن عناصر کو سلاخوں کے پیچھے پہنچانے کی کوششوں میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

جماعت اسلامی کا مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رکھنے کا عندیہ

امیرجماعت اسلامی لیاقت بلوچ اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ،حکومت سنجیدگی سے مذاکرات کرنا چاہتی ہے، محسن نقوی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جماعت اسلامی کا   مطالبات  کی منظوری تک دھرنا جاری رکھنے کا عندیہ


لاہور : بجلی کے بلوں میں اضافے، آئی پی پیز اور مہنگائی کے خلاف جماعت اسلامی کا لیاقت باغ میں جاری دھرنا دوسرے روز بھی جاری ہے۔ دھرنے کے شرکا نے رات مری روڈ پر گزاری اور صبح شرکا کی تواضع کی گئی۔ جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن دھرنے سے خطاب کر رہے ہیں۔

دھرنے کے باعث میٹرو بس سروس بھی دوسرے روز معطل ہے جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ راولپنڈی پولیس نے مری روڈ کو مختلف مقامات سے بند کر رکھا ہے۔

جماعت اسلامی نے اپنے تمام مطالبات منظور ہونے تک دھرنا جاری رکھنے کا عندیہ دیا ہے۔ حکومت سے مذاکرات پر مشروط آمادگی ظاہر کرتے ہوئے جماعت اسلامی نے گرفتار کارکنوں کی رہائی اور بات چیت میں سنجیدگی کی شرط رکھی ہے۔

حکومت کی جانب سے اب تک جماعت اسلامی کے درجنوں کارکنوں کو حراست میں لیا جا چکا ہے اور جماعت اسلامی کے رہنما احمد سلمان بلوچ پر تھانہ مسلم ٹاؤن میں ایف آئی آر بھی درج کر لی گئی ہے۔

دوسری جانب نائب امیرجماعت اسلامی لیاقت بلوچ اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔

ترجمان جماعت اسلامی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق محسن نقوی نے لیاقت بلوچ سے دھرنے کے شرکا کے مطالبات کے حوالے سے بات کی۔

محسن نقوی نے گفتگو کے دوران کہا کہ حکومت پوری سنجیدگی سے مذاکرات کرنا چاہتی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ اس موقع پر لیاقت بلوچ نے کہا کہ بجلی بلز میں 500 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو بل میں 50 فیصد رعایت دی جائے، بجلی بلز میں سلیب ریٹ ختم کیے جائیں۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ آئی پی پیز کے ساتھ کپیسٹی پیمنٹ اور ڈالر میں ادائیگی کا معاہدہ ختم کیا جائے، غریب، تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسوں کا ظالمانہ بوجھ واپس لیا جائے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی کمانڈر نور ولی محسود اور احمد حسین کیخلاف قانونی کارروائی شروع

قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کال کا فارنزک ٹیسٹ کروایا ہے جس سے یہ ثابت ہو گیا کہ آواز خارجی نورولی محسود اور احمد حسین کی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی کمانڈر نور ولی محسود اور احمد حسین کیخلاف قانونی کارروائی شروع

کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی کمانڈر خارجی نوروالی محسود اور احمد حسین عرف غٹ حاجی کی منظر عام پر آنے والی فون کالز پر قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

تحقیقاتی اداروں کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کال کا فارنزک ٹیسٹ کروایا ہے جس سے یہ ثابت ہو گیا کہ آواز خارجی نورولی محسود اور احمد حسین کی ہے۔

یاد رہے کہ فون کال میں نور ولی محسود احمد حسین کو سکولوں اور ہسپتالوں پر حملوں کی ہدایات دے رہا تھا ، نور ولی محسود کی جانب سے ہدایات پر عملدرآمد کرتے ہوئے میر علی میں گرلز سکول کو اڑا دیا گیا جبکہ ٹانک سے تعلق رکھنے والے ضعیف استاد کو بھی قتل کر دیا گیا ۔

تحقیقاتی اداروں کا کہنا ہے کہ دہشتگردی میں ملوث عناصر کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll