پاکستان
نیب کیسز بحال: عدالت نے زرداری اور گیلانی کو طلب کرلیا
سپریم کورٹ کی جانب سے نیب ترامیم کو کالعدم قرار دینے کے بعد کئی سیاستدانوں کے خلاف بند مقدمات دوبارہ بحال ہو گئے ہیں
اسلام آباد: اسلام آباد کی احتساب عدالت نے قومی احتساب بیورو (نیب) کیسز میں سابق صدر آصف علی زرداری اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو طلب کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے جعلی بینک اکاؤنٹس اور توشہ خانہ کیس میں دونوں سیاستدانوں کو طلبی کے نوٹس جاری کرتے ہوئے 24 اکتوبر کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔
سابق چیف جسٹس آف پاکستان (سی جے پی) عمر عطا بندیال نے اپنے دور اقتدار کے آخری روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی نیب ترامیم کے خلاف درخواست کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے 9 کو کالعدم قرار دیا تھا۔ نیب کی 10 ترامیم کو کالعدم قرار دے دیا گیا۔
سپریم کورٹ کی جانب سے نیب ترامیم کو کالعدم قرار دینے کے بعد سابق صدر آصف علی زرداری اور 6 سابق وزرائے اعظم کے خلاف مقدمات دوبارہ کھول دیے گئے۔
سپریم کورٹ نے فیصلے میں سیاستدانوں کے تمام مقدمات بحال کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام مقدمات نیب اور احتساب عدالتوں میں ری شیڈول کیے جائیں۔
سپریم کورٹ کی جانب سے نیب ترامیم کو کالعدم قرار دینے کے بعد کئی سیاستدانوں کے خلاف بند مقدمات دوبارہ بحال ہو گئے ہیں۔
سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد آصف علی زرداری، نواز شریف اور یوسف رضا گیلانی کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس بحال کر دیا گیا ہے۔
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا ایل این جی ریفرنس احتساب عدالت سے منتقل کردیا گیا تھا اور سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کے خلاف رینٹل پاور ریفرنس بھی واپس کردیا گیا تھا جسے اب بحال کردیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ سابق وزیر اعظم شہباز شریف، سابق وزیر اعظم شوکت عزیز اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف بھی مقدمات بحال ہوں گے۔
پاکستان
حکومت پی ٹی آئی کو احتجاج کیلئے کوئی مناسب جگہ فراہم کرے ، اسلام آباد ہائیکورٹ
عدالت نے تحریری حکم نامے میں کہا کہ آئین کے آرٹیکل 16 اور 17 عوام کو اجتماع اور نقل و حرکت کے بنیادی حقوق فراہم کرتے ہیں
اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت اور اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ کو پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کیلئے جگہ مختص کرنے اور انہیں سہولت فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔
جیونیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ٹریڈرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر راجہ حسن اختر کی درخواست پر سماعت کی۔ سیکرٹری داخلہ خرم آغا اور چیف کمشنر اسلام آباد مختصر عدالتی نوٹس پر پیش ہوئے۔
عدالت نے پوچھاکہ سیکرٹری صاحب آپ نے پورا شہر کیوں بند کیا ہوا ہے؟ موبائل سروس بند ہے کوئی ایمرجنسی میں کسی سے رابطہ نہیں کر سکتا، آپ مناسب اقدامات کریں اور اسلام آباد کو کلیئر کریں۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیےکہ اس وقت شہر ایسا لگ رہا ہے حالت جنگ میں ہے، وفود پاکستان آ رہے ہیں کوئی نامناسب واقعہ ہوتا ہے تو وزارتِ داخلہ ذمہ دار ہوگی، آپ نے فوج بھی طلب کی ہوئی ہے؟ آرمڈ فورسز سول حکام کی معاونت کرتی ہیں؟ دفعہ 144 نافذ ہے تو یقینی بنائیں کہ اس پر مکمل عملدرآمد ہو، سرکار کا کام ہے کہ شہریوں کے برابر کے حقوق کو یقینی بنایا جائے، کسی کویہ حق نہیں وہ سڑک کے درمیان اکٹھے ہو جائیں اور راستہ بند کر دیں۔
سیکرٹری داخلہ نے بتایا ملائیشیا کے وزیراعظم گزشتہ روز اسلام آباد میں تھے، تین چار دن میں اہم سعودی وفد بھی پاکستان پہنچ رہا ہے، شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس ہونا پاکستان کیلئے باعث فخر ہے، وزیرِداخلہ نے بڑی نرمی سے درخواست کی لیکن وزیراعلیٰ کے پی بضد ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ وزیراعلیٰ کے پی بھاری حکومتی مشینری کے ساتھ آ رہے ہیں، بہت سی سرکاری مشینری کو نقصان پہنچایا گیا، جلا دیا گیا ہے۔
عدالت نے حکم دیاکہ مظاہرین کو مناسب جگہ دیں جہاں احتجاج کریں یا جو مرضی کرنا ہو کر لیں، احتجاج بنیادی حق ہے جو احتجاج کر رہے ہیں وہ بھی پاکستان کے شہری ہیں آپ نے ان کی جانوں کا بھی تحفظ کرنا ہے، اگر ان کے اقدامات سے کسی اور کی جان کو خطرہ ہوتا ہے تو وہ غیرقانونی ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ آپ نے احتجاج کرنے والوں کو بھی اُن کے اپنے آپ سے محفوظ کرنا ہے، وزیرداخلہ کو بتا دیں کہ آپ نے یہ بیلنس رکھ کر چلنا ہے، شہر میں کرفیو کی صورتحال ہے، آپ نے حالات معمول پر لانے کیلئے اقدامات کرنے ہیں، یقینی بنانا ہے کہ اسلام آباد ایک پرامن شہر ہو جو غیرملکی وفود آ رہے ہیں ہم اُن کو کیا دکھانے جا رہے ہیں؟ پاکستان کا کیا امیج جائے گا اگر ہم کنٹینرز سے بھرا اسلام آباد انہیں دکھائیں گے، اس عدالت کی ڈائریکشن کی ضرورت بھی نہیں یہ آپ کا کام ہے۔
عدالت نے تحریری حکم نامے میں کہا کہ آئین کے آرٹیکل 16 اور 17 عوام کو اجتماع اور نقل و حرکت کے بنیادی حقوق فراہم کرتے ہیں تاہم یہ بنیادی حقوق قانون کے مطابق لگائی گئی مناسب قدغن پر منحصر ہیں، اسلام آباد انتظامیہ اور حکومت احتجاج کیلئے مناسب جگہ مختص کرے اور مظاہرین مختص کردہ جگہ پر جا کر اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں۔
عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کیلئے مناسب اقدامات کیے جائیں۔
پاکستان
ہم پر شدید فائرنگ کی گئی لیکن ہم نے اسلام آباد پہنچ کر اپنا احتجاج ریکارڈ کروا دیا ، علی امین گنڈا پور
مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے دعویٰ کیا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو کے پی ہاؤس میں تحویل میں لے لیا گیا
اسلام آباد : وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے خیبر پختونخوا ہاؤس اسلام آباد روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہم نے یہاں پہنچ کر اپنا احتجاج ریکارڈ کروا دیا ہے ۔
انہوں نے اسلام آباد میں پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو میں علی امین کا کہنا تھاکہ ہم پر شدید فائرنگ شروع کردی گئی تھی، یہ ہم پر الزام لگاتےہیں کہ ہم پرامن جماعت نہیں، ہم نے ثابت کیا ہے کہ ہم پرامن جماعت ہیں۔
وزیراعلی کے پی کے علی امین کا کہنا تھاکہ ہمارا اختیار بانی پی ٹی آئی کے پاس ہے۔ اس کے بعد علی امین گنڈاپور خیبرپختونخوا ہاؤس اسلام آباد چلے گئے تھے جس کے بعد خیبرپختونخوا ہاؤس اسلام آباد میں پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری پہنچی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنا پرامن احتجاج ریکارڈ کرکے یہاں پہنچ گئے ہیں، اب ہم بانی پی ٹی آئی سے بات کریں گے اس کے بعد ہمارا کیا لائحہ عمل ہوگا؟
مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے دعویٰ کیا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو کے پی ہاؤس میں تحویل میں لے لیا گیا، کے پی ہاؤس میں آج ہونے والے عمل کے خلاف عدالت سے رجوع کریں گے۔
اس کے بعد وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کو حراست میں لیے جانے کی متضاد اطلاعات سامنے آئی ہیں مگر سرکاری ذرائع سے تاحال حراست میں لیے جانے کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔
جرم
سی ٹی ڈی کی مختلف شہروں میں کارروائیاں ، 18 دہشت گردگرفتار
پنجاب بھر میں بڑے پیمانے پر آپریشن جاری ہے ،ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی لاہور رواں ہفتے میں 2716 کومبنگ آپریشنز کے دوران278 مشتبہ افراد گرفتار کیے
لاہورمیں دہشت گردی کے خدشات کے پیش نظر سی ٹی ڈی نے پنجاب کے مختلف شہروں میں آپریشن کر کے 18 دہشت گرد وں کو گرفتار کرلیا۔
آپریشن لاہور، خوشاب ،گجرانوالہ ،پاک پتن ،بہاول نگر ،راولپنڈی ،فیصل آباد،شیخوپورہ،منڈی بہاؤ ا لد ین اورمیانوالی میں کیا گیا ،دہشت گردوں سے دھماکہ خیز مواد،ڈیٹونیٹر،18حفاظتی فیوز وائر 53 فٹ، گولیاں اسلحہ،آئی ای ڈی بم ایک موبائل فون ،ممنوعہ پمفلیٹ نقدی اور نقشے برآمد ہوئے ہیں۔
پنجاب بھر میں بڑے پیمانے پر آپریشن جاری ہے ،ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی لاہور رواں ہفتے میں 2716 کومبنگ آپریشنز کے دوران278 مشتبہ افراد گرفتار کیے ،کومبنگ آپریشنز میں 90141 افراد سے پوچھ گچھ کی گئی ، سی ٹی ڈی محفوظ پنجاب کے ہدف پر عمل پیرا ہے ،دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے پرعزم ہیں۔
-
پاکستان ایک دن پہلے
پی ٹی آئی کا احتجاج : پولیس احتجاج ناکام بنانے میں متحرک ، داخلی خارجی راستے بند
-
تجارت ایک دن پہلے
پاکستان اور عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں ایک بار پھر بڑا اضافہ
-
تجارت 2 دن پہلے
سونے کی قیمت سینکڑوں روپے کمی
-
پاکستان ایک دن پہلے
دارلحکومت میں 5 سے 17 اکتوبر تک فوج کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری
-
تجارت 2 دن پہلے
انٹربینک میں امریکی کرنسی ڈالر کی قدر میں اضافہ
-
پاکستان 2 دن پہلے
عدالت کا چوہدری پرویز الہٰی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم
-
تجارت 13 گھنٹے پہلے
سونے کی قیمت میں سینکڑوں روپے کمی
-
دنیا ایک دن پہلے
قومی سلامتی کےلئے دشمن کے خلاف جوہری ہتھیار کا استعمال کریں گے، شمالی کوریا