جی این این سوشل

دنیا

عالمی برادری غزہ کا محاصرہ اور اسرائیلی جارحیت ختم کرائے، حماس

عالم اسلام غزہ کی پٹی پرمسلط کی گئی جارحیت اور محاصرہ ختم کرانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے، اسماعیل ھنیہ

پر شائع ہوا

کی طرف سے

عالمی برادری غزہ کا محاصرہ اور اسرائیلی جارحیت ختم کرائے، حماس
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

حماس کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ کا محاصرہ اور اسرائیلی جارحیت ختم کرائے۔

فلسطینی خبررساں ادارے کے مطابق انہوں نے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لیے عرب اور اسلامی سربراہی اجلاس کی فالو اپ کمیٹی کے فوری اجلاس کے انعقاد کی اہمیت پر زور دیاہے۔

انہوں نے عرب اور مسلمان ممالک کے عہدیداروں سے بات کرتے ہوئے علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر متعدد رہنماؤں اور حکام کے ساتھ سکولوں اور ہسپتالوں پر اسرائیلی جارحیت بارے بریفنگ دی۔

اسماعیل ھنیہ نے حال ہی میں جاری کی گئی بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیا، انہوں نے عالم اسلام پر بھی زور دیا کہ وہ غزہ کی پٹی پرمسلط کی گئی جارحیت اور محاصرہ ختم کرانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔

 

دنیا

یو اے ای نے 500 درہم کا نیا کرنسی نوٹ متعارف کردیا

نوٹ پر ریاست کی علامتی شخصیات، قابل دید ترقیاتی و ثقافتی و سیاحتی مقامات اور پائیداری کے منفرد نمونے شامل کیے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

یو اے ای  نے  500 درہم کا نیا کرنسی نوٹ متعارف کردیا

متحدہ عرب امارات کے سینٹرل بینک کی جانب سے پولیمر سے تیار کردہ 500 درہم کا نیا کرنسی نوٹ متعارف کردیا ہے۔

الامارات الیوم کے مطابق نیا نوٹ قومی کرنسی کے تیسرے ایڈیشن کا حصہ ہے، نوٹ پر ریاست کی علامتی شخصیات، قابل دید ترقیاتی و ثقافتی و سیاحتی مقامات اور پائیداری کے منفرد نمونے شامل کیے ہیں۔

اماراتی سینٹرل بینک کا کہنا ہے کہ نوٹ آج سے لین دین کے لیے دستیاب ہو گا، نوٹ کی تیاری میں پولیمر کا استعمال کیا ہے، عام مادے سے زیادہ مضبوط اور پائیدار ہے۔ نوٹ میں ایک جانب ایکسپو دبئی میں ’تیرا‘ پویلین کی تصویر ہے، جو امارات کے وژن اور پائیدار ترقی میں اس کے بین الاقوامی کردار کو واضح کر رہی ہے۔

نوٹ کے دوسری جانب دبئی کے فیوچر میوزیم کی تصویر ہے، جو ماضی کو مستقبل سے جوڑنے والے فن تعمیر کا انوکھا شاہکار ہے۔ اس کےعلاوہ نوٹ کےعقبی حصے میں اماراتی ٹاورز اور برج خلیفہ ان میں سے ایک ہے، جسے 828 میٹر بلند ہونے کے باعث دنیا کا سب سے اونچا ٹاور ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

موسمیاتی تبدیلیوں کے بار ے میں کوپ 28 کا آغاز دبئی میں کیا گیا

تقریباً180 سربراہان مملکت اور دنیا بھر سے ہزاروں وفود کانفرنس میں شرکت کر رہے ہیں۔کانفرنس اگلے ماہ کی بارہ تاریخ تک جاری رہے گی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

موسمیاتی تبدیلیوں کے بار ے میں کوپ 28  کا آغاز دبئی میں کیا گیا

موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں اقوام متحدہ کی کانفرنس کوپ - 28 دبئی میں شروع ہو گئی ہے۔

تقریباً180 سربراہان مملکت اور دنیا بھر سے ہزاروں وفود کانفرنس میں شرکت کر رہے ہیں۔کانفرنس اگلے ماہ کی بارہ تاریخ تک جاری رہے گی۔

کانفرنس کے آغاز پر COP-28 کے صدرسیمع شورکے   نے ذمہ داریاں COP-28 کے صدر سلطان احمد الجابر کے حوالے کیں۔

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ بھی موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں کوپ28 کانفرنس میں شرکت کیلئے دبئی میں ہیں۔وہ کل اور ہفتے کوسربراہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پیپلزپارٹی آج 56واں یوم تاسیس منارہی ہے

یوم تاسیس کی مرکزی تقریب کوئٹہ میں ایوب اسٹیڈیم میں  ہورہی ہے  جس سے بلاول بھٹو زرداری خطاب کریں گے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پیپلزپارٹی آج 56واں یوم تاسیس منارہی ہے

پیپلز پارٹی آج اپنا 56 واں یوم تاسیس منا رہی ہے، یوم تاسیس کی مرکزی تقریب کوئٹہ میں ایوب اسٹیڈیم میں  ہورہی ہے  جس سے بلاول بھٹو زرداری خطاب کریں گے۔روٹی، کپڑا اور مکان کے نعرے سے مشہور ہونے والی پاکستان پیپلز پارٹی کی بنیاد 1967ء میں آج ہی کے روز لاہور میں ڈاکٹر مبشر حسن کے گھر رکھی گئی، پیپلز پارٹی کے جیالے آج بھی پارٹی کے بانی شہید ذوالفقار بھٹو کی ولولہ انگیز تقریروں کے سحر میں مبتلا ہیں، بے نظیر بھٹو شہید کی یادیں بھی دلوں میں زندہ ہیں۔

بلوچستان سمیت ملک کے مختف حصوں سے جیالوں کی آمد جاری ہے اور ملک پاکستان کے مختلف حصوں سے لوگ جوک در جوک تشریف لا رہے ہیں ۔

جیالے جھنڈے اور ذولفقار علی بھٹو کی بڑی بڑی تصویریں اٹھائے جلسہ گاہ کی طرف جا رہے ہیں اور ان کا جذبہ اور ولولہ تعریف کے قابل ہے۔

شہید ذوالفقار علی بھٹو نے امیر طبقے کے بجائے عام آدمی کے مسائل پر زور دیا، کسانوں اور مزدوروں کو ان کے حقوق سے متعلق آگاہی دی، یہی وجہ تھی کہ پیپلز پارٹی عوام کے اندر مقبول جماعت کے طور پر ابھری مگر ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کے بعد پیپلز پارٹی پر مشکل ترین وقت آیا، ضیاءالحق کے مارشل لاء میں جیالوں نے کوڑے کھائے اور قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں۔ضیا دور کے بعد محترمہ بے نظیر بھٹو نے پارٹی کی قیادت سنبھالی تو عوام نے ذوالفقار علی بھٹو کی طرح ہی ویلکم کیا، ملک کو ایٹمی قوت بنانے اور 1973ء کا آئین دینے جیسے عظیم کارناموں کا سہرا پیپلز پارٹی ہی کو جاتا ہے ۔

 ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کے بعد عوامی مسائل حل کرنے کے بجائے پیپلز پارٹی اپنے مسائل میں گھر گئی۔

بینظیر بھٹو کی شہادت کے بعد قیادت کا مسئلہ رہا تو کبھی قیادت میں اختیارات کا تنازع یا پھر دیگر سیاسی جماعتوں سے مقابلے کا چیلنج درپیش رہا، چاروں صوبوں کی زنجیر قرار دی جانے والی پیپلز پارٹی ہر دور میں کسی نہ کسی بحران سے گزری، آج تاثر عام ہے کہ پارٹی ایک صوبے تک محدود ہو کر رہ گئی ہے، اب دیکھنا ہے کہ نوجوان قیادت ایک بار پھر عام آدمی کا اعتماد کیسے حاصل کرتی ہے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll