پاکستان
پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن الیکشن کمیشن میں چیلنج
درخواست گزار نے الیکشن کمیشن سے استدعا کی کہ پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات کو کالعدم قرار دیا جائے
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے انٹرا پارٹی انتخابات کو الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) میں چیلنج کر دیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن میں دائر درخواست کے مطابق درخواست گزار اسلام آباد کے سابق ڈپٹی سیکریٹری جنرل تھے اور پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل کے لیے الیکشن لڑنا چاہتے تھے۔
درخواست کے متن میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے انٹرا الیکشن کا کوئی شیڈول نہیں، نہ ووٹر لسٹیں جاری ہوئیں اور نہ ہی مرکزی سیکرٹریٹ میں کوئی سرگرمی ہوئی۔
مزید کہا گیا ہے کہ درخواست گزار پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن میں جنرل سیکرٹری کے لیے الیکشن لڑنا چاہتے تھے تاہم شیڈول کے نہ ہونے کی وجہ سے انہیں علم نہیں ہو سکا۔
درخواست گزار نے الیکشن کمیشن سے استدعا کی کہ پی ٹی آئی نے انٹرا پارٹی الیکشن قانون اور پارٹی آئین کے مطابق نہیں کرائے اس لیے اسے کالعدم قرار دیا جائے۔
تجارت
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 10 روپے فی لیٹر تک اضافے کا امکان
عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کے باعث پاکستان میں بھی 16 اکتوبر سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 10 روپے فی لیٹر تک اضافے کا امکان ہے
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 10 روپے فی لیٹر تک اضافے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کے باعث پاکستان میں بھی 16 اکتوبر سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 10 روپے فی لیٹر تک اضافے کا امکان ہے۔
پیٹرول کی قیمت 3 روپے 95 پیسے تک بڑھ سکتی ہے۔اوگرا 14 اکتوبر کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے اپنی ورکنگ مکمل کرے گا اور آئندہ 15 روز کے لیے نئی قیمتوں کی سمری وزارت خزانہ کوارسال کرے گا۔ وزارت خزانہ 15 اکتوبرکو پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان کرے گی۔
ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 10 روپے 26 پیسے فی لیٹر تک اضافے کا امکان ہے۔ عالمی منڈی میں عرب لائٹ خام تیل کی قیمت 79.27 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی جبکہ آئندہ ہفتے خام تیل کی قیمتوں میں مزید اضافے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
پاکستان
تحریک آزادی کے سرکردہ رہنما اور پاکستان کے پہلے وزیراعظم لیاقت علی خان کا آج 73 واں یوم شہادت
لیاقت علی خان نے قائد اعظم کا دست راست بن کر قیام پاکستان کیلئے شب وروز کام کیا
تحریک آزادی کے سرکردہ رہنما اور پاکستان کے پہلے وزیراعظم لیاقت علی خان کا 73 واں یوم شہادت آج انتہائی عقیدت سے منایا جا رہا ہے۔
لیاقت علی خان 1896 میں بھارت کے علاقے کرنال کے نواب رستم علی خان کے گھر پیدا ہوئے، انہوں نے 1918 میں علی گڑھ یونیورسٹی سے گریجویشن کی، برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔
انہیں زمانہ طالب علمی سے ہی برصغیر کے مسلمانوں کی دگرگوں حالات کا اندازہ تھا، یہی وجہ تھی کہ انہوں نے 1923ء میں عملی طور پر سیاست کے میدان میں قدم رکھا اور 1936ء میں مسلم لیگ کے سیکرٹری جنرل منتخب ہوئے۔
لیاقت علی خان نے قائد اعظم محمد علی جناح کا دست راست بن کر قیام پاکستان کیلئے شب وروز کام کیا، انہی کی کوششوں سے 1941ء کے انتخابات میں کانگریس کے مقابلے میں آل انڈیا مسلم لیگ کو مسلمانوں نے ووٹ دیا اور بعد ازاں انہی انتھک کاوشوں کے نتیجے میں 14 اگست 1947ء کو دنیا کے نقشے پر ایک نیا ملک پاکستان کے نام سے معرض وجود میں آیا۔ قائداعظم کے انتقال کے بعد لیاقت علی خان نے انتہائی تدبر سے نومولود مملکت کے فرائض انجام دیئے۔
16 اکتوبر 1951ء کو راولپنڈی کے لیاقت باغ میں جلسہ عام سے خطاب کے دوران سید اکبر نامی شخص نے لیاقت علی خان پر گولیاں چلا دیں، جس کے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے انہوں نے جام شہادت نوش کیا، آپ کو پہلے وزیراعظم کے ساتھ قائدملت اور شہید ملت کے خطابات سے نوازا گیا۔
پاکستان
عمران خان کو فوراً رہا اور بیٹوں سے رابطہ بحال کرایا جائے، جمائما گولڈ سمتھ
عمران خان کے سیل میں مکمل اندھیرا ہے، باہر نکلنے کی بھی اجازت نہیں، سابق اہلیہ
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائما گولڈ اسمتھ نے الزام عائد کیا ہے کہ سابق وزیراعظم کو مکمل اندھیرے میں رکھا گیا ہے، ان کے سیل کی بجلی بند کردی گئی ہے اور باہر نکلنے کی اجازت بھی نہیں ہے۔
I usually don’t comment on Pakistani politics. I disagree with IK on many political issues. But this is not about politics- it’s about my children’s father, his human rights & international law. For the past few years, I’ve been bullied & harassed into silence by PML-N goons,…
— Jemima Goldsmith (@Jemima_Khan) October 15, 2024
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر بیان میں جمائما گولڈ اسمتھ نے کہا کہ میں عموماً پاکستانی سیاست پر تبصرہ نہیں کرتا، میرا عمران خان کے بہت سے سیاسی معاملات پر اختلاف رہا لیکن یہ سیاست کے بارے میں نہیں ہے- یہ میرے بچوں کے والد کے بارے میں ہے، ان کے انسانی حقوق اور بین الاقوامی قانون کے بارے میں ہے۔
جمائما کا کہنا تھا کہ پچھلے کچھ سالوں سے مجھے مسلم لیگ (ن) کے لوگوں کی طرف سے ہراساں کیا گیا، جس میں عصمت دری کی دھمکیاں اور سازشی نظریات شامل ہیں۔ دریں اثناء پاکستان میں ٹویٹر/ ایکس پر پابندی عائد ہے، جو بھی پی ٹی آئی کے بارے میں بات کرتا ہے یا وہ اب جیل میں ہے یا اسے خاموش کرا دیا گیا ہے، پاکستان میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کے بارے میں کچھ بیداری پیدا کرنے کی کوشش کریں۔
In the last few weeks there have been serious and concerning developments regarding my sons’ father, Imran Khan’s treatment in prison. The Pakistan authorities have stopped all visits to him by his family and his lawyers. They have also postponed all court hearings. In addition…
— Jemima Goldsmith (@Jemima_Khan) October 15, 2024
انہوں نے کہا کہ ہمیں رپورٹس موصول ہوئی ہیں کہ حکام نے ان کے سیل کی لائٹس اور بجلی بند کردی ہے اور انہیں سیل سےکسی بھی وقت باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ جیل کے باورچی کو چھٹیوں پر بھیج دیا گیا ہے اور عمران اس وقت قید کی سزا کے تحت مکمل طور پر آئیسولیٹڈ ہیں، بیرونی دنیا سے بغیر کسی رابطے کے وہ حقیقی طور پر اندھیرے میں ہے۔ ان کے وکلا بھی ان کی حفاظت اور خیریت کے حوالے سے تشویش میں مبتلا ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ کارروائیاں عمران خان کے اہل خانہ کے ساتھ ساتھ ان کی جماعت (پی ٹی آئی) کے کارکنوں اور حامیوں پر جاری حملوں کی پس منظر میں کی گئی ہیں، یہ انہیں اور پاکستان میں پوری سیاسی اختلاف کو خاموش کرنے کی کوشش میں کی گئی ہے۔
عمران خان کی سابق اہلیہ نے کہا کہ عمران خان کے بھانجے حسان نیازی ایک سویلین ہیں اور وہ اگست 2023 سے قید میں ہیں، مزید برآں، حال ہی میں عمران خان کی بہنوں عظمیٰ اور علیمہ خان کو گرفتار کیا گیا ہے جو مسلسل ان کے لیے بات کر رہی تھیں، انہیں اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ پرامن احتجاج کر رہی تھیں اور اب جیل میں قید ہیں باوجود اس کے کہ ان کی قید کے لیے کوئی معقول یا قانونی وجہ نہیں ہے۔
خیال رہے کہ 72 سالہ عمران خان اگست 2023 سے کرپشن کے کیس میں سزا کے بعد جیل میں ہیں اور اس کے بعد توشہ خانہ سمیت کرپشن کے مختلف مقدمات میں انہیں سزائیں دی جاچکی ہیں تاہم انہیں عدالتی سماعت کے دوران میڈیا سے بات کرنے اور پارٹی رہنماؤں اور رشتہ داروں سے ملاقات کی اجازت تھی جو گزشتہ ہفتے سیکیورٹی کی بنیاد پر معطل کردی گئی ہے۔
-
تجارت 2 دن پہلے
انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کا آج آخری دن، مزید وقت نہیں ملے گا
-
تجارت 2 دن پہلے
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان
-
پاکستان ایک دن پہلے
علی امین گنڈاپور کا 15 اکتوبر کو احتجاج کیلئے اسلام آباد آنے کا اعلان
-
تجارت ایک دن پہلے
انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ میں31 اکتوبر تک توسیع
-
پاکستان 2 دن پہلے
پی ٹی آئی 15 اکتوبر کے احتجاج کی کال منسوخ کرے، اسحا ق ڈار
-
تجارت 15 گھنٹے پہلے
سونے کی قیمت میں ایک دفعہ پھر اضافہ
-
علاقائی 2 دن پہلے
کراچی میں 5 روز کیلئے دفعہ 144 کا نفاذ
-
پاکستان 13 گھنٹے پہلے
مولانا فضل الرحمان سے چیئر مین پیپلز پارٹی کی ملاقات