جی این این سوشل

دنیا

سعودی عرب کی اقوام متحدہ کی اعلیٰ سطحی اے آئی مشاورتی باڈی کے اجلاس میں شرکت

اقوام متحدہ کی اعلیٰ سطحی مشاورتی باڈی نے مملکت سعودی عرب کی شرکت کے ساتھ اپنا پہلا ذاتی اجلاس نیویارک شہر میں منعقد کیا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سعودی عرب کی  اقوام متحدہ کی اعلیٰ سطحی اے آئی  مشاورتی باڈی کے اجلاس میں شرکت
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

نیویارک: دنیا بھر کے مختلف ممالک کے 38 ارکان پر مشتمل مصنوعی ذہانت سے متعلق اقوام متحدہ کی اعلیٰ سطحی مشاورتی باڈی نے مملکت سعودی عرب کی شرکت کے ساتھ اپنا پہلا ذاتی اجلاس نیویارک شہر میں منعقد کیا۔

مملکت کی نمائندگی اقوام متحدہ کی مشاورتی باڈی میں شوریٰ کونسل کی رکن ڈاکٹر لطیفہ بنت محمد العبدالکریم نے کی، جس میں سعودی ڈیٹا اینڈ آرٹیفیشل انٹیلی جنس اتھارٹی (SDAIA) کے وفد کی شرکت تھی۔


میٹنگ میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس  ٹیکنالوجیز کو اپنانےاور ان کے غلط استعمال سے پیدا ہونے والے چیلنجوں سے نمٹنے اور قومی اور عالمی سطح پر AI کے گورننس میکانزم کے بارے میں بات چیت کی گئی۔

2020 میں کنگڈم نے SDAIA کے زیر اہتمام عالمی آرٹیفیشل انٹیلی جنس  سمٹ کے دوران ایک مشاورتی سیشن کی میزبانی کی، جس میں اقوام متحدہ کے تحت آرٹیفیشل انٹیلی جنس  کے لیے اس مشاورتی ادارے کے قیام پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

پاکستان

عالمی برادری فلسطین کے معاملے پر اپنی ذمہ داری پوری کرے، وزیراعظم

عالمی برادری اسرائیل کے جنگی جرائم کا محاسبہ کرتے ہوئے اسے انصاف کے کٹہرے میں لائے،شہباز شریف

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

عالمی برادری فلسطین کے معاملے پر اپنی ذمہ داری پوری کرے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے فلسطین کے علاقے خان یونس میں جاری اسرائیلی فورسز کی پرتشدد کارروائیوں کی شدید مذمت اور گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی برادری اسرائیل کے جنگی جرائم کا محاسبہ کرتے ہوئے اسے انصاف کے کٹہرے میں لائے، فلسطین میں انسانی المیہ جنم لے چکا ہے،اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔

وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم نے کہا کہ خان یونس میں اسرائیل کی بربریت کے باعث ڈیڑھ لاکھ سے زائد فلسطینی بے گھر ہوئے ہیں،خان یونس کے محاصرے سے علاقے میں اشیائے خور و نوش اور دیگر ضروریات زندگی کی فراہمی معطل ہو کر رہ گئی ہے،فلسطین میں انسانی المیہ جنم لے چکا ہے،اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اسرائیلی فورسز فلسطینیوں کی نسل کشی کے سنگین جرم کا ارتکاب کر رہی ہیں،پاکستان نے عالمی عدالت انصاف میں اپنے بیان میں فلسطینیوں کے حق خود ارادیت اور اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر بھرپور آواز اٹھائی۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم یہ مطالبہ دہراتے ہیں کہ عالمی عدالت انصاف کے فلسطین کی صورتحال کے حوالے سے حالیہ فیصلے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کرایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ اب تک پاکستان سے پاکستان ائیر فورس کے 6 جہازوں کے ذریعے 1200 ٹن اور 3 بحری جہازوں کے ذریعے 1500 ٹن امدادی سامان فلسطین بھجوایا جا چکا ہے، پاکستان کے میڈیکل کالجز میں فلسطین کے میڈیکل کے طلباء کے لیے خصوصی انتظام کی ہدایت کی ہے تاکہ وہ اپنی تعلیم کا سلسلہ جاری رکھ سکیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ عالمی برادری اسرائیل کے جنگی جرائم کا محاسبہ کرتے ہوئے اسے انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرے،پاکستانی حکومت اور عوام اپنے فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کھڑی ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

امریکی سینیٹ میں پاکستان اور چین مخالف بل پیش

بل میں چین کے بڑھتے اثر و رسوخ اور پاکستان کی جانب سے مبینہ خطرات سے نمٹنے کیلئے بھارت کی مدد کا وعدہ کیا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

امریکی سینیٹ میں پاکستان اور چین مخالف بل پیش

واشنگٹن : امریکی سینیٹ میں ریپبلکن رکن کی جانب سے پاکستان اور چین مخالف بل پیش کردیا گیا۔

امریکی سینیٹ میں پیش کیے گئے بل میں چین کے بڑھتے اثر و رسوخ اور پاکستان کی جانب سے مبینہ خطرات سے نمٹنے کیلئے بھارت کی مدد کا وعدہ کیا گیا۔

ریپبلکن سینیٹرمارکو روبیو کی جانب سے پیش کیے گئے بل میں امریکا پر بھارت کے ساتھ اسرائیل، کوریا، جاپان اور نیٹو جیسے اتحادیوں جیسا برتاؤ کرنے پر زور دیا گیا ہے۔

بل میں بھارت کے خلاف مبینہ اقدامات پر پاکستان کی امداد روکنے اور کانگریس کو آگاہ کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

بل میں نئی دہلی کے ساتھ واشنگٹن کے ’سٹریٹیجک سفارتی، اقتصادی اور فوجی تعلقات‘ میں اضافے کی تجویز بھی ہیش کی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق بل منظور ہونے کی صورت میں پاکستان پر نمایاں اثرات مرتب ہو سکتے ہیں، خاص طور پر ایسے وقت میں جب اسلام آباد اور واشنگٹن اپنے دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

کیپٹن محمد سرور شہید کا آج 76 واں یوم شہادت ، پاک فوج کا خراج عقیدت

کیپٹن محمد سرور شہید کی ہمت، ثابت قدمی اور قربانی کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا، آئی ایس پی آر

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کیپٹن محمد سرور شہید کا آج 76 واں یوم شہادت ، پاک فوج کا خراج عقیدت

لاہور : ملک پر اپنی جان نچھاور کرنے والے نشان حیدر کیپٹن محمد سرور شہید کا 76واں یوم شہادت آج انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق مسلح افواج اور سروسز چیفس کی جانب سے شہید کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی نے شہید کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کیپٹن محمد سرور شہید کی ہمت، ثابت قدمی اور قربانی کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ وہ پاک فوج کے نشان حیدر حاصل کرنے والے پہلے افسر تھے۔

واضح رہے کہ کیپٹن محمد سرور نے 1948 میں تلپترا آزاد کشمیر میں دشمن کے خلاف جنگ لڑتے ہوئے شہادت کا جام نوش کیا تھا۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ کیپٹن محمد سرور شہید کی برسی افواج پاکستان کی قربانیوں کی یاد دلاتی ہے اور وطن کے لیے جانوں کا نذرانہ دینے والے بہادر بیٹوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

کیپٹن راجہ محمد سرور راولپنڈی کے گاؤں سنگھوری میں 10 نومبر 1910 میں پیدا ہوئے۔ 1929 میں فوج میں بطور سپاہی شمولیت اختیار کی اور 1944میں پنجاب رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا۔

انہوں نے برطانیہ کی جانب سے دوسری عالمی جنگ میں حصہ لیا۔ شاندار فوجی خدمات کے پیش نظر 1946 میں انہیں کیپٹن کے عہدے پر ترقی دے دی گئی۔

قیام پاکستان کے بعد سرور شہید نے پاک فوج میں شمولیت اختیار کرلی۔ 1948 میں وہ پنجاب رجمنٹ کے سیکنڈ بٹالین میں کمپنی کمانڈر کے عہدے پر خدمات انجام دے رہے تھے۔ جب انہیں کشمیر میں آپریشن پر مامور کیا گیا۔

27 جولائی 1948 کو انہوں نے کشمیر کے اوڑی سیکٹر میں دشمن کی اہم فوجی پوزیشن پر حملہ کیا۔ اس حملے میں مجاہدین کی ایک بڑی تعداد شہید اور زخمی ہوئی لیکن کیپٹن سرور نے پیش قدمی جاری رکھی۔

دشمن کے مورچے کے قریب پہنچ کر انہیں معلوم ہوا کہ دشمن نے اپنے مورچوں کو خاردار تاروں سے محفوظ کر لیا ہے۔ اس کے باوجود کیپٹن سرور مسلسل فائرنگ کرتے رہے۔

اپنے زخموں کی پروا کیے بغیر 6 ساتھیوں کے ہمراہ انہوں نے خاردار تاروں کو عبور کر کے دشمن کے مورچے پرآخری حملہ کیا۔ اسی حملے میں گولی کپٹن سرور کے سینے میں لگی اور انہوں نے جام شہادت نوش کیا۔

بہادری کی بے مثال تاریخ رقم کرنے پر انہیں نشان حیدر سے نوازا گیا۔ یہ اعزاز ان کی بیوہ نے 3 جنوری 1961 کو صدرپاکستان محمد ایوب خان کے ہاتھوں وصول کیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll