پاکستان

وزیر خارجہ نے بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کو مسترد کر دیا

جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ ریاست کی بحالی، ریاستی اسمبلی کے انتخابات کا انعقاد یا ایسے ہی اقدامات کشمیری عوام کو حق خودارادیت دینے کا متبادل نہیں بن سکتے

GNN Web Desk
شائع شدہ ایک سال قبل پر دسمبر 11 2023، 8:16 شام
ویب ڈیسک کے ذریعے
وزیر خارجہ نے بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کو مسترد کر دیا

اسلام آباد: پاکستان نے پیر کو بھارتی سپریم کورٹ کی طرف سے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کی حیثیت سے متعلق سنائے گئے فیصلے کو واضح طور پر مسترد کر دیا۔

جمعرات کو اسلام آباد میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ 5 اگست 2019 کے بھارت کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کی عدالتی توثیق مسخ شدہ تاریخی اور قانونی دلائل پر مبنی انصاف کا دھندا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان ملکی قانون سازی اور عدالتی فیصلوں کے بہانے اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں سے دستبردار نہیں ہو سکتا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ جموں و کشمیر تنازعہ کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازع نوعیت کو تسلیم کرنے میں ناکام ہے۔ یہ کشمیری عوام کی امنگوں کو پورا کرنے میں مزید ناکام ہے، جو پہلے ہی 5 اگست 2019 کے بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو مسترد کر چکے ہیں۔


جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ ریاست کی بحالی، ریاستی اسمبلی کے انتخابات کا انعقاد یا ایسے ہی اقدامات کشمیری عوام کو حق خودارادیت دینے کا متبادل نہیں بن سکتے۔

انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیوں سے نہیں ہٹا سکتا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ 5 اگست 2019 سے ہندوستان کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کا مقصد IIOJK کے آبادیاتی ڈھانچے اور سیاسی منظر نامے کو تبدیل کرنا ہے، جو بین الاقوامی قانون اور متعلقہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں، خاص طور پر 1957 کی قرارداد 122 کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ پاکستان کے لیے تشویشناک بات ہے کیونکہ ان کا حتمی مقصد کشمیریوں کو اپنی سرزمین میں ایک بے اختیار کمیونٹی میں تبدیل کرنا ہے۔ امن اور بات چیت کا ماحول پیدا کرنے کے لیے ان اقدامات کو منسوخ کیا جانا چاہیے۔


انہوں نے کہا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر کے عوام کو ان کے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے حصول کے لیے اپنی مکمل سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ جموں و کشمیر ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے، جو سات دہائیوں سے زیادہ عرصے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر موجود ہے۔