جی این این سوشل

پاکستان

قوم سے کبھی جھوٹ نہیں بولا ،نواز شریف

نوازشریف نے کہا کہ جھوٹ بول کر اپنی آخرت خراب نہیں کرنا چاہتا، آزمائے ہوئے کو بار بار آزمانا ٹھیک نہیں ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

قوم سے کبھی جھوٹ نہیں بولا ،نواز شریف
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

قائد مسلم لیگ ن میاں نواز شریف نے سوات میں مسلم لیگ ن کے عظیم الشان جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کیسے شخص کے جھانسے میں آگئے اوراس کے جال میں پھنس گئے جس نے آپ سے 1 کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا تھا ، جس نے 50 لاکھ گھروں کا وعدہ کیا تھا ، کوئی ایسا شخص ہے جسے 50 لاکھ گھروں میں سے کسی کو  1 گھر بھی ملا ہو؟

سابق وزیراعظم نے کہا کہ 10سال ان کی صوبے میں حکومت رہی، 10سال ہمیں ملتے تو آج کےپی پاکستان کا سب سے خوبصورت صوبہ بناہوتا، عوام سے کبھی جھوٹ نہیں بولا۔

مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نے کہا کہ بتائیں کسی کو ایک گھرملا ہو؟ بتائیں عوام سے جھوٹے دعوے کیوں کیے، دھوکا کیوں دیا۔  کے پی کے عوام کی حالت پر ترس آتا ہے، ترس آتا ہے کےپی کےعوام کس شخص کے جھانسے میں پھنس گئے، ہمارے دور میں بجلی، گیس، چینی سستی تھی، مجھے بتائیں کہ آپ کیوں جال میں پھنس گئے۔

نوازشریف نے کہا کہ جھوٹ بول کر اپنی آخرت خراب نہیں کرنا چاہتا، آزمائے ہوئے کو بار بار آزمانا ٹھیک نہیں، پہلے نوازشریف کو نکالےجانے دیا اب کہتے ہو نوازدو، آئندہ آپ جال اوردھوکے میں نہیں آنا۔

پاکستان

امید ہے پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ میں ڈیڈ لاک مزید نہیں رہے گا، رؤف حسن

اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کیلئے دروازے کھلے ہیں، ترجمان پی ٹی آئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

امید ہے پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ میں ڈیڈ لاک مزید نہیں رہے گا، رؤف حسن

پاکستان تحریک انصاف کے انفارمیشن سیکریٹری رؤف حسن کا کہنا ہے کہ امید ہے پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ میں ڈیڈ لاک مزید نہیں رہے گا، اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کیلئے دروازے کھلے ہیں۔

امریکی خبر رساں ادارے ”وائس آف امریکا“ کو انٹرویو میں رؤف حسن نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی کے درمیان بات چیت ریاست کے مفاد میں ہے، ہم اسٹیبلشمنٹ کو سیاست میں نہیں لانا چاہتے، آگے بڑھنے کا راستہ اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت سے نکلتا ہے، طاقت حکومت نہیں بلکہ اسٹیبلشمنٹ کے پاس ہے۔

ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ الیکشن مینڈیٹ حقیقی لوگوں کے پاس جانا چاہیے،سیاسی استحکام کےلئے پی ٹی آئی کا مینڈیٹ تسلیم کرنا چاہیے، عدالتی عمل یا نئے انتخابات سے مینیڈیٹ کی تصحیح کی جائے۔ پارلیمنٹ اور عدلیہ کے بعد سب سڑکوں پر تحریک چلائیں گے، ہم 8 ستمبر سے ملک گیر تحریک کا آغاز کر رہے ہیں، پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں جلسے ہوں گے،

ان کا کہنا تھا کہ اجازت ملے یا نہ ملے 8 ستمبر کو جلسہ ہر حال میں ہوگا۔ حکومت مخالف اتحاد میں مزید جماعتیں شامل ہونے جارہی ہیں، جے یو آئی سے مشترکہ حکمت عملی بنانے پر اتفاق ہوا ہے، پی ٹی آئی وفد کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات بہت خوشگوار رہی ہے۔

رؤف حسن نے دعویٰ کیا کہ 22 اگست کا جلسہ بھی اسٹیبلشمنٹ سے رابطے کے بعد موخر کیا۔ حکومت عدلیہ کو زیر اثر کرنے میں کامیاب نہیں ہو گی، عدلیہ کی حمایت کے بغیر حکومت کھڑی نہیں رہ سکتی۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

ایف بی آر نے دو مہینوں میں 1588 ارب روپے کے محصولات جمع کر لئے

دو ماہ کے ہدف 1554 ارب روپے کے مقابلے میں 1456 ارب روپے کے خالص محصولات جمع کئے گئے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایف بی آر  نے دو مہینوں میں  1588 ارب روپے کے محصولات جمع کر لئے

فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے رواں مالی سال کے دو مہینوں (جولائی اور اگست) میں مجموعی طور پر 1588 ارب روپے کے محصولات جمع کر لئے ہیں۔

دو ماہ کے ہدف 1554 ارب روپے کے مقابلے میں 1456 ارب روپے کے خالص محصولات جمع کئے گئے جبکہ لیکوڈیٹی کے مسائل کے حل کیلئے برآمد کنندگان کو 132 ارب روپے کے ریفنڈز جاری کئے گئے جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 44 فیصد زیادہ ہیں۔

ایف بی آر نے انکم ٹیکس کی مد میں 593 ارب روپے جمع کئے جبکہ جولائی-اگست 2023 میں اسی مد میں 437 ارب روپے جمع کئے گئے تھے۔ اس طرح اس مد میں 36 فیصد زیادہ محصولات جمع کئے گئے۔ سیلز ٹیکس کی مد میں 314 ارب روپے جمع کئے گئے جو سال بہ سال کی بنیاد پر 40 فیصد کا صحت مندانہ اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 86 ارب جمع کئے گئے جو سال بہ سال کی بنیاد پر 13 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔اس کے نتیجہ میں ڈومیسٹک ٹیکسوں کی وصولی میں مجموعی طور پر 35 فیصد کا اضافہ حاصل کیا گیا ہے۔

تاہم درآمدات میں مسلسل کمپریشن کی وجہ سے اس شرح نمو کو برقرار نہیں رکھا جا سکا ہے۔ امریکی ڈالر کے اعتبار سے اگست 2023 کے مقابلے میں اگست 2024 میں درآمدات میں 2.2 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ اسی طرح سے اگست 2024 کے دوران درآمدت میں اگست 2023 کے مقابلے میں پاکستانی روپے کے حساب سے7 فیصد کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

مزید برآں ہائی ڈیوٹی اشیاء جیسے گاڑیاں، گھریلو آلات کے ساتھ ساتھ متفرق اشیاء مثلاً گارمنٹس، فیبرکس، جوتے وغیرہ کی درآمدات میں بھی نمایاں کمی آئی ہے۔ اس رجحان نے کسٹمز ڈیوٹیز اور درآمدات کی سطح پر وصول کئے جانے والے دیگر ٹیکسوں کو متاثر کیا ہے۔ کسٹمز ڈیوٹیز میں 4 فیصد کے اضافہ کے باوجود ایف بی آر کی خالص وصولیوں میں پچھلے سال کے مقابلہ میں مجموعی طور پر 21 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ایف بی آر کے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں محصولات جمع کرنے کے اہداف پورے کرنے کے روشن امکانات ہیں کیونکہ ستمبر میں کم پالیسی ریٹ اور حالیہ مہینوں میں حکومتی سطح پر دیگر اقدامات کی وجہ سے اقتصادی سرگرمیوں اور درآمدات میں اضافہ کی توقع کی جارہی ہے۔

وزیر اعظم پاکستان اور وزیر خزانہ کی نگرانی میں ہونے والی ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن اور دیگر اصلاحات کی وجہ سے بھی شرح نمو میں اضافہ ہونے کا واضح امکان ہے۔

ان اصلاحات میں سپلائی چین کی اینڈ ٹو اینڈ مانیٹرنگ، آٹو میٹڈ پروڈکشن مانیٹرنگ، پی او ایس، آرٹی فیشل انٹیلی جنس کی بنیا د پر ڈیٹا انٹگریشن، امپورٹ اسکیننگ اور ایف بی آر کی افرادی قوت کی ساکھ پر کڑی نظر رکھنے جیسے اقدامات شامل ہیں۔ ایف بی آر کاروبار کرنے میں آسانیاں لانے اور اسے ترقی دینے کے لئے اپنے بزنس پراسسز کو بھی بہتر بنا رہا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

بھارت کا بیانیہ مسترد، یکطرفہ اقدامات مقبوضہ کشمیر کی حقیقت نہیں بدل سکتے، دفتر خارجہ

پاکستان بین الاقوامی سفارت کاری اور مکالمے کے لیے پرعزم ہے،لہٰذاکسی بھی جارحانہ اقدام کا بھرپور جواب دیا جائے گا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بھارت کا بیانیہ مسترد، یکطرفہ اقدامات مقبوضہ کشمیر کی حقیقت  نہیں بدل سکتے، دفتر خارجہ

اسلام آباد : ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ بھارت کے یکطرفہ اقدامات جو کہ بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری ہیں، کسی بھی صورت میں حقیقت کو تبدیل نہیں کر سکتے۔ 

ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان بین الاقوامی سفارت کاری اور مکالمے کے لیے پرعزم ہے،لہٰذاکسی بھی جارحانہ اقدام کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ 

ترجمان نے بھارت کے وزیر خارجہ کے حالیہ بیانات پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کا تنازع ایک بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ مسئلہ ہے اور اس کا حل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق ہونا چاہیے۔ 

ترجمان دفتر خارجہ نے بھارت کے بیانیے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کے مسئلے کو یکطرفہ طور پر حل نہیں کیا جا سکتا، اس تنازع کا حل جنوبی ایشیا میں امن اور استحکام کے لیے نہایت اہمیت رکھتا ہے۔

انہوں نے اس بات کو بھی واضح کیا کہ ایسے دعوے نہ صرف گمراہ کن ہیں بلکہ خطرناک حد تک فریب ہیں، جو زمینی حقائق کو نظر انداز کرتے ہیں۔ 

ترجمان نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں حقیقی امن اور استحکام صرف اسی صورت ممکن ہے جب تنازع جموں و کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کے ناقابل تنسیخ حقوق کے مطابق حل کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے اشتعال انگیز بیانات اور بے بنیاد دعوے ترک کرے ۔ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ بھارت جموں و کشمیر کے تنازع کے منصفانہ، پرامن اور پائیدار حل کے لیے بامعنی مذاکرات میں شامل ہو کر جنوبی ایشیا میں دیرپا امن کے لیے کوشش کرے ۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll