پاکستان

لا پتا افراد کیس، اسلام آباد ہائی کورٹ میں نگران وزیرا عظم کی طلبی

انوار الحق کاکڑ خود پیش ہوکر بتائیں کیوں نہ ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے، جسٹس محسن اکرم کیانی

GNN Web Desk
شائع شدہ a year ago پر Feb 13th 2024, 2:51 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
لا پتا افراد کیس، اسلام آباد ہائی کورٹ میں نگران وزیرا عظم کی طلبی

اسلام آباد ہائیکورٹ نے لاپتا افراد کیس میں نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو 19 فروری بروز پیر کو طلب کرلیا جبکہ عدالت نے التواء کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا کہ نگراں وزیراعظم خود پیش ہوکر بتائیں کیوں نہ ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں لا پتا افراد کی عدم بازیابی کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت اسسٹنٹ اٹارنی جنرل عثمان گھمن نے بتایا کہ 12 میں سے ایک اور طالب علم بازیاب ہوگیا یے۔

اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے عدالت سے استدعا کی کہ اٹارنی جنرل آج دستیاب نہیں سماعت ملتوی کی جائے، جس پر عدالت نے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا مسترد کردی۔دوران سماعت ایڈوکیٹ جنرل نے مؤقف اپنایا کہ ہمیں اس کیس میں مزید وقت درکار ہے جس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ یہ تو میری مہربانی ہے کہ میں دونوں ڈی جیز کو نہیں بلا رہا۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ جبری گمشدگیوں کی سزا سزائے موت ہونی چاہیئے اور ملوث لوگوں کو دو چار سزائے موت ملنی چاہیئے۔ نگراں وزیراعظم پیر کو 10 بجے خود پیش ہوں، انوار الحق کاکڑ خود پیش ہوکر بتائیں کیوں نہ ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔

بعدازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے لاپتا افراد کی عدم بازیابی کیس میں پیر کو 10 بجے نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 19 فروری تک ملتوی کر دی۔