جی این این سوشل

پاکستان

پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ اراکین اسمبلی کو ایم ڈبلیو ایم میں شمولیت پر خوش آمدید کہتے ہیں، علامہ راجہ ناصر

مجلس وحدت المسلمین عمران خان کی اپنی جماعت ہے اور وہ اس جماعت کے حوالے سے جو چاہے فیصلہ کر سکتے ہیں، چیئرمین ایم ڈبلیو ایم

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ اراکین اسمبلی کو ایم ڈبلیو ایم میں شمولیت  پر خوش آمدید کہتے ہیں،  علامہ راجہ ناصر
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

چئریمین ایم ڈبلیو ایم علامہ راجہ ناصر نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ کامیاب اراکین اسمبلی کی مجلس وحدت المسلمین (ایم ڈبلیو ایم) میں شمولیت کے فیصلے پر خوش آمدید کہتے ہیں۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے پیغام میں حکومت سازی کیلئے پی ٹی آئی کی جانب سے ایم ڈبلیو ایم کے ساتھ اتحاد پر علامہ راجہ ناصر نے کہا کہ مجلس وحدت المسلمین عمران خان کی اپنی جماعت ہے اور وہ اس جماعت کے حوالے سے جو چاہے فیصلہ کر سکتے ہیں، ہم اسے بلامشروط اور من وعن قبول کریں گے، پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ کامیاب اراکین اسمبلی کی مجلس وحدت المسلمین میں شمولیت کے فیصلے پر خوش آمدید کہتے ہیں۔

علامہ راجہ ناصر نے لکھا کہ ہمارا روز اول سے یہ مؤقف بھی رہا ہے اور ہم نے اپنے عمل و کردار سے بھی یہ ثابت کیا ہے کہ ہم کسی جماعت پر بوجھ نہیں بنتے بلکہ مشکل وقت میں باوفا دوست بن کر ساتھ نبھاتے ہیں۔ عمران خان کی قیادت میں پوری قوم مل کر وطن عزیز کو ایک آزاد، خود مختار اور باوقار ریاست بنانے میں بھرپور کردار ادا کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ ہمارا اتحاد، آزاد خارجہ پالیسی، داخلی خودمختاری، سرحدوں کے تحفظ، عالمی طاقتوں کی غلامی سے انکار، مسلم ممالک سے برادرانہ تعلقات اور گلگت بلتستان کے لیے آئینی حقوق کے حصول کے بیانیہ کی بنیاد پر ہے، جو خون کے آخری قطرے تک قائم رہے گا۔

پاکستان

پی ٹی آئی کی جانب سے شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کے موقع پر احتجاج ملکی مفاد میں نہیں، ایم کیو ایم

احتجاج کرنا سب کا حق ہے کسی کو منع نہیں کرسکتے لیکن اپنے مفاد کیلئے ملک کا نام خراب کرنا غلط ہے، رہنما ایم کیو ایم پاکستان

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی کی جانب سے شنگھائی تعاون تنظیم  اجلاس کے موقع پر احتجاج ملکی مفاد میں نہیں، ایم کیو ایم

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنما مصطفیٰ کمال نے واضح کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس ای او) اجلاس کے موقع پر 15 اکتوبر کا احتجاج ملکی مفاد میں نہیں۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ دوست ممالک سے سرمایہ کاری کےلیے وفود آرہے ہیں، ملک ہے توہماری سیاست اور جمہوریت ہے، احتجاج کرنا سب کا حق ہے کسی کو منع نہیں کرسکتے۔کسی ملک کی فوج کو ختم کردیا تو ان ممالک کے حالات ہم نے دیکھے ہیں، پاکستان کا معاشی مسئلہ کسی سے چھپا ہوا نہیں، فلسطینیوں اور کشمیریوں کے لیے پاکستان ہی آخری امید ہے۔

مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ تمام ریاستی ادارے ملک کے استحکام کے لیے کوششیں کررہے ہیں، جس کے اثرات بھی سامنے آرہے ہیں، ڈالر اپنی جگہ رک گیا ہے، اسٹاک ایکسچینج میں بہتری آرہی ہے اور مہنگائی بھی سنگل ڈیجٹ پر آگئی ہے۔ اسی مہینے اسلام آباد میں شنگھائی کانفرنس سمٹ ہورہا ہے جس میں کئی سربراہان مملکت اور ان کے وفود پاکستان آئیں گے، پاکستان اس دن دنیا کی نظروں میں ہوگا اور پاکستان پر لوگوں کا اعتماد مضبوط ہوگا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ دوسرے ممالک سے وفود انویسٹمنٹ کے لیے آرہے ہیں،اس کا فائدہ پاکستان کا ہوگا لیکن ملک دشمن پاکستان میں استحکام نہیں چاہتے۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے پنجاب میں احتجاج مؤخر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے شنگھائی کانفرنس تنظیم کے اجلاس کے دوران 15 اکتوبر کو اسلام آباد میں احتجاج کا اعلان کیا تھا۔ عالمی سربراہ اجلاس 15 اور 16 اکتوبر کو اسلام آباد میں ہو رہا ہے اور اس دوران اسلام آباد میں سخت سیکورٹی انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ پانچ دن کیلئے تمام ریسٹورنٹس بند کیے جا رہے ہیں۔ اسکولوں کی تین دن کی چھٹی کا اعلان ہوچکا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ایس سی او کانفرنس گیم چینجر، معاشی اور علاقائی روابط کو فروغ ملے گا، عطاء تارڑ

پاکستان خطے میں تجارت اور امن کے فروغ کیلئے پرعزم ہے، وفاقی وزیر اطلاعات

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایس سی  او کانفرنس گیم چینجر، معاشی اور علاقائی روابط کو فروغ ملے گا، عطاء تارڑ

وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ ایس سی او (ایس سی او)  کانفرنس پاکستان کیلئے گیم چینجر ثابت ہوگی، معاشی اور علاقائی روابط کو فروغ ملے گا۔

ایس سی او کے سربراہی اجلاس کی تیاریوں کے حوالے سے غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطاء اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ پاکستان اہم ایونٹ ایس سی او کی میزبانی کرنے جا رہا ہے، ایس سی او کے لئے اسلام آباد کو خوبصورتی سے سجایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کانفرنس علاقائی تعاون کے حوالے سے اہم فورم ہے، ایس سی او کانفرنس پاکستان کیلئے گیم چینجر ثابت ہوگی، اس سے معاشی اورعلاقائی روابط کو فروغ ملے گا، ایس سی او سمٹ کی سائیڈ لائن پر سربراہان مملکت کی دوطرفہ ملاقاتیں بھی ہوں گی، پاکستان خطے میں تجارت اور امن کے فروغ کیلئے پرعزم ہے، تجارت اور سرمایہ کاری کے حوالے سے آزادانہ پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان بین الاقوامی سطح پر ابھر رہا ہے، ملائیشیا کے وزیراعظم کا کامیاب دورہ رہا، دورے میں دوطرفہ تعلقات، سرمایہ کاری اور تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال ہوا، ملائیشیا کے وزیراعظم نے پاکستانی برآمدات بڑھانے کا یقین دلایا، چاول، حلال گوشت سمیت برآمدات سے دونوں ممالک کے تعلقات مضبوط ہوں گے۔

عطاء تارڑ نے کہا کہ سعودی وزیر سرمایہ کاری کی سربراہی میں وفد نے پاکستان کا کامیاب دورہ کیا، سعودی فرمانروا شہزادہ محمد بن سلمان نے پاکستان کے ساتھ تجارت بڑھانے میں دلچسپی ظاہر کی، سعودی عرب کے ساتھ 2.2 ارب ڈالر کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کئے گئے ہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ملک میں مہنگائی کم ہو کر 6.9 فیصد پر آگئی ہے، تجارتی خسارے میں مسلسل کمی آئی ہے جبکہ ہماری برآمدات میں 14فیصد اضافہ ہوا ہے۔ وزیراعظم شہبازشریف کا دورہ تاجکستان انتہائی مفید رہا، چینی وزیراعظم کا دورہ پاکستان سی پیک کے حوالے سے گیم چینجر ثابت ہوگا، سی پیک کے دوسرے مرحلے میں اچھی پیشرفت ہو رہی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

بھارتی حکومت کی جانب سے اسرائیل کی مذمت سے انکار ، اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری پر سفری پابندیا ں

خط پر دستخط کرنے والے ملکوں کا کہنا ہے کہ ہم سیکرٹری جنرل اور ان کے امور کی بھرپور حمایت کا اعلان اور ان کے عہدے کا احترام کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بھارتی حکومت کی جانب سے اسرائیل کی مذمت سے انکار ، اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری پر سفری پابندیا ں

بھارت نے اسرائیلی حکومت کی اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش پر ملک میں داخلے پر عائد پابندی کی مذمت پر مبنی خط پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

سحر نیوز کے مطابق اقوام متحدہ کے 105 رکن ممالک نے یواین سیکرٹری جنرل کی بھرپور حمایت میں تحریر کردہ اس خط پر دستخط کئے ہیں۔ ان ممالک نے انتونیو گوتریش کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دینے اور ان کے اسرائیل میں داخلے پر پابندی کے اسرائیلی حکومت کے فیصلے پر گہری تشویش کا بھی اظہار کیا۔


مذکورہ خط میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کے اقدامات سے اقوام متحدہ کے مشن اور بحرانوں کا خاتمہ کرانے میں عالمی ادارے کے ثالثی کردار اور انسان دوستی سے متعلق امورمتاثر ہوئے ہیں ۔ خط پر دستخط کرنے والے ملکوں کا کہنا ہے کہ ہم سیکرٹری جنرل اور ان کے امور کی بھرپور حمایت کا اعلان اور ان کے عہدے کا احترام کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

 انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کرنے کے اسرائیلی حکومت کے اقدام کی مذمت پر مبنی خط پر دستخط کرنے سے انکار کے بھارتی حکومت کے فیصلے پر سخت سوالات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے بھارتی حکومت کے موقف کو ناقابل فہم قرار دیا اور کہا کہ یہ موقف برکس کے رکن ممالک برازیل اور جنوبی افریقا کے ساتھ ساتھ گلوبل ساؤتھ کے ممالک کی اکثریت کے موقف کے برعکس ہے۔

پی چدمبرم نے ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیل کی مذمت سے انکار پر مبنی موقف اختیار کر کے بھارتی حکومت نے برکس میں اپنے شراکت دار برازیل اور جنوبی افریقا کے ساتھ ساتھ جنوبی ایشیا، مغربی ایشیا اور بہت سے افریقی ممالک کے ساتھ بھی محاذ آرائی کر لی ہے جن کے ساتھ اس کے دوستانہ اور خوشگوار تعلقات ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll