جی این این سوشل

پاکستان

بھاری برفباری، سیاحوں کو مشکلات کا سامنا، نقل و حرکت میں دشواری

لینڈ سلائیڈنگ کے باعث شاہراہ قراقرم اور گلگت اسکردو روڈ بھی بند ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

بھاری برفباری، سیاحوں کو مشکلات کا سامنا، نقل و حرکت میں دشواری
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

پشاور: ملک کے بالائی علاقوں میں برفباری کے باعث سیاحوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، خیبرپختونخوا میں موسم کی خرابی کے باعث 4 افراد جاں بحق ہوگئے جب کہ بالائی علاقوں میں رابطہ سڑکیں بند ہوگئیں۔

تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں بارش اور برفباری کا سلسلہ جاری ہے، خیبرپختونخوا میں حادثات کے باعث 4 افراد جاں بحق اور زخمی ہوگئے، دوسری جانب ناران میں 8 فٹ، شوگران میں 2 فٹ، 3 فٹ برف پڑ گئی۔ کالام اور مالم جبہ میں دو فٹ ہے۔

مالم جبہ میں کئی کھمبے اکھڑ گئے جس سے گزشتہ رات سے بجلی کی سپلائی منقطع ہے۔ کشورہ سے آگے کی سڑک بھی بند ہے اور دیربالا میں بالائی علاقوں کو ملانے والی سڑکیں بھی بند ہیں۔

گلگت بلتستان میں شاہراہ قراقرم اور گلگت سکردو روڈ بھی لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بند ہے جس سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

راولاکوٹ کے سیاحتی مقام ٹولی پیر روڈ بند، وادی لیپا میں نظام زندگی معطل اور ریشیاں لیپا روڈ دوسرے روز بھی بند رہا۔ مری سمیت کئی شہروں میں بارش ہوئی اور راولپنڈی میں سڑکوں پر پانی جمع ہوگیا۔

دنیا

روسی ہیلی کاپٹر لاپتہ، 22 افراد سوار تھے، امدادی ٹیم روانہ

روسی حکام نے اس واقعے کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے فوری طور پر ایک کرمنل کیس درج کر لیا ہے اور تحقیقات شروع کر دی ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

روسی ہیلی کاپٹر لاپتہ، 22 افراد سوار تھے، امدادی ٹیم روانہ

روس کا ایک ایم آئی-8 ہیلی کاپٹر کم چٹکا کے علاقے میں لاپتہ ہو گیا ہے۔ ہیلی کاپٹر میں عملے کے تین افراد سمیت کل 22 افراد سوار تھے۔ یہ واقعہ جمعہ کی صبح پیش آیا جب ہیلی کاپٹر ایک پرواز پر روانہ ہوا تھا۔

روسی حکام نے اس واقعے کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے فوری طور پر ایک کرمنل کیس درج کر لیا ہے اور تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ ٹریفک سیفٹی قوانین کی خلاف ورزی اور فضائی ٹرانسپورٹ آپریشن کے دوران کسی قسم کی غلطی ہو سکتی ہے۔

لاپتا ہیلی کاپٹر کی تلاش کے لیے چالیس سے زائد اہلکاروں پر مشتمل ایک امدادی ٹیم کو فوری طور پر روانہ کیا گیا ہے۔ تاہم کم چٹکا کے علاقے میں خراب موسم اور شدید دھند نے امدادی کارروائیوں میں کافی رکاوٹیں پیدا کر رکھی ہیں۔ خراب موسم کی وجہ سے ہیلی کاپٹر سے رابطہ قائم کرنا بھی ممکن نہیں ہو پا رہا۔

امدادی کارروائیوں میں مصروف حکام کا کہنا ہے کہ اس وقت صورتحال انتہائی نازک ہے اور ہلاکتیں ہونے کا اندیشہ ہے۔ تاہم وہ ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں کہ لاپتا افراد کو جلد از جلد تلاش کر لیا جائے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

الیکشن کمیشن کا بلدیاتی انتخابات ترمیم شدہ نئے ایکٹ کے مطابق کرانے کا فیصلہ

ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن اسلام آباد بلدیاتی ترمیمی ایکٹ کے گزٹ نوٹیفکیشن کا منتظر ہے، یونین کونسل کی وارڈز کی تعداد نئی قانون سازی سے 6 سے بڑھا کر 9 کردی گئی، ترمیمی ایکٹ کے مطابق وارڈز کی نئی حلقہ بندیاں کرنا لازمی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

الیکشن کمیشن کا بلدیاتی انتخابات ترمیم شدہ نئے ایکٹ کے مطابق کرانے کا فیصلہ

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات ترمیم شدہ نئے ایکٹ کے مطابق کرانے کا فیصلہ کرلیا۔

امیدواروں کو نئے کاغذات نامزدگی جمع کروانے ہوں گے، ترمیم شدہ قانون سازی کے مطابق الیکشن کا طریقہ کار بھی تبدیل ہوچکا ہے، چیئرمین اور وائس چیئرمین کا انتخاب اب براہ راست نہیں ہوگا۔

ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن اسلام آباد بلدیاتی ترمیمی ایکٹ کے گزٹ نوٹیفکیشن کا منتظر ہے، یونین کونسل کی وارڈز کی تعداد نئی قانون سازی سے 6 سے بڑھا کر 9 کردی گئی، ترمیمی ایکٹ کے مطابق وارڈز کی نئی حلقہ بندیاں کرنا لازمی ہے۔

ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق پرانے شیڈول کو معطل کرکے نیا انتخابی شیڈول جاری کیا جائے گا، امیدواروں کو نئے کاغذات نامزدگی جمع کروانے ہوں گے، ترمیم شدہ قانون سازی کے مطابق الیکشن کا طریقہ کار بھی تبدیل ہوچکا ہے، چیئرمین اور وائس چیئرمین کا انتخاب اب براہ راست نہیں ہوگا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سابق سینیٹر مشتاق احمداوران کی اہلیہ کو غزہ مارچ کے پیش نظر حراست میں لے لیا گیا

پولیس کا کہنا تھا کہ دفعہ 144 کے نفاذ کے باعث کسی بھی جماعت یا گروہ کو احتجاج کی اجازت نہیں ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سابق سینیٹر مشتاق احمداوران کی اہلیہ کو غزہ مارچ کے پیش نظر حراست میں لے لیا گیا

 اسلام آباد: غزہ بچاؤ مہم کی سرپرستی کرتے ہوئے سابق سینیٹر مشتاق احمد ، اہلیہ سمیت تمام مظاہرین کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔

میڈیا ذرائع  کے مطابق سینیٹر مشتاق احمد کی جانب سے ایکسپریس چوک پر احتجاج کا اعلان کیا گیا تھا، پولیس کے مؤقف کے مطابق 

پولیس کا کہنا تھا کہ دفعہ 144 کے نفاذ کے باعث کسی بھی جماعت یا گروہ کو احتجاج کی اجازت نہیں ہے۔ مظاہرین کے منتشر نہ ہونے پر پولیس کی بھاری نفری، قیدی وین اور خواتین اہلکار مقام پر پہنچے۔

پھر پولیس نے ایکشن لیتے ہوئے تمام مظاہرین، سینیٹر مشتاق اور اُن کی اہلیہ کو گرفتار کر کے بکتر بند گاڑی میں ڈال کر تھانے منتقل کردیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں۔

پولیس نے مظاہرین کی پیش قدمی کو روکنے کیلیے سڑک پر کنٹرینر لگا کر راستے بھی بند کیے تھے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll