جی این این سوشل

پاکستان

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا راولپنڈی میں رنگ روڈ کا دورہ

تفصیلات کے مطابق مریم نواز کو دورے کے موقع پر انہیں منصوبے پر جاری کام کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

وزیر اعلیٰ پنجاب  مریم  نواز کا راولپنڈی میں رنگ روڈ کا دورہ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

راولپنڈی :  وزیر اعلیٰ پنجاب  مریم نواز نے آج راولپنڈی میں رنگ روڈ کا دورہ کیا اور منصوبے پر تعمیراتی کام کا جائزہ بھی لیا۔

تفصیلات کے مطابق مریم نواز کو دورے کے موقع پر انہیں منصوبے پر جاری کام کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی ، وزیر اعلیٰ پنجاب کو منصوبے کے مختلف حصوں کے تعمیراتی کام سے آگاہ کیا گیا اور انہیں بتایا گیا کہ اس پر تیزی سے کام جاری ہے اور یہ رواں سال کے آخر تک اپنی مقررہ مدت میں مکمل کرلیا جائے گا۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ اس منصوبے کے معیا ر پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اس بڑے منصوبے کی مقررہ وقت میں تکمیل کے لئے فنڈز کی فراہمی یقینی بنائے گی۔

 

پاکستان

190 ملین پاوّنڈ کیس: عمران خان اور بشری بی بی کو سوالنامہ فراہم

بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی جانب سے 11 نومبر کو 342 کے سوال نامے کے جواب عدالت میں جمع کروائے جائیں گے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

190 ملین پاوّنڈ کیس: عمران خان اور بشری بی بی کو سوالنامہ فراہم

190ملین پاؤنڈ ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 342 کا سوال نامہ فراہم کر دیا گیا
190 ملین پاؤنڈ ریفرنس حتمی مرحلے میں داخل ہو گیا، اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس پر سماعت ہوئی، احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے سماعت کی۔
عمران خان اور بشریٰ بی بی کو فراہم سوال نامے میں 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس سے متعلق 79 سوالات پوچھے گئے ہیں، سوال نامہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی موجودگی میں ان کے وکیل سلمان صفدر نے وصول کیا۔
اس موقع پر نیب کی طرف سے پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر عباسی اور امجد پرویز ٹیم کے ہمراہ جبکہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی طرف سے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر پیش ہوئے۔
بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی جانب سے 11 نومبر کو 342 کے سوال نامے کے جواب عدالت میں جمع کروائے جائیں گے،بعد ازاں  عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس پر سماعت 11 نومبر تک ملتوی کر دی

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ختم ، اعلامیہ جاری

اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ سندھ ہائیکورٹ کے ججز آئینی بینچز کے لئے 24 نومبر تک کام جاری رکھیں گے جب کہ جوڈیشل کمیشن کا آئندہ اجلاس 25 نومبر کو ہوگا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ختم ، اعلامیہ جاری

اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ختم ہوگیا جس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔

اجلاس میں جسٹس منصورعلی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس امین الدین، سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس شفیع صدیقی نے شرکت کی جب کہ جسٹس جمال خان خیل نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔

اعلامیے کے مطابق جوڈیشل کمیشن کا دوسرا اجلاس سپریم کورٹ میں ہوا جس کی صدارت چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے کی جب کہ اجلاس میں سندھ ہائی کورٹ میں آئینی بینچز کی تشکیل کے لئے سنگل پوائنٹ ایجنڈے پرغور کیا گیا۔

علاوہ ازیں وزیر قانون اعظم نذیرتارڑ، اٹارنی جنرل منصور اعوان، سینیٹر فاروق ایچ نائیک، سینیٹرشبلی فراز، شیخ آفتاب، عمرایوب اور روشن خورشید بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس محمد شفیع صدیقی کی پیش کردہ تجویز کی توثیق کی گئی، سندھ ہائی کورٹ کے تمام موجودہ ججز کو آئینی بینچز کے لئے نامزد کیا گیا۔

اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ سندھ ہائیکورٹ کے ججز آئینی بینچز کے لئے 24 نومبر تک کام جاری رکھیں گے جب کہ جوڈیشل کمیشن کا آئندہ اجلاس 25 نومبر کو ہوگا۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

مقبوضہ جموں کشمیر:نومنتخب وزیرا علی  عمر عبداللہ کی ریاستی حیثیت کی بحالی کی کوششیں

مقبوضہ جموں وکشمیر اسمبلی نے جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی کی قرارداد منظور کر لی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مقبوضہ جموں کشمیر:نومنتخب وزیرا علی  عمر عبداللہ کی ریاستی حیثیت کی بحالی کی کوششیں

 بھارت کے زیر انتظٓم جموں کشمیر میں نومنتخب وزیر اعلی عمر عبداللہ کی ریاست کی خصوصی حیثیت کی بحالی کی کوششیں شروع کر دی ہے۔

اس حوالے سے 6نومبر 2024 کو، جموں و کشمیر  کی ریاستی اسمبلی نے آرٹیکل 370 کی بحالی کے لیے ایک قرارداد منظور کی، قرارداد نیشنل کانفرنس کے رہنما اور نائب چیف منسٹر سرندر سنگھ چوہدری نے   پیش کی۔

جموں کشمیر اسمبلی میں پیش کی گئی قرار داد میں  میں بھارتی حکومت سے مذاکرات کی اپیل کی گئی تاکہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت اور آئینی ضمانتیں بحال کی جائیں۔

اس ہونے والی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ قانون ساز اسمبلی جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت اور آئینی ضمانتوں کی اہمیت کی توثیق کرتی ہے، جس نے کشمیر کے لوگوں کی شناخت، ثقافت اور حقوق کا تحفظ کیا اور اس کی یکطرفہ برطرفی پر تشویش کا اظہار کرتی ہے۔

قرار داد میں کہا گیا جموں وکشمیر اسمبلی بھارتی حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے منتخب نمائندوں کے ساتھ خصوصی حیثیت کی بحالی، آئینی ضمانت اور دفعات کی بحالی کے لیے آئینی طریقہ کار پر کام کرنے کے لیے بات چیت شروع کرے

قرارداد میں زور دیا گیا کہ بحالی کی کوششوں کو قومی اتحاد کو برقرار رکھتے ہوئے جموں و کشمیر کے عوام کی جائز امنگوں کا احترام کرنا چاہیے۔

قرار داد  کے موقع پر بی جے پی کے اراکین  اسمبلی نے احتجاج کیا کہ یہ قرارداد دن کے ایجنڈے کا حصہ نہیں ہے اور نعرے بازی کرتے رہے،بی جے پی کی مخالفت کے باوجود اسپیکر عبد الرحیم رادھر نے قرارداد کو ووٹنگ کے لیے پیش کیا اور یہ قرارداد منظور ہو گئی،

جس کے بعد اسپیکر نے مختصر وقفہ کیا۔

قرارداد کی منظوری کے ساتھ، حکمراں این سی نے کہا کہ اس نے اپنے منشور کے وعدوں میں سے ایک کو پورا کیا ہے جبکہ چیف منسٹر عمر عبداللہ نے کہا کہ "اسمبلی نے اپنا کام کیا ہے۔

 واضح رہے کہ مودی حکومت نے اگست  2019 میں جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والے آرٹیکل 370 کو منسوخ کر دیا اور سابقہ ​​ریاست کو جموں و کشمیر اور لداخ کے دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کر دیا۔

آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد جموں کشمیر کی ریاستی اسمبلی کے پہلے انتخابات ہوئے جس میں نشینل کانفرنس جماعت 42 نشستیں جیت کر سب سے بڑی جماعت بن کر اُبھری ہے، جس کے بعد نو منتخب وزیر اعلی نے جموں کشمیر کی خصوسی حثیت کی بحالی کے لیے اقدامات تیز کر دیے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll