جی این این سوشل

دنیا

اسرائیلی بمباری سےمزید 104 افراد شہید

وزارت صحت کےمطابق غزہ میں امداد کے منتظر فلسطینیوں پربمباری سےمزید 104 افراد شہیدجبکہ 700سے زائد زخمی ہوگئےہیں

پر شائع ہوا

کی طرف سے

اسرائیلی بمباری سےمزید 104 افراد شہید
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

غزہ میں مظلوم فلسطینیوں پر اسرائیلی بمباری سےمزید 104 افراد شہیدجبکہ 700سے زائد زخمی ہوگئےہیں۔
تفصیلات کےمطابق گزشتہ سال7اکتوبرسےغزہ پراسرائیلی دہشتگردی کاسلسلہ عروج پرہے،جس میں اب تک ہزاروں افرادشہیدہوچکےہیں،جن میں زیادہ تعدادخواتین اورمعصوم بچوں کی ہے،اسرائیلی جارحیت سےغزہ کوکھنڈرمیں بدل دیاگیاہے،اسرائیلی بربریت سےغزہ میں ادویات اورخوراک جیسےسنگین مسائل پیداہورہےہیں۔

ترجمان کامزیدکہناتھاکہ حماس نےمطالبہ کیاہےکہ عرب لیگ اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا فوری طور پر اجلاس بلایاجائے،عرب لیگ اور سلامتی کونسل غزہ میں بڑے پیمانے پر قتل عام اورنسل کشی روکنے کے لیے کارروائی کرے،عرب ممالک فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کے بارے میں خاموشی توڑیں۔
ترجمان حماس کاکہناہےکہ غزہ میں امداد کے منتظر فلسطینیوں پر اسرائیلی حملہ جنگی جرم ہے، اسرائیلی حملہ فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے مکمل طور پر بے گھر کر نے کی کوششوں کا حصہ ہے۔

ترجمان کاکہناتھاکہ غزہ میں خوراک اور طبی امداد پہنچانے کےلیے فوری طور پر متحرک ہوں،اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے فلسطینیوں کے بڑے پیمانے پر قتل کو روکنے کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کی اپیل کی ہے۔

وزارت صحت کےمطابق غزہ میں امداد کے منتظر فلسطینیوں پربمباری سےمزید 104 افراد شہیدجبکہ 700سے زائد زخمی ہوگئےہیں۔

 

تجارت

پنجاب میں اشیائے خوردونوش مزید مہنگی

برائلر مرغی کا سرکاری ریٹ 589 روپے فی کلو مقرر ہے، زندہ برائلر مرغی کا تھوک ریٹ 392 روپے مقرر کیا گیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پنجاب میں اشیائے خوردونوش مزید مہنگی

لاہور میں آج بھی برائلرمرغی کی قیمت میں اضافہ دیکھا گیا ہے،برائلرمرغی کےگوشت کی قیمت میں 5روپے فی کلو اضافہ ہوگیا۔
 تفصیلات کےمطابق برائلر مرغی کا سرکاری ریٹ 589 روپے فی کلو مقرر ہے، زندہ برائلر مرغی کا تھوک ریٹ 392 روپے مقرر کیا گیا ہے، زندہ برائلرمرغی کاپرچون ریٹ 406روپے فی کلو ہے۔
دوسری جانب ملتان سمیت پورے پنجاب میں حکومتی دعووں اور وعدوں کے باوجود مہنگائی کا جن قابو نہ آسکا ،سستی خریدی ہوئی گندم مہنگی فروخت ہونےلگی، پنجاب اور ضلعی انتظامیہ کے نوٹس کے باجود آٹے کی قیمت کم نہ ہوسکی۔
 اول کوالٹی آٹا 4000 روپے من میں فروخت ہونے لگا ، دال ماش کی 550 روپے فی کلو میں فروخت جاری، دال مونگ 350 روپے کلو، سفید چنے کی قیمت 400 روپے کلوہوگئی ،باسمتی چاول اول کوالٹی کی 350 روپے کلو میں فروخت جاری ہے۔        

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

ضلع کرم قبائل کے درمیان 5 روز سے جھڑپیں جاری ، ہلاکتوں کی تعداد30ہوگئی

ذرائع کا کہنا ہے کہ ہر متاثرہ علاقے میں پولیس و سیکیورٹی کی بھاری نفری موجود ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ضلع کرم قبائل کے درمیان 5 روز سے  جھڑپیں جاری  ،  ہلاکتوں کی تعداد30ہوگئی

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں 2 قبائل کے درمیان 5 روز سے جاری جھڑپوں میں ہلاکتوں کی تعداد30ہوگئی جبکہ145افرادزخمی ہوئے ہیں۔
  پولیس کے مطابق فریقین کے درمیان زمین کے تنازعہ پر تصادم شروع ہوا، پولیس انتظامیہ اور فورسز اور جرگہ فائر بندی میں مکمل ناکام ہوگیا ہے ، علاقے میں موجود سرکاری ادارے تماشائی بنے ہوئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ہر متاثرہ علاقے میں پولیس و سیکیورٹی کی بھاری نفری موجود ہے، پاراچنار و سدہ شہر پر بھی درجنوں میزائل فائر کئے گئے، پاراچنار سے پشاور مین روڈ بھی ہر قسم کی آمدورفت کیلئے بند ہے۔    

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

جماعت اسلامی کے ساتھ مذاکرات کا پہلا دور مکمل، حکومت کا تمام گرفتار کارکن رہا کرنے کا حکم

مذاکرات کا کل دوسرا دور ہوگا تب تک دھرنا جاری رہے گا، لیاقت بلوچ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جماعت اسلامی  کے ساتھ  مذاکرات کا پہلا دور مکمل، حکومت کا تمام گرفتار کارکن رہا کرنے کا حکم

جماعت اسلامی اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور مکمل ہوگیا۔

حکومت اور جماعت اسلامی کی ٹیموں کے درمیان کمشنر ہاؤس راولپنڈی میں مذاکرات ہوئے۔ حکومتی مذاکراتی کمیٹی کی قیادت وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کی اور کمیٹی میں امیر مقام، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اور تاجر رہنما کاشف چوہدری  شامل تھے۔ کمشنر راولپنڈی اور ڈپٹی کمشنر راولپنڈی حسن وقار چیمہ بھی حکومتی وفد کے ہمراہ تھے۔جماعت اسلامی کی 4 رکنی مذاکراتی ٹیم نے نائب امیر لیاقت بلوچ کی سربراہی میں  مذاکرات کیے۔

حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور مکمل ہوگیا۔ مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لیاقت بلوچ کا کہنا تھاکہ احتجاجی دھرنے پر حکومت نے خود رابطہ کیا، حکومتی کمیٹی دھرنے میں آئی تھی اور مذاکرات کی دعوت دی، امیر جماعت اسلامی نے حکومت کی مذاکرات کی پیشکش قبول کی۔

لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ دھرنے کا مقصد ہمارا کوئی ذاتی ایجنڈا نہیں ہے، عوام کے لئے بجلی بل ادا کرنا مشکل ہوگئے ہیں، تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس لگا دیئے گئے ہیں، آئی پی پیز ایسا ناسور ہے جو قومی معیشت کے لئے موت کا پروانہ بن گیا ہے۔ سوائے چین کے یہ کوئی بین الاقوامی معاہدے نہیں ہیں، حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے ساری چیزیں نوٹ کرلی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مذاکرات کا پہلا دور اچھے ماحول میں ہوا ہے، آئی پی پیز کوئی بین الاقوامی معاہدہ نہیں ہے، آئی پی پیز جیسا ناسور پوری قوم کےلیے موت کا پروانہ ہے، سرمایہ داروں کے مفاد کیلئے عوام کی بھینٹ نہیں چڑھنے دیں گے۔

لیاقت بلوچ کا کہنا تھاکہ حکومت نے کہا ہے کل ہی ٹیکنیکل ٹیم تشکیل دے گی۔ مذاکرات کا کل دوسرا دور ہوگا تب تک دھرنا جاری رہے گا۔ ہمارے 35 افراد کی نظربندی کے آرڈر کیے گئے ہیں، ہم نے حکومت کو 35 افراد کی فہرست دی ہے، حکومت سنجیدگی سے کام کرے گی تو پاکستان کے عوام کو ریلیف ملے گا۔

دوسری جانب حکومت نے جماعت اسلامی کے تمام گرفتار کارکن رہا کرنے کا اعلان کیا۔ اس حوالے سے عطا تارڑ کا کہناتھاکہ جن حالات میں حکومت ملی یہ آسان کام نہیں تھا، حکومت کے اخراجات کم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

عطا تارڑ نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے اضلاع میں 35 کارکنوں کی رہائی کے احکامات جاری کر دیئے ہیں، مذاکرات بڑے اچھے ماحول میں ہوئے، ہمارا ویژن ہے کہ پاکستان کو چلنے دو، پہلے ہی 200 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو سبسڈی دی گئی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ بلاول بھٹونے300 یونٹ فری دینے کا کہا تھا، حکومت نے 200 یونٹ کی بات کی تھی، بلوچستان میں 38 ہزار سولر ٹیوب ویل لگنا شروع ہوگئے ہیں، پورے پاکستان میں سولر ٹیوب ویل سے ریلیف ملے گا۔

امیر مقام نے کہا کہ جماعت اسلامی والے جو چاہتے ہیں وہ 24 کروڑ عوام چاہتے ہیں، اگر کسی کی جیب میں 100 روپیہ ہو اور ڈیمانڈ 200 کی ہوتو دیکھنا پڑے گا، جماعت اسلامی کی خواہش کی قدر کرتے ہیں، حکومت نے حالات کو دیکھ کر فیصلے کرنے ہیں۔

طارق فضل چودھری نے کہا کہ جومطالبات جماعت اسلامی کے ہیں وہی باتیں وزرا بھی کرتے ہیں، گھریلو صارف پر بوجھ کم کرنا وزیراعظم کی بھی ترجیح ہے، جماعت اسلامی سے گزارش ہے روڈ بلاک ہونے سے لوگ متاثر ہو رہے ہیں، مذاکرات کے اگلےدور میں بہتری کی امید ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز حکومت نے جماعت اسلامی کو مذاکرات کی پیشکش کی تھی جسے انہوں نے قبول کر لیا تھا اور جماعت اسلامی نے حکومت کو مذاکرات کے لیے اپنے 10 مطالبات پیش کیے تھے، دونوں جانب سے مذاکرات کے لیے کمیٹیاں تشکیل دی گئی تھیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll