جی این این سوشل

پاکستان

پیپلزپارٹی کے امیدوار سرفراز بگٹی بلا مقابلہ وزیر اعلی بلوچستان منتخب

سیکرٹری بلوچستان اسمبلی طاہر شاہ کاکڑ کے مطابق وزارت اعلیٰ کے لیے سرفرازبگٹی کے کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے ان کے علاوہ کسی دوسرے امیدوار نے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کرائے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پیپلزپارٹی کے امیدوار سرفراز بگٹی بلا مقابلہ وزیر اعلی بلوچستان منتخب
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے منتخب رکن صوبائی اسمبلی اور سابق نگراں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی بلامقابلہ وزیراعلیٰ بلوچستان منتخب ہوگئے۔

سیکرٹری بلوچستان اسمبلی کا کہنا ہے کہ بلوچستان کی وزارت اعلیٰ کے لیے سرفراز بگٹی واحد امیدوار قرار ہیں، بلامقابلہ وزیراعلیٰ نامزد ہونے کے باوجود وزیراعلیٰ کے لیے کل ہفتے کو ایوان میں رائے شماری ہوگی۔

سیکرٹری بلوچستان اسمبلی طاہر شاہ کاکڑ کے مطابق وزارت اعلیٰ کے لیے سرفرازبگٹی کے کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے ان کے علاوہ کسی دوسرے امیدوار نے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کرائے۔

انہوں نے بتایا کہ بلامقابلہ نامزد ہونے کے باوجود وزیراعلیٰ منتخب ہونے کے لیے سرفراز بگٹی کو رائے شماری میں 33 اراکین کی حمایت درکار ہوگی۔

واضح رہے کہ وزارت اعلیٰ کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے لیے آج شام 5 بجے تک کا وقت مقرر تھا۔

پاکستان

 سوشل میڈیا اتنا بے لگام ہوچکا کہ جس کا جو جی چاہتا ہے کہہ دیتا ہے، سرفراز بگٹی

وزیر اعلی بلوچستان نے کہا کہ  آج سبی کے لانس نائیک فائرنگ سے شہید ہوگئے، جبکہ ایک افسر زخمی ہوا، بتایا جائے سیکیورٹی فورسز کس کے لیے قربانیاں دے رہی ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

 سوشل میڈیا اتنا بے لگام ہوچکا کہ جس کا جو جی چاہتا ہے کہہ دیتا ہے، سرفراز بگٹی

وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ پاکستان کیخلاف سوچی سمجھی سازش کے تحت جنگ کی جارہی ہے، پرتشدد ہجوم کی جانب سے اشتعال انگیزی ناقابل قبول ہے۔ 

تفصیلات  کے مطابق وزیراعلیٰ   سرفراز بگٹی نے بلوچستان اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ  اگست میں گوادر میں بہت بڑا وفد آرہا ہے، جبکہ سی پیک کا دوسرا مرحلہ بھی شروع ہونے جارہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ  مظاہرین کے گوادر جانے کا مقصد یہ تھا کہ علاقے کو بند کرکےسی پیک کو روک دیں،ماہ رنگ بلوچ سے معاہدہ ہوا تھا کہ جلسے یا دھرنے کی اجازت لی جائے گی۔

سرفراز بگٹی نے کہا کہ  اپوزیشن تیل چھڑکنے کے بجائے آئے، انہیں مذاکرات کا اختیار دیتا ہوں، جو لوگ پرتشدد ہیں کیا ہم انہیں ہار پہنائیں گے، کیا جتھوں کو اجازت دیدی  جائے کہ وہ آکر اسمبلی چلائیں،پرتشدد ہجوم کی جانب سے اشتعال انگیزی ناقابل قبول ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ  میں ریاست کی خاطر اپنا سیاسی سرمایہ ضائع کرنے کے لیے تیار ہوں، بلوچستان کے لوگ سمجھ چکے ہیں کہ ان کی ترقی پاکستان کے ساتھ ہے۔

وزیر اعلی بلوچستان نے کہا کہ  آج سبی کے لانس نائیک فائرنگ سے شہید ہوگئے، جبکہ ایک افسر زخمی ہوا، بتایا جائے سیکیورٹی فورسز کس کے لیے قربانیاں دے رہی ہیں، جتھوں کی جانب سے تشدد کرکے لوگوں کو شہید کیا جارہا ہے، اس پر اسمبلی کب جذباتی ہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ  سوشل میڈیا اتنا بے لگام ہوچکا کہ جس کا جو جی چاہتا ہے کہہ دیتا ہے، عالمی سازشیں ہورہی ہیں، پاکستان کو توڑنے والوں کو جانتے ہیں، ہمیں ریاست اور نوجوانوں کے درمیان خلا کو گڈگورننس سے پُر کرنا ہے۔

سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ بلوچستان اب مزید تشدد کا متحمل نہیں ہوسکتا،ہم آج بھی مذاکرات کیلئے  تیار ہیں، لیکن حکومتی رٹ قائم کرنے سے دستبردار نہیں ہوں گے۔  

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

جسٹس (ر) سردار طارق مسعود اور جسٹس (ر) مظہر عالم میاں خیل نے بطور ایڈہاک ججز حلف لے لیا

جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس مظہر عالم میاں خیل کو ایک ایک سال کے لیے ایڈہاک جج تعینات کیا گیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جسٹس (ر) سردار طارق مسعود اور جسٹس (ر) مظہر عالم میاں خیل نے بطور ایڈہاک ججز حلف لے لیا

اسلام آباد: جسٹس (ر) سردار طارق مسعود اور جسٹس (ر) مظہر عالم میاں خیل نے بطور ایڈہاک ججز حلف اٹھا لیے۔

جسٹس ریٹائرڈ سردار طارق مسعود اور جسٹس ریٹارڈ مظہر عالم میاں خیل کی حلف برداری کی تقریب آج سپریم کورٹ میں منعقد ہوئی، جہاں چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے دونوں ایڈہاک ججز سے حلف لیے۔

 حلف برداری کی تقریب میں سپریم کورٹ کے ججز، اٹارنی جنرل اور عدالتی عملے نے شرکت کی جبکہ سینئر وکلاء اور ایڈہاک ججز کے اہلخانہ بھی شریک ہوئے۔

جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس مظہر عالم میاں خیل کو ایک ایک سال کے لیے ایڈہاک جج تعینات کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ جوڈیشل کمیشن کی سفارش پر صدر مملکت کی منظوری کے بعد وزارت قانون نے دونوں ججز کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

چیف جسٹس پاکستان کو دھمکی، ٹی ایل پی کے نائب امیر ظہیر الحسن شاہ گرفتار

تحریک لبیک کے نائب امیر  پیر ظہیرالحسن شاہ پر مقدمہ درج کرلیا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

چیف جسٹس پاکستان کو دھمکی،    ٹی ایل پی کے نائب امیر  پر مقدمہ درج

لاہور: چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کو قتل کی دھمکی دینے پر تحریک لبیک کے نائب امیر  پیر ظہیرالحسن شاہ پر مقدمہ درج کر دیا گیا تھا ۔ 

ٹی ایل پی کے نائب امیر ظہیر الحسن شاہ کواسی مقدمے کی بنا پر  اوکاڑہ سے گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا۔

ظہیر الحسن شاہ کے خلاف چیف جسٹس کو دھمکی دینے کا مقدمہ درج ہے، ظہیر الحسن احتجاج کے بعد اوکاڑہ میں چھپے ہوئے تھے۔ 

مقدمے میں انسداد دہشتگردی ایکٹ، مذہبی منافرت، فساد پھیلانے، عدلیہ پر دباؤ ڈالنے، اعلیٰ عدلیہ کو دھمکی، کار سرکار میں مداخلت اور قانونی فرائض میں رکاوٹ ڈالنے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

پولیس کا کہنا ہےکہ پریس کلب کے باہر احتجاج میں پیر ظہیر الحسن نے اعلیٰ عدلیہ کے خلاف نفرت پھیلائی جس پر  ٹی ایل پی کے نائب امیر سمیت 1500 کارکنوں پر مقدمہ درج کیا گیا ہے اور ان کو گرفتار کیا گیا ۔ 

پولیس کے مطابق مقدمے میں اعلیٰ عدلیہ کودھمکی،کار سرکار میں مداخلت اور قانونی فرائض میں رکاوٹ ڈالنے کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔ 

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll