جی این این سوشل

کھیل

آخر کار لاہور قلندرز نے پہلی جیت اپنے نام کرلی

اسلام آباد یونائیٹڈ کی جانب سے رومان رئیس نے 2، نسیم شاہ، حنین، عماد اور شاداب نے ایک ایک وکٹ لی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

آخر کار لاہور قلندرز نے پہلی جیت اپنے نام کرلی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) 9 میں لاہور قلندرز  نے اسلام آباد یونائیٹڈ کو 17 رنز سے شکست دے کر رواں سیزن میں پہلی کامیابی حاصل کرلی۔

163 رنز کے تعاقب میں اسلام آبادیونائیٹڈ کی ٹیم 145 رنز پر آؤٹ ہوگئی ، اس فتح سے پہلے ہی لاہور قلندرز کی ٹیم پلے آف کی دوڑ سے باہر ہوچکی تھی۔

یاد رہے کہ لاہور قلندرز کی ٹورنامنٹ میں یہ پہلی فتح ہے۔

پنڈی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان شاداب خان نے ٹاس جیت کر لاہور قلندرز کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔لاہور قلندرز نے مقررہ 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 162 رنز بنائے۔وین ڈرڈوسن 64 اور شاہین آفریدی 30 رنز بناکر نمایاں رہے۔

اس کے علاوہ صاحبزادہ فرحان 2، فخر زمان 10،شائے ہوپ 6، سکندر رضا 4 اور احسن حفیظ 13 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔ڈیوڈ ویزا 24 رنز بناکر ناقابل شکست رہے۔

اسلام آباد یونائیٹڈ کی جانب سے رومان رئیس نے 2، نسیم شاہ، حنین، عماد اور شاداب نے ایک ایک وکٹ لی۔

پاکستان

عالمی برادری،اقوام متحدہ یاسین ملک کی رہائی کیلئے کردار ادا کریں،مشال ملک

انہوں نے کہاکہ عالمی برادری کو بھی مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بھارت کا محاسبہ کرناچاہیے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

عالمی برادری،اقوام متحدہ یاسین ملک کی رہائی کیلئے کردار ادا کریں،مشال ملک

معروف کشمیری رہنماء یاسین ملک کی اہلیہ اور امن اور ثقافت کی تنظیم کی چیئرپرسن مشال حسین ملک نے ایک بار پھر عالمی برادری خصوصا اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان کے گرفتار خاوند کی رہائی کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔

وہ پیر کے روزاسلام آباد میں اپنی بارہ سالہ بیٹی رضیہ سلطانہ کے ہمراہ ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کررہی تھیں۔

مشال ملک نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ یاسین ملک کی بگڑتی ہوئی صحت کا نوٹس لے جو بھارتی مظالم، غیر قانونی گرفتاری اور جیل میں طبی سہولتوں کی عدم دستیابی کے خلاف تادم مرگ بھوک ہڑتال پر ہیں۔

انہوں نے انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے بھی بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی قابض حکام کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے کہاکہ عالمی برادری کو بھی مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بھارت کا محاسبہ کرناچاہیے۔

مشال ملک نے کہا کہ انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیوگوتریز اور کانگریس کے رہنما راہول گاندھی کو خط لکھا ہے جس میں یاسین ملک کو بھارت کے ہاتھوں عدالتی قتل سے بچانے کیلئے فوری مداخلت کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میرے شوہر کو انتہائی غیر صحت بخش ماحول میں رکھا گیا ہے اور انہیں طبی سہولتیں میسر نہیں ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

عالمی مارکیٹ میں پیٹرول کی فی بیرل قیمت میں کمی ، پاکستان میں بھی قیمتوں میں کمی متوقع

جہاں تک 30 روپے کمی کی بات ہے تو قیمتوں میں اتنی بڑی کمی بہت مشکل ہے۔ کمی کی بھی گئی تو زیادہ سے زیادہ 10 یا 15 روپے ہوگی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

عالمی مارکیٹ میں  پیٹرول کی فی بیرل قیمت میں کمی ، پاکستان میں بھی قیمتوں میں کمی متوقع

سات اکتوبر کو خام تیل کی 80 ڈالر فی بیرل تک پہنچنے والی قیمت میں اب کمی کا سلسلہ جاری ہے اور اس وقت قیمت 73 ڈالر فی بیرل ہے۔ اسی بات کو مد نظر رکھتے ہوئے کہا جا رہا تھا کہ اس کمی سے پاکستان میں پیٹرول کی قیمت تقریباً 30 روپے تک گر سکتی ہے۔

مگر اس کے باوجود پاکستان میں کمی کے بجائے پیٹرول کی قیمت میں 1 روپے 35 پیسے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 3 روپے 85 پیسے فی لیٹر اضافہ کردیا گیا۔ حکومت کی جانب سے اگلے 15 روز کیلئے کئے گئے اضافے کے بعد دونوں کی بالترتیب نئی قیمت 248 روپے 38 پیسے اور 255 روپے 14 پیسے فی لیٹر ہو گئی ہے۔

لیکن کیا وجہ ہے کہ عالمی مارکیٹ میں کمی کے باوجود پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی نہیں ہوئی؟

اس کیلئے چند حقائق جاننے ضروری ہیں۔ کیونکہ اس کے پیچھے کئی عوامل کار فرما ہیں۔

سب سے پہلے تو یہ یاد رکھا جائے کہ عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اثر فوراً ہی نہیں آجاتا، اس میں کم از کم 15 دن لگتے ہیں اور اس کے بعد ہی کسی بھی چیز کی قیمت میں کمی کا اثر نظر آتا ہے۔

اس نکتہ نظر سے دیکھا جائے تو اگلے 15 دن میں پاکستان میں بھی تیل کی قیمتوں میں کمی متوقع ہے۔

اور جہاں تک 30 روپے کمی کی بات ہے تو قیمتوں میں اتنی بڑی کمی بہت مشکل ہے۔ کمی کی بھی گئی تو زیادہ سے زیادہ 10 یا 15 روپے ہوگی۔

اس کی سب سے بڑی وجہ حکومت کا آئی ایم ایف پروگرام میں ہونا ہے۔ اس لیے حکومت سب دیکھ بھال کر ہی کمی کرے گی، حکومت جہاں سے ریونیو کو اکھٹا کرسکتی ہے کر رہی ہے۔

اور حکومت کے نزدیک سب سے آسان طریقہ کار یہی ہے کہ لیوی کی قیمتوں کو کم نہ کیا جائے اور جتنا زیادہ ہو سکے بڑھایا جائے، کیونکہ محصولات کے حصول میں حکومت کو مسائل کا سامنا ہے اور ایف بی آر نے بڑے شارٹ فال کی رپورٹ دی ہے۔

یہی وجہ ہے حکومت نے قیمتوں کو بجائے کم کرنے کے یکم نومبر کو اضافہ کیا۔

اس کے علاوہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے ٹرینڈ پر منحصر ہے۔

اگر عالمی منڈی میں قیمتیں مزید کم ہوتی ہیں تو شاید حکومت پیٹرولیم لیوی کی قیمتوں میں نرمی برتے، لیکن اگر قیمتیں بڑھتی ہیں یا پھر برقرار رہتی ہیں، تو اس صورت میں حکومت بھی قیمتوں کو برقرار رکھے گی۔ لیکن کہا تو یہی جا رہا ہے کہ عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہی ہوگی۔

لیکن خطے کی صورتحال اگر جنگ کی طرف جاتی ہے تو قیمتوں میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔ مگر دونوں صورتوں میں چاہے کمی ہو، یا پھر اضافہ اس کا اثر پاکستان پر بھی لازمی پڑے گا۔

اس کے علاوہ ملک میں پیٹرولیم مصنوعات پر بھاری ٹیکسز بھی عائد ہیں، اگر ان ٹیکسز کو ختم کردیا جائے تو یقیناً پیٹرول کی قیمت میں 30 روپے سے بھی زیادہ کی کمی ہو سکتی ہے لیکن ایسا ممکن نہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سروسز چیف کی مدت ملازمت 5 سال مقرر، قائم مقام صدر نے بل پر دستخط کر دیے

بلز کی منظوری کے بعدآرمی، نیول اور ائیر فورس چیفس کی مدت ملازمت تین سال سےبڑھا کر 5 سال کر دی گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سروسز چیف کی مدت ملازمت 5 سال مقرر، قائم مقام صدر نے بل پر دستخط کر دیے

اسلام آباد: قائم مقام صدر سید یوسف رضا گیلانی نے قومی اسمبلی و سینیٹ سے منظور شدہ چھ بلز پر دستخط کر دیے

ذرائع کے مطابق قائم مقام صدر نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل، نیوی ایکٹ ترمیمی بل، ائرفورس ایکٹ ترمیمی بل، پریکٹس اینڈ پروسیجر بل، سپریم کورٹ و ہائی کورٹ کے ججز کی تعداد میں اضافے کے بلز پر دستخط کردیے ہیں۔

قائم مقام صدر سید یوسف رضا گیلانی کے دستخط کے بعد تمام چھ ترمیمی بلز قانون بن گئے ہیں، ان تمام قوانین کو گزٹ نوٹیفکیشن کیلئے بھجوا دیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ نے پیر کو چھ بلز کی منظوری دی تھی جس کے تحت آرمی، نیول اور ائیر فورس چیفس کی مدت اب تین سے بڑھ کر 5 سال کردی گئی ہے۔

سینیٹ اور قومی اسمبلی نے سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد 34 کرنے اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی تعداد 9 سے 12 کرنے کا بل بھی کثرت رائے سے منظور کیا تھا جس کی قائم مقام صدر نے منظوری دے دی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll