جی این این سوشل

دنیا

سعودی عرب ،غزہ کے لیے امداد مہم، 676 ملین ریال جمع ہوگئے

شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی ہدایت پر غزہ کے لیے عوامی عطیات مہم جاری ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سعودی عرب ،غزہ کے لیے امداد مہم، 676 ملین ریال جمع ہوگئے
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

ریاض: سعودی عرب کی جانب سے غزہ کے متاثرین کے لیے شروع کی جانے والی عوامی عطیہ مہم میں اب تک کل عطیات 676 ملین ریال سے تجاوز کر گئے۔

اردو نیوزکے مطابق شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی ہدایت پر غزہ کے لیے عوامی عطیات مہم جاری ہے۔ مہم شروع ہونے سے اب تک 17 لاکھ 88 ہزار افراد نے غزہ میں اپنے فلسطینی بھائیوں کے لیے عطیات جمع کرائے ہیں۔

مہم شروع کئے جانے کا اعلان شاہ سلمان مرکز برائے انسانی امداد کے نگران اعلی اورشاہی مشیر ڈاکٹر عبداللہ بن عبدالعزیز الربیعہ نے کیا تھا۔غزہ کے متاثرین کے لیے شروع کی جانے والے عطیہ مہم میں سب سے پہلے شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے 30 ملین ریال عطیہ کئے گئے بعدازاں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے 20 ملین ریال کا عطیہ مرکز کے ساہم پورٹل میں جمع کیا گیا۔

علاقائی

لاہور کے تھانہ انارکلی کے ایس ایچ او کی جانب سے زیر حراست افراد پر تشدد

ڈی آئی جی آپریشنز نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ایس پی سول لائنز سے رپورٹ طلب کرلی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

لاہور کے تھانہ انارکلی کے ایس ایچ او کی جانب سے زیر حراست افراد پر تشدد

لاہور کے تھانہ انارکلی کے ایس ایچ او کی جانب سے زیر حراست افراد پر تشدد کیے جانے کی فوٹیج سامنے آ گئی۔ پولیس ذرائع کے مطابق ایس ایچ او جاوید نے تشدد کے دوران خود ہی ویڈیو بھی بنوائی۔

پولیس ذرائع کے مطابق پرانی انار کلی پولیس نے اشتہاری کی تلاش میں چائنا سینٹر پر چھاپہ مارا تھا۔ اشتہاری تو نہ ملا لیکن موقع سے 5 افراد کو حراست میں لیا گیا تھا۔

ایس ایچ او تھپڑ برساتے ہوئے زیر حراست افراد کو تھانے لے گیا۔ پولیس نے حراست میں لئے جانے والوں پر جوا کھیلنے کا مقدمہ درج کردیا۔

حراست میں لئے جانے والوں میں احسان، ناظم، منظور، علی رضا زاہد اور دیگر شامل ہیں۔

ڈی آئی جی آپریشنز نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ایس پی سول لائنز سے رپورٹ طلب کرلی۔

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

لکی مروت میں سیکورٹی فورسیز اور پولیس کا مشترکہ آپریشن, دو دہشت گرد ہلاک

تین دہشت گردوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جن کی گرفتاری کے لیے علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

لکی مروت میں سیکورٹی فورسیز اور پولیس کا مشترکہ آپریشن, دو دہشت گرد ہلاک

لکی مروت میں سیکورٹی فورسیز اور پولیس کا مشترکہ آپریشن 36 گھنٹوں بعد مکمل ہوگیا، آپریشن کے دوران دو دہشت گرد ہلاک ہوئے جبکہ تین دہشت گردوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

لکی مروت پولیس اور سیکورٹی فورسیز کا 10 مئی کی شب 08 بجے شروع ہونا والا آپریشن جوکہ لکی مروت ڈیرہ اسماعیل کے ساتھ منسلک سرحدی پہاڑی سسلسلہ وانڈہ ظریف والا پہاڑ اور شیخ بدین کی پہاڑی سلسلہ میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر شروع ہوا تھا، 36 گھنٹوں تک جاری رہنے کے بعد مکمل ہوگیا ہے۔

اس مشترکہ آپرہشن کے دوران دہشت گردوں نے پولیس اور سیکورٹی فورسیز پر خودکار ہتھیاروں سے فائرنگ کی، پولیس اور سیکورٹی فورسیز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن کیا جوکہ دو دن تک جاری رہا۔

آپریشن میں دو دہشت گرد ہلاک ہوئے جبکہ تین دہشت گردوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جن کی گرفتاری کے لیے علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔پولیس نے ہلاک دہشت گردوں سے بھاری مقدار میں اسلحہ، گولہ اور بارود بھی قبضے میں لے لی ہے، دونوں دہشتگردوں کا تعلق کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی سے ہے۔

واضح رہے کہ ہلاک دہشت گرد ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری، بم دھماکوں اور پولیس حملے میں بھی لکی مروت پولیس اور سی ٹی ڈی بنوں کو مطلوب تھے۔

اس موقع پر ڈی پی او لکی مروت نے کہا کہ شر پسندوں کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

امریکی تعلیمی کیمپسز میں فلسطینی حامی طلبہ پر پولیس کا کریک ڈائون جمہوری اصولوں کی نفی ہے،اقوام متحدہ

پرامن اجتماع و اظہار رائے کی آزادی کے اپنے حق کا استعمال کرنے والے تعلیمی برادری کے ارکان کے خلاف پابندیاں باعث تشویش ہیں، فریدہ شہید

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

امریکی تعلیمی کیمپسز میں فلسطینی حامی طلبہ پر پولیس کا کریک ڈائون جمہوری اصولوں کی نفی ہے،اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کی نمائندہ خصوصی برائے تعلیم فریدہ شہید نے کہا ہے کہ امریکا میں تعلیمی کیمپسز میں طلبہ کے احتجاج پر حملوں میں حالیہ اضافہ تعلیمی ماحول میں فکری آزادی اور جمہوری اصولوں کی نفی کرتا ہے، پرامن مظاہرین کے خلاف پرتشدد کریک ڈاؤن، گرفتاریوں، حراست، پولیس تشدد، نگرانی ، تادیبی اقدامات اور پرامن اجتماع و اظہار رائے کی آزادی کے اپنے حق کا استعمال کرنے والے تعلیمی برادری کے ارکان کے خلاف پابندیاں باعث تشویش ہیں۔

اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ برائے تعلیم و پاکستانی ماہر عمرانیات فریدہ شہید نے کہا کہ وہ خاص طور پر اس بات پر فکر مند ہیں کہ مظاہرین کے ساتھ ان کے سیاسی نقطہ نظر کی بنیاد پر غیر منصفانہ سلوک کیا جاتا ہے۔

فریدہ شہید نے کہا کہ یہ پولیس حملے تعلیمی ماحول میں فکری آزادی اور جمہوری اصولوں کے خاتمے کا اشارہ دیتے ہیں۔ انہوں نے امریکی حکومت سے اپیل کی کہ وہ طلبہ کو متنوع نظریات اور نقطہ نظر تک غیر محدود رسائی کو یقینی بناتے ہوئے آزادی اظہار کے لیے اپنی بنیادی وابستگی کا اعادہ کرے۔

انہوں نے کہا کہ کتابوں اور نصاب پر پابندیوں کے ذریعے ظاہر ہونے والی ان پالیسیوں نے ایک وسیع ’سرد اثر‘ پیدا کیا ہے جو خیالات کے آزادانہ تبادلے کو روکتا اور پسماندہ آوازوں کو خاموش کر دیتا ہے۔شہید نے کہا کہ سکولوں سے پولیس کو ہٹانا اور قابل عملہ جیسے مشیروں اور سماجی کارکنوں میں سرمایہ کاری کرنا بہت ضروری ہے

انہوں نے کہا کہ یہ بیانیے کو تبدیل کرنے کا وقت ہے، معیاری ٹیسٹنگ کے نتائج پر جامع ترقی اور سماجی تعامل کی مہارتوں کو ترجیح دیتے ہوئے طلبہ کو محض نمبروں تک محدود کر دیتے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll