Advertisement

غزہ بچاؤ مہم ، سینیٹر مشتاق احمد کا سینیٹ میں اہم بیان

حمیرا طیبہ کا کہنا تھا کہ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن، پاکستان فارما سسٹ ایسوسی ایشن اور پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن ہمارے ساتھ ہیں، الشفاء ہسپتال میں پچھلے دو ہفتے سے محاصرہ جاری تھا

GNN Web Desk
شائع شدہ 2 years ago پر Apr 4th 2024, 3:20 am
ویب ڈیسک کے ذریعے
غزہ بچاؤ مہم ، سینیٹر مشتاق احمد  کا سینیٹ میں اہم بیان

اسلام آباد : اسلام آباد میں غزہ بچاؤ مہم کے قائدین نے پریس کانفرنس کی ۔ اس دوران حمیرا طیبہ نے کہا کہ دو دن پہلے غزہ میں بہت ہی بڑا سانحہ ہوا، اسرائیلی درندگی ان پرلے درجے میں داخل ہوچکی ہے، فلسطین کے سب سے بڑے ہسپتال کو لمبے محاصرے کے بعد دو دن قبل مکمل طور کر تباہ کر دیا گیا۔

حمیرا طیبہ کا کہنا تھا کہ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن، پاکستان فارما سسٹ ایسوسی ایشن اور پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن ہمارے ساتھ ہیں، الشفاء ہسپتال میں پچھلے دو ہفتے سے محاصرہ جاری تھا، دنیا دیکھتی رہی اور میڈیکل کا سب سے بڑا یونٹ تباہ کر دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ انتہائی ظلم و بربریت کی تاریخ رقم ہوئی، پاکستان کی عوام خصوصا ہیلتھ کئیر باڈیز کی جانب سے ردعمل جانا ضروری ہے، کل پورے ملک کی ڈاکٹر کمیونٹی ملک بھر میں احتجاج ریکارڈ کروائے گی۔

انہوں نے کہا کہ 1500 سے زائد افراد یا زخمی ہیں یا لاپتہ کر دئیے گئے یا شہید ہوگئے، 22 مریض صرف اس وجہ سے بستر پر شہید ہوگئے کہ ان کو خوراک نہ مل سکی، الشفاء ہسپتال کے اندر پناہ لینے والوں کو بھی شہید کر دیا گیا، حکومت پاکستان اور پاکستانی عوام سیز فائر کے لیے لیے اپنا کردار ادا کرے۔

سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ 1946 میں بنائے گئے الشفاء ہسپتال کو تباہ کر دیا گیا، ہسپتال میں موجود بچے، خواتین بزرگ شہید ہوچکے ہیں، ورلڈ کچن سینٹر کے 7 کارکنان کو بھی شہید کر دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ جنگی جرائم کو پورا دنیا دیکھ رہی ہے، کل سے ویڈیوز گردش کر رہی ہیں کتے شیر خوار بچوں کے چھتڑے اٹھائے پھر رہے ہیں، پورے ہسپتال کو جلا دیا گیا یہ انسانیت کے خلاف ہے۔

Advertisement