جی این این سوشل

دنیا

غزہ بچاؤ مہم ، سینیٹر مشتاق احمد کا سینیٹ میں اہم بیان

حمیرا طیبہ کا کہنا تھا کہ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن، پاکستان فارما سسٹ ایسوسی ایشن اور پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن ہمارے ساتھ ہیں، الشفاء ہسپتال میں پچھلے دو ہفتے سے محاصرہ جاری تھا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

غزہ بچاؤ مہم ، سینیٹر مشتاق احمد  کا سینیٹ میں اہم بیان
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

اسلام آباد : اسلام آباد میں غزہ بچاؤ مہم کے قائدین نے پریس کانفرنس کی ۔ اس دوران حمیرا طیبہ نے کہا کہ دو دن پہلے غزہ میں بہت ہی بڑا سانحہ ہوا، اسرائیلی درندگی ان پرلے درجے میں داخل ہوچکی ہے، فلسطین کے سب سے بڑے ہسپتال کو لمبے محاصرے کے بعد دو دن قبل مکمل طور کر تباہ کر دیا گیا۔

حمیرا طیبہ کا کہنا تھا کہ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن، پاکستان فارما سسٹ ایسوسی ایشن اور پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن ہمارے ساتھ ہیں، الشفاء ہسپتال میں پچھلے دو ہفتے سے محاصرہ جاری تھا، دنیا دیکھتی رہی اور میڈیکل کا سب سے بڑا یونٹ تباہ کر دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ انتہائی ظلم و بربریت کی تاریخ رقم ہوئی، پاکستان کی عوام خصوصا ہیلتھ کئیر باڈیز کی جانب سے ردعمل جانا ضروری ہے، کل پورے ملک کی ڈاکٹر کمیونٹی ملک بھر میں احتجاج ریکارڈ کروائے گی۔

انہوں نے کہا کہ 1500 سے زائد افراد یا زخمی ہیں یا لاپتہ کر دئیے گئے یا شہید ہوگئے، 22 مریض صرف اس وجہ سے بستر پر شہید ہوگئے کہ ان کو خوراک نہ مل سکی، الشفاء ہسپتال کے اندر پناہ لینے والوں کو بھی شہید کر دیا گیا، حکومت پاکستان اور پاکستانی عوام سیز فائر کے لیے لیے اپنا کردار ادا کرے۔

سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ 1946 میں بنائے گئے الشفاء ہسپتال کو تباہ کر دیا گیا، ہسپتال میں موجود بچے، خواتین بزرگ شہید ہوچکے ہیں، ورلڈ کچن سینٹر کے 7 کارکنان کو بھی شہید کر دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ جنگی جرائم کو پورا دنیا دیکھ رہی ہے، کل سے ویڈیوز گردش کر رہی ہیں کتے شیر خوار بچوں کے چھتڑے اٹھائے پھر رہے ہیں، پورے ہسپتال کو جلا دیا گیا یہ انسانیت کے خلاف ہے۔

موسم

ملک بھر میں آج سے 31 جولائی تک گرج چمک کیساتھ بارشوں کا امکان

موسلادھار بارشوں سے ملک کے نشیبی علاقے زیر آب آ سکتے ہیں شدید بارشوں کے باعث لینڈ سلائیڈنگ اور طغیانی کا بھی اندیشہ ہے، محکمہ موسمیات کا الرٹ جاری

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ملک بھر میں آج سے 31 جولائی تک گرج چمک کیساتھ بارشوں کا امکان

لاہور: محکمہ موسمیات نے ملک بھر میں مزید بارشوں کی پیشگوئی کی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق بحیرہ عرب سے آنے والی مون سون ہوائیں 27 جولائی سے ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہو چکی ہیں اور 29 جولائی سے وسطی اور جنوبی علاقوں تک پھیلنے کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق ملک بھر میں 27 جولائی سے 31 جولائی تک گرج چمک کے ساتھ بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے۔

دوسری جانب کراچی سمیت سندھ کے دیگر اضلاع میں موسم شدید گرم اور مرطوب رہنے کا امکان ہے۔ تاہم 29 اور 30 جولائی کو کراچی سمیت دیگر مقامات پر آندھی اور گرج چمک کے ساتھ وقفے وقفے سے بارش متوقع ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی، حیدرآباد، مٹھی، سانگھڑ، عمرکوٹ، تھر پارکر، میر پور خاص ، ٹھٹھہ، سجاول، بدین، سکھر، لاڑکانہ، جیکب آباد، شہید بینظیر آباد اور دادو میں وقفے وقفے سے بارشوں کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ موسلا دھار بارشوں سے ملک کے نشیبی علاقے زیر آب آ سکتے ہیں۔ شدید بارشوں کے باعث لینڈ سلائیڈنگ اور طغیانی کا بھی اندیشہ ہے۔

محکمہ موسمیات نے متعلقہ اداروں کو الرٹ کرتے ہوئے کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے پیشگی انتظامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔

محکمہ موسمیات کی جانب سے عوام کو بارشوں کے دوران احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دے دیا گیا ہے۔ محکمہ موسمیات کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ عوام متعلقہ حکام کی ہدایات پر عمل کریں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

کیپٹن محمد سرور شہید کا آج 76 واں یوم شہادت ، پاک فوج کا خراج عقیدت

کیپٹن محمد سرور شہید کی ہمت، ثابت قدمی اور قربانی کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا، آئی ایس پی آر

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کیپٹن محمد سرور شہید کا آج 76 واں یوم شہادت ، پاک فوج کا خراج عقیدت

لاہور : ملک پر اپنی جان نچھاور کرنے والے نشان حیدر کیپٹن محمد سرور شہید کا 76واں یوم شہادت آج انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق مسلح افواج اور سروسز چیفس کی جانب سے شہید کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی نے شہید کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کیپٹن محمد سرور شہید کی ہمت، ثابت قدمی اور قربانی کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ وہ پاک فوج کے نشان حیدر حاصل کرنے والے پہلے افسر تھے۔

واضح رہے کہ کیپٹن محمد سرور نے 1948 میں تلپترا آزاد کشمیر میں دشمن کے خلاف جنگ لڑتے ہوئے شہادت کا جام نوش کیا تھا۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ کیپٹن محمد سرور شہید کی برسی افواج پاکستان کی قربانیوں کی یاد دلاتی ہے اور وطن کے لیے جانوں کا نذرانہ دینے والے بہادر بیٹوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

کیپٹن راجہ محمد سرور راولپنڈی کے گاؤں سنگھوری میں 10 نومبر 1910 میں پیدا ہوئے۔ 1929 میں فوج میں بطور سپاہی شمولیت اختیار کی اور 1944میں پنجاب رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا۔

انہوں نے برطانیہ کی جانب سے دوسری عالمی جنگ میں حصہ لیا۔ شاندار فوجی خدمات کے پیش نظر 1946 میں انہیں کیپٹن کے عہدے پر ترقی دے دی گئی۔

قیام پاکستان کے بعد سرور شہید نے پاک فوج میں شمولیت اختیار کرلی۔ 1948 میں وہ پنجاب رجمنٹ کے سیکنڈ بٹالین میں کمپنی کمانڈر کے عہدے پر خدمات انجام دے رہے تھے۔ جب انہیں کشمیر میں آپریشن پر مامور کیا گیا۔

27 جولائی 1948 کو انہوں نے کشمیر کے اوڑی سیکٹر میں دشمن کی اہم فوجی پوزیشن پر حملہ کیا۔ اس حملے میں مجاہدین کی ایک بڑی تعداد شہید اور زخمی ہوئی لیکن کیپٹن سرور نے پیش قدمی جاری رکھی۔

دشمن کے مورچے کے قریب پہنچ کر انہیں معلوم ہوا کہ دشمن نے اپنے مورچوں کو خاردار تاروں سے محفوظ کر لیا ہے۔ اس کے باوجود کیپٹن سرور مسلسل فائرنگ کرتے رہے۔

اپنے زخموں کی پروا کیے بغیر 6 ساتھیوں کے ہمراہ انہوں نے خاردار تاروں کو عبور کر کے دشمن کے مورچے پرآخری حملہ کیا۔ اسی حملے میں گولی کپٹن سرور کے سینے میں لگی اور انہوں نے جام شہادت نوش کیا۔

بہادری کی بے مثال تاریخ رقم کرنے پر انہیں نشان حیدر سے نوازا گیا۔ یہ اعزاز ان کی بیوہ نے 3 جنوری 1961 کو صدرپاکستان محمد ایوب خان کے ہاتھوں وصول کیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

سی ٹی ڈی کی بڑی کارروائی، 38 دہشتگرد گرفتار، اسلحہ برآمد

سی ٹی ڈی پنجاب دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے پرعزم ہے،ترجمان

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سی ٹی ڈی کی بڑی کارروائی، 38 دہشتگرد گرفتار، اسلحہ برآمد

لاہور: کائونٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ(سی ٹی ڈی)پنجاب نے رواں ماہ میں دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے آپریشنز کے دوران کالعدم تنظیموں کے38 دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا۔

ترجمان کے مطابق سی ٹی ڈی پنجاب نے دہشت گردی کے کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے موثر طریقے سے نمٹنے کے لیے صوبہ بھر کے مختلف اضلاع میں449خفیہ آپریشنز کئے گئے جن کے دوران449مشتبہ افراد سے پوچھ گچھ کی گئی اورکالعدم تنظیموںکے 38  دہشت گردوں کو گرفتارکر کے ان کے قبضہ سے اسلحہ دھماکہ خیز و دیگر ممنوعی مواد برآمد کر لیاگیا۔

گرفتار ہونے والے دہشت گردوں میںمحمد فہیم،رامداد،وحید اللہ،سعودالرحمان،محمد طاہررشید،راولپنڈی،سلیمان طارق،شاہداللہ،رحمان گل،رحمان گل،شیرجان،اعجاز الرحمان ،سبحان اللہ،عمرا یاز،عبدالرزاق،عبدالصمد،مظفر نذیر،رقیب شبیر،ڈاکٹر افتخار،محمد زبیر،سکندرعثمان،زبیر نذیر،غلام سرور،محمد عمران ،ذکااللہ ،علی فتح،تاج محمد،شاہ ولی خان،احسان الرحمان جگرانوی،غلام اللہ،عمر حیات،محمد سلیم ،محمد وسیم ،اسد رحمان،محمد شاہدمفتی محمد صابراز،مدثر خان،رضوان احمد اور عاطف رحمان شامل ہیں ۔جن کا تعلق سپاہ صحابہ پاکستان ،لشکر جھنگوی،تحریک طالبان پاکستان اورداعش سے ہے۔

ان مبینہ دہشت گردوں کی گرفتاری نارووال،راولپنڈی،ملتان،سرگودھا، جھنگ،وہاڑی،خانیوال،بہاولپور،بہاولنگر،لاہور،رحیم یارخان،ننکانہ صاحب،لودھراں،پاکپتن،ڈی جی خان،جہلم،گوجرانوالہ،فیصل آباد،بھکر اوراٹک میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران عمل میں لائی گئی۔دہشتگردوں کے قبضے سے دھماکہ خیز مواد، آئی ای ڈی بم 01، دھماکہ خیز مواد 7691 گرام،  ہینڈ گرنیڈ 01،  ڈیٹونیٹرز 29،  حفاظتی فیوز تار 50 فٹ،  پرائما کارڈ 2.8 فٹ،  پستول 03 اور 23 گولیاں،  رائفل 01 جس میں 15 گولیاں،  ممنوعہ کتابیں 14،  ممنوعہ میگزین 11، پمفلٹس 266،  اسٹیکرز 234،  جھنڈے 02،  رسید بکس05، موبائل فونز 06 اور 69470روپے نقدی برآمد کئے گئے ہیں۔

ترجمان نے کہاکہ دہشت گردوں نے تخریب کاری کا منصوبہ بنا رکھا تھا اور وہ دہشتگردانہ کاروائی  میں اہم تنصیبات کو ٹارگٹ کرنا چاہتے تھے۔گرفتار مبینہ دہشت گردوں کے خلاف مقدمات درج کر کے تفتیش کے لیے ان کو نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ترجمان نے مزید کہا کہ رواں ہفتے کے دوران مقامی پولیس اور سیکورٹی اداروں کی مدد سے سی ٹی ڈی پنجاب نے2581کومبنگ آپریشنز کیے گئے ان کومبنگ آپریشنز کے دوران107743افراد کو چیک کیا گیا،412مشتبہ افراد کو گرفتار363ایف آئی آر درج جبکہ461بازیابیاں کی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ کانٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ پنجاب پوری مستعدی سے محفوظ پنجاب کے اپنے ہدف پر عمل پیرا ہے اوردہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے پرعزم ہے۔دہشت گردوں اور ریاست دشمن عناصر کو سلاخوں کے پیچھے پہنچانے کی کوششوں میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll