جی این این سوشل

پاکستان

لاہور ہائیکورٹ کے 4 ججز کودھمکی آمیز خط موصول

اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور مزید 8 ججز کو مشکوک خطوط موصول ہوئے تھے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

لاہور ہائیکورٹ کے 4 ججز کودھمکی  آمیز خط موصول
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

لاہور: اسلام آباد ہائی کورٹ کے بعد لاہور ہائی کورٹ کے 4 ججز کو بھی دھمکی آمیز خط موصول ہوئے ہیں۔

رجسٹرار آفس نے بتایا کہ خطوط جسٹس شجاعت علی خان، جسٹس شاہد بلال حسن اور جسٹس عالیہ نیلم کے نام بھیجے گئے ہیں۔


کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ اور پولیس افسران لاہور ہائیکورٹ پہنچ گئے۔ اس صورتحال کے درمیان سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے۔

فرانزک ٹیمیں مشکوک خط کی جانچ کے لیے ہائی کورٹ پہنچ گئی ہیں اور لاہور ہائی کورٹ کے سی سی ٹی وی کیمروں سے جانچ کی جا رہی ہے۔ جن لوگوں کو خط موصول ہوئے ہیں وہ لاہور ہائیکورٹ کے تین ججوں کی انتظامی کمیٹی کے رکن ہیں۔


واضح رہے کہ اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور مزید 8 ججز کو مشکوک خطوط موصول ہوئے تھے۔

تاہم جج کے عملے نے ایک خط کھولا تو اس میں پاؤڈر ملا تھا۔ خط کے تناظر میں لفظ anthrax لکھا تھا۔



تفریح

معروف ہدایتکارہ فرح خان کی والدہ انتقال کر گئیں

شاہ رخ خان فرح خان کی والدہ کے انتقال پر تعزیت کے لیے پہنچے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

معروف ہدایتکارہ فرح خان کی والدہ انتقال کر گئیں

ممبئی : بالی ووڈ کی معروف کوریوگرافر اور ہدایتکارہ فرح خان کی والدہ کا 79 سال کی عمر میں انتقال ہو گیا ہے۔ فرح خان کی والدہ کی وفات کی خبر سے بالی ووڈ انڈسٹری میں صدمے کی لہر دوڑ گئی ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بالی ووڈ کے بادشاہ شاہ رخ خان گزشتہ رات ہی فرح خان سے تعزیت کے لیے ان کے گھر پہنچ گئے تھے۔ شاہ رخ خان کے ساتھ ان کی اہلیہ گوری خان اور بیٹی سہانا بھی تھیں۔

شاہ رخ خان اور فرح خان کی دوستی بہت پرانی ہے۔ دونوں نے متعدد فلموں میں ایک ساتھ کام کیا ہے۔ شاہ رخ خان نے فرح خان کی والدہ کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔

علاوہ ازیں بالی ووڈ کی دیگر شخصیات نے بھی فرح خان کے گھر جا کر ان سے تعزیت کی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

کیپٹن محمد سرور شہید کا آج 76 واں یوم شہادت ، پاک فوج کا خراج عقیدت

کیپٹن محمد سرور شہید کی ہمت، ثابت قدمی اور قربانی کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا، آئی ایس پی آر

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کیپٹن محمد سرور شہید کا آج 76 واں یوم شہادت ، پاک فوج کا خراج عقیدت

لاہور : ملک پر اپنی جان نچھاور کرنے والے نشان حیدر کیپٹن محمد سرور شہید کا 76واں یوم شہادت آج انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق مسلح افواج اور سروسز چیفس کی جانب سے شہید کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی نے شہید کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کیپٹن محمد سرور شہید کی ہمت، ثابت قدمی اور قربانی کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ وہ پاک فوج کے نشان حیدر حاصل کرنے والے پہلے افسر تھے۔

واضح رہے کہ کیپٹن محمد سرور نے 1948 میں تلپترا آزاد کشمیر میں دشمن کے خلاف جنگ لڑتے ہوئے شہادت کا جام نوش کیا تھا۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ کیپٹن محمد سرور شہید کی برسی افواج پاکستان کی قربانیوں کی یاد دلاتی ہے اور وطن کے لیے جانوں کا نذرانہ دینے والے بہادر بیٹوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

کیپٹن راجہ محمد سرور راولپنڈی کے گاؤں سنگھوری میں 10 نومبر 1910 میں پیدا ہوئے۔ 1929 میں فوج میں بطور سپاہی شمولیت اختیار کی اور 1944میں پنجاب رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا۔

انہوں نے برطانیہ کی جانب سے دوسری عالمی جنگ میں حصہ لیا۔ شاندار فوجی خدمات کے پیش نظر 1946 میں انہیں کیپٹن کے عہدے پر ترقی دے دی گئی۔

قیام پاکستان کے بعد سرور شہید نے پاک فوج میں شمولیت اختیار کرلی۔ 1948 میں وہ پنجاب رجمنٹ کے سیکنڈ بٹالین میں کمپنی کمانڈر کے عہدے پر خدمات انجام دے رہے تھے۔ جب انہیں کشمیر میں آپریشن پر مامور کیا گیا۔

27 جولائی 1948 کو انہوں نے کشمیر کے اوڑی سیکٹر میں دشمن کی اہم فوجی پوزیشن پر حملہ کیا۔ اس حملے میں مجاہدین کی ایک بڑی تعداد شہید اور زخمی ہوئی لیکن کیپٹن سرور نے پیش قدمی جاری رکھی۔

دشمن کے مورچے کے قریب پہنچ کر انہیں معلوم ہوا کہ دشمن نے اپنے مورچوں کو خاردار تاروں سے محفوظ کر لیا ہے۔ اس کے باوجود کیپٹن سرور مسلسل فائرنگ کرتے رہے۔

اپنے زخموں کی پروا کیے بغیر 6 ساتھیوں کے ہمراہ انہوں نے خاردار تاروں کو عبور کر کے دشمن کے مورچے پرآخری حملہ کیا۔ اسی حملے میں گولی کپٹن سرور کے سینے میں لگی اور انہوں نے جام شہادت نوش کیا۔

بہادری کی بے مثال تاریخ رقم کرنے پر انہیں نشان حیدر سے نوازا گیا۔ یہ اعزاز ان کی بیوہ نے 3 جنوری 1961 کو صدرپاکستان محمد ایوب خان کے ہاتھوں وصول کیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی کمانڈر نور ولی محسود اور احمد حسین کیخلاف قانونی کارروائی شروع

قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کال کا فارنزک ٹیسٹ کروایا ہے جس سے یہ ثابت ہو گیا کہ آواز خارجی نورولی محسود اور احمد حسین کی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی کمانڈر نور ولی محسود اور احمد حسین کیخلاف قانونی کارروائی شروع

کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی کمانڈر خارجی نوروالی محسود اور احمد حسین عرف غٹ حاجی کی منظر عام پر آنے والی فون کالز پر قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

تحقیقاتی اداروں کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کال کا فارنزک ٹیسٹ کروایا ہے جس سے یہ ثابت ہو گیا کہ آواز خارجی نورولی محسود اور احمد حسین کی ہے۔

یاد رہے کہ فون کال میں نور ولی محسود احمد حسین کو سکولوں اور ہسپتالوں پر حملوں کی ہدایات دے رہا تھا ، نور ولی محسود کی جانب سے ہدایات پر عملدرآمد کرتے ہوئے میر علی میں گرلز سکول کو اڑا دیا گیا جبکہ ٹانک سے تعلق رکھنے والے ضعیف استاد کو بھی قتل کر دیا گیا ۔

تحقیقاتی اداروں کا کہنا ہے کہ دہشتگردی میں ملوث عناصر کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll