جی این این سوشل

پاکستان

وزیراعظم شہبازشریف کی  سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات

ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے وزیراعظم شہبازشریف اور وفد کے اراکین کا استقبال کیا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

وزیراعظم شہبازشریف کی  سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

وزیراعظم شہبازشریف کی  سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات ہوئی ہے۔

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے وزیراعظم شہبازشریف کے اعزاز میں افطار ڈنر کا اہتمام کیا گیا  جہاں دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات ہوئی۔

ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے وزیراعظم شہبازشریف اور وفد کے اراکین کا استقبال کیا۔

ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں کے درمیان دو طرفہ تعلقات اور باہمی امور پر تبادلہ خیال بھی ہوا جبکہ پاک ، سعودی تجارتی اور سرمایہ کاری کے امور پر بھی گفتگو کی گئی۔

اس سے قبل وزیراعظم شہبازشریف عمرہ کی ادائیگی کے لئے مدینہ منورہ سے مکہ مکرمہ پہنچے جہاں پاکستان میں سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی نے  وزیر اعظم اور ان کے وفد کا مکہ ریلوے اسٹیشن پر استقبال کیا ۔

شہبازشریف نے گذشتہ روز مدینہ منورہ میں روضہ رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پر حاضری بھی دی  تھی اور پاکستان کی سلامتی اور عالم اسلام کی سربلندی کے لئے دعائیں کیں ۔

یاد رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور وفاقی وزرا اسحاق ڈار ، خواجہ آصف ، محمد اورنگزیب ، عبدالعلیم خان ، عطاءاللہ تارڑ ، احدچیمہ بھی شہبازشریف کے ہمراہ موجود  ہیں ۔ 

پاکستان

گورنر سندھ سے قطر کے سفیر علی مبارک الخطیر کی ملاقات

ملاقات کے دوران گورنر ہاوس میں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، جبکہ قطر کے سفیر نے گورنر ہاوس کے تاریخی حصوں کا دورہ بھی کیا، جن میں قائداعظم کا کمرہ شامل تھا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

گورنر سندھ سے قطر کے سفیر علی مبارک الخطیر کی ملاقات

گورنر ہاوس کراچی میں گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری اور قطر کے سفیر علی مبارک الخطیر کے درمیان ملاقات ہوئی، جس میں دونوں ممالک کے باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس ملاقات کے دوران قطر کے سفیر نے گورنر سندھ کے مختلف انیشی ایٹو کی تعریف کی۔

گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے اس موقع پر قطر کے سفیر کو بتایا کہ قطر پاکستان میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کا خواہشمند ہے، اور پاکستان میں سرمایہ کاروں کے لیے سازگار ماحول اور ضمانت فراہم کی جائے گی۔

ملاقات کے دوران گورنر ہاوس میں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، جبکہ قطر کے سفیر نے گورنر ہاوس کے تاریخی حصوں کا دورہ بھی کیا، جن میں قائداعظم کا کمرہ شامل تھا۔

کامران خان ٹیسوری نے مزید کہا کہ وہ جیل میں قید بچوں کی ضمانت کرانے کو تیار ہیں کیونکہ “یہ ہمارے بچے ہیں”۔ اس کے علاوہ، گورنر سندھ نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ “ان کی جادوگرنی ہار گئی اور ہمارا جادوگر محسن نقوی جیت گیا”۔

پڑھنا جاری رکھیں

کھیل

آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کا مستقبل کیا ہوگا؟

(آئی سی سی) نے چیمپئنز ٹرافی کے معاملے پر 29 نومبر کو بورڈ میٹنگ طلب کرلی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کا مستقبل کیا ہوگا؟

آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کا مستقبل کیا ہوگا، فیصلہ 29 نومبر کو ہونے کا امکان ہے۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے چیمپئنز ٹرافی کے معاملے پر 29 نومبر کو بورڈ میٹنگ طلب کرلی۔

ورچوئل اجلاس میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) سمیت تمام بورڈ ممبران شریک ہوں گے۔

چیمپئنزٹرافی کو 3 ماہ سے بھی کم وقت رہ گیا، بھارتی ہٹ دھرمی کے باعث ایونٹ کے شیڈول کا اعلان تاخیر کا شکار ہے جبکہ پی سی بی پورا ایونٹ میں پاکستان میں کروانے کے مؤقف پر قائم ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

دھرنا ایک تحریک ہے جو جاری رہے گا،علی امین گنڈاپور

دھرنا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک بانی پی ٹی آئی کال آف نہیں کرتے، وزیر اعلیٰ گنڈا پور

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

دھرنا ایک تحریک ہے جو جاری رہے گا،علی امین گنڈاپور

وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ دھرنے کی کال بانی پی ٹی آئی نے دی اور انہوں کہا کہ دھرنا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک میں کال آف نہیں کروں گا۔

مانسہرہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی پاکستان تحریک انصاف اور ہمارے لیڈر بانی چیئرمین نے ہمیشہ کہا ہے کہ ہم ایک پرامن پارٹی ہیں اور ہم پاکستان کی واحد پارٹی ہیں کہ جنہوں نے ہمیشہ ہماری نوجوان نسل اور ہماری آنے والی نسل کے لیے ملک میں قانون کی بالادستی، اپنے آئین کا تحفظ، اپنی حقیقی آزادی، اپنی خودداری اور حقیقی جمہوریت کی بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہماری پارٹی کے ساتھ ایک فسطائیت، ایک جبر، ایک ظلم، جس میں ہماری چادر اور چادریواری کو پامال کیا گیا، ہم پر جعلی مقدمے درج کیے گئے، ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا، ہمارا لیڈر آج جیل میں ہے، ہمارے لیڈر کی بیوی کو ناجائز جیل میں ڈالا گیا، ہمارے رہنماؤں اور کارکنوں اور ووٹرز کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور یہ ایسا ایک ظالمانہ رواج اور روایت ڈالی گئی جو کہ پاکستان ہی نہیں دنیا کی سیاسی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی پھر بھی ہم پرامن ہوکر اپنے حق کی بات کررہے ہیں۔

گنڈا پور نے مزید کہا کہ اسلام آباد میں پر امن احتجاج کرنے والے ہمارے سیکڑوں کارکن شہید کردیے گئے، سیدھی گولیاں ماری گئیں، سیکڑوں کارکن زخمی ہیں جن کا ٹرک ابھی آرہا ہے، شہدا کا ٹرک بھی ابھی آرہا ہے، ہزاروں کارکن اس وقت گرفتار ہیں، آخر ہمارے راستے میں رکاوٹیں کیوں کھڑی کی گئیں۔ ہم پر تشدد نہ کیا جاتا تو ہمارے لوگ بھی جواب نہ دیتے۔

ان کا کہنا تھا کہ اپنے جائز حقوق کی بات کررہے ہیں جب بھی ہم جلسے کی بات کرتے ہیں ہمیں اجازت نہیں دی جاتی، جب پرامن احتجاج کی بات کرتے ہیں تو ہمیں اجازت نہیں ملتی اور جب ہم عدالتوں سے انصاف لینے جاتے ہیں تو نہ ہمیں عدالتوں سے انصاف مل رہا ہے اور نہ ہی اسمبلی کا فلور یا پارلیمان کا تقدس ہے نہ اس کا اس ملک میں کوئی احترام رہ گیا ہے۔

وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ اب ہمارے پاس کیا چوائس ہے؟ ظاہر ہے ہمارے پاس یہی چوائس ہے کہ جلسے کی اجازت نہ ملے تو  ہم جاکر مظاہرہ کرکے اپنا ایک بیانیہ دیں؟ بات یہ ہے کہ ہم لوگوں نے اس سے پہلے جب جلسے کا اعلان کیا اسلام آباد میں، ہم پر فسطائیت کی گئی، پھر ہم نے ایک پُرامن کال دی، بارہا میں نے اور بانی چیئرمین نے کہا کہ ہم ڈی چوک جائیں گے، پرامن طریقے سے جائیں گے اور پرامن طریقے سے ڈی چوک سے آگے نہیں جائیں گے۔

انہوں ںے کہا کہ وہ علاقہ جہاں پر اجازت نہیں ہے، جہاں پر خان صاحب کا اشتہار ہے، یہ کال خان صاحب نے دی اور خان صاحب نے کہا کہ یہ دھرنا جاری رہے گا اور اس وقت تک جاری رہے گا جب تک میں کال آف نہیں کروں گا، تو پہلی بات یہ ہے پورے پاکستان کے عوام کے لیے کہ دھرنا جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ دھرنا ختم نہیں ہوا دھرنا ایک تحریک ہے جو عمران کان کی کال تک جاری رہے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll