پاکستان
عید الفطر کے پہلے دن ریلوے کے تمام ریزرویشن دفاتر بند رہیں گے،ریلوے انتظامیہ
ریزرویشن دفاتر اپنے معمول کے اوقات کا ر کے مطابق کا م کریں گے
دنیا
ایران کا دشمن فلسطین، لبنان، عراق، مصر، شام اور یمن کا دشمن ہے، ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای
مسلمان متحد ہو جائیں تو دشمنوں پر قابو پا سکتے ہیں,انہوں نے کہا کہ ہماری مسلح افواج نے جو کام کیا وہ خطے میں اسرائیل کو کم ترین جواب ہے
ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے نماز جمعہ کا خطبہ دیتے ہوئے زور دیا کہ ہر ملک کو جارحیت کے خلاف دفاع کا حق حاصل ہے، فلسطینی حق پر ہیں اور ہم ان کے ساتھ ہیں، مسلمان ممالک کو متحد ہونا ہوگا۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای نے آج 5 سال بعد تہران کی مرکزی امام خمینی مسجد میں نمازِ جمعہ کا خطبہ دیا ہے اور نماز کی امامت کرائی ہے,امام خمینی مسجد میں نماز ِجمعہ سے کئی گھنٹے پہلے ہی عوام کا رش لگ گیا، ایرانی عوام اپنے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ کا خطبہ سننے اور ان کی اقتداء میں نمازِ جمعہ ادا کرنے بڑی تعداد میں پہنچ گئے۔
آیت اللّٰہ خامنہ ای نے نمازِ جمعہ کے خطبے میں مسلم اتحاد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مسلمان مظلوم لوگوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کریں، مسلمان قوموں کو افغانستان سے یمن، ایران سے غزہ اور لبنان تک دفاعی لائن بنانا ہو گی ۔
انہوں نے کہا کہ ہر ملک کو جارح کے خلاف اپنے دفاع کا حق حاصل ہے، ایران کا دشمن فلسطین، لبنان، عراق، مصر، شام اور یمن کا دشمن ہے، فلسطینی حق پر ہیں اور ہم فلسطین کے ساتھ ہیں، قرآن کا درس ہے کہ مسلم اقوام متحد رہیں۔
امتِ مسلمہ کے دشمن مشترکہ ہیں، قرآن میں مومنین کے اتحاد سے مراد رحمتِ الہٰی ہے۔ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کا کہنا ہے کہ جس طرح 7 اکتوبر کا حملہ جائز تھا، اسی طرح ایران کا اسرائیل پر حملہ جائز ہے، ہم اسرائیل کو جواب دینے میں تاخیر نہیں کریں گے اور نہ ہی جلدی کریں گے۔
مسلمان متحد ہو جائیں تو دشمنوں پر قابو پا سکتے ہیں,انہوں نے کہا کہ ہماری مسلح افواج نے جو کام کیا وہ خطے میں اسرائیل کو کم ترین جواب ہے، چند روزقبل ہماری افواج کا ایکشن مکمل طور پر قانونی اور جائز تھا۔
پاکستان
مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد مرحلہ وار انتخابات کا انعقاد
بھارتی حکومت نے ووٹروں اور اپوزیشن کے امیدواروں کو ڈرانے کے لیے خطے میں اپنی 10 لاکھ فورس تعینات کیے ہیں
سری نگر: جموں و کشمیر کا مسئلہ ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے جسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق ہونا چاہئے، مسئلہ کشمیر کا واحد قابل قبول حل اقوام متحدہ کی زیر نگرانی استصواب رائے ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر کو 5 نشستیں الاٹ کی گئی ہیں، 3 مہاجروں کے لیے اور 2 پنڈتوں کے لیے جس سے ریاستی اسمبلی میں بی جے پی کے لیے جوڑ توڑ کے امکانات بڑھ جاتے ہیں جبکہ چیف منسٹر کے اختیارات میں کمی کردی گئی ہے۔
بھارتی حکومت نے ووٹروں اور اپوزیشن کے امیدواروں کو ڈرانے کے لیے خطے میں اپنی 10 لاکھ فورس تعینات کیے ہیں۔
مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار کی الیکشن میں منظم دھندلی کی تیاری عروج پر ہے، لیفٹیننٹ گورنر کو پولیس، پبلک آرڈر، آل انڈیا ایس وی سی اور ٹرانسفر اور پوسٹنگ سے متعلق مزید اختیارات دے دیے گئے۔
حریت رہنما یاسین ملک کو عمر قید کی سزا سنائےجانے کےبعد اب این آئی اے کے ذریعہ گرفتار دیگر افراد پر مقدمہ چل رہا ہے جن میں آسیہ اندرابی بھی شامل ہیں، 5 اگست 2019 سے نئی پارٹیاں تشکیل دی گئی ہیں تاکہ مقبوضہ کشمیر میں مرکزی دھارے کی جماعتوں اور مسلم اکثریت کو کمزور کیا جا سکے۔
حد بندی کےتحت کلیدی نتائج میں جموں کو 6 اضافی نشستیں اور کشمیر کو 1 مختص کردیاگیاہے.
مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار اسرائیلی ماڈل کی پیروی کر رہا ہے جس میں مجموعی ایچ آر وی اور مسلم اکثریت علاقوں کو مسلم اقلیت میں تبدیل کررہی ہیں۔
مقبوضہ کشمیر میں کشمیری مرکزی حریت قیادت یا تو نظربند ہے یا پھر انہیں این اے، ایس آئی اے، ای ڈی اور عدالتوں کے ذریعے مجبور کیا جا رہا ہے تاکہ الیکشن میں بی جے پی کے حمایت یافتہ افراد کی فتح کو یقینی بنایا جائے۔
بھارتی حکومت نے ووٹروں اور اپوزیشن کے امیدواروں کو ڈرانے کے لیے خطے میں اپنی 10 لاکھ فورس بھی تعینات کی ہے۔تقریر اور اسمبلی کی آزادی کو محدود کیا اور انتخابی عمل کو اپنے پراکسیوں کے حق میں جھکا دیا ہے۔
مودی سرکار مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی تبدیلیوں کے لیے ڈومیسائل کے اجراء کے ذریعے وادی کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کررہی ہے،ریاستی اسمبلی کی نشستوں میں غیر متناسب اضافہ کیا گیا۔ہندو اکثریت ظاہر کرنے کے لیے 22 حلقوں کو جیری مینڈرنگ کے ذریعے دوبارہ تیار کیا گیا ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں الیکشن لڑنے والے 908 امیدواروں میں سے 40 فیصد سے زیادہ (360) آزاد امیدوار ہیں۔ ان آزاد امیدوار وں کو بی جے پی اور ایس ایف نے مسلم ووٹوں کو تقسیم کرنے کے غرض سے اپنے قریب رکھا ہوا ہے جبکہ اے پی ایچ سی پر پابندی ہے اور تقریباً 48 رہنما غیر قانونی حراست میں ہیں۔
نئی حد بندی کےتحت کلیدی نتائج میں جموں کو 6 اضافی نشستیں اور کشمیر کو ایک مختص کی گئی ہے۔مقبوضہ کشمیر کے گھٹن زدہ ماحول میں انتخابات، جمہوری عمل کی صداقت پر شکوک پیدا کرتے ہیں ۔
مقبوضہ کشمیر میں تقریباً 10 لاکھ فوج کی موجودگی، انتخابی عمل سے زیادہ فوجی مشق کا تاثر دے رہی ہیں جس سے جموں و کشمیر میں پر امن حالات کا تاثر دینے کی کوشش کی نفی ہوتی ہے، مقبوضہ کشمیر میں آخری مردم شماری 2011 میں کی گئی تھی، ہندوستانی حکومت 13 سال گزرنے کے بعد بھی تازہ مردم شماری نہیں کر سکی۔
دنیا
جموں کشمیر انتخابات میں بھارت جنتا پارٹی ( بی جے پی ) کا جھوٹا پروپیگینڈہ بے نقاب
انڈین میڈیا سے وابستہ صحافیوں کا بھی یہی کہنا ہے کہ یہ عالمی سطح پر ایک ڈرامہ رچایا جا رہا ہے ، ان کا کہنا تھا کہ جس طریقے سے بھارت جنتا پارٹی جموں کشمیر کو فتح کرنا چاہتی ہے یہ کو ئی جمہوری طریقہ نہیں ہے
بھارت جنتا پارٹی ( بی جے پی ) کے صدر مملکت روندر رینا نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ہمیں جموں کشمیر میں اکثریت ملنے جا رہی ہے ۔
انڈین میڈیا کا کہنا ہے کہ ایک جمہوری ملک میں کسی بھی سیاسی اورجمہوری پارٹی بھارت جنتا پارٹی ( بی جے پی ) کے ذمہ دار عہدے پر فائز صدر مملکت روندر رینا نے اور پارٹی کے بڑے عہدے داروں نے جموں و کشمیر میں پہلے سے ہی وزارتیں بھی تقسیم کر رکھی ہیں ۔
ذرائع کے مطابق جموں و کشمیر میں الیکشن فقط ایک دکھاوے کیلئے کروائے جا رہے ہیں تا کہ عالمی میڈیا اور باقی تمام مما لک کی نظر میں بھارت کا اچھا تاثر جائے ۔
انڈین میڈیا سے وابستہ صحافیوں کا بھی یہی کہنا ہے کہ یہ عالمی سطح پر ایک ڈرامہ رچایا جا رہا ہے ، ان کا کہنا تھا کہ جس طریقے سے بھارت جنتا پارٹی جموں کشمیر کو فتح کرنا چاہتی ہے یہ کو ئی جمہوری طریقہ نہیں ہے ۔
ان کا کہنا تھا بھارت جنتا پارٹی نے پہلے کی جموں کے عوام کے ساتھ جھوٹے وعدے کیے تھے اور اب پھر انتخابات کی آڑ میں آ کر جھوٹے وعدے اور اس طرح کے ہتھکنڈے اپنا رہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اس بار پھر بھارت جنتا پارٹی ( بی جے پی ) کی جانب سے کہا گیا کہ ہم جموں کے عوام کیلئے ہندو سی ایم لائیں گے جبکہ جمہوریت میں کسی صورت بھی ہندو ، سکھ ، عیسائی ، مسلم پارسی کا کوئی تصور نہیں ہے ، انہوں نے کہا کہ جس کو بھی جموں میں اکثریت حاصل ہو خواہ وہ سکھ ہو عیسائی ہو ہندو ہو جو بھی ہو وہی لیڈر آف دا ہاؤس ہونا چاہیے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح بھارت جنتا پارٹی ( بی جے پی ) کی جانب سے الیکشن کے رزلٹس سے پہلے ہی کہا جا رہا ہے کہ ان کے آزاد امید واران سے رابطے ہیں وہ ان کے ساتھ مل کر حکومت بنائیں گے یہ جموں کیلئے خطرے کی گھنٹی ہیں جبکہ انتخابات کا رزلٹ 8 اکتوبر کو دیا جائے گا ۔
انہوں نے کہا کہ بھارت جنتا پارٹی ( بی جے پی ) کا مقصد صرف جموں کے عوام کو مذہب کے نام پر دھرم کے نام پر ذات پات کے نام پر بیوقوف بنانا ہے ، انہوں نے کہا کہ سی ایم کے بننے کیلئے ایک جمہوری عمل ضروری ہے بھارت جنتا پارٹی ( بی جے پی ) کو چاہیے کہ ایسے ہتھکنڈے آزمانے کے بجائے جہموری عمل پر یقین رکھے ۔
-
پاکستان ایک دن پہلے
عدالت کا چوہدری پرویز الہٰی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم
-
تجارت 2 دن پہلے
سونے کی قیمت میں سینکڑوں روپے اضافہ
-
تجارت ایک دن پہلے
انٹربینک میں امریکی کرنسی ڈالر کی قدر میں اضافہ
-
پاکستان 18 گھنٹے پہلے
شنگھائی تعاون تنظیم میں شرکت کیلیے بھارتی وزیر خارجہ پاکستان کا دورہ کریں گے
-
تجارت 2 دن پہلے
کراچی کے صارفین پر اضافی بوجھ ڈالنے کی تیاریاں، بجلی مزید 51 پیسے مہنگی ہونے کا امکان
-
دنیا 2 دن پہلے
ایران کی جانب سے اگلا حملہ اس سے کہیں زیادہ تکلیف دہ ثابت ہوگا، آیت اللہ خامنہ ای
-
پاکستان 21 گھنٹے پہلے
ڈی چوک ہماری منزل ہے، ہر صورت وہاں پہنچیں گے، علی امین گنڈا پور
-
دنیا 2 دن پہلے
اسرائیل نے حملہ کیا تو جواب میں اس کے تمام انفراسٹرکچر کو نشانہ بنائیں گے، ایرانی آرمی چیف