جی این این سوشل

پاکستان

اس وقت ملک میں آئین و قانون معطل ہے، عمر ایوب

قومی اسمبلی کے رولز کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی جارہی ہے، اپوزیشن لیڈر

پر شائع ہوا

کی طرف سے

اس وقت  ملک میں آئین و قانون معطل ہے، عمر ایوب
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

اپوزیشن لیڈرعمرایوب خان نےکہا ہےکہ اس ملک میں آئین و قانون معطل ہے قومی اسمبلی کے رولز کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی جارہی ہے۔

سپیکرقومی اسمبلی سردارایازصادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی کااجلاس ہوا،سپیکرنےنئےاراکین سےحلف لیا،صدف احسان سےحلف لینےپرجے یو آئی (ف) کے نور عالم خان نےاعتراض کیا۔سپیکرنےجواب میں کہا کہ الیکشن کمیشن نے نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے۔ خانیوال سے سنی اتحاد کونسل کے رکن قومی اسمبلی پیر ظہور حسین قریشی نے بھی حلف اٹھا لیا۔

قومی اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان کا پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ باقاعدہ تحریک کے بعد ایوان میں صدر مملکت کے خطاب پر بات ہو گی، ملک میں اس وقت آئینی اور قانونی بحران ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس ملک میں آئین و قانون معطل ہے قومی اسمبلی کے رولز کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی جارہی ہے ہمیں پاکستان کی عوام نے مینڈیٹ دے کر یہاں بھیجا ہے ہم نے آئین و قانون کی پاسداری کرنی ہے اور یہ زمہ داری اسپیکر قومی اسمبلی پر بھی عائد ہوتی ہے ملک میں مہنگائی عروج پر ہے سیکیورٹی کے مسائل ہے مگر کوئی بھی اس پر بات کرنے کو تیار نہیں ہے

عمر ایوب نے اسپیکر قومی اسمبلی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ آئین اور قانون کے پابند ہیں جس پر ایاز صادق نے جواب دیا کہ مجھے پتہ ہے کہ کیا کرنا ہے۔

اپوزیشن لیڈرنے سپیکر سے کہا کہ آپ تحمل سے بات سن لیں، یہ ایجنڈا آئین اور رولز کی خلاف ورزی ہے جس پر اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ  میں بہت تحمل کرتا ہوں آج نہیں کروں گا۔

اپوزیشن لیڈرکا کہنا تھا کہ ملک بھر میں شدید بارشوں سے ہونے والے نقصان پر اظہار افسوس ہے،قیمتی جانوں اور املاک کو پہنچنے والے نقصان پر گہری ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہیں، بلوچستان سمیت ملک بھر میں حالیہ بارشوں سے بڑا نقصان ہوا ہے، ناگہانی آفات میں صوبے اور ادارے بھر پور کام کریں اور پیشگی اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔

پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آصف علی زرداری نے پیپلزپارٹی کی صدارت سے نہ استعفی دیا اور نہ ہی اپنی سیاسی مصروفیات چھوڑی اس سب کے باوجود ہم یہ مطالبہ کررہے ہیں کہ اپوزیشن کا یہ حق ہے کہ وہ صدر مملکت کی تقریر پر اپنا نقطہ نظر پیش کرسکیں -

انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 56 اور رولز 60 کے مطابق یہ ہمارا حق ہے کہ ہم اس پر اپنے بیانات ریکارڈ پر لائیں۔

 

پاکستان

امریکا کو فوجی اڈے دینے کی قیاس آرائیوں میں کوئی صداقت نہیں، ترجمان دفتر خارجہ

دفتر خارجہ نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے بیان کی تردید کردی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

امریکا کو فوجی اڈے دینے کی قیاس آرائیوں میں کوئی صداقت نہیں، ترجمان دفتر خارجہ

دفتر خارجہ نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے بیان کی تردید کردی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ امریکا کو پاکستان کی جانب سے اڈے دینے کے قیاس آرائیوں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔پاکستان اپنی سرزمین یا فضائی حدود کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ پاکستان کے امریکا اور ایران کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، دونوں ممالک کے ساتھ قومی مفاد میں اپنے تعلقات کو بڑھائیں گے، پاکستان، چین اور ایران سہ فریقی مذاکرات اہم ہیں، ابھی تک ان مذاکرات کی تاریخ طے نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان رابطے کے متعدد چینلز ہیں، ایران کے ساتھ تعاون بڑھانے کیلئے رابطے جاری رکھیں گے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان توانائی سمیت دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے حوالے سے بات چیت جاری رکھے ہوئے ہیں۔

ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ بھارت بین القوامی سطح پر بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے، بھارت امریکا، کینیڈا اور پاکستان میں ماروائے عدالت ٹارگٹ کلنگز میں ملوث ہے، پاکستان کا مطالبہ ہے کہ وہ ان جرائم پر بھارت کا احتساب کریں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات میں افغانستان ملوث رہا ہے، اس حوالے سے افغانستان کو ثبوت فراہم کیے گئے ہیں ، افغانستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس حوالے سے کارروائی کریں۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کی افواج اور عوام ملک کے دفاع کیلئے ہر وقت تیار ہیں۔

ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت اور ناکہ بندی قابل مذمت ہے، پاکستان اسرائیل کی جانب سے بڑھتی جارحیت اور غیر قانونی آباد کاری کی مذمت کرتا ہے، پاکستان فلسطینی عوام کی حمایت کے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔

یاد رہے کہ ایک ہفتہ قبل پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ نگراں حکومت یا اس حکومت نے 2 فوجی اڈے امریکا کو دے دیے ہیں، ہم اس کی وضاحت چاہتے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل منتقل کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پر سماعت کی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل منتقل کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پر سماعت کی جس دوران بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان ریاض نے دلائل دیئے۔

بشری بی بی کے وکیل نے بتایا کہ بشری بی بی کو توشہ خانہ اور عدت نکاح کیس میں سزا ہوئی ، سزا ہونے کے بعد وارنٹ آف اریسٹ جاری ہوتا ہے جو سپرنٹینڈنٹ جیل کو جاتا ہے، سزا سنانے کے وقت بشری بی بی کورٹ میں موجود نہیں تھیں ، انھوں نے خود سرنڈر کیا ، اسکے بعد انہیں چیف کمشنر کے آرڈر پر بنی گالہ گھر کو سب جیل بنا کر وہاں منتقل کردیا گیا۔

وکیل نے دلائل دیے کہ اڈیالہ جیل سے بنی گالہ سب جیل منتقلی سے متعلق متعلقہ حکام کی کوئی ہدایت شامل نہیں تھی ، چیف کمشنر نے جو نوٹیفکیشن جاری کیا وہ متعلقہ حکام یعنی سپرٹینڈنٹ اڈیالہ جیل کی ہدایات نہیں تھیں، نہ صوبائی حکومت نے کوئی ایسی ہدایت جاری کی نہ آئی جی جیل خانہ جات نہ کوئی ہدایت کی ، بنی گالہ سب جیل منتقلی کا چیف کمشنر کا نوٹیفکیشن غیر قانونی ہے۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے حکومتی وکیل سے کہا کہ ایک طرف آپ کہتے ہیں کہ عدالتوں میں سکیورٹی خطرہ ہے جیل میں سماعت ہوگی، دوسری  جانب آپ کہتے ہیں جیل میں سکیورٹی خطرہ ہے اس لیے بنی گالہ گھر میں منتقل کیا ہے، میرا تو خیال ہے یہ پہلے سے طے کیا جا چکا تھا کہ بشریٰ بی بی کو بنی گالہ منتقل کرنا ہے، اگر میری مرضی سے مجھے گھر میں قید کیا جائے تو میں بہت خوش ہوں گا، قیدی کی مرضی کے خلاف اسکی پراپرٹی کو سب جیل کیسے بنایا جا سکتا ہے؟۔

اس موقع پر اسٹیٹ کونسل وکیل نے کہا جیل میں خطرے کے باعث بشریٰ بی بی کو بنی گالہ منتقل کیا گیا، عدالت نے کہا آپ ابھی بھی جوازپیش کررہے ہیں کہ ہم نےٹھیک کیا اور آئندہ بھی کرینگے؟ جسٹس حسن اورنگزیب نے کہا خدا کا خوف کریں کبھی آپ کہتے ہیں عدالت پیش نہیں کرسکتے خطرہ ہے، کبھی آپ کہتے ہیں جیل محفوظ نہیں ہے، کیا آپ محفوظ ہیں؟

بعد ازاں عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سے اڈیالہ منتقلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ہم اپنی آئینی حدودکوبخوبی جانتے ہیں دوسروں سے بھی یہی توقع رکھتے ہیں، آرمی چیف

آئین کے آرٹیکل 19 میں واضح طور پر آزادی اظہار اور اظہار رائے کی حدود متعین کی گئی ہیں، پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ہم اپنی آئینی حدودکوبخوبی جانتے ہیں دوسروں سے بھی یہی توقع رکھتے ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ ہم اپنی آئینی حدود کو بخوبی جانتے ہیں اور دوسروں سے بھی یہی توقع رکھتے ہیں۔

آرمی چیف نے پی اے ایف اکیڈمی رسالپور میں پاسنگ آؤٹ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاک فضائیہ ہمیشہ قوم کی توقعات پر پورا اُتری ہے، پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 19 میں واضح طور پر آزادی اظہار رائے کی حدود متعین کی گئی ہیں ، جو لوگ آئین میں دی گئی آزادی رائے پر عائد کی گئی واضح قیود کی پامالی کرتے ہیں وہ دوسروں پر انگلیاں نہیں اٹھا سکتے۔ہم اپنی آئینی حدود کو بخوبی جانتے ہیں اور دوسروں سے بھی آئین کی پاسداری کو مقدم رکھنے کی توقع رکھتے ہیں۔

جنرل عاصم منیر نے کہا کہ اسلحے کی دوڑ سے خطے میں طاقت کا توازن بگڑنے کا امکان ہے، مصنوعی ذہانت، روبوٹکس اور کوانٹم کمپیوٹنگ سمیت مخصوص ٹیکنالوجیز فضائی طاقت کے استعمال کو تبدیل کر نے کے ساتھ ساتھ اس کے دائرہ کار کو وسعت دے رہی ہیں۔

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر پر ناجائز قبضہ کررکھا ہے، مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی جارحیت پر پوری دنیا کی خاموشی وہاں گونجنے والی آزادی کی آواز کو دبا نہیں سکتی ، ہم اپنے کشمیری بھائیوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے ۔

پاکستان ایئر فورس (پی اے ایف) اکیڈمی رسالپور میں  کیڈٹس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کا انعقاد کیا گیا۔ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر پی اے ایف اصغر خان اکیڈمی میں کیڈٹس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کے مہمان خصوصی تھے۔

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، چیف آف دی ایئر اسٹاف ظہیر احمد بابر سدھو نے پریڈ کا معائنہ کیا۔ تقریب میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان بھی موجود تھے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll