Advertisement

کسی بھی قسم کے دباؤ اور فوجی کشیدگی کے تحت کوئی بھی معاہدہ نہیں ہو گا، حماس

جنگ بندی کی تجاویز اسرائیل کے بنیادی مطالبات پر پورا نہیں اترتی، نیتن یاہو

GNN Web Desk
شائع شدہ 2 سال قبل پر مئی 8 2024، 7:26 شام
ویب ڈیسک کے ذریعے
کسی بھی قسم کے دباؤ اور فوجی کشیدگی کے تحت کوئی بھی معاہدہ نہیں ہو گا، حماس

حماس نے زور دے کر کہا ہے کہ وہ کسی بھی قسم کے دباؤ اور فوجی کشیدگی کے تحت کوئی بھی معاہدہ نہیں کرے گی اورنہ ہی اسرائیلی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا، غزہ سے اسرائیل کے مکمل انخلاء کا مطالبہ کیا ہے اور یہ ہمارا اصولی مطالبہ ہے۔

دوسری طرف اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ حماس کی طرف سے پیش کی گئی جنگ بندی کی تازہ ترین تجویز اسرائیل کے بنیادی مطالبات پر پورا نہیں اترتی۔غزہ میں یرغمالیوں کی واپسی کے لیے ابھی بھی فوجی دباؤ ضروری ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیلی افواج نے اس سے قبل مصر اور غزہ کے درمیان رفح بارڈر کراسنگ کے فلسطینی حصے کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ 

درایں اثناء اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ نے منگل کے روز کہا کہ جنوبی غزہ کی پٹی میں رفح کے قریب ایک علاقے میں فوج کی دراندازی اور اس کے کراسنگ کو کنٹرول کرنے کا عمل اس وقت تک جاری رہے گا جب تک حماس کے خاتمے یا تمام یرغمالیوں کو رہا نہیں کیا جاتا۔

گیلنٹ نے مزید کہا کہ ان کا ملک زیرحراست افراد کی بازیابی کے لیے رعایتیں دینے کے لیے تیار ہے، لیکن اگر زیر حراست افراد کے حوالے سے کوئی معاہدہ نہیں ہوا تو وہ غزہ بھر میں اپنی کارروائیاں تیز کر دے گا۔

دوسری جانب سرکاری فلسطینی نیوز ایجنسی نے منگل کے روز اطلاع دی ہے کہ فلسطینی اتھارٹی نے امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیلی قابض حکام کو رفح پر حملہ کرنے اور اس کے شہریوں کو بے گھر کرنے سے روکنے کے لیے فوری مداخلت کرے۔

فلسطینی ایوان صدر کے سرکاری ترجمان نبیل ابو ردینا نے خبردار کیا کہ اس خطرناک اسرائیلی جارحیت اور رفح میں قتل عام کے خطرات مزید بڑھ جائیں گے جہاں لاکھوں فلسطینی پناہ لیے ہوئے ہیں۔

Advertisement
Advertisement