پاکستان

لگتا ہے بانی چیئرمین پی ٹی آئی کو مزید وقت جیل میں گزارنا پڑے گا، رؤف حسن

توشہ خانہ کے اوپر ایک اور مقدمہ بنانے کی تیاریاں ہو رہی ہیں، سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی

GNN Web Desk
شائع شدہ 7 months ago پر May 29th 2024, 7:58 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
لگتا ہے بانی  چیئرمین پی ٹی آئی کو مزید وقت جیل میں گزارنا پڑے گا، رؤف حسن

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے سیکرٹری اطلاعات رؤف حسن نے کہا ہے کہ لگتا ہے سابق چیئرمین پی ٹی آئی کو مزید وقت جیل میں گزارنا پڑے گا،توشہ خانہ کے اوپر ایک اور مقدمہ بنانے کی تیاریاں ہو رہی ہیں۔

رؤف حسن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کیخلاف توشہ خانہ پر چوتھا مقدمہ بنانے کی کی کوشش کی جا رہی ہے، سابق چیئرمین پی ٹی آئی پر بے بنیاد مقدمات بنائے گئے ہیں اور پوری کوشش کی جا رہی ہے کہ مقدمات کے فیصلے نہ ہوسکیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں سابق چیئرمین پی ٹی آئی کے کیسز میں کہیں انصاف نظر نہیں آرہا ، ایسا لگتا ہے سابق انہیں مزید وقت جیل میں گزارنا پڑے گا جبکہ شاہ محمود قریشی کیخلاف بھی 8،9مقدمے بنائے گئے ہیں۔

توشہ خانہ کیس میں آج جو تماشہ ہوا وہ سب نے دیکھ لیا ، سابق چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف عدت اور سائفر کے مقدمے ختم ہوچکے ہیں، سائفر کا مقدمہ بھی کرش کرچکا اور توشہ خانہ کیس میں سزا معطل ہوچکی ہے۔

رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل سے باہر آنا چاہئے تھا، ہمیں خوف ہے سابق چیئرمین پی ٹی آئی اور مقدمات بنائے جائیں گے،جب تک یہ ہوتا رہے گا نہ انصاف ملے گا اور نہ آزادی ملےگی۔

انہوں نے کہا کہ حمود الرحمان کمیشن رپورٹ میں فوج کیخلاف کوئی بات نہیں کی گئی، رپورٹ میں فوج کے بہادری سےلڑنے کا ذکر ہے، ہماری فوج سے کوئی لڑائی نہیں ہے ۔

رؤف حسن کا مزید کہنا تھا کہ القادر کیس میں ثبوت نہیں مل رہا تو ملک ریاض پر دباؤ ڈالا جارہا ہے، جب تک آئین اور قانون بحال نہیں ہوگا یہ لڑائی ہم لڑتے رہیں گے۔ ابھی بھی سابق چیئرمین پی ٹی آئی پر 200اور مقدمات چل رہے ہیں۔ پچھلے 2سال سے پاکستان میں آئین و قانون کا فقدان نظر آرہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ شاعر احمد فرہاد کا کیس بھی آپ کے سامنے ہے اور اتنے دن حبس بے جا میں رکھنے کے بعد پہلے آزاد کشمیر باغ کے کسی پولیس اسٹیشن میں اس کو لایا گیا اور پھر مظفرآباد میں کوئی کیس درج ہے تو وہاں بھیجا گیا، حقائق پر مبنی ایک نظم لکھنے کی پاداش میں ایک انسان کے پچھلے ایک یا سوا مہینے میں کیا ہوا۔

ترجمان نے کہا کہ تحریک انصاف کے بیانیے کے حوالے سے غلط فہمیاں پیدا کیا جا رہی ہیں اور ہمیں معلوم ہے کہ اس کے پیچھے کونسی طاقتیں کارفرما ہیں، 1971 کے سانحے کے حوالے سے غلط باتیں پھیلائی جا رہی ہیں، حمودالرحمٰن کمیشن میں کہیں بھی فوج کے بارے کوئی غلط بات نہیں کی گئی۔