جی این این سوشل

کھیل

ٹی 20 ورلڈ کپ ،براہ راست نشریات ’’جیت کی جنگ‘‘ صرف جی این این پر

انعامات جیتنے اور کرکٹ کی دنیا سے مستفید ہونے کیلئے بنیں جی این این کی لائیو ٹرانسمیشن کا حصہ اور جیتیں ہزاروں کے موبائل فونز اور دیگر انعامات اور دیکھتے رہیے جیت کی جنگ صرف اور صرف  جی این این کے سنگ

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ٹی 20 ورلڈ کپ ،براہ راست نشریات ’’جیت کی جنگ‘‘ صرف جی این این پر
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

ٹی 20 ورلڈ کپ کی براہ راست نشریات ’’جیت کی جنگ‘‘ صرف جی این این پر دیکھائی جائیں گی۔

جی این این لا رہا ہے کرکٹ کے شائقین کیلئے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی لائیو ٹاک جس میں آپ لائیو دیکھ سکیں گے نامور کرکٹر سلمان بٹ کو اور ان کے ساتھ دیگر سٹارز بھی لائیو ٹاک کو حصہ ہونگے ۔ 

جس میں دیکھنے والے افراد بھی لائیو ٹرانسمیشن  کا حصہ بن سکیں گے ، لائیو ٹرانسمیشن میں ہوسٹ کی جانب سے دیکھنے والوں سے سوالات بھی کیے جائیں گے اور سوالات کے ٹھیک جوابات دینے والے افراد کو قیمتی انعامات سے بھی نوازا جائے گا ۔ 

انعامات جیتنے اور کرکٹ کی دنیا سے مستفید ہونے کیلئے بنیں جی این این کی لائیو ٹرانسمیشن کا حصہ اور جیتیں ہزاروں کے موبائل فونز اور دیگر انعامات اور دیکھتے رہیے جیت کی جنگ صرف اور صرف  جی این این کے سنگ ۔ 

 

پاکستان

سیاسی جماعتوں کو ملک کے لیے غیر ضروری سمجھنے سے زیادہ بڑی حماقت کوئی نہیں، مولانا فضل الرحمان

بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے باعث حکومتی رٹ ختم ہو چکی ہے، سربراہ جے یو آئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سیاسی جماعتوں  کو ملک کے لیے غیر ضروری سمجھنے سے زیادہ بڑی حماقت کوئی نہیں، مولانا فضل الرحمان

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ  سیاسی جماعتوں اور سیاسی قائدین کو ملک کے لیے غیر ضروری سمجھنے سے زیادہ بڑی حماقت کوئی نہیں۔ بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے باعث حکومتی رٹ ختم ہو چکی ہے، ضرورت پڑی تو ملک کے چپے چپے کی حفاظت کریں گے،

قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سیاستدانوں کو با اختیار بناؤ، سیاسی لوگوں کی اہمیت ختم کی جارہی ہے، جہاں معروف اور تجربہ کار ہے ان کو سائیڈ لائن کیا جا رہا ہے۔ ظاہر ہے قائدین کی جگہ نئے نوجوان لیں گے مگر وہ تجربہ نہیں رکھتے اور جذباتی ہوتے ہیں اس سے معاملات اتنے الجھ جاتے ہیں کہ اس گتھی کو سلجھانا مشکل ہوجاتا ہے، سب چیزیں اپنے اندر سمیٹنا اور سارے معاملات کے لیے فیصل آباد کا گھنٹا گھر بن جانا یہ شاید ایک خواہش ہوسکتی ہے مگر یہ مسئلے کا حل نہیں۔

سربراہ جے یو آئی نے بتایا کہ سی پیک یہ سب معاملات ہیں جن کے سامنے رکاوٹیں کھڑی ہوگئی ہیں، ڈیرہ اسماعیل خان، لکی مروت کا علاقہ مسلح قوتوں کے قبضہ میں ہے، وہاں کوئی کام نہیں ہوسکتا، حالات کی سنگینی کا اندازہ اس سے لگائیں کہ کچھ علاقوں میں آج سکولوں اور کالجوں میں پاکستان کا ترانہ نہیں پڑھا جاسکتا، پاکستان کا جھنڈا نہیں لہرایا جاسکتا، یہاں تک صورتحال خراب ہو گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن سے پہلے میں افغانستان گیا وہاں باہمی تجارت، افغان مہاجرین پر بات چیت کی، میں افغانستان سے کامیاب ہو کر واپس لوٹا تھا، ہم ذمہ داریاں کسی اور پر ڈال دیں، اس طرح نہیں چلے گا سندھ میں ڈاکوؤں کا راج ہے، کچے کی صورتحال کو دیکھ کر پریشان ہیں، پارلیمنٹ سے درخواست ہے کہ آگے بڑھیں اور ان سے گفتگو کی جائے، جب ریاست ناکام ہو جاتی ہے تو ہم جا کر وہاں صورتحال کو کنٹرول کرتے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ جبری گمشدگیاں ایک اہم مسئلہ ہے، اس پر بات چیت ہونی چاہیے، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ انہیں بتائیں ان کے پیارے اس وقت کہاں ہیں؟ میں چاہتا ہوں کہ لوگ افواج پاکستان پر اعتبار کریں۔

انہوں نے کہا کہ مہنگائی بڑھتی جارہی ہے، لوگوں کو روزگار نہیں دے پا رہے، پاک پی ڈبلیو ڈی اور یوٹیلیٹی سٹور کو ہم ختم کر رہے ہیں، ہم اس طرح کے قوانین کو ایوان میں مسترد کریں گے، یہی سب دیکھ کر سردار اختر مینگل نے استعفیٰ دیا، آپ واضح ہدایات دیں کہ یہ ایوان مضطرب ہے، ہم یہاں ملک و قوم کی خدمت کے لیے بیٹھے ہوئے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ اس صورتحال میں ہمیں قدم اٹھانا چاہیے، ہم لڑیں گے، تنقید کریں گے، اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے لیکن ملک کو ضرورت پڑی تو اپنا کردار نبھائیں گے، پارلیمان، سیاسی جماعتوں اور قائدین کو ملک کے لیے غیر ضروری سمجھنے سے زیادہ بڑی حماقت کوئی نہیں۔

انہوں نے دریافت کیا کہ کیا حکومت کے پاس فیصلوں کا اختیار ہے؟ کیا ان کے پاس صلاحیت ہے فیصلہ کرنے کی یا اپوزیشن کو اعتماد میں لے کر پارلیمان خود بات چیت کرے اور ملک کے اندر اضطراب کو ختم کرے؟ ہم پراکسی جنگ لڑ رہے ہیں، یہ ہمارے مفادات کی جنگ نہیں، عالمی قوتیں اس کا فائدہ اٹھا رہی ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

نیب نے فراڈ کیس میں دوبڑے ملزمان کو گرفتارکر لیا

کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم نے بدعنوانی کے کافی ثبوت حاصل کرنے کے بعد مکمل تفتیش کے دوران ندیم انور اور فہیم انجم نامی دو ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

نیب نے فراڈ کیس میں دوبڑے ملزمان کو گرفتارکر لیا

لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے بدھ کے روز پرائم زون انویسٹمنٹ سکیم کے نام سے ایک بڑے سرمایہ کاری فراڈ اسکینڈل میں مبینہ طور پر ملوث دو ہائی پروفائل ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) نیب لاہور امجد مجید اولکھ کی ہدایت پر پرائم زون اسکینڈل کی کھلی عدالت میں دائر درخواستوں کی تحقیقات اور ان کے خلاف کریک ڈاؤن کے لیے ایک کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم (سی آئی ٹی) تشکیل دی گئی۔

 انکوائری/تفتیش کی کارروائی کے دوران یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے ایل پی جی کاروبار میں سرمایہ کاری کی پونزی اسکیم میں سرمایہ کاری کرنے کا لالچ دے کر، ماہانہ بنیادوں پر بہت زیادہ منافع کا وعدہ کرکے عام لوگوں کو دھوکہ دیا۔


کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم نے بدعنوانی کے کافی ثبوت حاصل کرنے کے بعد مکمل تفتیش کے دوران ندیم انور اور فہیم انجم نامی دو ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ بھی الزام ہے کہ پرائم زون انتظامیہ نے اربوں مالیت کے منافع بخش مالی فوائد کی آڑ میں غیر مشکوک افراد سے ماہانہ بنیادوں پر غیر حقیقی منافع کا وعدہ کرتے ہوئے سرمایہ کاری کی درخواست کی۔


تحقیقات کے دوران اب تک 1800 شکایت کنندگان نے 1.25 بلین روپے (تقریباً) کے اپنے دعوے درج کرائے ہیں۔ تفتیشی ٹیم نے اس سے قبل مفتی رضوان اور شہزاد احمد نامی دو ملزمان کو گرفتار کیا تھا، جب کہ بیورو مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے اور لوٹی گئی رقم کی بازیابی کے لیے پرعزم ہے۔



پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پی ٹی آئی کی سردار اختر مینگل سے استعفیٰ واپس لینے کی اپیل

ملاقات میں سردار اختر مینگل نے وفد کو بلوچستان کے بنیادی مسائل سے آگاہ کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی  کی سردار اختر مینگل سے استعفیٰ واپس لینے کی اپیل

پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر اورقومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب کی بلوچستان نیشنل پارٹی(مینگل) کے سربراہ  سردار اختر مینگل سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی، عمر ایوب اور اسد قیصر نے سردار اختر مینگل سے استعفیٰ واپس لینے کی درخواست کر دی۔

ملاقات میں سردار اختر مینگل نے وفد کو بلوچستان کے بنیادی مسائل سے آگاہ کیا۔

سردار اختر مینگل نے واضح کیا کہ وہ استعفیٰ واپس نہیں لیں گے کیونکہ بلوچستان کے مسائل کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔

ملاقات میں سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا و دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز سردار اختر مینگل نے قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔ پارلیمنٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سربراہ بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) سردار اختر مینگل نے کہا کہ میں قومی اسمبلی سے استعفیٰ اس لئے دے رہا ہوں کیونکہ اپنے لوگوں کے لیے کچھ نہیں کرسکا۔

انہوں نے کہا کہ میں ریاست، صدر، وزیراعظم پر عدم اعتماد کا اعلان کرتا ہوں، یہ لوگ بلوچستان کے مسئلے کو سمجھ نہیں سکے، ہمارے آباؤ اجداد نے ہمیں عزت سے بات کرنا سیکھایا، ملک میں حکومت نام کی رہ گئی ہے۔ بلوچستان کے معاملے پر لوگوں کو دلچسپی نہیں ہے۔

سربراہ بی این پی مینگل نے کہا کہ 65 ہزار ووٹرز مجھ سے ناراض ہونگے لیکن میں ان سے معافی مانگتا ہوں، یہ اسمبلی ہماری آواز کو نہیں سنتی تو اس میں بیٹھنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔

اخترمینگل کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں سیاست سے بہتر ہے پکوڑے کی دکان لگالوں، یہ لوگ بلوچستان کے مسئلے کو سمجھ نہیں سکے، اب کسی ادارے پر یقین نہیں رہا۔ پاکستان میں سیاست سے بہتر ہے کہ پکوڑوں کی دکان لگا لوں۔

واضح رہے کہ سردار اختر مینگل این اے256 خضدار سے قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے تھے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll