جی این این سوشل

دنیا

سائفرکیس کے فیصلے پر امریکا کا رد عمل سامنے آ گیا

بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ پاکستانی عدالتوں کو کرنا ہے، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سائفرکیس کے فیصلے پر امریکا کا رد عمل سامنے آ گیا
سائفرکیس کے فیصلے پر امریکا کا رد عمل سامنے آ گیا

بانی پی ٹی آئی عمران خان کے سائفر کیس کے فیصلے پر امریکا کا ردعمل سامنے آگیا۔امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ پاکستانی عدالتوں کو کرنا ہے۔

پریس بریفنگ کے دوران عمران خان کے سائفر کیس میں بریت کے فیصلے سے متعلق سوال کے جواب میں ملر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے متعلق سوالات کا کئی بار جواب دے چکے ہیں۔

میتھیو ملر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ پاکستانی عدالتوں کو کرنا ہے، ہم مختلف ممالک سے متعلق فیصلے کیلئے مناسب حالات اور سیاق وسباق کو مدنظر رکھتے ہیں۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ سے بانی پی آئی کے عدت کیس سے متعلق بھی سوال کیا گیا جس پر انہوں نے جواب دیا کہ فیصلہ پاکستانی عدالتوں کو کرنا ہے۔

یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی سائفر کیس میں سزا کالعدم قرار دیتے ہوئے بری کردیا۔

آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت نے سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو 10،10 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

دنیا

متحدہ عرب امارات کے صدرکا لبنان کیلئے ر 100 ملین امریکی ڈالر کا امدادی پیکج کا اعلان

یہ اقدام متحدہ عرب امارات کی جانب سے لبنان کو درپیش چیلنجز کے پس منظر میں اس کی حمایت کرنے کی مسلسل کوششوں کا حصہ ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

متحدہ عرب امارات کے صدرکا لبنان کیلئے ر 100 ملین امریکی ڈالر کا امدادی پیکج کا اعلان

متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان نے لبنان کی عوام کو فوری طور پر 100 ملین امریکی ڈالر کا امدادی پیکج فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

یہ اقدام متحدہ عرب امارات کی جانب سے لبنان کو درپیش چیلنجز کے پس منظر میں اس کی حمایت کرنے کی مسلسل کوششوں کا حصہ ہے جو لبنانی عوام کی مدد کے لیے قوم کے غیر متزلزل عزم کا عکاس ہے ۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

آرٹیکل 63 اے نظرثانی کیس، جسٹس نعیم اختر افغان لاجر بینچ میں شامل

لارجر بینچ ساڑھے 11 بجے آرٹیکل 63 اے کیس کی سماعت کرے گا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آرٹیکل 63 اے نظرثانی کیس، جسٹس نعیم اختر افغان لاجر بینچ میں شامل

سپریم کورٹ پریکٹس پروسیجر کمیٹی نے جسٹس نعیم اختر افغان کو آرٹیکل 63 اے نظرثانی کیس کے سماعت کرنے والے بینچ میں شامل کرلیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کا اجلاس صبح 9 بجے سپریم کورٹ میں ہوا، چیف جسٹس قاضی فاٸز عیسیٰ اور جسٹس امین الدین خان جسٹس منصور علی شاہ کا انتظار کرتے رہے تاہم جسٹس منصور علی شاہ کمیٹی اجلاس میں شریک ہوئے اور نہ کوئی پیغام بھیجا۔

چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے جسٹس منصورعلی شاہ کا نام تجویزکیا تاہم جسٹس منصور کے کمیٹی اجلاس میں نہ آنے پر جسٹس نعیم اختر بینچ میں شامل کرلیا گیا۔

جسٹس نعیم اختر افغان کی شمولیت سے سپریم کورٹ کا 5 رکنی لارجر بینچ مکمل ہوگیا، لارجر بینچ ساڑھے 11 بجے آرٹیکل 63 اے کیس کی سماعت کرے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کیس کے سماعت کے دوران آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس قاضی فائز عسیٰ کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ نے سماعت کی جبکہ لارجر بینج کے رکن جسٹس منیب اختر نے موجودہ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کے بنائے بینچ میں بیٹھنے سے انکار کردیا تھا۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست پر دوران سماعت اہم ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ تمام سائلین کے مقدمات ایک شخص کی صوابدید پر نہیں چھوڑے جاسکتے۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے آرٹیکل 63 اے کی نظرِ ثانی درخواستوں کی سماعت میں جسٹس منیب اختر کے بینچ میں نہ بیٹھنے کے خط کے بعد پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کا اجلاس بلایا تھا۔

یار رہے کہ گزشتہ روز جسٹس منیب اختر نے رجسٹرار کو لکھے اپنے دوسرے خط میں آج کی سماعت کے حکم نامے کوغیرقانونی قرار دے دیا، جسٹس منیب نے خط میں کہا کہ پانچ رکنی لارجربینچ نے کیس کی سماعت کرنی تھی، چار رکنی بینچ عدالت میں بیٹھ کرآرٹیکل63 اے سے متعلق نظرثانی کیس نہیں سن سکتا۔

انہوں نے کہا کہ آج کی سماعت کا حکم نامہ مجھے بھیجا گیا، حکم نامے میں میرا نام لکھا ہوا ہے مگر آگے دستخط نہیں، بینچ میں بیٹھنے والے4 ججز قابل احترام ہیں، مگر آج کی سماعت قانون اور رولز کے مطابق نہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

ملک میں سب سے زیادہ ٹیکس ریٹرنز فائل کرنے کا نیا ریکارڈ قائم

پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار سالانہ آمدن ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تعداد 35 لاکھ سے بڑھ گئی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ملک میں سب سے زیادہ ٹیکس ریٹرنز فائل کرنے کا نیا ریکارڈ قائم

رواں سال ملکی تاریخ میں پہلی بار 35 لاکھ سے زائد انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروائے گئے۔ 

پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار سالانہ آمدن ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تعداد 35 لاکھ سے بڑھ گئی ہے، ان گوشواروں کے ساتھ ٹیکس گزاروں نے 55 ارب روپے سے زیادہ کا ٹیکس بھی جمع کرایا ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے مطابق  گزشتہ سال 30 ستمبر تک 16لاکھ ٹیکس گوشوارے ایف بی آر کو موصول ہوئے تھے، اس طرح سال 2024-23 کے سالانہ ٹیکس گوشوارے پچھلے سال کے مقابلے میں دوگنا سے بھی زیادہ جمع کرا ئے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی تاریخ  میں گزشتہ روز کی گئی 14 دن کی توسیع کرنے کی وجہ ایف بی آر کے سسٹم میں دشواریاں بھی تھیں جس کے باعث تاجر تنظیموں اور عوام کو ٹیکس گوشوارے جمع کرانے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔ 

ان دشواریوں کے ازالے کے لیے چیئرمین ایف بی آر  نے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے ساتھ مشاورت کی اور ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں 14دن کی توسیع کی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll