حکومت نے ترقیاتی بجٹ میں 101 فیصد کا اضافے کا اعلان
قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوگیا اور وزیر خزانہ محمد اورنگزیب بجٹ پیش کررہے ہیں۔
بجٹ دستاویز کے مطابق حکومت کی جانب سے برآمد کرنے اور مقامی ضروریات پوری کرنے کے لیے سولر پینلز تیار کرنے کی غرض سے پلانٹ ، مشینری اور اس کے ساتھ منسلک آلات اور سولر پینلز، انورٹرز (Inverters) اور بیٹریوں کی تیاری میں استعمال ہونے والے خام مال اور پرزہ جات کی درآمد پر رعایتیں دی جارہی ہیں تاکہ درآمد شدہ سولر پینلز پر انحصار کم کیا جاسکے اور قیمتی زرمبادلہ بچایا جاسکے۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ترقیاتی بجٹ میں 101 فیصد کا اضافہ کیا ہے، جاری سکیموں کیلئے 81 فیصد اور نئی سکیموں کیلئے 19 فیصد بجٹ دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر، انضمام شدہ اضلاع کیلئے ترقیاتی کام کیے جائیں گے، جاری ترقیاتی منصوبوں کو آئندہ مالی سال ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے گا، 5 ایز کے تحت ایکسپورٹ، ایکویٹی، امپاورمنٹ، انوائرمنٹ اور انرجی پر توجہ دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت کے اسٹینڈ بائی معاہدہ کرنے پر اس کی تعریف کرنا ہوگی، اسٹیڈ بائی معاہدے سے معاشی استحکام کی راہ ہموار ہوئی، اسٹینڈ بائی معاہدے سے غیر یقینی صورتحال کا خاتمہ ہوا، مہنگائی مئی میں کم ہوکر 12فیصد تک آگئی اور اشیائے خورد و نوش عوام کی پہنچ میں ہیں۔ آنے والے دنوں میں منہگائی میں مزید کمی کا امکان ہے، ہماری مالیاتی استحکام کی کوششیں ثمر آور ہورہی ہیں، سرمایہ کار متعدد شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کررہے ہیں۔
وفاقی حکومت نے بجٹ 25-2024 میں کم سے کم ماہانہ تنخواہ کو 32 ہزار روپے سے بڑھا کر 36 ہزار روپے کردیا ہے۔ اس کے علاوہ حکومت کی جانب سے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے۔
بجٹ دستاویز کے مطابق گریڈ ایک سے 16 کے سرکاری ملازمین کی قوت خرید بہتر بنانے کے لیے تنخواہوں میں پچیس فیصد اضافہ کیا جا رہا ہے جب کہ 17 سے 22 گریڈ تک افسران کی تنخواہوں بائیس اضافہ کیا جا رہا ہے۔ ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں بائیس فیصد اضافہ کرنے کی تجویز ہے۔ حکومت کی جانب سے مالی سال 25-2024 کے بجٹ میں سولر پینل انڈسٹری کے فروغ کیلئے درآمد پر رعایت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وزیرخزانہ کی تقریر کے دوران اپوزیشن اراکین کا ایوان میں شور شرابہ جاری ہے اورسنی اتحاد کونسل کے ارکان کا اپنی نشستوں پر کھڑے ہو کر احتجاج اور نعرے لگا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں مالی سال 25-2024 کا بجٹ پیش کیا جارہا ہے۔
جلسے کی اجازت نہ ملنے کی صورت میں پنجاب بھر میں احتجاج کرنے کا فیصلہ
- 3 گھنٹے قبل
مقبوضہ کشمیر کیلئے پاکستان کی حمایت میں کمی آئی نہ آئے گی ، وزیر اعظم آزاد کشمیر
- ایک گھنٹہ قبل
خیبرپختونخوا میں میٹرک او انٹر کے امتحانات ملتوی کر دیئے گئے
- 5 گھنٹے قبل
نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم تین ملکی کرکٹ سیریز میں شرکت کے لیے پاکستان پہنچ گئی
- 6 گھنٹے قبل
یوم یکجہتی کشمیر پرآرمی چیف جنرل عاصم منیر کا مظفر آبادکا دورہ
- ایک گھنٹہ قبل
فلسطینی کسی بھی صورت اپنی سرزمین سے بے دخلی قبول نہیں کریں گے، حماس
- 5 گھنٹے قبل
لاہور : پنجاب ریونیو اتھارٹی نے ریسٹورنٹس کے گرد گھیرا تنگ کر دیا
- 3 گھنٹے قبل
اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری کی ٹرمپ کے غزہ پر قبضے پر کڑی تنقید
- 4 گھنٹے قبل
محسن نقوی سے چینی ہم منصب کی ملاقات ، دو طرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق
- 3 گھنٹے قبل
لوئر کرم کے بعد اب اپرکرم میں بھی بنکرز گرانے کا عمل شروع کر دیا گیا
- 4 گھنٹے قبل
وزیر اعظم کی آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی آمد، پولیس کے چاق وچوبند دستے نے سلامی دی
- 5 گھنٹے قبل
پاکستان اور چین کا انٹیلیجنس شئیرنگ کو مزید بہتر کرنے پر اتفاق
- 6 گھنٹے قبل