جی این این سوشل

پاکستان

کم عمری میں بچے محنت مزدوری کیوں کرتے ہیں ؟

چائلڈ لیبر کے خاتمہ کے لیے دنیا بھر میں قانون سازی کی جاتی ہے۔ پاکستان میں بھی چائلڈ لیبر سے نجات کے لیے قانون پاس کیا گیا ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

کم عمری میں بچے  محنت مزدوری کیوں کرتے ہیں ؟
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

ہر سال 12 جون کو عالمی سطح پر چائلڈ لیبر ڈے منایا جاتا ہے۔ رواں سال بھی عالمی سطح پر چائلڈ لیبر ڈے  25 سال گرہ منائی گئی، جس کے لیے تھیم ’’ لیٹس ایکٹ آن آور کمٹمنٹ، اینڈ چائلڈ لیبر‘‘ کا انتخاب کیا گیا۔ تاریخ میں پہلی بار 2002 میں چائلڈ لیبر کے مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے اقوام متحدہ کے ایک ذیلی ادارے انٹرنیشنل لیبر آرگنائزییشن (آئی ایل او) کی سفارشات پر12 جون کو بطور چائلڈ لیبر ڈے مختص کیا گیا۔ 
یونیسیف کے مطابق دنیا بھر میں ہر دس میں سے ایک بچہ چائلڈ لیبر کا شکار ہے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق دنیا بھر میں 160 ملین سے زائد بچے چائلڈ لیبر سے متاثر ہو رہے ہیں۔ جن میں سب سے زیادہ تعداد برا عظم افریقہ سے تعلق رکھنے والے بچوں کی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق صرف افریقہ میں 72 ملین سے زائد بچے چائلڈ لیبر کا شکار ہیں۔ دوسرے نمبر پر ایشائی ممالک کے 62 ملین بچے، امریکہ کے 11 ملین، یورپ اور مرکزی ایشیا کے 6 ملین، جبکہ متحدہ عرب امارات کے 1 ملین بچے چائلڈ لیبر کا شکار ہیں۔ 
ایک اہم سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر یہ چائلڈ لیبرکیا ہے؟ 
انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن(آئی ایل او) کے مطابق ایسا تفویض شدہ کام جو بچوں کو ان کی معصومیت، تخلیقی صلاحیتوں اور وقار سے محروم کر دے اور بچوں کی ذہنی اور جسمانی نشونما پر براہ راست برااثر ڈالے، چائلڈ لیبر کے ضمرے میں آتا ہے۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ایسا کوئی بھی کام جس میں بچے کو کمانے کی عمر سے قبل مشغول کیا جائے، مگر اس کام کا بچے  کی صحت و تعلیم پر کوئی مضر اثر نہ ہو، چائلڈ لیبر کے ضمرے میں نہیں آتا۔ 
بد قسمتی سے دنیا بھر میں چائلڈ لیبرکی لعنت اپنے پنجے گاڑے ہوئے ہے۔ مختلف وجوہات کی بناء پر بچوں کو مجبورا اپنے کھیلنے کودنے کی عمر میں چائلڈ لیبر کا شکار ہوتے ہیں۔
یوں تو دنیا بھر مں چائلڈ لیبر کی وجوہات مختلف ہیں، مگرعالمی طور پرچائلڈ لیبر کی سب سے بڑی وجہ غربت ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ترقی پذیر ممالک میں چائلڈ لیبر کی شرح سب سے زیادہ ہے۔ غریب لوگ اپنی آمدن کے ذرائع بڑھانے کے لیے اپنے گھر کے چھوٹے بچوں کو بھی کام میں جت دیتے ہیں، جس کے نتیجہ میں چھوٹے بچوں کا معصوم ذہن صحیح نشونما نہیں کر پاتا اور وہ معاشرے کے گرداب میں پھنس جاتے ہیں۔ 
کچھ جگہوں پر لوگوں نے چائلڈ لیبر کو بطور رواج سمجھ لیا ہے، جہاں بچے اپنے مالکان کا کام کرتے ہیں اور بدلے  میں مالکان سماجی خدمت سمجھتے ہوئے بچوں کو ان کی خدمت کے عوض چند اونے پونے دام پکڑا دیتے ہیں۔ مزید یہ کہ بچوں سے کام لینا بجٹ کے لحاظ سے بہت موزوں رہتا ہے کیوں کہ بچوں کو کسی بالغ کی نسبت زیادہ معاوضہ ادا نہیں کرنا پڑتا۔ معاشرے میں موجود طبقاتی نظام اور جنس پرستی بھی چائلڈ لیبر کی ایک بڑی وجہ ہے۔
چائلڈ لیبر کے شکار بچے مختلف قسم کے کاموں میں مشغول کیے جاتے ہیں۔ جن میں زراعت، کان کنی، بھٹہ مزدوری، گھر کی نوکر چاکری، ہوٹلوں اور دکانوں پر کام کاج اور صنعتوں میں کام سر فہرست ہیں۔ مزید برآں، جنگی مہم جوئیوں کے دوران، بچوں کو جنگی حکمت عملی کے طور پر بطور جا سوس اور مددگار استعمال کیا جاتا ہے۔
چائلڈ لیبر بچوں پر بہت سنگین  اثرات مرتب کرتی ہے۔ ایسے بچے جو چائلڈ لیبر کا شکار ہوتے ہیں، وہ ذہنی، جسمانی اور نفسیاتی طور پر مفلوج ہو جاتے ہیں۔ ایسے بچے نہ تو اپنی تعلیم پر توجہ مرکوز رکھ پاتے اور نہ ہی ان کا کام ان کے ایک بہتر مستقبل کا ضامن ہوتا ہے۔
چائلڈ لیبر کی روک تھام کے لیے دنیا بھر میں انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن، یونیسیف سمیت متعدد ادارے کام کر رہے ہیں۔ پاکستان بھی اقوام متحدہ کا رکن ملک ہونے کے ناطے اقوام متحدہ کے چارٹر اور انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے ساتھ کام کرتا ہے۔ پاکستان میں یونیسیف کے مشنز بھی چائلڈ لیبر کے تدارک کے لیے کوشاں ہیں۔ اس کے علاوہ، پاکستان میں سپارک( سوسائٹی فار دی پروٹیکشن آف دی رائٹس آف دی چلڈرن) کام کر رہا ہے۔ 
چائلڈ لیبر کے خاتمہ کے لیے دنیا بھر میں قانون سازی کی جاتی ہے۔ پاکستان میں بھی چائلڈ لیبر سے نجات کے لیے قانون پاس کیا گیا ہے۔ بچوں کی ملازمت کا ایکٹ 1991 پاکستان کا وہ تازہ ترین قانون ہے جسے خاص طور پر چائلڈ لیبر کے خاتمے کے تناظر میں نافذ کیا گیا ہے۔ اس قانون کے تحت 14 سال سے کم عمر کے بچوں کو ذہنی و جسمانی خطرات والے شعبوں میں کام کرنے پر پابندی ہے۔

ملکی ترقی اور معاشرتی بہبود کے حصول میں بچوں کی مزدوری( چائلڈ لیبر) کا خاتمہ ایک اہم معاملہ ہے۔ چائلڈ لیبر نے غربت اور تعلیم کی کمی جیسے مسائل کو اور بھی پیچیدہ بنا دیا ہے۔ اس مسئلے کا حل صرف حکومتی اقدامات پر مشتمل نہیں ہو سکتا، بلکہ معاشرتی اور سماجی سطح پر تبدیلی اور اقدامات بھی ضروری ہیں۔  
معاشرہ مجموعی طور پر چائلڈ لیبر کے خاتمے میں ایک کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے۔ یہ معاملہ ہمارے معاشرتی اقداراور سماجی اعتقادات کے ساتھ بھی وابستہ ہے۔  
چائلڈ لیبر کے خاتمے کے لیے تعلیم کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے، تاکہ ہر بچہ اس کا حق حاصل کر سکے۔ تعلیمی اداروں کی فراہمی اور ترقی سماج کے اہم مقاصد میں سے ایک ہونی چاہئے۔ اسن کے ساتھ ہی سماج کو چائلڈ لیبر کے نقصانات کی آگاہی دینا ضروری ہے۔ اس سے لوگوں کی سمجھ میں اضافہ ہوگا کہ چائلڈ لیبر کا خاتمہ کرنا ملک و قوم کے مستقبل کے لیے کیسے سود مند ہوسکتا ہے۔ حکومت کو ایسی موثر قانون سازی کرنی چاہئے جو چائلڈ لیبر کے خاتمے کی ضامن ہو۔  
سماج کو چائلڈ لیبر کے خاتمے کے لیے ایک دوسرے کی مدد کی ضرورت ہوتی ہے۔ معاشرے کے تعاون کے ساتھ امدادی ادارے بچوں کو مزدوری سے نکالنے میں معاونت فراہم کر سکتے ہیں۔ اس وقت چائلڈ لیبر کے خاتمے کے لیے سماجی تبدیلی اور مربوط اقدامات کی انتہائی اشد ضرورت ہے۔ ضرورت اس امر کی بھی ہے کہ معاشرہ بحیثیت مجموعی چائلڈ لیبر کو ناقابل قبول قرار دے۔ 
بچوں کی مزدوری کا خاتمہ ایک سماجی فرض ہے جس پر ہمیں مل کر عمل کرنا ہوگا۔ اگر ہم سماج کے مختلف اقسام میں چائلڈ لیبر کے خاتمے کے لیے اپنا حصہ ادا کریں تو ہم ایک بہتر معاشرتی و معاشی مستقبل کی طرف قدم بڑھا سکتے ہیں۔

 

 

 

علاقائی

شمالی وزیرستان ہیلی کاپٹر حا د ثہ میں چھ ہلاک، آٹھ زخمی

شمالی وزیرستان میں ماڑی پیٹرولیم کا چارٹرڈ ایم آئی 8 ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہوا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

شمالی وزیرستان ہیلی کاپٹر حا د ثہ میں چھ ہلاک، آٹھ زخمی

 شمالی وزیرستان: شمالی وزیرستان ہیلی کاپٹر حا د ثہ میں چھ افراد ہلاک اور آٹھ زخمی ہو گئے۔

ماڑی پیٹرولیم کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ شمالی وزیرستان میں ماڑی پیٹرولیم کا چارٹرڈ ایم آئی 8 ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہوا۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ہیلی کاپٹر پر 3 روسی پائلٹس سمیت 14 مسافر سوار تھے، ابتدائی اطلاعات کے مطابق ہیلی کاپٹر پر سوار6 افراد ہلاک اور 8 افراد شدید زخمی ہوئے۔

ترجمان ماڑی پیٹرولیم کا بتانا ہے کہ ہیلی کاپٹر شمالی وزیرستان میں پروازکے دوران آئل فیلڈ کے قریب گر کر تباہ ہوا، ہیلی کاپٹر حادثہ تکنیکی وجوہات کے باعث پیش آیا۔

ماڑی پیٹرولیم کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حادثے کا علاقے میں سکیورٹی صورتحال یا دہشتگردی سے کوئی تعلق نہیں ہے، ہیلی کاپٹر شیوا وزیرستان بلاک میں پرسنل ٹرانسپورٹیشن فراہم کر رہا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پاکستان اور امریکہ کا تجارتی تعلق مزید مضبوط کرنے کا عزم

وزیراعظم نے کہا کہ صدر جوبائیڈن اور خاتون اول جل بائیڈن سے اُن کی مختصر ملاقات نہایت خوشگوار رہی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان اور امریکہ   کا تجارتی تعلق مزید مضبوط کرنے کا عزم

پاکستان اور امریکہ نے تجارت، سرمایہ کاری ، ٹیکنالوجی اور موسمیاتی لائحہ عمل سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کی مشترکہ خواہش کا اعادہ کیا ہے۔

یہ بات وزیراعظم شہبازشریف نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شریک سربراہانِ مملکت و حکومت کے اعزاز میں امریکی صدر جوبائیڈن کی طرف سے دیئے گئے استقبالیے میں شرکت کے بعد اپنے ایکس ہینڈل پر ایک پیغام میں کہی۔

وزیراعظم نے کہا کہ صدر جوبائیڈن اور خاتون اول جل بائیڈن سے اُن کی مختصر ملاقات نہایت خوشگوار رہی۔

پڑھنا جاری رکھیں

کھیل

چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی پی سی بی کے اعلیٰ عہدیداران سے ملاقات

اس موقع پر چیف آپریٹنگ آفیسر سلمان نصیر، ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ عبداللہ خرم نیازی، ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ، رکن سلیکشن کمیٹی بلال افضل اور عامر میر سمیت دیگر  بھی موجود تھے  

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی  پی سی بی کے اعلیٰ عہدیداران سے ملاقات

چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے پی سی بی کے اعلیٰ عہدیداران سے ملاقات کی ہے۔ 

تفصیلات کےمطابق  ملاقات میں آئندہ ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل کرکٹ کے ایونٹس پر تبادلہ خیال کیاگیا،  چیئرمین   پاکستان کرکٹ بورڈ نے بورڈ حکام سے مستقبل میں پی سی بی کے اقدامات پر بھی بریفنگ لی۔ 

اس موقع پر چیف آپریٹنگ آفیسر سلمان نصیر، ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ عبداللہ خرم نیازی، ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ، رکن سلیکشن کمیٹی بلال افضل اور عامر میر سمیت دیگر  بھی موجود تھے  ۔    

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll