جی این این سوشل

پاکستان

وزیر اعظم کا تاجک صدر سے ٹیلی فونک رابطہ، امن و استحکام کیلئے ملکر کام کرنے پر اتفاق

شہباز شریف نے تاجک صدر کو عید الاضحیٰ کی مبارکباد دی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

وزیر اعظم کا تاجک صدر سے ٹیلی فونک رابطہ، امن و استحکام کیلئے ملکر کام کرنے پر اتفاق
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

وزیراعظم شہباز شریف نے تاجکستان کے صدر امام علی رحمان سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ، وزیر اعظم نے تاجک صدر کو عید الاضحیٰ کی مبارکباد دی۔

دونوں رہنمائوں نے باہمی امن، خوشحالی اور ترقی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ، وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان اور تاجکستان کے درمیان مضبوط برادرانہ تعلقات کو سراہا۔

دونوں رہنمائوں نے دوطرفہ تعلقات کی مثبت رفتار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے آستانہ میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

علاوہ ازیں علاقائی اتحاد اور تعاون کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ اور خطے میں امن و استحکام کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

پاکستان

جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے آپریشن عظم استحکام کی مخالفت کردی

انہوں نے کہا کہ اگر شروع کیا گیا تو اس کے نتیجے میں مزید عدم استحکام آئے گا، انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی جماعتیں دوسروں کے فیصلوں کا خمیازہ بھگتیں گی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے  آپریشن عظم استحکام کی مخالفت کردی

کوئٹہ: جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پیر کے روز اپنی جماعت کی جانب سے نئی اعلان کردہ فوجی مہم 'آپریشن عظم استحکام' کی مخالفت کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ اگر شروع کیا گیا تو اس کے نتیجے میں مزید عدم استحکام آئے گا، انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی جماعتیں دوسروں کے فیصلوں کا خمیازہ بھگتیں گی۔


ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، رحمان نے کہا، "ریاست کی اتھارٹی بہت سے علاقوں میں کمزور ہے، کالعدم تنظیمیں آزادانہ طور پر کام کر رہی ہیں اور عوام میں خوف پھیلا رہی ہیں"۔

موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے رحمان، جو پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی قیادت بھی کرتے ہیں، نے ریمارکس دیے کہ وزیر اعظم شہباز شریف محض ایک شخصیت ہیں۔ انہوں نے ریاست کو اپنے شہریوں کے تئیں اپنی روش کو ایڈجسٹ کرنے کی ضرورت پر زور دیا، تجویز کیا کہ مثبت نتائج کے لیے انسانی سرمائے میں سرمایہ کاری ضروری ہے۔


ہفتے کے روز، حکومت نے ملک میں عسکریت پسندی کے خاتمے کے لیے ایک فوجی آپریشن شروع کیا۔


تاہم اس اقدام کو جے یو آئی-ایف اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) دونوں نے مشترکہ طور پر مسترد کر دیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

چوہدری پرویز الٰہی کا ڈھیل اور ڈیل کا طعنہ دینے والوں کا کرارا جواب

ڈیل اور ڈھیل کی باتیں کرنے والے سن لیں پہلے بھی بانی پی ٹی آئی کے ساتھ تھا اور آئندہ بھی رہوں گا، پرویز الٰہی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

چوہدری پرویز الٰہی کا ڈھیل اور ڈیل کا طعنہ دینے والوں کا کرارا جواب

پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی صدر چوہدری پرویز الٰہی نے ڈھیل اور ڈیل کا طعنہ دینے والوں کو کرارا جواب دے دیا۔

صدر پی ٹی آئی چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ ڈیل اور ڈھیل کی باتیں کرنے والے سن لیں پہلے بھی بانی پی ٹی آئی کے ساتھ تھا اور آئندہ بھی رہوں گا۔

ایک تقریب میں شرکت کے موقع پر صدر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چوہدری پرویز الٰہی نےمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈیل اور ڈھیل کی باتیں کرنے والے سن لیں سوا سال جیل میں رہا ہوں جہاں گرنے سے میری پانچ پسلیاں بھی ٹوٹیں، اللہ تعالیٰ نے میری جان کسی مقصد کیلئے بچائی ۔

انہوں نے کہا کہ نہ بانی پی ٹی آئی اورنہ میں پیچھے ہٹوں گا، ہم جیل میں ایک دوسرے سے باتیں کرتے رہے ہیں وہ باتیں جلد رنگ لائیں گی، تحریک انصاف جلد اقتدار میں آئے گی۔

چوہدری پرویزالٰہی کا کہنا تھا لوگ اسمبلی توڑنے کی بات کرتے ہیں اس میں بھی اللہ نے خیر رکھی تھی، میری پوزیشن واضع ہے اس میں شک کی کوئی گنجائش نہیں۔

انہوں نے کہا کہ میری نہ کسی سے کوئی ڈیل ہوئی نہ ہی مذاکرات، کیمپ جیل لاہور میں چوہدری شجاعت اور ان کی فیملی ملنے آتے رہے، اگر ڈیل کرنی ہوتی تو میں تب ہی کر لیتا، اس وقت بھی محسن نقوی خوامخواہ کا کرتا دھرتا بنا ہوا تھا۔

پی ٹی آئی کے صدر کا کہنا تھا ق لیگ کے کسی رہنما سے میری کوئی بات یا میٹنگ نہیں ہوئی، یہ ہر جگہ غلط افواہیں پھیلا رہے ہیں۔ انہوں نے گجرات کا مینڈیٹ چوری کیا پہلے وہ واپس کریں پھر بات ہوگی۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

حکومت کا یکم جولائی سے گیس کی قیمتوں میں کمی نہ کرنے کا فیصلہ

حکومت یکم جولائی 2024 سے کیپٹیو پاور پلانٹس کی گیس کی قیمتوں میں 250 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ کرے گی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت کا یکم جولائی سے گیس کی قیمتوں میں کمی نہ کرنے کا فیصلہ

حکومت نے آئندہ سال کے بجٹ میں گیس کی قیمتوں میں 10 فیصد کمی کے فیصلے کی موجودگی میں یکم جولائی سے گیس کی قیمتوں میں کمی نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

حکومت نے اس کے بجائے آئی ایم ایف کے حکم کے مطابق بلکہ اس نے کیپٹیو پاور پلانٹس (سی پی پیز) کے لیے گیس کی قیمت فی ایم ایم بی ٹی یو 250 روپے تک بڑھاکر فی ایم ایم بی ٹی یو کی موجودہ قیمت 2750 روپے سے بڑھا کر 3000 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

حکومت یکم جولائی 2024 سے کیپٹیو پاور پلانٹس کی گیس کی قیمتوں میں 250 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ کرے گی اور 700 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کا بقیہ اضافہ یکم جنوری 2025 سے لاگو کیا جائے گا۔

وزارت توانائی کے سینئر حکام کا کہنا ہے کہ حکومت نے سی پی پیز کے علاوہ دیگر تمام کیٹیگریز کے لیے گیس کی قیمتیں موجودہ سطح پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس طرح حکومت کو اگلے مالی سال کے لیے مطلوبہ محصولات کی ضروریات کو پورا کرنے کے بعد 110-115 ارب روپے اضافی محصول کے طور پر متوقع ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll