جی این این سوشل

دنیا

وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کی امریکہ داخلہ پر پابندی

پابندی اس وقت تک کے لیے ہے جب تک انہیں داخلے کی اجازت نہیں مل جاتی ہے، امریکی محمکہ انصاف

پر شائع ہوا

کی طرف سے

وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کی امریکہ داخلہ پر پابندی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

امریکہ نے جولین اسانج کی امریکہ داخلہ پر پابندی لگا دی ہے۔ یہ پابندی اس وقت تک کے لیے ہے جب تک انہیں داخلے کی اجازت نہیں مل جاتی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی دفتر انصاف نے منگل کے روز کہا ہے کہ آسٹریلیا کے شہری کو امریکی علاقے میں رہا کر دیا گیا اور وہ کینبرا کے لیے ہوائی جہاز میں سوار ہوگیا ہے۔

امریکی محمکہ انصاف کے جاری کردہ بیان میں وکی لیکس کے بانی کے بارے میں بتایا ہے کہ 'جولین اسانج کو امریکہ آنے سے روک دیا گیا ہے۔ کیونکہ وہ 2010 میں ہزاروں خفیہ امریکی دستاویزات شائع کرنے کے بعد بین الاقوامی سطح پر قانونی کارروائی کا سامنا کر رہے ہیں۔

کھیل

بھارتی کرکٹر ویندرا جڈیجا کا ٹی ٹو ےنٹی ورلڈ کپ سے ریٹا ئرمنٹ کا اعلان

17 سال بعد ٹی ٹوئنٹی کا عالمی چیمپئن بننے کے بعد بھارتی ٹیم کے سینئر کھلاڑیوں کی ریٹائرمنٹ کا سلسلہ جاری ہے، سب سے پہلے ویرات کوہلی نے مختصر فارمیٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بھارتی کرکٹر ویندرا جڈیجا کا  ٹی ٹو ےنٹی ورلڈ کپ سے ریٹا ئرمنٹ کا اعلان

بھارتی ٹیم کے آل راؤنڈررویندرا جڈیجا نے بھی ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل سے ریٹائرمنٹ کااعلان کردیا۔

17 سال بعد ٹی ٹوئنٹی کا عالمی چیمپئن بننے کے بعد بھارتی ٹیم کے سینئر کھلاڑیوں کی ریٹائرمنٹ کا سلسلہ جاری ہے، سب سے پہلے ویرات کوہلی نے مختصر فارمیٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا۔

بعد ازاں، بھارت کو چیمپئن بنوانے والے کپتان روہت شرما نے بھی پریس کانفرنس کے دوران جنوبی افریقہ کے خلاف فائنل کو اپنا آخری میچ قرار دیتے ہوئے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کو الوداع کہہ دیا۔

اب بھارتی ٹیم کے آل راؤنڈر رویندرا جڈیجا کی جانب سے سوشل میڈیا پر ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا گیا ہے، اپنے مختصر پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ ہمیشہ بہترین کھیل پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔

واضح رہے کہ امریکا اور ویسٹ انڈیز میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں بھارت کے تقریباً تمام کھلاڑیوں نے ہر میچ میں جیت میں اہم کردار ادا کیا لیکن اس ایونٹ میں جڈیجا آف کلر دکھائی دیے اور انہوں نے کسی ایک میچ میں بھی بولنگ اور بیٹنگ میں اچھی کارکردگی نہیں دکھائی۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

آل پاکستان انجمن تاجران کا بجلی کے بلوں میں اضافے کے خلاف احتجاج کا اعلان

انہوں نے کہا کہ 200 یونٹ کا بل 3 ہزار، 201 یونٹ کا بل 8 ہزار سمجھ سے بالاتر ہے، 200 روپے سے لے کر 1000 روپے فکس ٹیکس کسی صورت قبول نہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آل پاکستان انجمن تاجران  کا  بجلی کے بلوں میں اضافے کے خلاف احتجاج کا اعلان

آل پاکستان انجمن تاجران نے بجلی کے بلوں میں اضافے کے خلاف احتجاج کا اعلان کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق صدرآل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ نے اپنے جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ تاجر برادری یکم جولائی کو ملک گیر احتجاج کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ 200 یونٹ کا بل 3 ہزار، 201 یونٹ کا بل 8 ہزار سمجھ سے بالاتر ہے، 200 روپے سے لے کر 1000 روپے فکس ٹیکس کسی صورت قبول نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ فاضل ٹیکس، فیول ایڈجسٹمنٹ پر انکم ٹیکس و سیل ٹیکس سب ختم کریں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

مولانا فضل الرحمان کا ملک میں دوبارہ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کا مطالبہ

حکومت میں اتنا دم خم نہیں کہ وہ ہماری اور تمام سیاسی جماعتوں کے تحفظات دور کرسکے، سربراہ جمیعت علماء اسلام ف

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مولانا فضل الرحمان کا ملک میں دوبارہ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کا مطالبہ

جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ملک میں دوباہ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ 8 فروری کے انتخابات کے نتائج قابل قبول نہیں۔اسٹیبلشمنٹ انتخابات میں مداخلت سے باز رہے، پی ٹی آئی کے بارے میں ہمارے تحفظات سنگین نوعیت کے ہیں۔ اگر وہ ہم سے مذاکرات کرنا چاہتے ہیں تو ہم ان کا خیرمقدم کرتے ہیں لیکن ہم نے ان سے پہلے واضح کر دیا تھا کہ مذاکرات کے لیے مناسب ماحول کو یقینی بنایا جانا چاہیے تاہم انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پی ٹی آئی کی قیادت نے معاملات پر توجہ نہیں دی۔

اسلام آباد میں جمعیت علمائے اسلام کی مرکزی شوریٰ کے دو روزہ اجلاس کے اختتام پر پریس کانفرنس میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مجلسِ شوریٰ کے گزشتہ اجلاس میں 8 فروری کے انتخابات کے نتائج مسترد کردیے گئے تھے اور شوری نے بھی عاملہ کے فیصلے کی توثیق کی ہے۔ انتخابات میں اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت کے خلاف تحریک آگے بڑھائیں گے، غیر جانب دارانہ، صاف شفاف انتخابات منعقد کروائے جائیں، انتخابات کے عمل میں افواج اور خفیہ ادارے مداخلت نہ کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت سے ہوئے رابطوں کے بارے میں شوری نے طے کیا ہے کہ حکومت میں اتنا دم خم نہیں کہ وہ ہماری اور تمام سیاسی جماعتوں کے تحفظات دور کرسکے، جب تک اصولی اتفاق نہیں ہوجاتا منانے اور راضی کرنے کے کیا معنی ہیں۔ جمعیت علمائے اسلام کی مجلس شوریٰ نے سیاسی جماعتوں کے ساتھ رابطوں کا جائزہ لیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جمعیت علمائے اسلام ایک فریق کی حیثیت رکھتی ہے، اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وفود کے  رابطوں کا بھی جائزہ لیا گیا، پی ٹی آئی سے متعلق تحفظات سنجیدہ ہیں۔ پی ٹی آئی اگر مذاکرات چاہتی ہے تو خوش آمدید کہیں گے لیکن پی ٹی آئی نے اب تک مذاکرات کے لیے باظابطہ طور پر سیاسی کمیٹی کا اعلان نہیں کیا ہے اور سنی اتحاد کے کونسل کے سربراہ نے کل بیان دیا کہ جمعیت علمائے اسلام سے اتحاد نہیں ہوسکتا۔

انہوں نے کہا کہ ہم بصد احترام سمجھتے ہیں کہ پی ٹی آئی قیادت میں یکسوئی کی کمی ہے، پی ٹی آئی قائد کی طرف سے آنے والے وفود بات تو کرتے ہیں مگر ابھی تک کوئی مذاکراتی کمیٹی تشکیل نہیں دی گئی اور پھر سنی اتحاد کونسل کے سربراہ کے بیانات جے یو آئی کے ساتھ نہ چلنے کی بات کررہے ہیں لہٰذا پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل اپنا ابہام دور کریں۔ سیاسی جماعتیں مسائل کا حل چاہتی ہیں، آئین بشمول افواج پاکستان تمام اداروں کے دائرہ کار کا تعین کرتا ہے اور سیاسی معاملات میں مداخلت ان کے حلف کی نفی ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ بہتر سیاسی ماحول تشکیل دینے میں ہمیں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہے، مرکزی مجلس شوری اس بات پر متفق ہے کہ آئین تمام اداروں کے دائرہ کار کا تعین کرتا ہے، ملک و قوم کے لیے اپنا آئینی کردار ادا کرتے رہیں گے۔ ملکی دفاع کے معاملے پر پوری قوم فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، سیاسی مداخلت کو آئین بھی تسلیم نہیں کرتا اور نہ ہی ہم تسلیم کرتے ہیں، آپریشن عزم استحکام کے اعلان پر بھی ان اداروں میں یکسوئی نہیں پائی جا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج تک جتنے بھی آپریشنز ہوئے پھر دہشت گردی 10 گناہ کیوں بڑھ گئی ہے، مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی، وزیر اعظم آپریشن کی وضاحت کرتے ہیں لیکن عوام کس پر اعتبار کریں۔ سابق فاٹا کو ضم کرتے ہوئے 100 ارب روپے دینے کا کہا گیا مگر اس پر عمل درآمد کا کیا ہوا، ہمیں تو ریاستی اداروں کے خلاف زبان نہ کھولنے کا کہا جاتا ہے مگر ادارے عوام کا احساس کب کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ چین کے ساتھ تعلقات کا دوام چاہتے ہیں، ابھی تک چین کا اعتماد سرمایہ کاری کے لیے بحال نہیں ہوسکا ہے، امریکی ایوان نمائندگان نے 8 فروری کے الیکشن کو مشکوک قرار دیا ہے، جمعیت علمائے اسلام کی رائے ہے کہ امریکا پاکستان کے معاملات سے دور رہے۔ یہ بھی بتایا جائے کہ کیا یہ پاکستان کی سفارتی ناکامی نہیں ہے، ریاست کو بھی اپنے رویوں پر غور کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ شوریٰ نے کسی باضابطہ اتحاد میں جانے کا انتظار کیے بغیر اپنے پلیٹ فارم سے جدوجہد  کا فیصلہ کیا ہے، اگر سیاسی جماعتوں کے درمیان باہمی تعاون کا ماحول پیدا ہوا تو ہم اسے قابل عمل بنائیں گے۔ آپریشن عزم استحکام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج کہا جا رہا ہے کہ افغانستان میں کارروائی کریں گے، پاکستان کے اندر دہشت گردی روکنے میں ناکامی پر پردہ ڈالنے کے لیے افغانستان پر حملہ کرنا چاہتے ہو، کیا یہ حقیقت نہیں کہ ترقیاتی فنڈز کا 10 فیصد خیبرپختونخوا میں دہشت گردوں کو نہیں دیا جاتا، کیا آپ دہشت گردوں کے سامنے بے بس ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بہت سے ایسے سوالات ہیں جو اٹھا کر ریاست کے لیے مشکلات پیدا نہیں کرنا چاہتے، اگر کچھ کسی کا مفاد ہے تو وہ غیر ملکی مفادات کا ہے، امریکیوں کو اڈے دے کر 20 سال آپ بمباری نہیں کراتے رہے۔5 اگست کو یوم یکجہتی کشمیر منائیں گے، فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، امریکا کی نظر میں تو امارات اسلامیہ اور حماس بھی دہشت گرد ہے، ہم تمام مسلمان حکومتوں کو کہتے ہیں کہ آپ وہ فرض ادا نہیں کررہے ہیں جو آپ سے تقاضا کرتا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll