تفریح
بھارتی اداکارہ حنا خان کو تیسری اسٹیج کے چھاتی کینسر کی تشخیص
حنا خان نے اپنے مداحوں کو حوصلہ دیتے ہوئے لکھا کہ اچھی بات یہ ہے کہ میں اس وقت اپنے تمام روز مرہ زندگی کے کام صحیح طریقے سے انجام دے رہی ہوں
معروف بھارتی اداکارہ حنا خان نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ سے ایک پیغام جاری کیا، جس میں انہوں نے اپنے بارے میں پھیلے مفروضوں کی وضاحت دی۔
اداکارہ حنا خان نے اپنے مداحوں کے لیے پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ انہیں چھاتی کا کینسرتشخیص ہوا ہے جو کہ اس وقت تیسری اسٹیج پر پہنچ چکا ہے۔
پچھلے کچھ روز سے ایک خبر کی بازگشت تھی جس میں بھارتی اداکارہ حنا خان کی وفات کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا تھا۔ اس خبر کی وجہ سے اداکارہ کے چاہنے والوں میں ایک بے چینی تھی مگر اب اداکارہ نے بذات خود افواہوں کی تردید کر کے اپنے چاہنے والوں کو اصل حالات سے با خبرکر دیا۔
View this post on Instagram
حنا خان نے اپنے مداحوں کو حوصلہ دیتے ہوئے لکھا کہ اچھی بات یہ ہے کہ میں اس وقت اپنے تمام روز مرہ زندگی کے کام صحیح طریقے سے انجام دے رہی ہوں۔ انہوں نے نہایت حوصلے کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس بیماری کا جواں مردی سے مقابلہ کرنے کے لیے مکمل طور پر مستعد ہیں۔
ادا کارہ حنا خان نے مشہور زمانہ بھارتی ٹی وی سیریل ’’یہ رشتہ کیا کہلاتا ہے‘‘ اور ٹی وی شو ’’بگ باس‘‘ سمیت کئی اور پراجیکٹس پر کام کیا ہے۔ انسٹاگرام پر ان کے مداحوں کی تعداد 19 ملین سے زائد ہے۔
تجارت
پالیسی ریٹ میں کمی سے ملک میں کاروباری سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہوگا، وزیر اعظم
انہوں نے کہاکہ 250 پوائنٹس کی کمی کے بعد پالیسی ریٹ ساڑھے سترہ فیصد سے کم ہو کر پندرہ فیصد ہوگیا ہے جو خوش آئند ہیں
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ پالیسی ریٹ میں کمی سے ملک میں کاروباری سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہوگا، برآمدات بڑھیں گی اور روزگار کے مواقع پیدا ہونگے۔
انہوں نے پیر کے روز اسلام آباد میں پاکستان مسلم لیگ نون کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ ملکی معیشت مستحکم ہورہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بنک نے پالیسی ریٹ میں 250پوائنٹس کی کمی کی ہے۔
انہوں نے کہاکہ 250 پوائنٹس کی کمی کے بعد پالیسی ریٹ ساڑھے سترہ فیصد سے کم ہو کر پندرہ فیصد ہوگیا ہے جو خوش آئند ہیں۔
وزیراعظم نے کہاکہ مہنگائی کی شرح بھی 38فیصد سے کم ہو کر 7فیصد پر آگئی ہے جبکہ قومی اور بین الاقوامی ادارے ملکی معیشت کے استحکام کے معترف ہیں۔
شہبازشریف نے کہا کہ ملک میں انتشار پھیلانے اور اسے دیوالیہ کرنے کے دہانے پر پہنچانے والوں کے مذموم عزائم ناکام ہونگے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی بقاء کیلئے اپنی سیاست کی قربانی دینے والوں کے ناموں کو ملکی تاریخ کے سنہری حروف میں لکھا جائیگا۔
شہبازشریف نے کہا کہ ان کے حالیہ دورہ سعودی عرب کے دوران پاک سعودی سرمایہ کاری، اشتراک عمل میں نیا باب رقم کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مستقبل کے سرمایہ کاری اقدام کے حوالے سے سعودی قیادت بالخصوص ولی عہد محمد بن سلمان سے تفصیلی بات چیت ہوئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ سعودی قیادت نے پاکستان کی معیشت کی ترقی اور استحکام کیلئے ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔
وزیراعظم نے مسلم لیگ نون کی پارلیمانی پارٹی کو بتایا کہ دورہ قطر کے دوران قطری قیادت نے بھی پاکستان میں سرمایہ کاری میں اضافہ کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تین ارب ڈالر کی قطری سرمایہ کاری پر مبنی منصوبوں کو عملی جامع پہنانے کے حوالے سے بات چیت کی گئی ۔
شہبازشریف نے کہا کہ حکومت پاکستان میں سرمایہ کاری میں سہولت دینے اور غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھانے کیلئے ترجیحی بنیاد پر اقدامات کررہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ملک کے ہر شعبے میں اصلاحاتی ایجنڈے پر عملدرآمد کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ٹیکس دہندگان کا احترام کریں کیونکہ وہ پاکستان کے سفیر ہیں۔
ملاقات کے دوران مسلم لیگ نون کی پارلیمانی پارٹی کو قومی اسمبلی میں مجوزہ قانونی سازی کے بل کے حوالے سے اعتماد میں بھی لیا گیا۔
تجارت
عالمی مارکیٹ میں پیٹرول کی فی بیرل قیمت میں کمی ، پاکستان میں بھی قیمتوں میں کمی متوقع
جہاں تک 30 روپے کمی کی بات ہے تو قیمتوں میں اتنی بڑی کمی بہت مشکل ہے۔ کمی کی بھی گئی تو زیادہ سے زیادہ 10 یا 15 روپے ہوگی
سات اکتوبر کو خام تیل کی 80 ڈالر فی بیرل تک پہنچنے والی قیمت میں اب کمی کا سلسلہ جاری ہے اور اس وقت قیمت 73 ڈالر فی بیرل ہے۔ اسی بات کو مد نظر رکھتے ہوئے کہا جا رہا تھا کہ اس کمی سے پاکستان میں پیٹرول کی قیمت تقریباً 30 روپے تک گر سکتی ہے۔
مگر اس کے باوجود پاکستان میں کمی کے بجائے پیٹرول کی قیمت میں 1 روپے 35 پیسے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 3 روپے 85 پیسے فی لیٹر اضافہ کردیا گیا۔ حکومت کی جانب سے اگلے 15 روز کیلئے کئے گئے اضافے کے بعد دونوں کی بالترتیب نئی قیمت 248 روپے 38 پیسے اور 255 روپے 14 پیسے فی لیٹر ہو گئی ہے۔
لیکن کیا وجہ ہے کہ عالمی مارکیٹ میں کمی کے باوجود پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی نہیں ہوئی؟
اس کیلئے چند حقائق جاننے ضروری ہیں۔ کیونکہ اس کے پیچھے کئی عوامل کار فرما ہیں۔
سب سے پہلے تو یہ یاد رکھا جائے کہ عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اثر فوراً ہی نہیں آجاتا، اس میں کم از کم 15 دن لگتے ہیں اور اس کے بعد ہی کسی بھی چیز کی قیمت میں کمی کا اثر نظر آتا ہے۔
اس نکتہ نظر سے دیکھا جائے تو اگلے 15 دن میں پاکستان میں بھی تیل کی قیمتوں میں کمی متوقع ہے۔
اور جہاں تک 30 روپے کمی کی بات ہے تو قیمتوں میں اتنی بڑی کمی بہت مشکل ہے۔ کمی کی بھی گئی تو زیادہ سے زیادہ 10 یا 15 روپے ہوگی۔
اس کی سب سے بڑی وجہ حکومت کا آئی ایم ایف پروگرام میں ہونا ہے۔ اس لیے حکومت سب دیکھ بھال کر ہی کمی کرے گی، حکومت جہاں سے ریونیو کو اکھٹا کرسکتی ہے کر رہی ہے۔
اور حکومت کے نزدیک سب سے آسان طریقہ کار یہی ہے کہ لیوی کی قیمتوں کو کم نہ کیا جائے اور جتنا زیادہ ہو سکے بڑھایا جائے، کیونکہ محصولات کے حصول میں حکومت کو مسائل کا سامنا ہے اور ایف بی آر نے بڑے شارٹ فال کی رپورٹ دی ہے۔
یہی وجہ ہے حکومت نے قیمتوں کو بجائے کم کرنے کے یکم نومبر کو اضافہ کیا۔
اس کے علاوہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے ٹرینڈ پر منحصر ہے۔
اگر عالمی منڈی میں قیمتیں مزید کم ہوتی ہیں تو شاید حکومت پیٹرولیم لیوی کی قیمتوں میں نرمی برتے، لیکن اگر قیمتیں بڑھتی ہیں یا پھر برقرار رہتی ہیں، تو اس صورت میں حکومت بھی قیمتوں کو برقرار رکھے گی۔ لیکن کہا تو یہی جا رہا ہے کہ عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہی ہوگی۔
لیکن خطے کی صورتحال اگر جنگ کی طرف جاتی ہے تو قیمتوں میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔ مگر دونوں صورتوں میں چاہے کمی ہو، یا پھر اضافہ اس کا اثر پاکستان پر بھی لازمی پڑے گا۔
اس کے علاوہ ملک میں پیٹرولیم مصنوعات پر بھاری ٹیکسز بھی عائد ہیں، اگر ان ٹیکسز کو ختم کردیا جائے تو یقیناً پیٹرول کی قیمت میں 30 روپے سے بھی زیادہ کی کمی ہو سکتی ہے لیکن ایسا ممکن نہیں۔
پاکستان
جماعت اسلامی نے آئینی ترمیم کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی
آئینی ترمیم بنیادی آئینی ڈھانچے اور متعدد آئینی شقوں کے خلاف ہے، درخواست میں وفاق سمیت چاروں صوبوں کو فریق بنایا گیا ہے
سپریم کورٹ میں جماعت اسلامی نے بھی آئینی ترمیم کیخلاف درخواست دائر کر دی۔
26ویں آئینی ترمیم کالعدم قرار دی جائے،قرار دیا جائے کہ چیف جسٹس پاکستان کا تقرر سینیارٹی کے مطابق ہوگا،پارلیمانی کمیٹی کی جانب سے چیف جسٹس کا تقرر کالعدم قرار دیا جائے۔
استدعا کی گئی ہے کہ نئے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل بھی معطل کی جائے،26ویں آئینی ترمیم بنیادی حقوق کے خلاف ہے، آئینی ترمیم بنیادی آئینی ڈھانچے اور متعدد آئینی شقوں کے خلاف ہے، درخواست میں وفاق سمیت چاروں صوبوں کو فریق بنایا گیا ہے۔
-
پاکستان 10 گھنٹے پہلے
حکومت کا سروسز چیف کی مدت ملازمت 3 سے بڑھا کر 5سال کرنے کا امکان
-
پاکستان 2 دن پہلے
عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی لاہور سے اچانک پشاور پہنچ گئیں
-
تجارت 18 گھنٹے پہلے
پی ایس ایکس میں کاروبار کا مثبت آغاز، 100 انڈیکس میں ایک ہزار سے زائد پوائنٹس کا اضافہ
-
علاقائی ایک دن پہلے
لاہور میں اسموگ کی ابتر صورتحال ، ایک ہفتے کے لیے پرائمری اسکول بند کرنے کا فیصلہ
-
تجارت 2 دن پہلے
سونے کی قیمت میں سینکڑوں روپے کمی
-
پاکستان 2 دن پہلے
عمران خان کی درخواستِ ضمانت کی سماعت 4 نومبر کو مقرر کرنے کی ہدایت
-
پاکستان 12 گھنٹے پہلے
پاک بحریہ کی جانب سے بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ
-
تفریح 2 دن پہلے
اداکارہ نرگس پر مبینہ تشدد کی میڈیکل رپورٹ سامنے آگئی