جی این این سوشل

پاکستان

پی ٹی آئی کو جلسے کیلئے تحریری درخواست جمع کروانے کے باوجود اجازت نہ مل سکی

ضلعی انتظامیہ کی جانب سے این او سی نہ ملنے پر ایڈوکیٹ شعیب شاہین نے انتظامیہ کو لیگل نوٹس بھیج دیا ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پی ٹی آئی کو جلسے کیلئے تحریری درخواست جمع کروانے کے باوجود اجازت نہ مل سکی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی )جلسے کیلئے تحریری درخواست جمع کروانے کے باوجود اجازت نہ مل سکی۔   

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو 6 جولائی کو  ترنول کے مقام پر جلسے کرنے کیلئےتحریری درخواست جمع کروانے کے باجود تاحال جلسے کی اجازت نا ملی،ضلعی انتظامیہ کی جانب سے فوری طور پر این او سی بھی جاری کرنے کی یقین دہانی کروائی گئی تھی، ضلعی انتظامیہ کی جانب سے این او سی نہ ملنے پر ایڈوکیٹ شعیب شاہین نے انتظامیہ کو لیگل نوٹس بھیج دیا ہے۔ 

نوٹس میں شعیب شاہین نے لکھا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کو جلسہ کرنے کی اجازت دے رکھی ہے ، میرے کلائنٹ عامر مسعود مغل کو  انتظامیہ کی جانب سے اجازت کی یقین دہانی کروائی گئی تھی، نوٹس مین مزید لکھا گیا ہے کہ میرے کلائنٹ نے جلسے کے لیے انتظامات کرنا ہے این او سی جاری کیا جائے۔

عامر مغل کا کہنا ہے کہ ہم نے انتظامیہ کو 4 مقامات کے نام تجویز کیے تھے اور ڈی سی صاحب کے ساتھ ترنول کے مقام پر اتفاق ہوگیا ہے۔

علاقائی

لاہور میں گیس کا بحران شدت اختیار کر گیا

لاہور کے علاقوں مسلم ٹاون، اچھرہ ،شاہ جمال ،اسلام پورہ، سمن آباد، چوبرجی ،گڑھی شاہو، نسبت روڈ، گوالمنڈی،  فیروز پور روڈ کے ملحقہ علاقوں، کاہنہ، سبزہ زار، ہربنس پورہ، جوہر ٹاؤن، ، کوٹ عبدالمالک، شاہدرہ، سگیاں پل اور دیگر علاقوں میں گیس غائب ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

لاہور میں گیس کا بحران شدت اختیار کر گیا

لاہور : لاہور میں گیس کا بحران شدت اختیار کر گیا، بیشتر علاقے گیس سے محروم ہو گئے ۔
 سوئی ناردرن گیس کمپنی کی جانب سے گیس فراہمی انتہائی کم ہونے سے شہر بھر میں گیس پریشر ڈاؤن ہو گیا جسکی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
لاہور کے علاقوں مسلم ٹاون، اچھرہ ،شاہ جمال ،اسلام پورہ، سمن آباد، چوبرجی ،گڑھی شاہو، نسبت روڈ، گوالمنڈی،  فیروز پور روڈ کے ملحقہ علاقوں، کاہنہ، سبزہ زار، ہربنس پورہ، جوہر ٹاؤن، ، کوٹ عبدالمالک، شاہدرہ، سگیاں پل اور دیگر علاقوں میں گیس غائب ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ  غریب افراد کیلئے مہنگے سلنڈر اور لکڑیاں خریدنا ممکن نہیں، حکومت گیس کی سپلائی فوری بحال کرے،شہری گیس کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے باعث ناشتہ اور کھانا بنانا مشکل ہو گیا ہے۔
سوئی گیس حکام خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں،شہری ان کی جانب سے گیس کی بندش کا شیڈول بھی جاری نہیں کیا گیا،شکایات سینٹرز پر شکایات کی بھر مار ہے، کوئی شنوائی نہیں ہو رہی۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

ڈسٹرکٹ جیل راولاکوٹ میں 15 سے زائد قیدی عملے کو یرغمال بناکر فرار، ایک قیدی ہلاک

فرار ہونے والے قیدیوں میں دہشتگردی، قتل، اقدام قتل اور منشیات فروشی کےجرم میں ملوث قیدی شامل ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ڈسٹرکٹ جیل راولاکوٹ میں 15 سے زائد قیدی عملے کو یرغمال بناکر فرار، ایک قیدی ہلاک

راولاکوٹ ڈسٹرکٹ جیل سے 19 قیدی فرار ہوگئے جبکہ 1 فائرنگ کے تبادلے میں مارا گیا، فرار ہونے والے قیدیوں میں دہشتگردی، قتل، اقدام قتل اور منشیات فروشی کےجرم میں ملوث قیدی شامل ہیں۔

پولیس ذرائع کے مطابق ایک قیدی نے مرکزی دروازے پر موجود سنتری کو گن پوائنٹ پر یرغمال بنایا، فرار ہونے والے قیدیوں میں غازی شہزاد نامی قیدی بھی شامل جسے سی ٹی ڈی نے پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا تھا۔

غازی شہزاد کا تعلق کالعدم دہشت گرد تنظیم سے تھا، غازی شہزاد گڑالہ پلندری کا رہائشی تھا، انیس قیدی فرار ہونے میں کامیاب ہوئے، ایک قیدی فائرنگ کے تبادلے میں مارا گیا۔

راولاکوٹ میں مختلف راستوں پر ناکہ بندی کر دی گئی، قیدیوں کو پکڑنے کیلئے پولیس کی اضافی نفری طلب کر لی گئی۔
 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

بشریٰ بی بی آڈیو لیکس کیس کاتحریری حکم  نامہ جاری

قانون کےمطابق شہریوں کی کسی قسم کی سرویلنس غیرقانونی عمل ہے، جسٹس بابرستار

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بشریٰ بی بی آڈیو لیکس کیس کاتحریری حکم  نامہ جاری

aسلام آبادہائیکورٹ کےجسٹس بابرستار نےبشریٰ بی بی آڈیو لیکس کیس کاتحریری حکم  نامہ جاری کر دیا۔

اسلام آبادہائیکورٹ کےجسٹس بابرستار نےسابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے اور بشریٰ بی بی آڈیو لیکس کیس کے فیصلے کے حکم نامے میں لکھا کہ قانون کےمطابق شہریوں کی کسی قسم کی سرویلنس غیرقانونی عمل ہے،سسٹم کےذریعے40لاکھ شہریوں کی سرویلنس کی ذمہ داری وفاقی حکومت پرہے،وزیراعظم اورکابینہ اس ماس سرویلنس کےاجتماعی اورانفرادی طورپرذمےدارہیں۔

عدالتی حکم نامہ میں کہا گیا کہ عدالت امیدکرتی ہےوزیراعظم انٹیلیجنس ایجنسیوں سےرپورٹس طلب کرکےمعاملہ کابینہ کےسامنےرکھیں گے،وزیراعظم لا فل مینیجمنٹ سسٹم سےمتعلق 6 ہفتوں میں اپنی رپورٹ عدالت میں جمع کرانےکے پابند ہوں گے،وزیراعظم بتائیں کہ کیا قانون و آئین کے برخلاف شہریوں کی سرویلنس جاری ہے؟

حکم نامہ میں مزید کہا گیا کہ وزیراعظم بتائیں کہ لا فل انٹرسیپشن منیجمنٹ سسٹم کی تنصیب اور ماس سرویلنس کا ذمہ دار کون ہے؟وزیراعظم بتائیں کہ سرویلنس سسٹم کا انچارج کون ہےجو شہریوں کی پرائیویسی کو متاثر کر رہا ہے،تمام ٹیلی کام کمپنیاں لا فل انٹرسیپشن مینیجمنٹ سسٹم سےمتعلق اپنی رپورٹس 5 جولائی تک جمع کرائیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll