جی این این سوشل

تجارت

پی ایس ایکس میں کاروبار کا مثبت آغاز، 100 انڈیکس میں ایک ہزار سے زائد پوائنٹس کا اضافہ

100 انڈیکس ایک ہزار پوائنٹس کے اضافے کے بعد 91 ہزار 900 پوائنٹس سے بڑھ گیا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پی ایس ایکس میں کاروبار کا مثبت آغاز، 100 انڈیکس میں ایک ہزار سے زائد پوائنٹس کا اضافہ
پی ایس ایکس میں کاروبار کا مثبت آغاز، 100 انڈیکس میں ایک ہزار سے زائد پوائنٹس کا اضافہ

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں کاروبار کا مثبت آغاز ہوا اور ابتدائی سیشن میں ہی بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس میں ایک ہزار سے زائد پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا۔

پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے آغاز پر مثبت رجحان دیکھا جارہا ہے، بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس ایک ہزار پوائنٹس کے اضافے کے بعد 91 ہزار 900 پوائنٹس سے بڑھ گیا۔

پی ایس ایکس ویب سائٹ کے مطابق صبح تقریباً 11 بجے کے ایس ای-100 انڈیکس 1084 پوائنٹس یا 1.18 فیصد اضافے کے بعد 91 ہزار 944 پر پہنچ گیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے 28 اکتوبر کو بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس ایک ہزار سے زائد پوائنٹس اضافے کے بعد تاریخ میں پہلی بار 91 ہزار کی نفسیاتی حد عبور کر گیا تھا۔

اس سے قبل 25 اکتوبر کو بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس ایک ہزار 110 پوائنٹس اضافے کے بعد تاریخ میں پہلی بار 90 ہزار کی نفسیاتی حد بھی عبور کر گیا تھا۔

دوسری جانب انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوا ہے۔

کاروباری ہفتے کے پہلے روز انٹربینک میں امریکی کرنسی 7 پیسے مہنگی ہوئی جس کے ساتھ انٹر بینک میں ڈالر 277.70 روپے سے بڑھ کر 277.77 روپے پر ٹریڈ ہو رہا ہے۔

پاکستان

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے سینٹر فار انٹرنیشنل پیس اینڈ سٹیبلٹی کا افتتاح کر دیا

مہمان خصوصی جین پیئر لاکروا نے یو این امن مشن میں پاکستان کے کردار کو سراہا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے سینٹر فار انٹرنیشنل پیس اینڈ سٹیبلٹی کا افتتاح  کر دیا

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ کشمیریوں اور فلسطینیوں کے حالات بہت کچھ کرنے کی طرف توجہ دلاتے ہیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف پیس کیپنگ ٹریننگ سینٹر کی 28 ویں سالانہ کانفرنس ہوئی، پاکستان نے پہلی بار بین الاقوامی کانفرنس کی میزبانی کی۔

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے سینٹر فار انٹرنیشنل پیس اینڈ سٹیبلٹی کا افتتاح کیا۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ کانفرنس نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اسلام آباد میں 4 سے 8 نومبر تک جاری رہی، کانفرنس کا باقاعدہ آغاز سینٹر فار انٹرنیشنل پیس اینڈ سٹیبلٹی کے افتتاح سے ہوا۔


پیس آپریشنز ڈیپارٹمنٹ کے انڈر سیکرٹری جین پیری، یو این پولیس ایڈوائزر، ایکٹنگ ڈپٹی ملٹری ایڈوائزر، خارجہ سیکرٹری اور ریکٹر نسٹ بھی آرمی چیف کے ساتھ موجود تھے۔

آرمی چیف کی آمد پر لیفٹیننٹ جنرل فیاض حسین شاہ نے استقبال کیا۔

مہمان خصوصی جین پیئر لاکروا نے یو این امن مشن میں پاکستان کے کردار کو سراہا۔

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم  منیر نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عصر حاضر میں عالمی امن کو درپیش چیلنجز اور خطرات پر روشنی ڈالی۔انہوں نے کہا کہ کشمیر اور فلسطین کے بے گناہ عوام کے مسائل امن کے لیے مسلسل کوششوں کا تقاضا کرتے ہیں، عالمی امن کو ابھرتے ہوئے خطرات اور چیلنجز کا سامنا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے تحت کئی امن مشنز کام کررہے ہیں، امن کی کوششوں کے باوجود کشمیریوں اور فلسطینیوں کی حالت زار سامنے ہے، کشمیریوں اور فلسطینیوں کے حالات بہت کچھ کرنے کی طرف توجہ دلاتے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

حکومت کا سروسز چیف کی مدت ملازمت 3 سے بڑھا کر 5سال کرنے کا امکان

آرمی ایکٹ میں ترمیم کے تحت سروسز چیفس کی مدت ملازمت میں اضافے پر غور کیا جائے گا اور سروسز چیف کی مدت  3 سے بڑھا کر 5 سال کیے جانے کا امکان ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت کا سروسز چیف کی مدت ملازمت 3 سے بڑھا کر 5سال کرنے کا امکان

حکومت نے سروسز چیفس کی مدت ملازمت 5 سال کرنے اورسپریم کورٹ کے ججز کی تعداد 17 سے بڑھا کر 34 کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔


ذرائع کے مطابق آرمی ایکٹ میں ترمیم کا بل آج ایوان میں پیش کیے جانے کا امکان ہے ساتھ ہی پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی بل بھی منظوری کے لیے پیش کیا جائےگا۔سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد میں اضافے کا بل منظوری کے لیے پیش ہوگا جس میں حکومت نے سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد 17 سے بڑھا کر 34 کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ججز کی تعداد میں اضافے سے متعلق 1997ء میں منظور کی گئی شق میں ترمیم کی جائے گی۔

اسی طرح آرمی ایکٹ میں ترمیم کے تحت سروسز چیفس کی مدت ملازمت میں اضافے پر غور کیا جائے گا اور سروسز چیف کی مدت  3 سے بڑھا کر 5 سال کیے جانے کا امکان ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

عالمی مارکیٹ میں پیٹرول کی فی بیرل قیمت میں کمی ، پاکستان میں بھی قیمتوں میں کمی متوقع

جہاں تک 30 روپے کمی کی بات ہے تو قیمتوں میں اتنی بڑی کمی بہت مشکل ہے۔ کمی کی بھی گئی تو زیادہ سے زیادہ 10 یا 15 روپے ہوگی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

عالمی مارکیٹ میں  پیٹرول کی فی بیرل قیمت میں کمی ، پاکستان میں بھی قیمتوں میں کمی متوقع

سات اکتوبر کو خام تیل کی 80 ڈالر فی بیرل تک پہنچنے والی قیمت میں اب کمی کا سلسلہ جاری ہے اور اس وقت قیمت 73 ڈالر فی بیرل ہے۔ اسی بات کو مد نظر رکھتے ہوئے کہا جا رہا تھا کہ اس کمی سے پاکستان میں پیٹرول کی قیمت تقریباً 30 روپے تک گر سکتی ہے۔

مگر اس کے باوجود پاکستان میں کمی کے بجائے پیٹرول کی قیمت میں 1 روپے 35 پیسے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 3 روپے 85 پیسے فی لیٹر اضافہ کردیا گیا۔ حکومت کی جانب سے اگلے 15 روز کیلئے کئے گئے اضافے کے بعد دونوں کی بالترتیب نئی قیمت 248 روپے 38 پیسے اور 255 روپے 14 پیسے فی لیٹر ہو گئی ہے۔

لیکن کیا وجہ ہے کہ عالمی مارکیٹ میں کمی کے باوجود پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی نہیں ہوئی؟

اس کیلئے چند حقائق جاننے ضروری ہیں۔ کیونکہ اس کے پیچھے کئی عوامل کار فرما ہیں۔

سب سے پہلے تو یہ یاد رکھا جائے کہ عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اثر فوراً ہی نہیں آجاتا، اس میں کم از کم 15 دن لگتے ہیں اور اس کے بعد ہی کسی بھی چیز کی قیمت میں کمی کا اثر نظر آتا ہے۔

اس نکتہ نظر سے دیکھا جائے تو اگلے 15 دن میں پاکستان میں بھی تیل کی قیمتوں میں کمی متوقع ہے۔

اور جہاں تک 30 روپے کمی کی بات ہے تو قیمتوں میں اتنی بڑی کمی بہت مشکل ہے۔ کمی کی بھی گئی تو زیادہ سے زیادہ 10 یا 15 روپے ہوگی۔

اس کی سب سے بڑی وجہ حکومت کا آئی ایم ایف پروگرام میں ہونا ہے۔ اس لیے حکومت سب دیکھ بھال کر ہی کمی کرے گی، حکومت جہاں سے ریونیو کو اکھٹا کرسکتی ہے کر رہی ہے۔

اور حکومت کے نزدیک سب سے آسان طریقہ کار یہی ہے کہ لیوی کی قیمتوں کو کم نہ کیا جائے اور جتنا زیادہ ہو سکے بڑھایا جائے، کیونکہ محصولات کے حصول میں حکومت کو مسائل کا سامنا ہے اور ایف بی آر نے بڑے شارٹ فال کی رپورٹ دی ہے۔

یہی وجہ ہے حکومت نے قیمتوں کو بجائے کم کرنے کے یکم نومبر کو اضافہ کیا۔

اس کے علاوہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے ٹرینڈ پر منحصر ہے۔

اگر عالمی منڈی میں قیمتیں مزید کم ہوتی ہیں تو شاید حکومت پیٹرولیم لیوی کی قیمتوں میں نرمی برتے، لیکن اگر قیمتیں بڑھتی ہیں یا پھر برقرار رہتی ہیں، تو اس صورت میں حکومت بھی قیمتوں کو برقرار رکھے گی۔ لیکن کہا تو یہی جا رہا ہے کہ عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہی ہوگی۔

لیکن خطے کی صورتحال اگر جنگ کی طرف جاتی ہے تو قیمتوں میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔ مگر دونوں صورتوں میں چاہے کمی ہو، یا پھر اضافہ اس کا اثر پاکستان پر بھی لازمی پڑے گا۔

اس کے علاوہ ملک میں پیٹرولیم مصنوعات پر بھاری ٹیکسز بھی عائد ہیں، اگر ان ٹیکسز کو ختم کردیا جائے تو یقیناً پیٹرول کی قیمت میں 30 روپے سے بھی زیادہ کی کمی ہو سکتی ہے لیکن ایسا ممکن نہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll