جی این این سوشل

پاکستان

اووربلنگ کرنے والے افسران اور عملے کیخلاف کارروائی کا حکم

200 یونٹ استعمال کرنے والے بجلی صارفین کیساتھ ہونے والی ناانصافی کا ازالہ کیا جائے، وزیر داخلہ

پر شائع ہوا

کی طرف سے

اووربلنگ کرنے والے افسران اور عملے کیخلاف کارروائی کا حکم
اووربلنگ کرنے والے افسران اور عملے کیخلاف کارروائی کا حکم

وزیر داخلہ محسن نقوی نے پروٹیکٹڈ صارفین کو اووربلنگ کی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے اووربلنگ کرنے والے افسران اور عملے کیخلاف کارروائی کا حکم دیدیا۔

وزیر داخلہ نے اس حوالے سے ایف آئی اے کے تمام ڈائریکٹرز کو احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ 200 یونٹ استعمال کرنے والے بجلی صارفین کیساتھ ہونے والی ناانصافی کا ازالہ کیا جائے۔

محسن نقوی نے کہا کہ پروٹیکٹڈ صارفین کو نان پروٹیکٹڈ کیٹگری میں شامل کرنا مجرمانہ فعل ہے، اس کی قطعا ًاجازت نہیں دینگے ،ایف آئی اے تمام صورتحال کا جائزہ لے اور ذمہ داروں کیخلاف بلا امتیاز ایکشن لے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ پروٹیکٹڈ صارفین پہلے ہی مشکلات کا شکار ہیں ،اوور بلنگ سے صارفین پر کروڑوں روپے کا اضافی بوجھ پڑا۔

تجارت

سونے کی قیمت میں سینکڑوں روپے کمی

 عالمی مارکیٹ میں سونا 7 ڈالر کی کمی سے 2653 ڈالر فی اونس کا ہوگیا ، چاندی کی فی تولہ قیمت 3 ہزار 50 روپے پر مستحکم رہی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سونے کی قیمت میں سینکڑوں روپے کمی

صرافہ مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں کمی ہوئی ہے، سونے کی فی تولہ قیمت میں 700 روپے کی کمی ہوئی ہے۔


 سونا 2 لاکھ 75 ہزار 500 روپے فی تولہ ہوگیا ، 10 گرام سونے کی قیمت میں 600 روپے کی کمی ہوئی،10گرام سونا 2 لاکھ 36 ہزار 197 روپے کا ہوگیا ۔ 

 عالمی مارکیٹ میں سونا 7 ڈالر کی کمی سے 2653 ڈالر فی اونس کا ہوگیا ، چاندی کی فی تولہ قیمت 3 ہزار 50 روپے پر مستحکم رہی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پاک فوج شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کی سیکیورٹی کیلئے مامور

آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت فوج کو طلب کیا جا سکتا ہے، اس آرٹیکل کے تحت فوج کے فرائض متعین کیے گئے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاک فوج شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کی سیکیورٹی کیلئے مامور

اسلام آباد : پاک فوج 15 اور 16 اکتوبر کو ہونے والی شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان مملکت  کے اجلاس کی سیکیورٹی کیلئے مامور کی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق پاک فوج کی تعیناتی کا مقصد شہریوں کے جان و مال کو شرپسندوں سے تحفظ فراہم کرنا بھی ہے، وزارت داخلہ نے آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت پاک فوج کی تعیناتی کے احکامات دیے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اِس سلسلے میں پاک فوج کے دستوں کا اسلام آباد اور گرد و نواح کے علاقے میں گشت جاری ہے، کسی بھی شرپسند کو امن و امان خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت فوج کو طلب کیا جا سکتا ہے، اس آرٹیکل کے تحت فوج کے فرائض متعین کیے گئے ہیں، آرٹیکل 245 کے تحت فوج بلانے کے فیصلے کو کسی بھی عدالت میں چیلنج نہیں کیا جا سکتا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

حکومت پی ٹی آئی کو احتجاج کیلئے کوئی مناسب جگہ فراہم کرے ، اسلام آباد ہائیکورٹ

عدالت نے تحریری حکم نامے میں کہا کہ آئین کے آرٹیکل 16 اور 17 عوام کو اجتماع اور نقل و حرکت کے بنیادی حقوق فراہم کرتے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت پی ٹی آئی کو احتجاج کیلئے کوئی مناسب جگہ فراہم  کرے ، اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت اور اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ کو پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کیلئے جگہ مختص کرنے اور انہیں سہولت فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔

جیونیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ٹریڈرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر راجہ حسن اختر کی درخواست پر سماعت کی۔ سیکرٹری داخلہ خرم آغا اور چیف کمشنر اسلام آباد مختصر عدالتی نوٹس پر پیش ہوئے۔ 

عدالت نے پوچھاکہ سیکرٹری صاحب آپ نے پورا شہر کیوں بند کیا ہوا ہے؟ موبائل سروس بند ہے کوئی ایمرجنسی میں کسی سے رابطہ نہیں کر سکتا، آپ مناسب اقدامات کریں اور اسلام آباد کو کلیئر کریں۔ 

چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیےکہ اس وقت شہر ایسا لگ رہا ہے حالت جنگ میں ہے، وفود پاکستان آ رہے ہیں کوئی نامناسب واقعہ ہوتا ہے تو وزارتِ داخلہ ذمہ دار ہوگی، آپ نے فوج بھی طلب کی ہوئی ہے؟ آرمڈ فورسز سول حکام کی معاونت کرتی ہیں؟ دفعہ 144 نافذ ہے تو یقینی بنائیں کہ اس پر مکمل عملدرآمد ہو، سرکار کا کام ہے کہ شہریوں کے برابر کے حقوق کو یقینی بنایا جائے، کسی کویہ حق نہیں وہ سڑک کے درمیان اکٹھے ہو جائیں اور راستہ بند کر دیں۔

سیکرٹری داخلہ نے بتایا ملائیشیا کے وزیراعظم گزشتہ روز اسلام آباد میں تھے، تین چار دن میں اہم سعودی وفد بھی پاکستان پہنچ رہا ہے، شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس ہونا پاکستان کیلئے باعث فخر ہے، وزیرِداخلہ نے بڑی نرمی سے درخواست کی لیکن وزیراعلیٰ کے پی بضد ہیں۔ 
ان کا کہنا تھاکہ وزیراعلیٰ کے پی بھاری حکومتی مشینری کے ساتھ آ رہے ہیں، بہت سی سرکاری مشینری کو نقصان پہنچایا گیا، جلا دیا گیا ہے۔

عدالت نے حکم دیاکہ مظاہرین کو مناسب جگہ دیں جہاں احتجاج کریں یا جو مرضی کرنا ہو کر لیں، احتجاج بنیادی حق ہے جو احتجاج کر رہے ہیں وہ بھی پاکستان کے شہری ہیں آپ نے ان کی جانوں کا بھی تحفظ کرنا ہے، اگر ان کے اقدامات سے کسی اور کی جان کو خطرہ ہوتا ہے تو وہ غیرقانونی ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ آپ نے احتجاج کرنے والوں کو بھی اُن کے اپنے آپ سے محفوظ کرنا ہے، وزیرداخلہ کو بتا دیں کہ آپ نے یہ بیلنس رکھ کر چلنا ہے، شہر میں کرفیو کی صورتحال ہے، آپ نے حالات معمول پر لانے کیلئے اقدامات کرنے ہیں، یقینی بنانا ہے کہ اسلام آباد ایک پرامن شہر ہو  جو غیرملکی وفود آ رہے ہیں ہم اُن کو کیا دکھانے جا رہے ہیں؟ پاکستان کا کیا امیج جائے گا اگر ہم کنٹینرز سے بھرا اسلام آباد انہیں دکھائیں گے، اس عدالت کی ڈائریکشن کی ضرورت بھی نہیں یہ آپ کا کام ہے۔

عدالت نے تحریری حکم نامے میں کہا کہ آئین کے آرٹیکل 16 اور 17 عوام کو اجتماع اور نقل و حرکت کے بنیادی حقوق فراہم کرتے ہیں تاہم یہ بنیادی حقوق قانون کے مطابق لگائی گئی مناسب قدغن پر منحصر ہیں، اسلام آباد انتظامیہ اور حکومت احتجاج کیلئے مناسب جگہ مختص کرے اور مظاہرین مختص کردہ جگہ پر جا کر اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں۔

عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کیلئے مناسب اقدامات کیے جائیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll