جی این این سوشل

دنیا

ڈیموکریٹس کی اکثریت بائیڈن کو انتخابی دوڑ سے باہر دیکھنا چاہتی ہے، سروے

نیا پول بائیڈن کے اس دعوے کی سختی سے تردید کرتا ہے کہ ٹرمپ سے مباحثے کے بعد ڈیموکریٹس کی اکثریت اب بھی ان کی حمایت کرتی ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ڈیموکریٹس کی اکثریت بائیڈن کو انتخابی دوڑ سے باہر دیکھنا چاہتی ہے، سروے
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

لگ بھگ دو تہائی ڈیموکریٹس نے سروے میں کہ دیا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کو صدارتی دوڑ سے دستبردار ہو جانا چاہیے اور ان کی پارٹی کو ایک مختلف امیدوار کھڑا کرنے دینا چاہیے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ نیا پول بائیڈن کے اس دعوے کی سختی سے تردید کرتا ہے کہ ٹرمپ سے مباحثے کے بعد ڈیموکریٹس کی اکثریت اب بھی ان کی حمایت کرتی ہے۔ یاد رہے اس مباحثے کے بعد کچھ بڑے ناموں نے بائیڈن کی حمایت چھوڑ دی ہے۔

اے پی این او آر سی سنٹر فار پبلک افیئر ریسرچ کے ایک نئے سروے کے مطابق 10 میں سے صرف تین ڈیموکریٹس کو بہت زیادہ یقین ہے کہ بائیڈن کے پاس دفتر میں مؤثر طریقے سے خدمت کرنے کی ذہنی صلاحیت موجود ہے۔ یہ فروری میں کئے گئے ایک سروے میں 40 فیصد کی حایت سے تھوڑی کم حمایت ہے۔

یہ نتائج ان چیلنجوں کی طرف اشارہ کرتے ہیں جن کا سامنا 81 سالہ صدر کو ہے کیونکہ وہ اپنی پارٹی کے اندر سے دوڑ چھوڑنے کے مطالبات کو خاموش کرنے کی کوشش کر رہے اور ڈیموکریٹس کو یہ باور کرانے کی بھی کوشش کر رہے ہیں کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دینے کے لیے بہترین امیدوار ہیں۔

یہ رائے شماری اصل میں ٹرمپ پر ہفتہ 13 جولائی کو پنسلوانیا میں قاتلانہ حملے سے پہلے کی گئی تھی۔ یہ واضح نہیں ہے کہ آیا ٹرمپ پر فائرنگ کے واقعہ نے بائیڈن کے بارے میں لوگوں کے خیالات کو متاثر کیا ہے یا نہیں۔

 

پاکستان

حکومت کا سری لنکامیں پھنسے پاکستانی قیدیوں کو 7 روز میں واپس لانے کا فیصلہ

وزیر داخلہ محسن نقوی سے سری لنکن ہائی کمشنر کی ملاقات، پاکستانی قیدیوں کی رہائی سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت کا سری لنکامیں پھنسے پاکستانی قیدیوں کو 7 روز میں واپس لانے کا فیصلہ

اسلام آباد: حکومت نے سری لنکا میں پھنسے پاکستانی قیدیوں کو 7 روز میں پاکستان واپس لانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے سری لنکن ہائی کمشنر نے ملاقات کی ہے، اس دوران سری لنکا میں موجود پاکستانی قیدیوں کی رہائی کا معاملہ بھی زیرِ غور آیا۔

اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور سری لنکا میں قید پاکستانیوں کی رہائی سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔ سری لنکا میں پاکستانی قیدیوں کی وطن واپسی کے لیے دونوں رہنماؤں کی جانب سے ضروری کارروائی جلد مکمل کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

ملاقات کے دوران سری لنکن ہائی کمشنر نے پاکستانی قیدیوں کی رہائی کے لیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سری لنکا اور پاکستان کے درمیان تعلقات وقت کے ساتھ مضبوط ہوئے ہیں۔

محسن نقوی کا کہنا تھا کہ سری لنکا میں قید پاکستانی شہریوں کی واپسی کے لیے اقدامات کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ باہمی تعلقات کو مزید آگے بڑھانے کے لیے تیزی سے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

سری لنکن ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ سری لنکا پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔

بعد ازاں ملاقات کے حوالے سے جاری ہونے والے اعلامیہ کے مطابق کئی سال سے سری لنکا میں پھنسے پاکستانی قیدیوں کو 7 روز میں پاکستان واپس لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

موسم

لاہور سمیت پنجاب میں 21 جولائی سے بارشوں کا امکان

سندھ اور بلوچستان کے مختلف شہروں میں گزشتہ رات سے وقفے وقفے سے بارش،نشیبی علاقے زیر آب، ہائی الرٹ جاری

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

لاہور سمیت پنجاب میں 21 جولائی سے بارشوں کا امکان

پنجاب اور لاہور میں 21 جولائی تک وقفے وقفے سے بارش کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق، اسلام آباد، خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان میں بادل برسنے کا امکان ہے جبکہ لاہور سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں 21 جولائی تک وقفے وقفے سے بارش کا امکان ہے۔

سندھ اور بلوچستان کے مختلف شہروں میں گزشتہ رات سے وقفے وقفے سے بارش ہو رہی ہے، جس سے گرمی کی شدت میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔ حیدرآباد، مٹیاری، ٹنڈو الہ یار، بھٹ شاہ سمیت سندھ کے کئی اضلاع میں طوفانی بارش کے نتیجے میں نشیبی علاقے زیر آب آ گئے ہیں اور بجلی کی فراہمی بھی معطل ہو گئی ہے۔ کراچی میں بھی ہلکی بارش ہوئی ہے۔

بلوچستان کے مختلف اضلاع ژوب، بارکھان، موسیٰ خیل، کوہلو، ہرنائی، لورالائی، نصیر آباد میں بھی بارش سے تباہی مچی ہوئی ہے۔ شیرانی میں قومی شاہراہ کا 70 کلو میٹر حصہ سیلابی پانی میں بہہ گیا ہے، جبکہ کوہ سلیمان پر بارش کے باعث اونچے درجے کی سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ دانا سر میں تیز بارش کے بعد دو مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے، جس کے نتیجے میں اسلام آباد سے کوئٹہ جانے والی اور خیبرپختونخوا جانے والی مسافر بسیں پھنس گئی ہیں۔

حکومت نے بارش سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کام شروع کر دیے ہیں۔ ریسکیو ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں پھنسے ہوئے لوگوں کو نکالنے میں مصروف ہیں۔

محکمہ موسمیات نے عوام ہدایات جاری کیں کہ وہ بارش کے دوران غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور احتیاط سے ڈرائیو کریں۔

بارش کی وجہ سے سندھ اور بلوچستان میں کئی مقامات پر سڑکیں ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی ہیں۔ کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی بھی معطل ہے۔ بارش کے باعث کئی افراد کے گھر بھی متاثر ہوئے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ایڈیاک ججز کی تقرری، شبلی فراز کا قاضی فائز عیسیٰ کو خط

سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نے چیف جسٹس آف پاکستان سے ایڈہاک ججز کی تجویز مسترد کرنے کا مطالبہ کر دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایڈیاک ججز کی تقرری، شبلی فراز کا قاضی فائز عیسیٰ کو خط

 سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججز کی تقرری کے معاملے پر سینیٹر شبلی فراز نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے نام خط ، جوڈیشل کونسل سے ایڈہاک ججز کی تجویز مسترد کرنے کا مطالبہ کر دیا۔

خط میں شبلی فراز نے کہا کہ ایڈ ہاک ججز تقرری سے یہی تاثر جاتا ہے کہ یہ سب ایک جماعت کیلئے کیا جا رہا ہے، ایڈ ہاک ججز کی تقرری سے یہ تاثر نہیں جانا چاہیے کہ یہ عدلیہ میں ایک جماعت کے خلاف آرا کو بیلنس کرنے کی کوشش ہے، مستقل ججز کی تقرری کے بعد زیر التوا مقدمات کو وجوہ بنا کر ایڈہاک ججز کی تقرری نہیں ہو سکتی۔

خط میں متن میں کہا کہ ایڈہاک ججز تقرری کی تجویز اسی دن آئی جب سپریم کورٹ نے5-8 سے پی ٹی آئی کے حق میں فیصلہ دیا، ایڈہاک ججز کی سلیکشن کیلئے کوئی شفاف طریقہ کار نہیں اپنایا گیا، الجہاد ٹرسٹ کیس کے بعد کسی ایڈ ہاک جج کی 3 سال کیلئے تقرری نہیں ہوئی، سپریم کورٹ میں مستقل ججز کی تقرری حال ہی میں کی گئی ہے۔

سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کی مشاورت کے بغیر ہی ججز کی سلیکشن کی گئی، شفاف طریقہ کار کے بغیر ججز کی تقرری مزید پریشان کن ہے، زیر تجویز جج (ر) مقبول باقر نگران حکومت میں اہم آفس ہولڈر رہے، اسی طرح زیر تجویز جج (ر) طارق مسعود نے سو پی ٹی آئی سپورٹرز کی ملٹری کسٹدی کیس کو طول دیا اور زیر تجویز جج (ر) مظہر میاں خیل نے پی ٹی آئی اور رہنماؤں پر آرٹیکل 6 لگانے کے ریمارکس دیئے۔

خط میں لکھا کہ سپریم کورٹ میں سویلین کا ملٹری ٹرائل، 8 فروری الیکشن کیس اور حال ہی میں پی ٹی آئی پر پابندی کے معاملات زیر التوا ہیں، ایسی صورت حال ہی میں ریٹائرڈ ججز کی تقرری سے سنجیدہ اور جائز خدشات جنم لینے لگے ہیں، موجودہ چیف جسٹس کی قلیل مدت ملازمت میں زیر التوا کیسز میں کوئی خاطر خواہ کمی نہیں آ سکے گی، زیر التوا کیسز کا معاملہ آنے والے چیف جسٹس پر چھوڑ دیا جائے۔

شبلی فراز نے خط میں کہا کہ ایڈہاک ججز کی تقرری میں کوئی شکوک و شبہات نہیں ہونے چاہئیں، پاکستانی عوام آزاد اور بغیر مداخلت کے عدلیہ کے سٹیک ہولڈرز ہیں، میں عوام، پاکستان بار کونسل اور متعدد بار کونسلز کی ترجمانی کر رہا ہوں۔

خط میں مزید کہا گیا کہ ایڈہاک ججز کی تقرری عوام میں عدلیہ میں مداخلت کا تاثر دے رہی ہے، جب قاضی فائز عیسیٰ جوڈیشل کونسل کے ممبر تھے تو ججز تقرری میں شفافیت پر زور دیتے تھے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll