جی این این سوشل

تجارت

مسافر ٹرینوں کے کرایوں میں ایک بار پھر اضافہ

پاکستان ریلویز نے کرایوں میں ایک فیصد اضافہ کیا ہے،اضافے کا اطلاق تمام کلاسوں اور تمام مسافر ٹرینوں پر ہوگا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

مسافر ٹرینوں کے کرایوں میں ایک بار پھر اضافہ
مسافر ٹرینوں کے کرایوں میں ایک بار پھر اضافہ

پاکستان ریلویز نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے باعث مسافر ٹرینوں کے کرایوں میں ایک مرتبہ پھر اضافہ کر دیا ہے۔نئے کرایے 19 جولائی 2024 سے لاگو ہوں گے۔

پاکستان ریلویز نے کرایوں میں ایک فیصد اضافہ کیا ہے،اضافے کا اطلاق تمام کلاسوں اور تمام مسافر ٹرینوں پر ہوگا۔

یہ اضافہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلنے والی تمام ٹرینوں پر بھی لاگو ہوگا۔

محکمہ ریلوے کا کہنا ہے کہ کرایوں میں اضافہ ضروری ہے کیونکہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے ریلوے کے اخراجات میں اضافہ ہوا ہے۔تاہم اس اضافے سے مسافروں پر بوجھ پڑے گا، جو پہلے ہی مہنگائی کا شکار ہیں۔

واضح رہے کہ یہ دوسری بار ہے کہ رواں سال مسافر ٹرینوں کے کرایوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔

پہلی بار فروری 2024 میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد کرایوں میں 5 فیصد اضافہ کیا گیا تھا۔

پاکستان

جناح ہاؤس حملہ کیس: عمر ایوب سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنماؤ ں کی ضمانت میں توسیع

ملزمان کے خلاف تفتیش مکمل ہونے دیں پھر معاملہ کو دیکھیں گے، عدالت کے ریمارکس

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جناح ہاؤس حملہ کیس: عمر ایوب سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنماؤ ں کی ضمانت میں توسیع

لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے 9 مئی جناح ہائوس حملہ کیس میں پی ٹی آئی کے رہنماء اور قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی عمر ایوب خان، اعظم سواتی، زین قریشی کی عبوری ضمانت میں توسیع کر دی۔

عدالت نے پی ٹی آئی رہنماء جمشید اقبال چیمہ اور مسرت جمشید چیمہ کی بھی عبوری ضمانت میں 6 اگست تک توسیع کر دی۔

عمر ایوب خان کے وکیل بابر اعوان نے جناح ہاؤ حملہ کیس میں عدالت کو دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عمر ایوب کی حد تک الزامات میں کیا ہیں، ہمیں بتایا جائے۔ عدالت کا کہنا تھا کہ یہ تو ٹرائل ہوتا ہے الزامات کے شواہد سامنے رکھے جائیں۔

عدالت نے استفسار کیا کہ کیا تفتیش کی سطح پر یہ بتانا ضروری ہے کہ ملزم پر الزامات کیا ہیں۔

عمر ایوب کے وکیل بابر اعوان نے تمام ضمانتوں میں ایک تاریخ کی استدعا کردی، انہوں نے مؤقف اپنایا کہ مختلف مقدمات میں بار بار پیش ہونا مشکل ہے اور میرے کلائنٹ کے لیے بھی مشکل ہے۔

وکیل بابر اعوان نے مزید کہا کہ ایک مقدمے کی سماعت آج ہے دیگر مقدمات میں 21 جولائی 23 جولائی اور 24 جولائی کی تاریخ مقرر ہے ۔

پولیس کی جانب سے تاحال تفتیش مکمل نہ کی جا سکی، ریکارڈ بھی پیش نہ کیاگیا۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ ملزمان کے خلاف تفتیش مکمل ہونے دیں پھر معاملہ کو دیکھیں گے۔

وکیل بابر اعوان نے دلائل دیے کہ عمر ایوب کے دادا، والد اور بیٹا فوج میں رہے ہیں، جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ تفتیش کا مرحلہ ہے یہ پولیس کا حق ہے کہ شواہد جمع کرا سکیں۔

بعد ازاں، عدالت نے پی ٹی آئی رہنماؤں عمر ایوب، اعظم سواتی، زین قریشی کی جناح ہاؤس حملہ کیس میں عبوری ضمانت میں 6 اگست تک توسیع کردی، اس کے ساتھ ہی جمشید اقبال چیمہ، مسرت چیمہ کی عبوری ضمانت میں بھی 6 اگست تک توسیع کر دی گئی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ایڈیاک ججز کی تقرری، شبلی فراز کا قاضی فائز عیسیٰ کو خط

سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نے چیف جسٹس آف پاکستان سے ایڈہاک ججز کی تجویز مسترد کرنے کا مطالبہ کر دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایڈیاک ججز کی تقرری، شبلی فراز کا قاضی فائز عیسیٰ کو خط

 سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججز کی تقرری کے معاملے پر سینیٹر شبلی فراز نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے نام خط ، جوڈیشل کونسل سے ایڈہاک ججز کی تجویز مسترد کرنے کا مطالبہ کر دیا۔

خط میں شبلی فراز نے کہا کہ ایڈ ہاک ججز تقرری سے یہی تاثر جاتا ہے کہ یہ سب ایک جماعت کیلئے کیا جا رہا ہے، ایڈ ہاک ججز کی تقرری سے یہ تاثر نہیں جانا چاہیے کہ یہ عدلیہ میں ایک جماعت کے خلاف آرا کو بیلنس کرنے کی کوشش ہے، مستقل ججز کی تقرری کے بعد زیر التوا مقدمات کو وجوہ بنا کر ایڈہاک ججز کی تقرری نہیں ہو سکتی۔

خط میں متن میں کہا کہ ایڈہاک ججز تقرری کی تجویز اسی دن آئی جب سپریم کورٹ نے5-8 سے پی ٹی آئی کے حق میں فیصلہ دیا، ایڈہاک ججز کی سلیکشن کیلئے کوئی شفاف طریقہ کار نہیں اپنایا گیا، الجہاد ٹرسٹ کیس کے بعد کسی ایڈ ہاک جج کی 3 سال کیلئے تقرری نہیں ہوئی، سپریم کورٹ میں مستقل ججز کی تقرری حال ہی میں کی گئی ہے۔

سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کی مشاورت کے بغیر ہی ججز کی سلیکشن کی گئی، شفاف طریقہ کار کے بغیر ججز کی تقرری مزید پریشان کن ہے، زیر تجویز جج (ر) مقبول باقر نگران حکومت میں اہم آفس ہولڈر رہے، اسی طرح زیر تجویز جج (ر) طارق مسعود نے سو پی ٹی آئی سپورٹرز کی ملٹری کسٹدی کیس کو طول دیا اور زیر تجویز جج (ر) مظہر میاں خیل نے پی ٹی آئی اور رہنماؤں پر آرٹیکل 6 لگانے کے ریمارکس دیئے۔

خط میں لکھا کہ سپریم کورٹ میں سویلین کا ملٹری ٹرائل، 8 فروری الیکشن کیس اور حال ہی میں پی ٹی آئی پر پابندی کے معاملات زیر التوا ہیں، ایسی صورت حال ہی میں ریٹائرڈ ججز کی تقرری سے سنجیدہ اور جائز خدشات جنم لینے لگے ہیں، موجودہ چیف جسٹس کی قلیل مدت ملازمت میں زیر التوا کیسز میں کوئی خاطر خواہ کمی نہیں آ سکے گی، زیر التوا کیسز کا معاملہ آنے والے چیف جسٹس پر چھوڑ دیا جائے۔

شبلی فراز نے خط میں کہا کہ ایڈہاک ججز کی تقرری میں کوئی شکوک و شبہات نہیں ہونے چاہئیں، پاکستانی عوام آزاد اور بغیر مداخلت کے عدلیہ کے سٹیک ہولڈرز ہیں، میں عوام، پاکستان بار کونسل اور متعدد بار کونسلز کی ترجمانی کر رہا ہوں۔

خط میں مزید کہا گیا کہ ایڈہاک ججز کی تقرری عوام میں عدلیہ میں مداخلت کا تاثر دے رہی ہے، جب قاضی فائز عیسیٰ جوڈیشل کونسل کے ممبر تھے تو ججز تقرری میں شفافیت پر زور دیتے تھے۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

زر مبادلہ کے ذخائر میں ایک کروڑ86 لاکھ ڈالرکااضافہ

اسٹیٹ بنک کی جانب سے جاری رپورٹ میں کہا گیا کہ کمرشل بینکس کے ذخائرمیں 4 کروڑ 2 لاکھ ڈالرکا اضافہ ہوا، کمرشل بینکس کے پاس 5 ارب 27 کروڑ 98 لاکھ ڈالرکے ذخائرموجود ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

زر مبادلہ کے ذخائر میں ایک کروڑ86 لاکھ ڈالرکااضافہ

اسٹیٹ بینک کی جانب سے زرمبادلہ کے ذخائرکے اعدادوشمارکی رپورٹ جاری کردی گئی۔

اسٹیت بنک کے مطابق زرمبادلہ کے ذخائرمیں گزشتہ ہفتے کے دوران ایک کروڑ86 لاکھ ڈالرکااضافہ ہوا۔ زرمبادلہ کے ذخائرکی مجموعی مالیت 9 ارب 42 کروڑ 37 لاکھ ڈالرریکارڈ ہوا۔

اسٹیٹ بنک کی جانب سے جاری رپورٹ میں کہا گیا کہ کمرشل بینکس کے ذخائرمیں 4 کروڑ 2 لاکھ ڈالرکا اضافہ ہوا، کمرشل بینکس کے پاس 5 ارب 27 کروڑ 98 لاکھ ڈالرکے ذخائرموجود ہیں۔

اسٹیٹ بنک کی جانب سے جاری بیان کے مطابق زرمبادلہ کے ملکی ذخائر 14 ارب 70 کروڑ 35 لاکھ ڈالرکی سطح پرہیں۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll