جی این این سوشل

تجارت

چینی کی قیمتوں میں کمی کیلئے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں ، وزیر صنعت

رانا تنویر نے کہا کہ ملک بھر کے تمام یوٹیلیٹی سٹورز پر غریب اور متوسط طبقے کی عوام کو 19بنیادی اشیا رعایتی قیمتوں پر فراہم کی جا رہی ہیں

پر شائع ہوا

کی طرف سے

چینی کی قیمتوں میں کمی کیلئے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں ، وزیر صنعت
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

صنعتوں اور پیداوار کے وزیر رانا تنویر حسین نے صوبائی چیف سیکرٹریوں سے کہا ہے کہ وہ چینی کی پرچون کی قیمت مستحکم رکھنے کیلئے تمام ممکنہ اقدامات کریں۔

انہوں نے آج اسلام آباد میں شوگر ایڈوائزری بورڈ کے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ چینی کی قیمتیں برقرار رکھنا حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے اور اس کی قیمتوں میں کسی بھی طرح کا اضافہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ  ملک بھر کے تمام یوٹیلیٹی سٹورز پر غریب اور متوسط طبقے کی عوام کو 19بنیادی اشیا رعایتی قیمتوں پر فراہم کی جا رہی ہیں۔ 

دنیا

دنیا سے بھوک کا خاتمہ ایک برا چیلنج بنتا جا رہا ہے ، اقوام متحدہ

فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کے ماہر معاشیات اور رپورٹ کے مصنفین میں سے ایک ڈیوڈ لیبورڈ نے کہا کہ آج ہم 9 برس پہلے کے مقابلے میں بدترین صورتحال سے دوچار ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

دنیا سے بھوک کا خاتمہ ایک برا چیلنج بنتا  جا رہا ہے ، اقوام متحدہ

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ تنازعات، معاشی عدم استحکام اور شدید موسمی حالات کی وجہ سے گزشتہ سال 73 کروڑ 30 لاکھ افراد کو بھوک کا سامنا کرنا پڑا۔

جرمن نشریاتی ادارے ڈی ڈبلیو کے مطابق ’’اسٹیٹ آف فوڈ سکیورٹی اینڈ نیوٹریشن ان ورلڈ‘‘ کے عنوان سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2030 تک دنیا سے بھوک کے خاتمے کا اقوام متحدہ کے ہدف کو اب حاصل کرنا مزید مشکل ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق جنگوں، ماحولیاتی تبدیلیوں اور معاشی بحرانوں سے دنیا بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق شدید بھوک کا مسئلہ مزید گہرا ہو گیا ہے جبکہ غذائیت بخش کھانا بہت سے لوگوں کی پہنچ سے بھی باہر ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2023 میں تقریباً 733 ملین افراد کو بھوک کا سامنا کرنا پڑا یعنی عالمی سطح پر ہر 11 افراد میں سے ایک شخص بھوک کا شکار ہوا۔

تقریباً 29 فیصد آبادی کو مجبوراً کبھی کبھار کھانے کے بغیر ہی رہنا پڑتا ہے۔ اس میں بھی خطہ افریقہ میں صورتحال خاص طور پر سنگین رہی، جہاں ہر پانچ میں سے ایک شخص کو بھوک کا سامنا کرنا پڑا۔ اقوام متحدہ سے وابستہ پانچ ایجنسیوں کی جانب سے تیار کردہ اس رپورٹ کو برازیل میں ہونے والی جی 20 سربراہی اجلاس کے لیے پیش کیا گیا ہے۔

اس میں تجویز پیش کی گئی کہ عالمی سطح پر بھوک کو کم کرنے کے لیے غذائی تحفظ اور غذائیت کی مالی اعانت میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔ رپورٹ میں خبردار کیا گیا کہ اگر موجودہ رجحانات یونہی جاری رہے تو رواں دہائی کے آخر تک تقریباً 582 ملین افراد سخت ترین غذائی قلت کا شکار ہو جائیں گے، جن میں سے نصف افریقہ سے ہوں گے۔

فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کے ماہر معاشیات اور رپورٹ کے مصنفین میں سے ایک ڈیوڈ لیبورڈ نے کہا کہ آج ہم 9 برس پہلے کے مقابلے میں بدترین صورتحال سے دوچار ہیں، جب ہم نے 2030 تک بھوک مٹانے کا ہدف طے کیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ میرے خیال میں اس سیارے پر رہنے سے متعلق ہم اس وعدے کو پورا کرنے کے لیے اس سے بہتر کر سکتے ہیں ۔

اس رپورٹ کواقوام متحدہ کے 5 اداروں فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن، اقوام متحدہ کے انٹرنیشنل فنڈ فار ایگریکلچرل ڈویلپمنٹ، یونیسیف، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اور ورلڈ فوڈ پروگرام نے مشترکہ طور پر مرتب کیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2023 میں دنیا کی ایک تہائی سے زیادہ آبادی کے لیے صحت مند غذا ناقابل برداشت تھی۔

تازہ ترین اندازوں سے معلوم ہوتا ہے کہ گزشتہ سال کم آمدن والے ممالک میں 71.5 فیصد افراد صحت مند غذا کے متحمل ہی نہیں ہو سکتے تھے جبکہ زیادہ آمدن والے ممالک میں یہ شرح 6.3 فیصد تھی۔ رپورٹ کے مصنفین نے کہا ہے کہ فاقہ کشی کی صورتحال کی پہچان آسان ہے، تاہم طویل مدتی ناقص غذائیت کے اثرات بچوں کی جسمانی اور ذہنی نشوونما پر منفی اثر ڈال سکتے ہیں۔

بالغوں میں طویل مدتی ناقص غذائیت سے انفیکشن اور بیماریوں کا زیادہ خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ ڈیوڈ لیبورڈ نے کہا کہ غذائی تحفظ اور غذائیت کے لئے بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے ۔ رپورٹ میں جو سفارشات پیش کی گئیں، اس کے مطابق چھوٹے پیمانے کے کاشتکاروں کو امداد فراہم کرنے کے ساتھ ہی دیہی علاقوں میں توانائی تک رسائی فراہم کرنا یکساں طور پر بہت اہم ہے، جس سے آب پاشی کا نظام بہت بہتر ہو سکتا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

امریکی کانگریس میں اسرائیلی وزیر اعظم کے خطاب کا بائیکاٹ کر دیا

نیتن یاہو کے خطاب میں شرکت نہ کرنے والوں میں امریکی ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار کملا ہیرس بھی شامل ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

امریکی  کانگریس میں اسرائیلی وزیر اعظم کے خطاب کا بائیکاٹ کر دیا

واشنگٹن: 96 سے زائد امریکی قانون سازوں نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے دورہ امریکا کے دوران کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کا بائیکاٹ کردیا۔

نیتن یاہو کے خطاب میں شرکت نہ کرنے والوں میں امریکی ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار کملا ہیرس بھی شامل ہیں۔                           


یہاں تک کہ شرکت کرنے والوں میں سے بہت سے لوگوں نے بے گناہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی فوجی جارحیت کی وجہ سے اسرائیلی وزیر اعظم کو تنقید کا نشانہ بنایا۔   

واحد فلسطینی-امریکی قانون ساز، نمائندہ راشدہ طالب نے روایتی فلسطینی کیفیہ دے کر خطاب میں شرکت کی، جس میں ایک طرف 'جنگی مجرم' اور دوسری طرف 'نسل کشی کا مجرم' لکھا ہوا نشان تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

مانچسٹر ائیرپورٹ پر پاکستانی فیملی پر تشدد کرنے والے برطانوی پولیس اہلکار معطل

اس واقعے پر لوگوں کی تشویش سمجھ سکتا ہوں، برطانوی وزیراعظم

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مانچسٹر ائیرپورٹ پر  پاکستانی فیملی پر تشدد کرنے والے برطانوی پولیس اہلکار معطل

برطانیہ میں مانچسٹر ایئرپورٹ پر پاکستانی نژاد فیملی پر پولیس اہلکاروں کے تشدد پر برطانوی وزیراعظم سر کئیر اسٹامر بیان جاری کردیا ہے۔

برطانوی وزیراعظم نے اپنے بیان میں کہا کہ اس واقعے پر لوگوں کی تشویش سمجھ سکتا ہوں، میں نے خود بھی نوجوان پرتشدد کی ویڈیو دیکھی ہے۔ مانچسٹر پولیس نے تشدد میں ملوث اہلکار کو معطل کردیا ہے، ہوم سیکریٹری میئر مانچسٹر سے اس حوالے سے میٹنگ کر رہی ہیں۔

قبل ازیں، مانچسٹر ایئرپورٹ پر پولیس کی جانب سے پاکستانی فیملی پر تشدد کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پاکستانی کمیونٹی نے راچڈیل پولیس اسٹیشن کے سامنے احتجاج کیا تھا، جس کے بعد واقعہ میں ملوث اہلکار کو معطل کردیا گیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز مانچسٹر ایئرپورٹ پر پولیس کی جانب سے پاکستانی نژاد برطانوی شہریوں پر انسانیت سوز تشدد کی ویڈیوز وائرل ہوئیں۔ رپورٹ کے مطابق واقعہ مانچسٹر ایئرپورٹ کے ٹرمینل ٹو پر پیش آیا جس میں قطر سے واپس آنے والی فیملی کے اراکین کو پولیس نے تشدد کا نشانہ بنایا۔

پولیس نے ایک نوجوان کو پیچھے ہاتھ باندھ کر زمین پر لٹایا ہوا تھا تو اسی دوران مانچسٹر پولیس کے ایک اہلکار نے اُس کے سر پر لاتیں ماریں جبکہ متاثرہ نوجوان کے گرد دیگر مرد اور ایک خاتون اہلکار بھی موجود تھی۔

پولیس کی جانب سے زمین پر لٹائے گئے نوجوان کے قریب ایک بوڑھی خاتون بھی بیٹھی تھیں۔ خاتون اہلکار کی کال پر پولیس کے دیگر اہلکار بھی موقع پر پہنچے اور انہوں نے ایک شخص کو زمین پر اوندھے منہ جبکہ دوسرے کو ہاتھ اوپر کر کے قریب میں کرسی پر بٹھا دیا تھا۔

اُدھر گریٹر مانچسٹر پولیس نے واقعے پر مؤقف دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایئرپورٹ پر دو مسافروں کے درمیان جھگڑا ہورہا تھا جس کو ایک خاتون اہلکار نے روکنے کی کوشش کی تو مسافر کی جانب سے خاتون اور دیگر دو اہلکاروں پر تشدد کیا گیا، جس کے نتیجے میں خاتون کی ناک کی ہڈی ٹوٹی جبکہ دیگر دو زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا۔

پولیس کے مطابق وقوعہ سے پولیس نے ہنگامہ آرائی کرنے والے چار افراد کو حراست میں لیا ہے جبکہ پانچ اہلکاروں کو معطل کر کے 7 اہلکاروں کے خلاف ویڈیوز کی روشنی میں تحقیقات شروع کردی گئیں ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll