جی این این سوشل

دنیا

سابق برطانوی وزیرعظم رشی سونک نے پارٹی عہدے سے استعفیٰ دیدیا

نئے لیڈر کے انتخاب تک رشی سونک قائم مقام کے طور پر قیادت کریں گے، برطانوی میڈیا 

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سابق برطانوی وزیرعظم رشی سونک پارٹی عہدے سے استعفیٰ دیدیا
سابق برطانوی وزیرعظم رشی سونک پارٹی عہدے سے استعفیٰ دیدیا

گلاسگو :  سابق وزیراعظم رشی سونک نے کنزرویٹوپارٹی کے لیڈر کے عہدے سے باضابطہ طور پر استعفیٰ دے دیا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق نئے لیڈر کے انتخاب تک رشی سونک قائم مقام کے طور پر قیادت کریں گے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق کنزرویٹو پارٹی کے نئے لیڈر کے انتخاب کے عمل کا آغاز ہوگیا ہے اور آج سے 29 جولائی تک کاغذات نامزدگی جمع کرائے جاسکتے ہیں، امیدواروں کو ووٹنگ کے پہلے دور کیلئے 10 ایم پیز کی حمایت درکار ہوگی جبکہ حتمی 2 امیدواروں میں کسی ایک کا انتخاب ووٹ سے مشروط ہوگا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ نئے لیڈر کے انتخاب تک رشی سونک قائم مقام کے طور پر قیادت کریں گے۔ کنزرویٹو پارٹی کے سربراہ کا انتخاب آن لائن ووٹنگ سے کرایا جائے گا اور پارٹی کے نئے سربراہ کا اعلان 2 نومبر کو ہوگا۔

ذرائع کے مطابق ا گرچہ ابھی تک کسی ممبر نے بھی باضابطہ طور پر اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ وہ پارٹی لیڈر کے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں لیکن ممکنہ امیدواروں میں سابق وزیر میل سٹرائیڈ، سابق امیگریشن منسٹر رابرٹ جینرک، سابق ہوم سیکرٹری سویلا بریورمین اور پریٹی پٹیل، شیڈو ہوم سیکرٹری جیمز کلیورے، شیڈو سیکورٹی منسٹر ٹام ٹو گینڈ ہاٹ اور شیڈو کمیونٹی سیکرٹری کمی بیڈ نوک شامل ہیں۔

پارٹی لیڈر کے الیکشن میں صرف وہی ممبران ووٹ دینے کے اہل ہوں گے جو بیلٹ بند ہونے سے پہلے90دن تک یا اس سے زیادہ عرصہ پارٹی کے رکن رہے ہوں۔

برطانیہ کے سابق وزیراعظم رشی سوناک کا کہنا ہے کہ وہ نئے پارٹی لیڈر کے چنائو تک پارٹی لیڈر کے طور پر کام کرتے رہیں گے، جو ہمارے قومی اور پارٹی کے مفاد میں ہے کہ اپوزیشن کی سب سے بڑی پارٹی کے نئے رہنما کی ہموار اور منظم طریقے سے تبدیلی ہوسکے۔

پاکستان

شاہ محمود قریشی و دیگر ملزموں کو 9مئی کے مقدمہ سے بری کرنے کا حکم نامہ جاری

پراسیکیوشن  کا کیس مضبوط نہیں، ثبوت ریکارڈ بھی کئے تو ملزموں کو سزا نہیں دی جا سکتی۔

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

شاہ محمود قریشی و دیگر ملزموں کو 9مئی کے مقدمہ سے بری کرنے کا حکم نامہ جاری

تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی و دیگر ملزموں کو 9مئی کے مقدمہ سے بری کرنے کا حکم نامہ جاری کر دیا گیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ  نے درخواست بریت منظور ہونے کا حکم نامہ جاری کیا،حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ شاہ محمود قریشی پر پینل کوڈ سیکشن 109 تب نافذ ہوتا ہے جب کسی سے کوئی جرم سرزد ہوا ہو، کسی ملزم کے جرم میں بغیرکسی شرکت کے پینل کوڈ سیکشن 109کا جرم ثابت نہیں ہوتا۔

حکمنامے میں مزید کہا گیا ہے کہ ریکارڈ کے مطابق شاہ محمود قریشی کی حد تک پینل کوڈسیکشن 109ثابت نہیں ہوا، شاہ محمود قریشی ودیگر ملزموں پر 16ایم پی او، 144کی دفعات بھی لگی ہیں،پراسیکیوشن  کا کیس مضبوط نہیں، ثبوت ریکارڈ بھی کئے تو ملزموں کو سزا نہیں دی جا سکتی۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

عدالت کا عظمیٰ بخاری کو مبینہ نازیبا ویڈیو کے معاملے پر ایف آئی اے سے رجوع کا حکم

فلک جاوید نامی خاتون نے درخواست گزار کی ٹوئٹر پر جعلی نازیبا ویڈیوز اپ لوڈ کیں، درخواست میں موقف

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

عدالت کا عظمیٰ بخاری کو مبینہ نازیبا ویڈیو کے معاملے پر ایف آئی اے سے رجوع کا حکم

لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے مبینہ نازیبا ویڈیو کے معاملے پر لیگی رہنما عظمیٰ بخاری کو ایف آئی اے سے رجوع کا حکم دے دیا۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مس عالیہ نیلم نے عظمیٰ بخاری کی درخواست پر سماعت کی، درخواست میں ایف آئی اے، وزارت داخلہ سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست گزار کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ فلک جاوید نامی خاتون نے درخواست گزار کی ٹوئٹر پر جعلی نازیبا ویڈیوز اپ لوڈ کیں، پہلے بھی فلک جاوید مختلف ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ لاہور ہائیکورٹ فلک جاوید کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دے، عدالت ایف آئی اے کو مبینہ ویڈیو کی فوری تحقیقات کا حکم دے کر رپورٹ طلب کرے۔

دوران سماعت چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مس عالیہ نیلم نے عظمیٰ بخاری کو ایف آئی اے سے رجوع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آپ تمام ثبوت ایف آئی اے کو دیں۔

لاہور ہائیکورٹ نے پٹیشن کے ساتھ عظمیٰ بخاری کی تصاویر سوشل میڈیا سے فوری ہٹانے کا حکم دے دیا اور درخواست گزار کو درخواست میں ترمیم کی ہدایت بھی کر دی۔

عدالت عالیہ نے ریمارکس میں کہا کہ آپ قانون کے مطابق ایف آئی اے میں کمپلینٹ فائل کریں، جس پر عظمیٰ بخاری کے وکیل نے کہا کہ فلک جاوید ملک سے فرار ہونے کی کوشش کر رہی ہے اس کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے۔

جسٹس عالیہ نیلم نے ریمارکس دیئے کہ آپ ای سی ایل سے متعلق بھی درخواست متعلقہ اتھارٹی کو دیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

چیف جسٹس قاضی فائز ہمارے مقدمات نہ سنیں، عمران خان نے ججز کمیٹی میں درخواست دائر کر دی

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی بنچ میں موجودگی سے آئین و قانون کے مطابق انصاف ملنے کی امید نہیں، درخواست

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

چیف جسٹس قاضی فائز ہمارے مقدمات نہ سنیں، عمران خان نے  ججز کمیٹی میں درخواست دائر کر دی

بانی چیئرمین اور تحریک انصاف کے سپریم کورٹ میں مقدمات کے معاملے میں عمران خان نے چیف جسٹس کے خلاف سپریم کورٹ کمیٹی میں درخواست دائر کردی۔

عمران خان نے درخواست میں موقف اپنایا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ میرا، تحریک انصاف، سنی اتحاد کونسل یا پی ٹی آئی اراکین کا مقدمہ نہ سنیں۔

درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ 2019 میں قانونی ماہرین کے مشورے پر قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف صدارتی ریفرنس بھیجنے کی سفارش کی، میری آئینی ذمہ داری کو معزز چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ نے ذاتی حملہ تصور کیا، غلط تاثر کی بنیاد پر سرینا عیسیٰ نے میرے خلاف عوام میں زہر اگلا۔

دائر درخواست میں کہا گیا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنی اہلیہ کے اقدامات سے اتفاق کیا، درخواست گزار سمجھتا تھا کہ چیف جسٹس کا عہدہ سنبھالنے کے بعد قاضی فائز عیسیٰ ماضی کو بھلا دیں گے تاہم چیف جسٹس کے کنڈکٹ سے بالکل واضح ہے کہ ایسا کچھ نہیں ہوا۔

درخواست میں مزید موقف اپنایا گیا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی بنچ میں موجودگی سے آئین و قانون کے مطابق انصاف ملنے کی امید نہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کے خلاف حکومتی انٹراکورٹ اپیل سے متعلق تحریری جواب سپریم کورٹ میں جمع کروا دیا جبکہ سابق وزیراعظم نے تحریری جواب میں اپیلیں خارج کرنے سمیت چیف جسٹس پاکستان پر اعتراض اٹھاتے ہوے کیس سے الگ ہونے کی بھی استدعا کی۔

علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ترجمان رؤف حسن نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ کئی دفعہ چیف جسٹس کو بولا کہ وہ ہمارے کیسز سے خود کو الگ کر دیں، ہمیں یقین ہے نہ عامر فاروق سے اور نہ قاضی فائز عیسیٰ سے انصاف ملے گا، دونوں کا رویہ بھی ایک جیسا ہے۔

رؤف حسن کا کہنا تھا کہ عمران خان نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو پہلی دفعہ تحریری طور پر لکھا ہے، بانی چیئرمین کے خط میں جسٹس گلزار کے فیصلے کا ریفرنس بھی دیا ہے، چیف جسٹس پرعدم اعتماد کی بہت ساری وجوہات ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ پرعدم اعتماد کا اظہارکرتے ہوئے انصاف نہ ملنے پر جیل میں بھوک ہڑتال کرنے کی دھمکی بھی دے چکے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll