جی این این سوشل

پاکستان

دھرنے میں رکاوٹ ڈالی تو حکومت کو گٹنے ٹیکنے پر مجبو رکردیں گے ، حا فظ نعیم

امیر جماعت اسلامی نے یہ بھی کہا کہ ابھی تو دھرنوں کا اعلان کیا ہے، ہڑتال کا آپشن باقی ہے، ڈی چوک اور پارلیمنٹ کا آپشن بھی کھلا ہے، جب ہڑتال ہوگی تو ساری فیکٹریاں بھی بند ہوں گی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

دھرنے میں رکاوٹ  ڈالی تو حکومت کو گٹنے ٹیکنے پر مجبو رکردیں گے ، حا فظ نعیم
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

اسلام آباد: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ ہم حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیں گے۔

حافظ نعیم الرحمان نے راولپنڈی میں دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ہر صورت پر امن رہنا چاہتے ہیں، رکاوٹیں کھڑی کی جائیں گی تو توڑی بھی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ نااہل حکمرانوں کے آئی پی پیز کے معاہدے ناجائز ہیں، نااہلی آپ کی تو پیسے عوام کیوں دیں؟ عوام پر بجلی کے بم گر رہے ہیں۔

امیر جماعت اسلامی نے یہ بھی کہا کہ ابھی تو دھرنوں کا اعلان کیا ہے، ہڑتال کا آپشن باقی ہے، ڈی چوک اور پارلیمنٹ کا آپشن بھی کھلا ہے، جب ہڑتال ہوگی تو ساری فیکٹریاں بھی بند ہوں گی۔

 وزیراعظم پاکستان کو مخاطب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف صاحب! ہمارا موڈ سمجھ لیں، ریلیف لینے آئے ہیں، مطالبات کو مان لیں اسی میں بھلائی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیں گے، کنٹینرز ہمارا راستہ نہیں روک سکتے، یہ چاہتے ہیں کہ آئی پی پیز کا دھندا چلتا رہے۔

 

جرم

1155 روڈ ٹریفک حادثات میں 10افراد جاں بحق

اکثریت (76%) میں موٹر بائیکس شامل ہیں، اس لیے ٹریفک قوانین کا موثر نفاذ اور لین ڈسپلن سڑکوں پر ٹریفک حادثات کی بڑھتی ہوئی تعداد کو کم کرنے کے لیے ضروری ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

1155 روڈ ٹریفک حادثات میں 10افراد  جاں بحق

لاہور: ایمرجنسی سروسز ڈیپارٹمنٹ (ESD) نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پنجاب کے تمام 37 اضلاع میں 1155 روڈ ٹریفک کریشز (RTCs) کا جواب دیا۔ ان آر ٹی سیز میں 10 لوگوں کی موت ہوئی، جب کہ 1234 زخمی ہوئے۔

 ان میں سے 523 شدید زخمی افراد کو مختلف ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا جبکہ معمولی زخمی ہونے والے 711 افراد کو ریسکیو میڈیکل ٹیموں نے جائے حادثہ پر ہی طبی امداد دی جس سے ہسپتالوں کا بوجھ کم ہوا۔


اکثریت (76%) میں موٹر بائیکس شامل ہیں، اس لیے ٹریفک قوانین کا موثر نفاذ اور لین ڈسپلن سڑکوں پر ٹریفک حادثات کی بڑھتی ہوئی تعداد کو کم کرنے کے لیے ضروری ہے۔

مزید برآں، تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ سڑکوں پر ٹریفک حادثات کا شکار ہونے والوں میں 708 ڈرائیور، 51 کم عمر ڈرائیور، 120 پیدل چلنے والے اور 416 مسافر شامل تھے۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ لاہور میں 250 آر ٹی سیز رپورٹ ہوئے جن میں 289 افراد متاثر ہوئے جس میں صوبائی دارالحکومت فہرست میں پہلے نمبر پر رہا، ملتان 78 متاثرین کے ساتھ 79 اور تیسرے نمبر پر فیصل آباد 77 آر ٹی سیز اور 86 متاثرین کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔


تفصیلات میں مزید بتایا گیا ہے کہ ٹریفک حادثات میں 1244 متاثرین متاثر ہوئے جن میں 1037 مرد اور 207 خواتین شامل ہیں جبکہ متاثرین کی عمر کے گروپ کے مطابق 240 کی عمریں 18 سال سے کم تھیں، 642 کی عمریں 18 سے 40 سال کے درمیان تھیں اور باقی 362 متاثرین تھے۔ 40 سال سے زیادہ عمر کی اطلاع دی گئی۔ اعداد و شمار کے مطابق 1026 موٹر سائیکلیں، 69 آٹو رکشے، 112 موٹر کاریں، 21 وینز، 10 مسافر بسیں، 33 ٹرک اور 96 دیگر اقسام کی آٹو گاڑیاں اور سست رفتار گاڑیاں مذکورہ سڑک ٹریفک حادثات میں ملوث تھیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سعودی شہزادے عبداللہ بن خالد بن ترکی کے انتقال پروزیر اعظم کا گہرے دکھ کا اظہار

وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں میری تمام تر ہمدردیاں سعودی شاہی خاندان اور سعودی عوام کے ساتھ ہیں۔اللہ تعالی مرحوم شہزاے کو جوارِ رحمت میں جگہ اور اہلِ خانہ کو صبر جمیل عطا کرے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سعودی شہزادے عبداللہ بن خالد بن ترکی کے انتقال پروزیر اعظم کا گہرے دکھ کا اظہار

وزیرِاعظم پاکستان  محمد شہباز شریف نے شہزادہ عبداللہ بن خالد بن ترکی بن عبدالعزیز بن ترکی السعود کے انتقال پر دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

وزیراعظم نے شہزادہ عبداللہ بن خالد بن ترکی کی وفات پر سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبد العزیز آلسعود اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آلسعود سے افسوس کا اظہار کیا ہے۔

وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں میری تمام تر ہمدردیاں سعودی شاہی خاندان اور سعودی عوام کے ساتھ ہیں۔اللہ تعالی مرحوم شہزاے کو جوارِ رحمت میں جگہ اور اہلِ خانہ کو صبر جمیل عطا کرے۔

 

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

حکومت کا چیف جسٹس کو نشانہ بنانے اور انکے قتل کے فتوے پر سخت کاروائی کا فیصلہ

ریاست ایسی آوازوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرے گی ، فساد پھیلانے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا،وفاقی وزرا کی پریس کانفرنس

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت کا چیف جسٹس کو نشانہ بنانے اور انکے قتل کے فتوے پر سخت  کاروائی کا فیصلہ

اسلام آباد (اے پی پی): وفاقی وزرا خواجہ محمد آصف اور احسن اقبال نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف شرانگیز پراپیگنڈے اور قتل کے فتوی کی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی آوازوں کے خلاف ریاست فیصلہ کن کارروائی کرے گی ،کسی گروہ کے سیاست مفادات کی بنا پر ریاست کسی بھی صورت ڈکٹیشن قبول نہیں کرے گی ،ہر خاص اور عام کو بتانا چاہتے ہیں کہ ریاست کسی کو کسی کے قتل کا فتویٰ جاری کرنے کی اجازت نہیں دے گی نہ ہی حکومت اس طرح کی رویوں کو پنپنے کی اجازت دے گی،ملک میں فساد اور انتشار پھیلانے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ وہ پیر کو پی ٹی وی ہیڈکوارٹرز میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔

وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ آج ایک گروہ کی جانب سے بے بنیاد پراپیگنڈہ شروع کیا گیا ، قاضی فائز عیسی کے حوالےسے جو بات کی گئی ہے ، ماضی اور ماضی قریب میں بار بار اس بات کی وضاحت کی گئی ہے کہ قاضی فائز عیسی کا کسی فیصلے یا بیان کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے ، یہ چند لوگوں کے سیاسی مفادت کے ساتھ منسلک ہے ، وہ بار بار اس مسئلے کو ہوا دے رہے ہیں ، پاکستان میں مذہب کے نام پر خون خرابے کی کوشش کی جارہی ہے، سپریم کورٹ بھی اس حوالے سے وضاحت کر چکی ہے، اس حوالے سے پراپیگنڈہ بدستور جاری ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہر خاص اور عام کو بتانا چاہتے ہیں کہ ریاست کسی کو کسی کے قتل کے فتوے جاری کرنے کی اجازت نہیں دیتی ، ریاست میں اگر اس طرح کھلی چھٹی دی گئی تو ریاست کا شیرازہ بکھر جائے گا ، سیاسی اور دیگر مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے سوشل میڈیا میں عوام کو قتل پر اکسانے کی کوشش کی جارہی ہے، انتہا پسندانہ پوسٹیں سوشل میڈیا پر لگائی جارہی ہے، حضورؐ تمام جہانوں کے لئے رحمت العالمین بن کر آئے ،ایسے مذہب کے نام پر جو رحمت اور برکتوں کا مذہب ہے اس میں اس قسم کے فتووں کی کوئی گنجائش نہیں ، یہ سب کچھ جھوٹ پر مبنی ہے، ریاست اس پر ایکشن لے گی ۔

 

 

قانون اپنی پوری قوت کے ساتھ حرکت میں آئے گا، ایسی چیزوں کی قطعی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ختم نبوت ہمارے ایمان کا حصہ ہے ، تمام مسلمانوں کو اس بات کا اعادہ کرنا پڑے تو سمجھیں کہ معاشرے میں کوئی ایسی کمزوری ضرور ہے جس کی وجہ سے اپنے ایمان کی ظاہری حیثیت کو بار بار اجاگر کرنا پڑ رہا ہے، ایمان اپنے اعمال سے ظاہر ہونا چاہیے اور لوگ آپ کی تقلید کریں ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام محبت اور یگانگت کا پیغام ہے ، اسلام کا یہ چہرہ ساری دنیا کو دکھائیں ۔ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ بے بنیاد الزام کی وجہ سے ہی سزا ہوتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف کافی عرصے سے سازش چل رہی ہے، ہماری اعلی عدلیہ آئین کے مطابق فیصلے اورآئین کی تشریح کر رہی ہے ، آئین کی حکمرانی اور انصاف کا بول بالا ہونا چاہیے ۔ کسی گروہ کے سیاست مفادات کی بنا پر ریاست کسی بھی صورت ڈکٹیشن قبول نہیں کرے گی ۔ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ ہر شخص مذہب کو استعمال کر کے اپنی سیاسی دوکان چمکانا چاہتا ہے ،اس کی اجازت نہیں دے جائے گی ، اس طرح کا فتوی اور ایک کروڑ روپے کا اعلان کرنے سے زیادہ گری ہوئی حرکت نہیں ہوسکتی ،اس کے خلاف ایکشن سب کو نظر آئے گا ۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے دھرنے سے متعلق قاضی فائز عیسی کے فیصلے کے بعد سے انھیں ان کے اہلخانہ کو ٹارگٹ کیا گیا ، ان کے خلاف ریفرنس میں سابق حکومت کو شرمندگی ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ 100 فیصد جھوٹ کی بنیاد پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف فتوی دیا گیا اور ایک کروڑ روپے انعام مقرر کیا گیا ،اس سے پوری دنیا میں پاکستان کا سر شرم سے جھک گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بحثیت حکومت اور قوم ایک موقع ملا ہے کہ ریاست کے خلاف اس طرح کا سلسلہ بند کیا جائے ، ماضی میں جو کوتاہیاں ہوئیں ہیں ان کےازالے کا وقت ہے تا کہ لوگ ریاست کو مذا ق نہ سمجھیں ، قانون کا مخصوص استعمال کیا جائے تو وہ قانون، قانون نہیں رہتا ۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان عدلیہ کے سربراہ ہیں اور عدلیہ اہم ریاستی ستون ہے۔ چیف جسٹس سے متعلق بیان پاکستان کے آئین و دین سے کھلی بغاوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہ طبقہ ہے جسے 2018 میں خاص مقصد کے لیے کھڑا کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جو شخص لوگوں کے ایمان پر فتوے جاری کرتا ہے وہ اللہ کے کام کو اپنے ہاتھ میں لیتا ہے۔ پاکستان میں آئین، عدالتیں اور قانون موجود ہیں اور کسی شخص یا گروہ کو یہ اجازت نہیں کہ وہ کسی کے قتل کے فتوے جاری کرے۔ سزا اور جزا کا اختیار صرف عدالت کے پاس ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کو دھمکی دینا آئین سے کھلی بغاوت ہے۔ دہشت گردی، خودکش حملے اوراس قسم کی فتوے بازی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ ان عناصر کے خلاف قانون پوری قوت سے حرکت میں آئے گا۔اس وقت مسلمانوں کو متحد کرنے کی ضرورت ہے۔ ملک میں فساد اور انتشار پھیلانے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ کسی کو مذہب کا ٹھیکیدار نہیں ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسی کے خلاف کسی کا برملا یہ اعلان کرنا کہ جو ان کا سر قلم کرے اسے ایک کروڑ کا انعام دوں گا، آئین اور دین سے کھلی بغاوت ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی مسلمان کو اپنے عقیدہ ختم نبوت ﷺ کے لئےکسی جماعت سے سرٹیفکیٹ لینے کی ضرورت نہیں۔ کسی کے ایمان کا فیصلہ انسانوں نے نہیں کرنا، یہ وہ کام ہے جو خدا نے روز قیامت کرنا ہے۔ جو شخص لوگوں کے ایمان پر فتوے جاری کرتا ہے وہ خدا کے اس کام کو اپنے ہاتھ میں لیتا ہے۔ پاکستان میں آئین، عدالتیں، اور قانون ہیں، یہاں کسی کو اجازت نہیں کہ وہ کسی کے قتل کے فتوے جاری کرے کیونکہ سزا اور جزا کا اختیار صرف عدالت کے پاس ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کے علما نے مل کر پیغام پاکستان کی صورت میں اس رویے کی مذمت کی تھی۔ ان کا فتویٰ موجود ہے کہ دہشت گردی، خودکش حملے اور اس قسم کی فتوے بازی کا اسلام سے تعلق نہیں، اس کا اختیار صرف ریاستی اداروں کے پاس ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ یہاں لوگوں کو مذہب کے نام پر اکسایا گیا کہ وہ فتوے دیں۔

سیالکوٹ میں سری لنکن شخص کے قتل پر پوری قوم کو شرمندگی برداشت کرنی پڑی۔ اسی طرح جڑانوالہ، سوات اور دیگر مقامات پر لوگوں کو سیاست چمکانے کے لیے اکسایا گیا۔ حکومت اس طرح کے رویوں کو پنپنے کی اجازت نہیں دے گی۔ کسی کو بھی یہ حق حاصل نہیں کہ وہ کسی کے ایمان کا فیصلہ کرے

 
پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll