جی این این سوشل

دنیا

لندن سے پرتگال جانیوالی پرواز کا معاون پائلٹ بے ہوش

جہاز میں سوار 193 مسافروں اور عملے کی جان کو خطرہ لاحق ہو سکتا تھا لیکن خوش قسمتی سے جہاز کو بحفاظت لینڈ کر لیا گیا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

لندن سے پرتگال جانیوالی پرواز کا معاون پائلٹ بے ہوش
لندن سے پرتگال جانیوالی پرواز کا معاون پائلٹ بے ہوش

لندن: ایک پائلٹ کی پرواز کے دوران اچانک طبیعت بگڑنے اور بے ہوش ہونے کا واقعہ پیش آیا ہے۔

27 جولائی کو لندن کے لیوٹن ہوائی اڈے سے پرتگال کے شہر لزبن جانے والی پرواز کے دوران یہ واقعہ پیش آیا۔ جہاز میں سوار 193 مسافروں اور عملے کی جان کو خطرہ لاحق ہو سکتا تھا لیکن خوش قسمتی سے جہاز کو بحفاظت لینڈ کر لیا گیا۔

ایزی جیٹ کی ایک پرواز کے دوران پائلٹ کی طبیعت بگڑنے کا واقعہ ایک سنگین مسئلہ ہے جو ہوا بازی کی حفاظت کے بارے میں سوالات اٹھا رہا ہے۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ جہاز کے ماہر عملے نے معاون پائلٹ کو فوری ابتدائی طبی امداد دی اور جہاز لینڈ ہوتے ہی سانتا ماریا ہسپتال میں پائلٹ کو علاج کیلئے بھیجا گیا۔

کو پائلٹ کے بے ہوش ہونے کی تصدیق ائیر لائن کی جانب سے بھی کی گئی اور بتایا گیا کہ بنیادی اصولوں کو پورا کرتے ہوئے کمرشل پروازوں میں 2 پائلٹ موجود ہوتے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق جہاز کی لینڈنگ میں کوئی مسائل نہیں آیا اور تمام تر مسافر باحفاظت اپنے مقام پر لینڈ کرگئے۔

خوش قسمتی سے اس واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ تاہم اس واقعے سے ہمیں ہوائی سفر کی حفاظت کے بارے میں مزید سنجیدہ ہونے کی ضرورت پر مجبور کیا ہے۔

پاکستان

پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس کی منظوری کا امکان

ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ سے پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس کی منظوری کا امکان ہے، سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2023 نافذ العمل ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس  کی منظوری کا امکان

اسلام آباد: پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس کابینہ میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ سے پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس کی منظوری کا امکان ہے، سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2023 نافذ العمل ہے۔

ذرائع نے مزید کہا کہ کمیٹی کا کئی بار کوئی رکن دستیاب نہیں ہوتا جس کے باعث مسائل پیدا ہوتے ہیں، کمیٹی کے کسی رکن کی عدم دستیابی پر چیف جسٹس کسی بھی جج کو نامزد کرسکتے ہیں۔

ذرائع نے کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے فیصلے میں قانون کی دفعہ 2 کو خلاف آئین قرار دیا تھا جب کہ حکم کے خلاف اپیل کا حق بھی آرڈیننس میں شامل کیا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ ترمیمی آرڈیننس کے نفاذ سے عدلیہ کی کارروائی عوام کے لئے دستیاب ہوگی، پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2023 کے تحت ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ووٹوں کے سامنے فارم 45 کی کوئی اہمیت نہیں، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

سپریم کورٹ نے پی بی 14 میں دوبارہ گنتی اور ریٹرننگ افسران کیخلاف جانبداری کے الزامات کی درخواست مسترد کردی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ووٹوں کے سامنے فارم 45 کی کوئی اہمیت نہیں، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

اسلام آباد: چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پی بی 14 میں دوبارہ گنتی اور ریٹرننگ افسران کیخلاف جانبداری کے الزامات کے حوالے سے درخواست کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ ووٹوں کے سامنے فارم 45 کی کوئی اہمیت نہیں۔

سپریم کورٹ نے پی بی 14 میں دوبارہ گنتی اور ریٹرننگ افسران کیخلاف جانبداری کے الزامات کی درخواست مسترد کردی۔ سپریم کورٹ نے پیپلز پارٹی کے غلام رسول کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ن لیگ کے محمود خان کی کامیابی کا فیصلہ برقرار رکھا۔

عدالت میں 96 پولنگ سٹیشنز میں سے 7 پولنگ سٹیشنز پر دوبارہ گنتی کی درخواست کی سماعت ہوئی، دوران سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے مدعی کے وکیل سے پوچھا کہ آپ کو کیسے پتہ چلا کہ غلط رزلٹ تیار کیا گیا؟ جس پر وکیل نے جواب دیا کہ فارم 45 کے مطابق یہ رزلٹ نہیں تھے اور افسران بھی جانبدار تھے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ انتخابات میں سب سے اہم شواہد ووٹ ہوتے ہیں، فارم 45 تو پریذائیڈنگ افسر بھرتا ہے، آپ یا تو دوبارہ گنتی پر اعتراض کریں کہ ڈبے کھلے ہوئے تھے۔

وکیل نے اعتراض اٹھایا کہ پریذائیڈنگ افسران نے سارا فراڈ کیا، جج صاحب نے بغیر شواہد کے مجھے فیصلے میں جھوٹا کہہ دیا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ہم حقائق پر فیصلہ کرتے ہیں، یہ کوئی میاں بیوی کا مقدمہ نہیں جو سچے جھوٹے کا فیصلہ کریں گے۔ جسٹس قاضی فائز نے ریمارکس دیئے کہ اس کا فیصلہ ریکارڈ پر ہوتا ہے، پریذائیڈنگ افسران کی جانبداری ثابت کریں، بتائیں کیا وہ رشتہ دار تھے؟ دوبارہ گنتی پر کوئی الزام نہیں لگایا گیا، پریذائیڈنگ افسر جانی دشمن بھی ہو تو فیصلہ ووٹ سے ہوتا ہے، ووٹوں کے سامنے فارم 45 کی کوئی اہمیت نہیں۔

بعدازاں سپریم کورٹ نے پی بی 14 میں دوبارہ گنتی اور ریٹرننگ افسران کیخلاف جانبداری کے الزامات کی درخواست مسترد کردی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ہندوستانی کمانڈر کا پاکستانی فوجیوں کی پیشہ ورانہ مہارت کا اعتراف

آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی جنرل آفیسر نے پاکستانی امن فوجیوں کی پیشہ ورانہ مہارت، لگن اور غیر متزلزل عزم کو سراہا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ہندوستانی   کمانڈر کا  پاکستانی فوجیوں کی پیشہ ورانہ مہارت کا اعتراف

راولپنڈی: ایک ہندوستانی اعلیٰ کمانڈر نے پاکستانی امن فوجیوں کی پیشہ ورانہ مہارت کا اعتراف کیا، جنہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کی طرف سے تفویض کردہ مینڈیٹ کے مطابق جنوبی سوڈان میں امن و سلامتی کی بحالی کے لیے اپنے فرائض سرانجام دیئے۔

انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق، جنوبی سوڈان میں فورس کمانڈر یونائیٹڈ مشن، بھارت سے تعلق رکھنے والے لیفٹیننٹ جنرل ایس موہن نے چیف آف آرمی اسٹاف (سی او اے ایس) جنرل عاصم منیر کو لکھے گئے خط میں پاکستانی امن فوجیوں کی تعریف کی۔


آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی جنرل آفیسر نے پاکستانی امن فوجیوں کی پیشہ ورانہ مہارت، لگن اور غیر متزلزل عزم کو سراہا۔

آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ موہن نے خصوصی طور پر بریگیڈیئر شفقت اقبال کے بطور سیکٹر کمانڈر اور لیفٹیننٹ کرنل شہباز اسلم کے بطور کمانڈنگ آفیسر کے کردار کا اعتراف کیا۔

فورس کمانڈر کی پہچان بین الاقوامی امن کی کوششوں میں ایک قابل اعتماد اور قابل شراکت دار کے طور پر پاکستانی فوج کی ساکھ کا ثبوت ہے۔

پاکستانی بلیو ہیلمٹ نے شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے پیچیدہ اور چیلنجنگ آپریشنل ماحول میں انجینئرز کے مشکل کام کیے ہیں جو پاکستانی امن دستوں کے لیے ہمیشہ اولین ترجیح رہی ہے۔ "پاکستانی دستے نے دن رات کام کیا اور سیلاب سے بدترین متاثرہ علاقوں میں 250,000 سے زیادہ اندرونی طور پر بے گھر افراد (IDPs) کی حفاظت کی۔"


آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان عالمی برادری کے ایک ذمہ دار رکن کے طور پر ایک اہم کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہے تاکہ اقوام متحدہ کے امن مشن میں فعال تعاون کے ذریعے عالمی امن اور سلامتی کے نظریات کو پورا کرنے میں مدد کی جا سکے۔

جنوبی سوڈان نے بحیثیت قوم اپنی زندگی کا تقریباً نصف حصہ جنگ میں گزارا ہے اور سیاسی طور پر محرک نسلی تشدد کے پھیلنے سے وہ بدستور پریشان ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll