جی این این سوشل

دنیا

اپنی سلامتی اور علاقاتی سالمیت کا دفاع کرنے کا حق رکھتے ہیں، ایران

ایران سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی توقع رکھنا غیر معقول درخواست ہے، ترجمان وزارت خارجہ ایران

پر شائع ہوا

کی طرف سے

اپنی سلامتی اور علاقاتی سالمیت کا دفاع کرنے کا حق رکھتے ہیں، ایران
اپنی سلامتی اور علاقاتی سالمیت کا دفاع کرنے کا حق رکھتے ہیں، ایران

تہران: ایران کے ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ اقوام متحدہ (یو این) کے چارٹر کی بنیاد پر ایران کو اپنی سلامتی اور علاقائی سالمیت کا دفاع کرنے کا حق حاصل ہےلہٰذا ایران سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی توقع رکھنا غیر معقول درخواست ہے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصرکنعانی نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کا ایران کے اسرائیل کو جواب دینے سے کوئی تعلق نہیں ہے، ایران غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کا مسلسل خیر مقدم کرتا آیا ہے، جنگ بندی بین الاقوامی مطالبہ ہے اور 10 ماہ سے زائد عرصے سے جاری قتل عالم بند ہونا چاہئے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ ایران غزہ میں جنگ روکنے کا سب سے اہم اور مضبوط ترین بین الاقوامی حامی ہے، غزہ جنگ بندی کے لیے دیگر ممالک کی کوششوں کی حمایت جاری رکھیں گے۔

ترجمان ایرانی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے سرکاری مہمان اسماعیل ہنیہ کو ایرانی سرزمین پر دہشتگردانہ حملے کا نشانہ بنایا، اسماعیل ہنیہ غزہ جنگ بندی کے لیے سیاسی مذاکرات کے عمل کے رہنما تھے۔

ترجمان نے کہا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کی بنیاد پر ایران کو اپنی سلامتی اورعلاقائی سالمیت کا دفاع کرنے کا حق حاصل ہے،ایران سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی توقع رکھنا غیر معقول درخواست ہے۔

 

جرم

کارساز حادثے کی ایک اور سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی

فوٹیج میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ ملزمہ کی گاڑی کی رفتار انتہائی زیادہ تھی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کارساز حادثے کی ایک اور سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی

کراچی: کارساز سروس روڈ پر پیش آنے والے دلخراش حادثے کی نئی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آئی ہے جس میں خاتون ملزمہ نتاشہ دانش کو پہلے ایک سفید رنگ کی کرولا گاڑی اور ایک موٹر سائیکل کو ٹکر مارتے ہوئے فرار ہوتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ 

فوٹیج میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ ملزمہ کی گاڑی کی رفتار انتہائی زیادہ تھی۔ تفتیشی حکام کے مطابق خاتون نے اسی روڈ پر پہلے ایک سفید رنگ کی کرولا گاڑی کو بھی ٹکر ماری تھی، ملزمہ کی گاڑی نے کرولا گاڑی کے عقبی دروازے کو ہٹ کیا، کرولا گاڑی کے پیچھے موجود موٹر سائیکل پر سوار دو افراد کو بھی ہٹ کیا جس سے وہ سڑک پر گر پڑے۔

سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ملزمہ نتاشا تیزی سے گاڑی چلاتے ہوئے وہاں سے فرار ہو گئی اور اسی روڈ پر آگے جا کر موٹر سائیکل سوار باپ اور بیٹی کو روند ڈالا تھا۔

پولیس ذرائع کے مطابق نتاشہ دانش نے پہلے حادثے کے بعد گھبراہٹ میں آکر تیزی سے گاڑی چلائی اور اسی وجہ سے دوسرا حادثہ پیش آیا۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

زرمبادلہ کے ذخائر میں ایک کروڑ 92 لاکھ ڈالر کا اضافہ

اسٹیٹ بینک نے مزید بتایا کہ زرمبادلہ کے ذخائر 14 ارب 66 کروڑ 74 لاکھ ڈالر کی سطح پر ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

زرمبادلہ کے ذخائر میں ایک کروڑ 92 لاکھ ڈالر کا اضافہ

اسلام آباد: زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں ایک کروڑ 92 لاکھ ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں ایک کروڑ 92 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا، 16 اگست تک زرمبادلہ کے سرکاری ذخائرکی مالیت 9 ارب 29 کروڑ 18 لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی۔

اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ کمرشل بینکس کے ذخائر میں 30 لاکھ ڈالرکا اضافہ ہوا جب کہ کمرشل بینکس کے پاس 5 ارب 37 کروڑ 56 لاکھ ڈالر کے ذخائر موجود ہیں۔

اسٹیٹ بینک نے مزید بتایا کہ زرمبادلہ کے ذخائر 14 ارب 66 کروڑ 74 لاکھ ڈالر کی سطح پر ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

جمعیت علمائے اسلام کا سپریم کورٹ کے فیصلے پر یوم تشکر

دنیا کی کوئی طاقت عقیدہ ختم نبوت کیخلاف سازش نہیں کر سکتی، سربراہ جمعیت علمائے اسلام 

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جمعیت علمائے اسلام کا سپریم کورٹ کے فیصلے پر یوم تشکر

سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمن کا سپریم کورٹ کے مبارک ثانی کیس میں فیصلے پر آج یوم تشکر منانے کا اعلان کر دیا۔

سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ اور پارلیمنٹ کا مبارک ثانی کیس میں حتمی فیصلے پر شکریہ ادا کرتا ہوں، دنیا کی کوئی طاقت عقیدہ ختم نبوت کیخلاف سازش نہیں کر سکتی۔

انہوں نے کہا کہ پوری قوم آج جب قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دینے کےفیصلے کی گولڈن جوبلی مناررہی ہے اور ساتھ ہی اس فیصلے نے گولڈن جوبلی کی خوشی کو دوبالا کر دیا ہے۔

مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ اس موضوع پر پارلیمنٹ میں کوئی اختلاف نہیں تھا، سپریم کورٹ نے 6 فروری اور 24 جولائی کے قابل اعتراض حصوں کو حذف کر دیا، سود کے مسئلے پر بھی پوری قوم اور علماء کرام متفق ہیں۔

 

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll