جی این این سوشل

دنیا

امریکی صدر کے بیٹے ہنٹر بائیڈن کا ٹیکس چوری کا اعتراف

ہنٹر بائیڈن نے گزشتہ ایک دہائی کے دوران 1.4 ملین ڈالر ٹیکس ادا کرنے میں ناکامی سے متعلق 9 الزامات کا اعتراف کیا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

امریکی صدر  کے بیٹے ہنٹر بائیڈن  کا ٹیکس چوری کا   اعتراف
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

امریکی صدر جو بائیڈن کے بیٹے ہنٹر بائیڈن نے ٹیکس چوری کے مقدمے میں اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔

54 سالہ ہنٹر بائیڈن نے گزشتہ ایک دہائی کے دوران 1.4 ملین ڈالر ٹیکس ادا کرنے میں ناکامی سے متعلق 9 الزامات کا اعتراف کیا۔

ہنٹر بائیڈن نے اعترافی جرم کی درخواست مقدمے کی سماعت سے چند گھنٹے پہلے عدالت میں جمع کرائی تھی، انہیں امید تھی کہ جرم قبول کرنے کے بعد عدالت ایسا معاہدہ کر سکتی ہے جس میں انہیں جیل نہ جانا پڑے۔اعترافی جرم کے بعد ہنٹر بائیڈن کو 17 سال قید اور 10 لاکھ ڈالر سے زائد جرمانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق جو بائیڈن نے ایک بیان میں کہا کہ میں اپنے خاندان کو مزید تکلیف، پرائیویسی پر مزید حملے اور غیر ضروری شرمندگی کا شکار نہیں کروں گا۔

صدر بائیڈن کے پاس اپنے بیٹے کو معاف کرنے کا اختیار ہے لیکن انہوں نے کہا ہے کہ وہ ایسا نہیں کریں گے۔

وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری کیرین جین پیئر نے جمعرات کو نامہ نگاروں کو بتایا کہ صدر کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔

 

دنیا

اہلیہ کو تحفے کی تفصیلات چھپانے کا الزام، برطانوی وزیراعظم کیخلاف تحقیقات شروع

 اہلیہ کو تحفے میں ملے کپڑے ڈکلیئر نہ کرنے پر برطانوی وزیراعظم سر کئیر اسٹارمر کیخلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اہلیہ کو تحفے کی تفصیلات چھپانے کا الزام، برطانوی وزیراعظم کیخلاف تحقیقات شروع

لندن : برطانوی وزیراعظم سر کئیر اسٹارمر اپنی اہلیہ کو تحفے میں ملنے والے کپڑوں کی تفصیلات چھپانے کے الزام میں پھنس گئے ہیں۔ اہلیہ کو تحفے میں ملے کپڑے ڈکلیئر نہ کرنے پر برطانوی وزیراعظم سر کئیر اسٹارمر کیخلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا۔

برطانوی میڈیا کے مطابق ایک معروف کاروباری شخصیت وحید علی نے وزیراعظم کی اہلیہ کے لیے کپڑے خریدے اور ان میں تبدیلیاں کرائیں لیکن اس حوالے سے کوئی سرکاری ریکارڈ نہیں پایا گیا۔ 

پارلیمانی قوانین کے مطابق منتخب نمائندوں کو اپنے اور اپنے اہل خانہ کو ملنے والے تحائف کی تفصیلات ظاہر کرنا ضروری ہے۔ اس معاملے پر کنزرویٹو پارٹی نے بھی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ سر کئیر اسٹارمر نے رواں سال جولائی میں ہونے والے عام انتخابات میں تاریخی فتح حاصل کی تھی اور برطانیہ کا ایک پسندیدہ اور مقبول وزیراعظم قرار پائے تھے۔ لیکن اب اس انکشاف نے ان کی ساکھ پر سوال اٹھا دیے ہیں۔

یہ معاملہ جنوبی ایشیا کے ممالک کے لیے بھی ایک اہم مثال ہے جہاں اکثر حکمرانوں اور سیاستدانوں پر اپنے اثاثوں اور آمدن کو چھپانے کے الزامات لگتے ہیں۔ برطانیہ جیسے ترقی یافتہ ملک میں بھی اگر ایسا ہو سکتا ہے تو پھر ترقی پذیر ممالک میں اس طرح کے واقعات کی توقع کی جا سکتی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پی ٹی آئی کے اراکین قومی اسمبلی کی ضمانت منظور، فوری رہا کرنے کا حکم

عدالت نے پی ٹی آئی کے اراکین قومی اسمبلی کی ضمانت 30،30 ہزار روپے مچلکوں کے عوض منظور کرتے ہوئے فوری رہا کرنے کا حکم دیا 

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی کے اراکین قومی اسمبلی کی ضمانت منظور، فوری رہا کرنے کا حکم

اسلام آباد : انسدادِ دہشت گردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے گرفتار اراکین قومی اسمبلی کی ضمانت منظور کرلی ہے۔ عدالت نے تمام مقدمات میں پی ٹی آئی کے اراکین  قومی اسمبلی کی ضمانت 30،30 ہزار روپے مچلکوں کے عوض منظور کرتے ہوئے فوری رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔

ضمانت کی درخواستوں پر سماعت انسدادِ دہشتگردی عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذولقرنین نے کی۔ 

پراسیکیوٹر نے موقف اختیار کیا کہ ایم این اے احمد چٹھہ مقدمے میں نامزد ہیں۔ مقدمے میں جو دفعات لگائی گئی ہیں ان کی سزا کم سے کم 3 سال ہے، لہذا ضمانت منظور نہ کی جائے۔ تاہم جج ابو الحسنات محمد ذولقرنین نے استفسار کیا کہ شیر افضل مروت، احمد چٹھہ اور دیگر اراکین قومی اسمبلی سے کچھ برآمد ہوا ہے جس پر پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ کچھ برآمد نہیں ہوا۔

پی ٹی آئی کے گرفتار قومی اسمبلی ارکان میں شیر افضل مروت، شیخ وقاص، ایک قریشی، احمد چٹھہ، عامر ڈوگر، یوسف خان، نعیم علی شاہ، اویس حیدر جکھڑ، شاہ احد اور زبیر خان شامل ہیں۔ پی ٹی آئی ایم این ایز پر تھانہ سنگجانی، ترنول، نون اور تھانہ سنبل میں دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمات درج ہیں۔

عدالت کے اس فیصلے کے بعد پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور کارکنوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

انتخابات سے قبل کشمیر میں حریت پسندوں کے حملوں کی نئی لہر ،بھارتی افواج حیران

مودی حکومت مقبوضہ کشمیر میں امن قائم کرنے میں مکمل ناکام ہوچکی ہے،دی گارڈین

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

انتخابات سے قبل کشمیر میں حریت پسندوں کے حملوں کی نئی لہر ،بھارتی افواج حیران

انتخابات سے قبل کشمیر میں حریت پسندوں کے حملوں کی نئی لہر نے بھارتی افواج کو حیران کر دیا ہے۔

برطانوی اخبار ”دی گارڈین“ کے مطابق مودی حکومت مقبوضہ کشمیر میں امن قائم کرنے میں مکمل ناکام ہوچکی ہے، کشمیر میں بھارتی حکومت کا امن قائم کرنے کا دعویٰ جھوٹ ثابت ہوا ہے۔

اخبار نے مطابق نام نہ بتانے کی شرط پر بھارتی خفیہ ایجنسی اور فورسز کے پانچ افسران نے کشمیری علیحدگی پسندوں کے پاس ڈرونز کی موجودگی کا اعتراف کیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی حکومت کے پرامن کشمیر کے دعوے ریت کی دیوار ثابت ہورہے ہیں، ان تازہ حملوں سے کشمیری حریت پسندی کی لہر میں شدت آئی ہے۔

اخبار کے مطابق کشمیر میں حریت پسندوں کی جانب سے ٹیکنالوجی کے استعمال اور جدید آلات نے بھارتی سیکیورٹی حکام کو شدید مشکلات سے دوچار کر رکھا ہے، ریاستی حملوں نے کشمیر میں جاری خون ریزی کا پردہ چاک کر دیا ہے اور بھارتی حکومت امن قائم کرنے میں ناکام ہیں۔

گارڈین کا کہنا ہے کہ مودی کے کشمیر کو سیاحتی مقام بنانے کے دعوے بھی محض بیانات تک محدود ہیں، کشمیری حریت پسندپسند جدوجہد پر قابو پانے کے لیے ہندوستانی سیکیورٹی فورسز کی سرتوڑ کوششیں مقبوضہ کشمیر میں حالات زندگی معمول پر ہونے کے بھاتی دعوے کی مکمل نفی کرتی ہیں ۔

گارڈین نے دعویٰ کیا کہ بھارتی سیکیورٹی فورسز کا مورال انتہائی سطح تک گر چکا ہے، بھارتی افواج میں کشمیری حریت پسندوں کے حملوں کو لے کر شدید خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔

اخبار کا کہنا ہے کہ بی جے پی کا مقبوضہ کشمیر میں الیکشن کا ڈرامہ بھی مسترد ہوچکا ہے اور مقبوضہ کشمیر کے عوام نے قطعاً پانچ اگست کے اقدامات کو تسلیم نہیں کیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll