جی این این سوشل

پاکستان

جڑواں شہروں میں موبائل انٹرنیٹ سروس سست روی کا شکار

صارفین کوسوشل میڈیا ایپس کے استعمال میں بھی دشواری پیش آ رہی ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

جڑواں شہروں میں موبائل انٹرنیٹ سروس سست روی کا شکار
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

پاکستان تحریک انصاف کا اسلام آباد میں پاور شور،جڑواں شہروں میں موبائل انٹرنیٹ سروس سست روی کا شکار ہے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) آج اسلام آباد میں دن 2 بجے سنگجانی کے مقام پر جلسہ کرنے جا رہی ہے۔ جلسے کے پیش نظر اسلام آباد کے متعدد رستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا ہے جبکہ جلسے کے لیے پولیس کی اضافی نفری بھی طلب کی گئی ہے۔

اس کے علاوہ ایکسپریس وے کھنہ پل کے مقام پر کنٹینر لگا دیے گئے ہیں اور جبکہ مری روڈ کو فیض آباد کے مقام پر بند کر دیا گیا ہے۔دوسری جانب روات ٹی چوک سے راولپنڈی آنے والے راستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا ہے جبکہ فیض آباد انٹرچینج کو مکمل طور پر سیل کیا گیا ہے۔

جڑواں شہروں میں موبائل انٹرنیٹ سروس سست روی کا شکار ہے۔ صارفین کوسوشل میڈیا ایپس کے استعمال میں بھی دشواری پیش آ رہی ہے۔ انٹرنیٹ سروس کی سست روی کے باعث  شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔اسلام آباد اور راولپنڈی سمیت ملک کے دیگر علاقوں بالخصوص خیبر پختونخوا میں بھی انٹرنیٹ کے سست رفتار ہونے اطلاعات ہیں۔

ایک بیان میں ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان میمن نے کہا کہ اگر قانون کی خلاف ورزی ہوئی تو جلسے جلوس سے متعلق گزٹ نوٹیفکیشن کا اطلاق ہو جائے گا اور جلسے کا اجازت  نامہ منسوخ کر دیا جائے گا۔ پی ٹی آئی کے ارکان نے اگر طے شدہ نکات کی خلاف ورزی کی تو ان پر سزا کا اطلاق ہوگا، اگر جلسے کے اوقات کی پابندی نہ کی گئی تو جلسے جلوس سے متعلق قانون کا اطلاق ہوگا، جلسہ دیے گئے وقت کے مطابق ختم کرنا ہوگا۔

یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے این او سی منسوخ کیے جانے کے باوجود ہر صورت 22 اگست کو جلسہ کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم یہ جلسہ ملتوی کر دیا گیا۔ پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے اعلان کیا تھا کہ جلسہ اب آئندہ ماہ 8 ستمبر کو ہو گا۔مجسٹریٹ اسلام آباد کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ ’22 اگست کا این او سی مذہبی جماعتوں کی احتجاج کی وجہ سے منسوخ کیا، آٹھ ستمبر کو انتظامیہ جلسے کو سکیورٹی فراہم کرے گی۔

پاکستان

وزیر اعظم کا امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی کی مہمان نوازی پر اظہار تشکر

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’’ایکس‘‘ پر امیر قطر کی پوسٹ کے جواب میں اپنی ایک پوسٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ آ پ کی غیر معمولی پرتپاک مہمان نوازی کے لیے آپ کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیر اعظم کا امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی کی مہمان نوازی پر اظہار تشکر

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے قطر کے دو روزہ دورے کے دوران پرتپاک مہمان نوازی پر امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’’ایکس‘‘ پر امیر قطر کی پوسٹ کے جواب میں اپنی ایک پوسٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ آ پ کی غیر معمولی پرتپاک مہمان نوازی کے لیے آپ کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان قطر کے ساتھ اپنی خصوصی دوستی کو دل کی گہرائیوں سے پسند کرتا ہے اور اس کی قدر کرتا ہے۔

امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے اپنی پوسٹ میں بڑھتے ہوئے تعلقات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ میں نے پاکستان کے وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو وسعت دینے کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا، ہمارے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بڑھ رہے ہیں اور ہم مسلسل ترقی کر رہے ہیں۔

پاکستان میں اپنے بھائیوں کے ساتھ ان کی مزید ترقی کے منتظر ہیں۔ ایک اورپوسٹ میں وزیراعظم نے اپنے دورے سے متعلق قطر میوزیم کی چیئرپرسن شیخہ المیاسہ بنت حمد بن خلیفہ الثانی کی پوسٹ کے جواب میں شکریہ ادا کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آپ کا شکریہ! آپ کا خیرسگالی کا اظہار ہمارے دونوں ممالک کے درمیان پائیدار رشتوں کی تصدیق کرتا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

عمران خان کا نام چانسلر لسٹ میں کیو نہیں ؟ آکسفورڈ یونیورسٹی کو قانونی چارہ جوئی کا سامنا

وکلا نے خط میں کہا کہ یونیورسٹی کی طرف سے مناسب جواب نہ ملنے پر کیس لندن ہائی کورٹ میں دائر ہوسکتا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

عمران خان کا نام چانسلر لسٹ میں کیو نہیں ؟ آکسفورڈ یونیورسٹی کو قانونی چارہ جوئی کا سامنا

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے بانی عمران خان کا نام چانسلر کے انتخاب کیلئے جاری فہرست میں شامل نہ کرنے پر آکسفورڈ یونیورسٹی کو قانونی چارہ جوئی کا سامنا ہے۔

بانی پی ٹی آئی کے انٹرنیشنل کوآرڈی نیٹر و مشیر ذلفی بخاری نے وکلا کے ذریعے یونیوسٹی سے جواب طلب کرلیا،وکلا کی جانب سے بھیجے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کا نام چانسلر شپ کی فہرست میں شامل نہ کرکے زیادتی کی گئی ہے اور آکسفورڈ یونیورسٹی کا یہ فیصلہ غیرمنصفانہ اور سیاسی ہے،خط کے متن کے مطابق  تحریری جواب نہ ملا تو کارروائی کو آگے بڑھایا جائے گا،یونیورسٹی کو بتانا ہوگا کہ اس پر کس قسم کا دباؤ ڈالا گیا یا وہ کیا وجوہات تھیں کہ بانی پی ٹی آئی کا نام شامل نہیں ہوا۔

وکلا نے خط میں کہا کہ یونیورسٹی کی طرف سے مناسب جواب نہ ملنے پر کیس لندن ہائی کورٹ میں دائر ہوسکتا ہے،ذرائع کے مطابق یونیورسٹی نے توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا کے سبب ان کا نام چانسلر شپ کیلئے شامل نہیں کیا تھا اور اس وجہ پر بھی غور ہوا کہ بانی پی ٹی آئی جیل میں ہیں اور یہ بھی واضح نہیں کہ ان کی رہائی کب ممکن ہوگی،اس حوالے سے ذلفی بخاری کا کہنا تھاکہ اقوام متحدہ کے آربریٹری ڈیٹینشن گروپ، ایمنسٹی اور وکلا کی رائے یونیورسٹی کے سامنے رکھ دی تھی اوریونیورسٹی پر واضح کردیا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کوسزا سیاسی وجوہ کے سبب سنائی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ وکلا کی رائے کے سبب ہی یونیورسٹی نے بانی پی ٹی آئی کو اجازت دی تھی کہ وہ چانسلر شپ کیلئے اپنے کاغذات جمع کرائیں، بانی پی ٹی آئی کے چانسلر بننے سے یونیورسٹی کی عزت میں اضافہ ہوتا،یاد رہے کہ علیمہ خان کہہ چکی ہیں کہ ذلفی بخاری نے بانی پی ٹی آئی کی مشاورت سے چانسلر شپ کی کمپین شروع کی تھی، بانی پی ٹی آئی کے دستخط والے خط کے بعد برطانیہ میں چانسلرشپ کیلئے مہم چلائی گئی تھی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پاکستان میں بسنے والی ہندو برادری تہوار دیوالی مذہبی جوش و جذبے سے منارہی ہے

اس حوالے سے عمرکوٹ اور تھرپارکر میں بین المذاہب ہم آہنگی کا مظاہرہ دیکھنے میں آیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان میں بسنے والی ہندو برادری تہوار دیوالی مذہبی جوش و جذبے سے منارہی ہے

پاکستان میں بسنے والی ہندو برادری اپنا روشنیوں کا تہوار دیوالی مذہبی جوش و جذبے سے منارہی ہے۔
پاکستان میں دیوالی کے رنگ بکھر گئے، ہندو برادری کے مذہبی تہوار پر ملک بھر میں تقاریب کا اہتمام کیا گیا ہے۔

اس حوالے سے عمرکوٹ اور تھرپارکر میں بین المذاہب ہم آہنگی کا مظاہرہ دیکھنے میں آیا ہے۔

عمرکوٹ اور تھرپارکر کے مسلمانوں نے ہندو برادری کے دیوالی تہوار میں شریک ہوکر خوشیوں کو چار چاند لگا دیے۔

عمرکوٹ اور تھرپارکر کے مندروں میں دیوالی کے موقع پر خصوصی پوجا پاٹ کی تقریبات، مندروں اور گھروں کو دیوں سے سجادیا گیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll