جی این این سوشل

پاکستان

سپریم کورٹ سے لاکھوں روپے مالیت کے 2کمپیوٹر زچوری، مقدمہ درج

کمپیوٹر تیسری منزل کے ایک کمرے میں رکھے گئے تھے جہاں سے انہیں چوری کیا گیا، ایف آئی آرکا متن

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سپریم کورٹ سے لاکھوں روپے مالیت کے 2کمپیوٹر زچوری، مقدمہ درج
سپریم کورٹ سے لاکھوں روپے مالیت کے 2کمپیوٹر زچوری، مقدمہ درج

اسلام آباد : ملک کی اعلیٰ عدالت سپریم کورٹ آف پاکستان سے لاکھوں روپے مالیت کے دو جدید کمپیوٹر سسٹم چوری ہو گئے ہیں۔ 

تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر آئی ٹی سپریم کورٹ کی درخواست پر تھانہ سیکرٹریٹ میں کمپیوٹر سسٹم چوری ہونے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ ایف آئی آر کے متن کے مطابق یہ کمپیوٹر تیسری منزل کے ایک کمرے میں رکھے گئے تھے جہاں سے انہیں چوری کیا گیا۔ 

سی سی ٹی وی فوٹیج سے دو ملازمین فیصل اور زاہد کو مشکوک حالت میں دیکھا گیا ہے ۔ چوری شدہ دونوں کمپیوٹرز میں جدید ترین سی پی یو اور ایل سی ڈیز لگے ہوئے تھے جن کی مجموعی قیمت تقریباً 6 لاکھ روپے بتائی گئی ہے۔ 

پولیس نے اس واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر کارروائی شروع کر دی ہے ۔ سپریم کورٹ انتظامیہ نے بھی اس واقعے کی سخت مذمت کی ہے اور متعلقہ حکام کو اس معاملے کی مکمل تحقیقات کرنے کے لیے ہدایت کی ہے۔

پاکستان

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا مدت ملازمت میں توسیع لینے سے صاف انکار

مجھے تو یہ نہیں پتہ کہ کل میں زندہ رہوں گا بھی یا نہیں، چیف جسٹس آف پاکستان

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا مدت ملازمت میں توسیع لینے سے صاف انکار

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے مدت ملازمت میں توسیع لینے سے صاف انکار کردیا۔

سپریم کورٹ میں نئے عدالتی سال کے آغاز پر فل کورٹ ریفرنس کے اختتام پر شرکا کے لیے ہائی ٹی کا اہتمام کیا گیا۔

فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کے بعد صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نےایکسٹینشن لینے صاف سے انکار کیا۔

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ سے پوچھا گیا کہ رانا ثنا اللہ صاحب کہہ رہے ہیں کہ اگر تمام جج صاحبان کی عمر بڑھا دی جائے تو آپ بھی ایکسٹینشن لینے پر متفق ہیں؟ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ رانا ثنااللہ صاحب کو میرے سامنے لے آئیں۔

چیف جسٹس نے اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ایک میٹنگ میں وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ سے بات ہوئی تھی جس میں جسٹس منصورعلی شاہ اور اٹارنی جنرل بھی تھے لیکن رانا ثنا اللہ میٹنگ میں نہیں تھے۔ اس میٹنگ میں وزیر قانون نے کہا کہ تمام چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع کررہے ہیں جس پر میں نے کہا کہ باقیوں کی کردیں میں قبول نہیں کروں گا، مجھے تو یہ نہیں پتہ کہ کل میں زندہ رہوں گا بھی یا نہیں۔

چھ ججز کے خط کا معاملہ سماعت کے لئے مقرر نہ ہونے سے متعلق سوال پر چیف جسٹس نے کہا کہ 6 ججز کے خط کا معاملہ کمیٹی نے مقرر کرنا ہے، جسٹس مسرت ہلالی طبعیت کی ناسازی کے باعث نہیں آرہی تھیں اس وجہ سے بینچ نہیں بن پا رہا تھا۔ کیس منیجمنٹ سسٹم میں بہتری لائیں گے، کرنے کے لیے بہت کچھ ہے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے نئے عدالتی سال کے آغاز پر فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گالم گلوچ برداشت نہیں کریں گے، کیس پر جتنی تنقید کرنی ہے کریں ذاتیات پر نہ جائیں، مثبت دلائل دیں سراہیں گے، مفروضوں یا ذرائع پر بات کرنے کی ضروت نہیں، کیس کا فیصلہ مفروضوں پر نہیں شواہد اور ثبوت پر ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پہلے بینچ دیکھ کر ہی بتا دیا جاتا تھا کہ کیس کا فیصلہ کیا ہو گا، اب توخود مجھے بھی معلوم نہیں ہوتا کہ میرے دائیں بائیں جانب کون سے ججز کیس سنیں گے، پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کے ذریعے ہی مقدمے لگائے جاتے ہیں، ہر جج کا کوئی نہ کوئی رجحان ضرور ہوتا ہے، اتنا تعین ہوجاتاہے کہ فلاں جج کے پاس کیس لگا تو پراسیکیوشن کا وزن کیا ہوگا، اب یہ کسی کی قسمت ہے کہ کس کا کیس کہاں لگ گیا

پڑھنا جاری رکھیں

کھیل

چیمپئن ٹرافی کے انتظامات کیلئے اعلیٰ سطحی وفد آئندہ ہفتے پاکستان کادورہ کرےگا

آئی سی سی کی انسپکشن ٹیم چیمپئنز ٹرافی کے شیڈول، پریکٹس میچز ، وینیوز اور ٹکٹنگ پر بھی تبادلہ خیال کرے گی جبکہ پی سی بی حکام وینیوز کی اپ گریڈیشن پر تفصیلی بریفنگ دیں گے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

چیمپئن ٹرافی کے انتظامات کیلئے اعلیٰ سطحی  وفد آئندہ ہفتے پاکستان کادورہ کرےگا

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل چیمپئنز ٹرافی کے انتظامات کاجائزہ لینےکے لئے آئی سی سی کااعلیٰ سطح کا وفد آئندہ ہفتے پاکستان کادورہ کرےگا۔

میڈیا ذرائع  کے مطابق آئی سی سی کے وفد میں مختلف شعبوں کے سربراہان اور نمائندے شامل ہوں گے، آئی سی سی وفد لاہور، راولپنڈی اور کراچی کا دورہ کرے گا اور چیمپئنز ٹرافی کے انتظامات کا جائزہ لے گا۔ آئی سی سی اگلے ایک دو روز میں پی سی بی سے شیڈول شئیر کرے گی۔

آئی سی سی کی انسپکشن ٹیم چیمپئنز ٹرافی کے شیڈول، پریکٹس میچز ، وینیوز اور ٹکٹنگ پر بھی تبادلہ خیال کرے گی جبکہ پی سی بی حکام وینیوز کی اپ گریڈیشن پر تفصیلی بریفنگ دیں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

لندن : نائب وزیراعظم کی پاکستانی نژاد برطانوی ارکان پارلیمنٹ سے ملاقات

ریاستی اداروں پر حملہ کرنے والوں سے بات چیت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار 

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

لندن : نائب وزیراعظم کی پاکستانی نژاد برطانوی ارکان پارلیمنٹ سے ملاقات

نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے لندن میں پاکستانی نژاد برطانوی ارکان پارلیمنٹ سے ملاقات کی۔ 

نائب وزیراعظم ووزیر خارجہ اسحاق ڈار نے لندن میں پاکستان ہاؤس میں ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل کی طرف سے دیئے گئے عشائیے میں پاکستانی نژاد برطانوی پارلیمنٹیرینز کے ساتھ تفصیلی اور جامع بات چیت کی۔

اپنے خطاب میں نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے نومنتخب برطانوی پاکستانی اراکین پارلیمنٹ کو مبارکباد دی اور اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان اور برطانیہ کے تعلقات تاریخ، ثقافت اور امن، سلامتی اور ترقی کے لیے مشترکہ امنگوں کے مضبوط روابط پر قائم ہیں۔

انہوںنے کہا کہ حالیہ انتخابات میں پاکستان تعلق رکھنے والے 15 ارکان برطانوی پارلیمنٹ کے لیے منتخب ہوئے جو کہ برطانوی جمہوریت کی مضبوطی اور پاکستانی نژاد برطانوی شہریوں کی کامیابی کا ثبوت ہے۔

نائب وزیر اعظم نے اراکین پارلیمنٹ کو پاکستان کی معاشی بحالی کے لیے اپنی حکومت کے روڈ میپ سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ 2013 سے 2017 تک سابق وزیر اعظم نواز شریف کی حکومت کے دوران پاکستان دنیا کی 24ویں بڑی معیشت بن گیا تھا اور اس کے جی 20 کا رکن بننے کا امکان تھا۔ دہشت گردی کی لعنت پر بھی قابو پا لیا گیاتاہم 2018 میں شروع ہونے والے سیاسی عدم استحکام نے پاکستان کی اقتصادی رفتار کو پٹڑی سے اتار دیا تھا۔ مزید برآں گزشتہ حکومت کی تحریک طالبان جیسے انتہا پسند گروہوں کو خوش کرنے اور ان کی بحالی کی پالیسی اور 100 سے زیادہ سخت گیر دہشت گرد مجرموں کی رہائی، دہشت گردی کی بحالی کا باعث بنی۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت کسی بھی اندرونی یا بیرونی عناصر کوجو سیاسی عدم استحکام کو ہوا دینے کے ارادے سے پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے سفر کو پٹڑی سے اتارنے کی اجازت نہیں دے گی۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے ریاستی اداروں پر حملہ کیا ہے اور قومی مفادات کو نقصان پہنچانے کے لیے بین الاقوامی فورمز کو استعمال کیا ہے ان کے ساتھ بات چیت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اس سلسلے میں کسی دباؤ میں نہیں آئے گی۔ ڈپٹی وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت پاکستان کو اقتصادی ترقی کی راہ پر واپس لانے کے لیے پرعزم ہے ،حالیہ حکومت کے مشکل اور سیاسی طور پر غیر مقبول اقدامات کے اب ثمرات آنے لگے ہیں۔ مہنگائی کو سنگل ڈیجٹ تک کم کر دیا گیا تھا اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو مستحکم کرنسی سے کنٹرول کیا گیا ہے۔

معاشی اصلاحات کے لیے ہر طرف سے ادارہ جاتی حمایت موجود ہے اور حکومت کی طرف سے گزشتہ سال قائم کی گئی خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل پاکستان کے توانائی، کان کنی، آئی ٹی اور زراعت کے شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی نمایاں دلچسپی مبذول کر رہی ہیں۔

نائب وزیر اعظم نے اراکین پارلیمنٹ سے تجاویز طلب کیں کہ حکومت کس طرح پاکستان میں براہ راست برطانوی غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کر سکتی ہے اور دو طرفہ تجارتی حجم میں اضافہ کر سکتی ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت پاکستان نے پاکستانی تارکین وطن کو پاکستان آنے کی ترغیب دینے کے لیے ایک نئی ویزا فری پالیسی متعارف کرائی ہے۔ 

ڈپٹی وزیر اعظم اسحاق ڈار نے ہندوستان کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر اور غزہ کے لوگوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کا معاملہ اٹھانے پر برطانوی پارلیمنٹیرینز کا شکریہ ادا کیا۔

عشائیہ میں ڈپٹی سپیکر ہاؤس آف کامنز نصرت غنی، یاسمین قریشی (ایم پی)، لارڈ قربان حسین، بیرونس نوشین مبارک، لارڈ ضمیر چوہدری، بیرونس سعیدہ وارثی، بیرونس شائستہ گوہر، محمد افضل خان (ایم پی)، نسیم شاہ (ایم پی) ۔ ایم پی، عمران حسین (ایم پی)، طاہر علی (ایم پی)، زبیر احمد (ایم پی)، عدنان حسین (ایم پی)، محمد یاسین (ایم پی) اور ایوب خان (ایم پی)نے شرکت کی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll