جی این این سوشل

پاکستان

ویتنام میں سمندری طوفان سے تباہی ، 127 افراد ہلاک

پیر کے روز ڈیش کیم فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ فو تھو صوبے میں فونگ چو پل ٹوٹنے کے بعد کئی گاڑیاں نیچے پانی میں ڈوب گئیں

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ویتنام میں سمندری طوفان سے تباہی ، 127 افراد ہلاک
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

ویتنام کے شمالی علاقے میں ہفتے کے روز آنے والے سمندری طوفان کے نتیجے میں کم از کم 127 افراد ہلاک اور 54 لاپتہ ہو گئے ہیں۔

رواں سال کے سب سے طاقتور طوفان کی وجہ سے شمالی صوبوں میں ہزاروں افراد اب بھی گھروں کی چھتوں پر پھنسے ہوئے دیکھے گئے جبکہ متعدد نے سوشل میڈیا پر مدد کی درخواستیں پوسٹ کیں۔

پیر کے روز ڈیش کیم فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ فو تھو صوبے میں فونگ چو پل ٹوٹنے کے بعد کئی گاڑیاں نیچے پانی میں ڈوب گئیں۔

ویتنام میں 30 سال میں آنے والے سب سے طاقتور طوفان ‘یاگی’ نے ملک کے شمال میں تباہی مچا دی ہے جس کے نتیجے میں 15 لاکھ افراد بجلی سے محروم ہو گئے ہیں۔

 یہ طوفان اب کمزور ہو کر ٹراپیکل ڈپریشن میں تبدیل ہو چکا ہے، لیکن حکام نے متنبہ کیا ہے کہ یاگی مغرب کی طرف بڑھتے ہوئے مزید خلل پیدا کرے گا۔

تقریبا 150 کلومیٹر فی گھنٹہ (92 میل فی گھنٹہ) کی رفتار سے چلنے والے طوفان نے پلوں کو نقصان پہنچایا ہے، عمارتوں کی چھتیں ٹوٹ گئی ہیں، فیکٹریوں کو نقصان پہنچا ہے اور بڑے پیمانے پر سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے، جس سے 64 افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔

حکام نے اب تک 18 شمالی صوبوں میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی وارننگ جاری کی ہے۔

وزارت زراعت کے حکام نے منگل کے روز بتایا کہ ہلاک اور لاپتہ افراد کے علاوہ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے کم از کم 752 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

تھائی نگوئن اور ین بائی صوبوں کے کچھ حصوں میں منگل کی علی الصبح ایک منزلہ مکانات تقریبا مکمل طور پر ڈوب گئے اور رہائشی مدد کے لیے چھتوں پر انتظار کر رہے ہیں۔

ویتنام سے ٹکرانے سے قبل یاگی نے جنوبی چین اور فلپائن میں 24 افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔

پاکستان

اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کا پی ٹی آئی کے گرفتار رہنماؤں کو رہا کرنے کا حکم

اپنے ارکان کی تذلیل اور تضخیک پرداشت نہیں کروں گا، ایاز صادق

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کا  پی ٹی آئی کے گرفتار رہنماؤں کو رہا کرنے کا حکم

اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے آجی جی اسلام آباد کو پی ٹی آئی کے گرفتار رہنماؤں کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کل کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کارروائی کا فیصلہ کر لیا۔

بتائیں کے پارلیمنٹ ہاؤس کے اندرسے اراکین کو کیوں گرفتار کیا، اپنے ارکان کی تذلیل اور تضخیک پرداشت نہیں کروں گا۔

قومی اسمبلی اجلاس کے دوران اسپیکر ایاز صادق نے کہا کہ کل رات کے واقعے پر ایکشن لیں گے اور خاموش نہیں رہیں گے، واقعے کو سنجیدگی سے دیکھا جائے گا۔

اسپیکر ایاز صادق نے آئی جی اسلام آباد ، ڈی آئی جی اور ایس ایس پی کو اپنے چیمبر میں طلب کر لیا۔

سردار ایاز صادق نے کہا کہ بدقسمتی سے جب پارلیمنٹ پر پہلا حملہ ہوا میں ہی اسپیکر تھا، اس کے بعد پارلیمنٹ لاجز پر اٹیک ہوا۔ کل رات جو پارلیمنٹ پر ہوا اسے تیسرا حملہ سمجھتا ہوں، اس پر خاموش نہیں رہا جا سکتا، کل کے واقعہ کی تمام فوٹیجز طلب کی ہیں، اس معاملے کو ہم سنجیدگی سے دیکھیں گے، حقائق اور فوٹیج دیکھنے کے بعد ایکشن لیا جائے گا۔

اس موقع پر سپیکر قومی اسمبلی کے چیمبر میں ارکان پارلیمنٹ کی میٹنگ ہوئی، علی محمد خان، اعظم نذیر تارڑ، نوید قمر، محمود خان اچکزئی سپیکر چیمبر میں موجود تھے، میٹنگ میں گزشتہ رات پیش آنے والے واقعہ پر مشاورت کی گئی، سپیکر نے قومی اسمبلی کی تمام داخلی و خارجی راستوں کی سی سی ٹی وی فوٹیج منگوا لی۔

علی محمد خان نے بھی گزشتہ روز کے واقعے کی تمام فوٹیجز سپیکر کو فراہم کر دیں۔

اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر اسٹینڈ لینا پڑے گا، ساری ویڈیوز منگوالی ہیں، ذمہ دار کا تعین کرنا پڑے گا جبکہ ایف آئی آر بھی کٹوانی پڑی تو کرواؤں گا، نامزد کروں گا۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پاکستان میں جمہوری عمل اور آئین کو آزادی دو ، سلمان اکرم راجہ

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے،عمر ایوب اپوزیشن لیڈر نے اپنی پارٹی کے اسلام آباد میں ہونے والے عوامی اجتماع کو روکنے کے لیے تمام حربے استعمال کرنے پر مخلوط حکومت پر تنقید کی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان میں جمہوری عمل اور آئین کو آزادی دو ، سلمان اکرم راجہ

پشاور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی قیادت نے رات گئے پولیس کریک ڈاؤن میں پارلیمنٹ ہاؤس سے اس کے متعدد رہنماؤں کی گرفتاری کے ایک دن بعد منگل کو اپنی حکومت مخالف تحریک جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔

پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ کوئی غلط فہمی میں نہ رہے کیونکہ لوگ اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔
سابق حکمران جماعت کی کور کمیٹی کے اجلاس کے اختتام کے بعد ہونے والی پریس کانفرنس میں عمر ایوب خان، اسد قیصر، اعظم سواتی اور سلمان اکرم راجہ سمیت پارٹی رہنما بھی موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ ملک کے سیاسی اور جمہوری عمل کو متاثر کر رہے ہیں،" راجہ نے الزام لگایا، انہوں نے مزید کہا کہ وہ پیچھے نہیں ہٹیں گے اور کسی کو پاکستانیوں کی آواز دبانے نہیں دیں گے۔

اسلام آباد کے جلسے میں پی ٹی آئی رہنماؤں کی تقاریر کا دفاع کرتے ہوئے وکیل اور سیاستدان کا کہنا تھا کہ سیاسی پاور شو کا ماحول مختلف ہوتا ہے۔


اپوزیشن جماعت نے قانون سازوں کی گرفتاریوں کی شدید مذمت کی، بشمول پارلیمنٹ سے کچھ ایم این ایز کی حراست، اسلام آباد میں اس کی قیادت کے خلاف پولیس کے کریک ڈاؤن میں عوامی اجتماع کے قانون کی مبینہ خلاف ورزیوں پر شروع کیا گیا۔

پریس کانفرنس کے آغاز میں صحافیوں نے خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کی جانب سے دو روز قبل پی ٹی آئی کے اسلام آباد پاور شو میں اپنی دھماکہ خیز تقریر کے دوران صحافیوں کے خلاف ریمارکس پر شدید احتجاج کیا۔


صحافیوں نے سوال کیا کہ کے پی کے چیف ایگزیکٹو پریس کانفرنس سے کیوں غیر حاضر رہے جن کے لیے عمر نے یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ اپنے ناشائستہ ریمارکس پر معافی مانگیں گے۔ راجہ نے جواب دیا کہ وزیراعلیٰ گنڈاپور اسمبلی اجلاس کے لیے روانہ ہوئے۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے،عمر ایوب اپوزیشن لیڈر نے اپنی پارٹی کے اسلام آباد میں ہونے والے عوامی اجتماع کو روکنے کے لیے تمام حربے استعمال کرنے پر مخلوط حکومت پر تنقید کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ مخلوط حکومت میں شامل حکمران جماعتوں نے عمران کی قائم کردہ پارٹی پر جھوٹے الزامات لگائے اور اس کے رہنماؤں کو جیلوں میں ڈالا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پرسوں پاکستان کی سیاست میں سیاہ دن تھا، خواجہ آصف

جب آپ کہیں گے کہ خان نہیں تو پاکستان نہیں، اس کا کیا ردعمل آئے گا، رہنما مسلم لیگ ن

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پرسوں پاکستان کی سیاست میں سیاہ دن تھا، خواجہ آصف

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پرسوں پاکستان کی سیاست میں سیاہ دن تھا، کل کا واقعہ ری ایکشن تھا۔

قومی اسمبلی اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ جب آپ کہیں گے کہ خان نہیں تو پاکستان نہیں، اس کا کیا ردعمل آئے گا؟ اس قسم کی باتیں کل کے ری ایکشن کو جواز فراہم کرتی ہیں، کیا پاکستان کا وجود ایک شخص سے نتھی کیا جاسکتا ہے، یہ کہتے ہیں کہ پختونوں کا لشکر لے کر پنجاب پر حملہ آور ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پرسوں پاکستان کے وجود اور فیڈریشن کو چیلنج کیا گیا، اس کے بعد آپ کیا توقع رکھتے ہیں، یہ جب بھی بات کرتے ہیں تو کہتے ہیں فوج سے بات کرنی ہے، یہ سیاسی ڈی این اے کا مسئلہ ہے، جب فوج نے آپ کو لانچ کیا ہو تو آپ بار بار ان کے پاس جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اتوار کا جلسہ ملکی تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا جو فوج کو للکار رہا ہے، علی امین گنڈاپور نے 15 دن کا کہا تھا 2 روز گزر گئے، ہمت ہے تو آ کر دکھائے ہم اٹک کے پل پر ان کا انتظار کریں گے، ان لوگوں میں اتنی منافقت ہے، انہیں اپنے رویے درست کرنا ہوں گے، انہوں نے جلسے میں جو زبان استعمال کی، اس پر صحافیوں نے بھی احتجاج کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ کل جو کچھ ہوا قانون کے مطابق ہوا، جلسوں میں عوام اکٹھی نہیں ہوئی تو اس کا مطلب یہ نہیں ملکی سالمیت پر حملہ کریں۔

رہنما تحریک انصاف علی محمد خان نے خواجہ آصف کے بیان پر شدید احتجاج کیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll