پاکستان
جمہوریت کے عالمی دن کےموقع پر صدرمملکت اور وزیراعظم کے اہم پیغامات
جمہوری ادراے مضبوط بنانے، ضروری اصلاحات لانے کی ضرورت ہے، صدر مملکت آصف علی زرداری
پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج جمہوریت کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔اس دن کو منانے کا مقصد جمہوریت کو فروغ دینا اور لوگوں میں مضبوط جمہوری اداروں کی اہمیت کے بارے میں شعور پیدا کرنا اور لوگوں کے معیار زندگی کوبہتربنانے میں مددکرنا ہے۔
یہ دن پہلی مرتبہ 2008 ءمیں منایا گیا تھا اوراس کے بعد سے یہ ہر سال تسلسل کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔
اس موقع پر صدر مملکت آصف علی زرداری نے جمہوری اداروں کو مضبوط بنانے، ضروری اصلاحات لانے اور پاکستان میں جمہوریت کو مستحکم کرنے کے لئے اجتماعی طور پر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
انہوں نے جمہوریت کو ایک منصفانہ اور جامع معاشرے کی بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ قوم کو درپیش موجودہ چیلنجز کا حل ایک مضبوط اور متحرک جمہوری عمل میں پوشیدہ ہے۔ صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار عالمی یوم جمہوریت کے موقع پر اپنے پیغام میں کیا۔ اس سال کے یوم جمہوریت کا عالمی عنوان”مصنوعی ذہانت کی مدد سے بہتر طرز حکمرانی کا فروغ‘‘ہے۔
اپنے پیغام میں صدر مملکت نے مصنوعی ذہانت کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ مصنوعی ذہانت شفافیت، احتساب اور انتظام عامہ کی کارکردگی بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے، جبکہ یہ ڈیٹا پر مبنی معلومات فراہم کر کے ووٹرز کی جمہوری عمل تک رسائی بہتر بناتی ہے۔
صدر مملکت نے پارلیمنٹ کے کردار کو جمہوریت کے تحفظ، عوامی مسائل کے حل اور جامع پالیسیوں کی تشکیل میں کلیدی حیثیت قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مستقبل جمہوری اداروں کو مضبوط کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے کی اجتماعی کوششوں پر منحصر ہے کہ جمہوریت آنے والی نسلوں کے لئے پھلتی پھولتی رہے۔
صدر نے مزید کہا کہ بنیادی حقوق کا تحفظ اور تمام شہریوں کی سیاسی، معاشی اور سماجی شمولیت جمہوریت کی اساس ہے۔ صدر مملکت نے شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پاکستان میں جمہوریت کی بحالی اور استحکام میں کلیدی کردار ادا کیا۔ ان کی میراث جمہوری اقدار کی بقا کی جدوجہد کی ایک مسلسل یاد دہانی ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ جمہوریت کے ذریعے پاکستان سماجی و اقتصادی انصاف، مساوات، قانون کی حکمرانی اور اظہار رائے کی آزادی یقینی بنا سکتا ہے۔
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم انسانی معاشرے کی بنیادی اور اہم قدر کے طور پر جمہوریت کی مضبوطی اور فروغ کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں ۔
وزیر اعظم آفس میڈیا ونگ کے مطابق عالمی یوم جمہوریت پر جاری اپنے پیغام میں وزیراعظم نے کہا کہ آج جبکہ دنیا بھر میں جمہوریت کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، اس موقع پر ہم انسانی معاشرے کی بنیادی اور اہم قدر کے طور پر جمہوریت کی مضبوطی اور فروغ کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کا آئینی اقدار کی پاسداری، جمہوریت، قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق کے تحفظ کا عزم غیر متزلزل ہے،ان جمہوری اقدار پر عملدرآمد ہمارے قومی طرزِ عمل کی عکاسی کرتا ہے،آئیں، آج کے دن ہم ایسے عالمی معاشرے کے قیام کی کوششیں جاری رکھنے کا عزم کرتے ہیں جو منصفانہ، مساوی اور جامع ہو، باہمی تعاون سے ہی ہم جمہوریت کی بنیادوں کو مضبوط کرکے یہ یقینی بنا سکتے ہیں کہ یہ امید کی کرن کے ساتھ ساتھ آئندہ نسلوں کی ترقی کا پیش خیمہ ثابت ہو۔
پاکستان
شنگھائی تعاون تنظیم میں شرکت کیلیے بھارتی وزیر خارجہ پاکستان کا دورہ کریں گے
جے شنکر کا شنگھائی تعاون تنظیم میں شرکت کے لیے دورہ شیڈول کیا گیا ہے، بھارتی دفتر خارجہ
پاکستان میں ہونے والی شنگھائی تعاون تنظیم میں شرکت کے لیے بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر اسلام آباد کا دورہ کریں گے۔
بھارتی دفتر خارجہ کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ وزیر خارجہ جے شنکر کا شنگھائی تعاون تنظیم میں شرکت کے لیے دورہ شیڈول کیا گیا ہے۔
بھارتی وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان کے اعلان پر سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا کہ ہمیں جے شنکر کے دورے کو مثبت لینا چاہیے کیونکہ ایس سی او سمٹ کی اپنی اہمیت ہے۔
واضح رہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس 15 سے 16 اکتوبر تک پاکستان میں شیڈول ہے۔
پاکستان
مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد مرحلہ وار انتخابات کا انعقاد
بھارتی حکومت نے ووٹروں اور اپوزیشن کے امیدواروں کو ڈرانے کے لیے خطے میں اپنی 10 لاکھ فورس تعینات کیے ہیں
سری نگر: جموں و کشمیر کا مسئلہ ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے جسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق ہونا چاہئے، مسئلہ کشمیر کا واحد قابل قبول حل اقوام متحدہ کی زیر نگرانی استصواب رائے ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر کو 5 نشستیں الاٹ کی گئی ہیں، 3 مہاجروں کے لیے اور 2 پنڈتوں کے لیے جس سے ریاستی اسمبلی میں بی جے پی کے لیے جوڑ توڑ کے امکانات بڑھ جاتے ہیں جبکہ چیف منسٹر کے اختیارات میں کمی کردی گئی ہے۔
بھارتی حکومت نے ووٹروں اور اپوزیشن کے امیدواروں کو ڈرانے کے لیے خطے میں اپنی 10 لاکھ فورس تعینات کیے ہیں۔
مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار کی الیکشن میں منظم دھندلی کی تیاری عروج پر ہے، لیفٹیننٹ گورنر کو پولیس، پبلک آرڈر، آل انڈیا ایس وی سی اور ٹرانسفر اور پوسٹنگ سے متعلق مزید اختیارات دے دیے گئے۔
حریت رہنما یاسین ملک کو عمر قید کی سزا سنائےجانے کےبعد اب این آئی اے کے ذریعہ گرفتار دیگر افراد پر مقدمہ چل رہا ہے جن میں آسیہ اندرابی بھی شامل ہیں، 5 اگست 2019 سے نئی پارٹیاں تشکیل دی گئی ہیں تاکہ مقبوضہ کشمیر میں مرکزی دھارے کی جماعتوں اور مسلم اکثریت کو کمزور کیا جا سکے۔
حد بندی کےتحت کلیدی نتائج میں جموں کو 6 اضافی نشستیں اور کشمیر کو 1 مختص کردیاگیاہے.
مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار اسرائیلی ماڈل کی پیروی کر رہا ہے جس میں مجموعی ایچ آر وی اور مسلم اکثریت علاقوں کو مسلم اقلیت میں تبدیل کررہی ہیں۔
مقبوضہ کشمیر میں کشمیری مرکزی حریت قیادت یا تو نظربند ہے یا پھر انہیں این اے، ایس آئی اے، ای ڈی اور عدالتوں کے ذریعے مجبور کیا جا رہا ہے تاکہ الیکشن میں بی جے پی کے حمایت یافتہ افراد کی فتح کو یقینی بنایا جائے۔
بھارتی حکومت نے ووٹروں اور اپوزیشن کے امیدواروں کو ڈرانے کے لیے خطے میں اپنی 10 لاکھ فورس بھی تعینات کی ہے۔تقریر اور اسمبلی کی آزادی کو محدود کیا اور انتخابی عمل کو اپنے پراکسیوں کے حق میں جھکا دیا ہے۔
مودی سرکار مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی تبدیلیوں کے لیے ڈومیسائل کے اجراء کے ذریعے وادی کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کررہی ہے،ریاستی اسمبلی کی نشستوں میں غیر متناسب اضافہ کیا گیا۔ہندو اکثریت ظاہر کرنے کے لیے 22 حلقوں کو جیری مینڈرنگ کے ذریعے دوبارہ تیار کیا گیا ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں الیکشن لڑنے والے 908 امیدواروں میں سے 40 فیصد سے زیادہ (360) آزاد امیدوار ہیں۔ ان آزاد امیدوار وں کو بی جے پی اور ایس ایف نے مسلم ووٹوں کو تقسیم کرنے کے غرض سے اپنے قریب رکھا ہوا ہے جبکہ اے پی ایچ سی پر پابندی ہے اور تقریباً 48 رہنما غیر قانونی حراست میں ہیں۔
نئی حد بندی کےتحت کلیدی نتائج میں جموں کو 6 اضافی نشستیں اور کشمیر کو ایک مختص کی گئی ہے۔مقبوضہ کشمیر کے گھٹن زدہ ماحول میں انتخابات، جمہوری عمل کی صداقت پر شکوک پیدا کرتے ہیں ۔
مقبوضہ کشمیر میں تقریباً 10 لاکھ فوج کی موجودگی، انتخابی عمل سے زیادہ فوجی مشق کا تاثر دے رہی ہیں جس سے جموں و کشمیر میں پر امن حالات کا تاثر دینے کی کوشش کی نفی ہوتی ہے، مقبوضہ کشمیر میں آخری مردم شماری 2011 میں کی گئی تھی، ہندوستانی حکومت 13 سال گزرنے کے بعد بھی تازہ مردم شماری نہیں کر سکی۔
پاکستان
جلسہ جلوس کرنا ہر پاکستانی کا حق ہے،پی ٹی آئی کا طریقہ کار غلط ہے ، وزیر داخلہ
محسن نقوی نے کہا کہ اسلام آباد پر دھاوا بولا جارہا ہے، اس چیز کی اجازت نہیں دے سکتے کہ ہر چوتھے دن آپ اٹھیں اور خیبرپختونخوا سے اسلام آباد پر دھاوا بول دیں
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا ہے کہ کسی کی خواہش پر پورا ملک بند نہیں کر سکتے۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے ڈی چوک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئی جی اسلام آباد سمیت پولیس کے تمام جوانوں کے حوصلے بلند ہیں، کل بھی ہم نے درخواست کی تھی کہ ابھی جلسے جلوس یا احتجاج نہ کریں، احتجاج کرنا ان کا حق ہے لیکن یہ طریقہ نہیں ہے۔
محسن نقوی نے کہا کہ ہمارے قانون نافذ کرنے والے ادارے بہترین کام کر رہے ہیں، اسلام آباد پولیس اور ضلعی انتظامیہ اپنا کام پورا کرے گی، جو لوگ بھی احتجاج کا سوچ رہے ہیں وہ ایک بار پھر غور کریں۔
انہوں نے کہا کہ جلسہ جلوس کرنا ہر پاکستانی کا حق ہے، جو یہ کر رہے ہیں یہ طریقہ کار غلط ہے، اجازت نہیں دے سکتے، شہریوں اور عوام سے تکلیف کے لیے معذرت خواہ ہیں، ہمارے مہمان اس وقت پاکستان میں موجود ہیں، ہم نے ان کو یقین دلانا ہے کہ وہ محفوظ ملک میں ہیں، احتجاج کرنے والے ایک بار پھر سوچ لیں۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ سوائے ایس پی کے یہاں کسی کے پاس گن نہیں ہے، یہاں جتنی فورس کھڑی ہے کسی ایک کے پاس بندوق نہیں ہے، لیکن احتجاج کے لیے آنے والوں کے پاس بندوقیں ہیں، خدارا ہوش کے ناخن لیں۔
انہوں نے کہا کہ سارے پاکستانی ہیں سب قابل احترام ہیں، احتجاج کرنے والوں کو سوچنا چاہیے وہ کس وقت پر کیا کر رہے ہیں، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پہلے بطور پاکستانی سوچیں، خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ اپنے صوبے میں جہاں مرضی احتجاج کریں۔
محسن نقوی نے کہا کہ اسلام آباد پر دھاوا بولا جارہا ہے، اس چیز کی اجازت نہیں دے سکتے کہ ہر چوتھے دن آپ اٹھیں اور خیبرپختونخوا سے اسلام آباد پر دھاوا بول دیں۔
-
دنیا 2 دن پہلے
ڈنمارک میں اسرائیلی سفارتخانے میں دو دھماکے
-
پاکستان 2 دن پہلے
پی ٹی آئی کا احتجاج : مختلف اضلاع میں دفعہ 144 نافذ، جلسے جلسوں اور احتجاج پر پابندی
-
پاکستان 8 گھنٹے پہلے
شنگھائی تعاون تنظیم میں شرکت کیلیے بھارتی وزیر خارجہ پاکستان کا دورہ کریں گے
-
تجارت ایک دن پہلے
کراچی کے صارفین پر اضافی بوجھ ڈالنے کی تیاریاں، بجلی مزید 51 پیسے مہنگی ہونے کا امکان
-
تجارت 2 دن پہلے
سونے کی قیمت میں سینکڑوں روپے اضافہ
-
پاکستان ایک دن پہلے
عدالت کا چوہدری پرویز الہٰی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم
-
تجارت ایک دن پہلے
انٹربینک میں امریکی کرنسی ڈالر کی قدر میں اضافہ
-
تجارت 8 گھنٹے پہلے
پاکستان اور عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں ایک بار پھر بڑا اضافہ