جی این این سوشل

پاکستان

آئینی ترامیم کے معاملے پر وفاقی کابینہ کا اجلاس ایک بار پھر تاخیر کا شکار

وفاقی کابینہ اجلاس کے لیے 3 بجے کا وقت مقرر کیا گیا تھا لیکن وفاقی وزرا اجلاس میں شرکت کے لیے ابھی نہیں پہنچے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

آئینی ترامیم کے معاملے پر وفاقی کابینہ کا اجلاس ایک بار پھر تاخیر کا شکار
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

آئینی ترامیم کے معاملے پر وفاقی کابینہ کا اجلاس ایک بار پھر تاخیر کا شکار ہوگیا جبکہ کابینہ اجلاس کے نئے وقت سے متعلق بعد میں بتایا جائے گا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی کابینہ اجلاس کے لیے 3 بجے کا وقت مقرر کیا گیا تھا لیکن وفاقی وزرا اجلاس میں شرکت کے لیے ابھی نہیں پہنچے۔

کمیٹی روم کے باہر موجود عملے کے مطابق وفاقی کابینہ کا اجلاس ابھی ہولڈ پر ہے، کب تک اجلاس شروع ہوگا ابھی طے نہیں ہوا۔

یاد رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کا اجلاس آج طلب کررکھا تھا جس کے لیے پہلے 12 بجے کا وقت دیا گیا تھا، بعدازاں وقت میں تبدیلی کرتے ہوئے اجلاس سہ پہر 3 بجے طلب کیا گیا تھا۔

وفاقی کابینہ اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی و معاشی صورتحال کا جائزہ لیا جانا اور وفاقی کابینہ آئینی ترامیم کے پیکیج پر بھی غور کیا جانا تھا۔

اجلاس کے دوران وفاقی وزراء محسن نقوی اور اعظم نذیر تارڑ کابینہ ارکان کو مولانا فضل الرحمان سے ملاقات پر اعتماد میں لیا جانا تھا، وفاقی کابینہ مولانا فضل الرحمان کے مطالبات پر بھی غور کرے گی۔

دوسری جانب آج ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس کا وقت بھی تبدیل کردیا گیا ہے اور قومی اسمبلی اجلاس اب ساڑھے 11 بجے کے بجائے شام 4 بجے ہوگا۔

تجارت

آئی پی پیزکا کیپسیٹی چارجز سمیت بجلی کے نرخوں میں کمی سے انکار

آئی پی پیز نے زبردستی کرنے پر عالمی ثالثی عدالت سے رجوع کرنے کی دھمکی دیدی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آئی پی پیزکا کیپسیٹی چارجز سمیت بجلی کے نرخوں میں کمی سے انکار

انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کمپنیوں نے کیپسیٹی چارجز سمیت بجلی کے نرخوں میں کمی سے انکار کردیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پیپکو کا کہنا ہے کہ آئی پی پیز کمپنیوں نے کیسپیٹی چارجز سمیت بجلی نرخوں میں کمی سے انکار کردیا ہے جبکہ مالکان نے حکومت کو آگاہ کر دیا کہ معاہدوں سے چھیڑ چھاڑ مہنگی پڑے گی۔بجلی کمپنیوں نے حکومت سے پہلے اپنے 52 فیصد پاور ہاؤسز کے نرخ کم کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور موقف اختیار کیا ہے کہ حکومت بجلی کے بلوں پر 38 فیصد ناجائز ٹیکسز واپس لے۔

آئی پی پیز مالکان کے مطابق دنیا بھر میں ایف بی آر اپنے ٹیکس خود اکٹھا کرتا ہے، یہاں ایف بی آر نااہل ہے تو اس کی سزا ٹیکس گزار کو بجلی بلوں پر کیوں عائد ہے، آئی پی پیز نے زبردستی کرنے پر عالمی ثالثی عدالت رجوع کرنے کی دھمکی دے دی۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ حکومت پہلے ٹیکس ختم کرے اور اپنے پاور پلانٹس کے نرخ کم کرے پھر مذاکرات کرنے آئے، بجلی کے گھریلو اور کمرشل نرخ اس وقت 60 سے 80 روپے فی یونٹ ہو گئے، یہ نرخ دنیا بھر میں بلند ترین سطح پر ہیں، اس وجہ سے ٹیکسٹائل سٹیل پلاسٹک سمیت ہزاروں صنعتیں بند ہوچکی ہیں، لسیکو کے سسٹم پر گرڈ ایک سال کے مقابلے میں 24 فی صد کم لوڈ پر ہیں

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

جعلی حکومت بدنام زمانہ آئینی ترامیم کی ناکام کوشش کررہی ہے، بیرسٹر سیف

آئینی ترامیم سپریم کورٹ پر شب خون مارنے کے مترادف ہے، مشیر اطلاعات کے پی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جعلی حکومت بدنام زمانہ آئینی ترامیم کی ناکام کوشش کررہی ہے، بیرسٹر سیف

مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ جعلی حکومت بدنام زمانہ آئینی ترامیم کی ناکام کوشش کررہی ہے۔

اپنے ایک بیان میں بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ ترامیم سپریم کورٹ پر شب خون مارنے کے مترادف ہے، جعلی حکومت آئینی ترامیم کی ناکام کوشش کر رہی ہے،  یہ ترامیم آئین سے غداری کے سوا کچھ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئین کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کے نواسے بلاول بھٹو زرداری بھی ترامیم میں پیش پیش ہے ترامیم کیلئے جعلی اتحادی حکومت ٹولیوں کی شکل میں گھوم پھر رہی ہے، بغض عمران خان میں جعلی حکومت آئین روندنے کیلئے بھی تیار ہے، جعلی مینڈیٹ والے آئینی ترامیم کے ذریعے ایک بار پھر سپریم کورٹ پر حملہ آور ہو رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اعلیٰ عدلیہ کے ساتھ کھڑی ہے، آزادی سلب نہیں کرنے دیں گے۔ سپریم کورٹ نے جعلی حکومت سے ملی ہوئی الیکشن کمیشن کے منہ پر بھی طمانچہ رسید کیا، الیکشن کمیشن نے ملک کی تباہی میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

بیلسٹک میزائل پروگرام: امریکی پابندیاں متعصبانہ اور سیاسی طور پر محرک ہیں، دفتر خارجہ

پاکستان نے بیلسٹک میزائل پروگرام سے مبینہ طور پر منسلک چینی کمپنیوں پر امریکی پابندیوں کو ’جانبدارانہ اور سیاسی مقاصد پر مبنی‘ قرار دے دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بیلسٹک میزائل پروگرام: امریکی پابندیاں متعصبانہ اور سیاسی طور پر محرک ہیں، دفتر خارجہ

اسلام آباد : پاکستان نے اپنے بیلسٹک میزائل پروگرام سے مبینہ طور پر منسلک چینی کمپنیوں پر امریکی پابندیوں کو ’جانبدارانہ اور سیاسی مقاصد پر مبنی‘ قرار دے دیااور واشنگٹن کے ’دوہرے معیار‘ پر کڑی تنقید کی۔

دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام سے منسلک چینی کمپنیوں پر عائد کی گئی امریکی پابندیاں متعصبانہ اور سیاسی طور پر محرک ہیں۔

ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ ماضی میں بھی کمپنیوں پر محض شک کی بنیاد پر پابندیاں لگائی جا چکی ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ کچھ ممالک عدم پھیلاؤ کے اصولوں پر سختی سے عمل کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے بھی اپنے دوست ممالک کو جدید فوجی ٹیکنالوجی فراہم کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں کرتے۔اس طرح کے دوہرے معیارات اور امتیازی طرز عمل عالمی عدم پھیلاؤ کی حکومتوں کی ساکھ کو نقصان پہنچاتے ہیں، فوجی عدم توازن میں اضافہ کرتے ہیں، اور بین الاقوامی امن و سلامتی کو خطرے میں ڈالتے ہیں۔

واضح رہے کہ امریکہ نے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے لیے مبینہ طور پر آلات فراہم کرنے کے الزام میں ایک چینی تحقیقی ادارے اور متعدد کمپنیوں پر پابندیاں عائد کی تھیں۔

دوسری جانب پاکستان اور چین نے ہتھیاروں کے کنٹرول اور عدم پھیلاؤ پر دو طرفہ مشاورت کا نواں دور منعقد کیا۔ اس اجلاس میں دونوں ممالک نے عالمی اور علاقائی سلامتی، سائبر سکیورٹی اور مصنوعی ذہانت جیسی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز پر بات چیت کی۔

سفیر طاہر اندرابی، دفتر خارجہ میں آرمز کنٹرول اور تخفیف اسلحہ کے ڈائریکٹر جنرل اور چینی وزارت خارجہ میں آرمز کنٹرول کے ڈائریکٹر جنرل سن شیاؤبو نے وفد کی سطح کے مذاکرات کی قیادت کی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll