جی این این سوشل

تجارت

پاکستان سٹاک مارکیٹ میں تیزی، 81 ہزار پوائنٹس کی حد عبور

سٹاک ایکسچینج میں 100 انڈیکس1258 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 81 ہزار 719 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا 

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پاکستان سٹاک مارکیٹ میں تیزی، 81 ہزار پوائنٹس کی حد عبور
پاکستان سٹاک مارکیٹ میں تیزی، 81 ہزار پوائنٹس کی حد عبور

کراچی : پاکستان سٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہونے سے مارکیٹ میں زبردست تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔ سٹاک ایکسچینج میں 1258 پوائنٹس کا اضافہ ہوا جس کے ساتھ پاکستان سٹاک مارکیٹ میں ہنڈرڈ انڈیکس 81 ہزار 719 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔

گزشتہ روز بھی سٹاک مارکیٹ میں مثبت رجحان دیکھا گیا تھا اور 100 انڈیکس 970 پوائنٹس اضافے کے ساتھ 80 ہزار 461 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا تھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہونے اور ملک میں اقتصادی صورتحال میں بہتری آنے کے امیدوار ہونے کی وجہ سے سٹاک مارکیٹ میں یہ تیزی دیکھی جا رہی ہے۔

دوسری جانب انٹربینک میں ڈالرکی قدر میں مسلسل ساتویں روز کمی ریکارڈ کی جارہی ہے، آج انٹربینک میں امریکی ڈالر کی قدر میں 24 پیسے کی کمی کے بعد ڈالر 277 روپے 80 پیسے پر آگیا۔

دنیا

 معروف و مشہور صنعت کار رتن ٹاٹا کی زندگی پر ایک نظر

رتن ٹاٹا دکھاوے سے بہت دور رہتے تھے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

 معروف و مشہور صنعت کار رتن ٹاٹا کی زندگی پر ایک نظر

 معروف و مشہور صنعت کار رتن ٹاٹا کے انتقال سے پورا ہندوستان غمزدہ ہے۔ اس موقعے پر بھارت کے اس عظیم بزنس ٹائیکون کی حیات و خدمات پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

رتن ٹاٹا 28 دسمبر 1937 کو ممبئی میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے والد کا نام نول ٹاٹا اور والدہ کا نام سونی ٹاٹا تھا۔ صرف 17 سال کی عمر میں، رتن ٹاٹا نے نیویارک، امریکہ کی کارنیل یونیورسٹی میں پڑھنا شروع کیا اور یہاں سے آرکیٹیکٹ اور انجینئرنگ میں ڈگری حاصل کی۔ 1962 میں گریجویشن کرنے کے بعد وہ سب سے پہلے ٹاٹا کمپنی میں بطور اسسٹنٹ شامل ہوئے۔

 ٹاٹا جو زندگی بھر غیر شادی شدہ رہے، ان کے پسماندگان میں ایک بھائی، جمی ٹاٹا، اور ان کی والدہ کی جانب سے دو سوتیلی بہنیں ہیں۔خاندان کے افراد کے علاوہ، ٹاٹا سنز کے چیئرمین نٹراجن چندرشیکرن اور ٹاٹا کے قریبی دوست مہلی مستری اسپتال میں تھے۔ 
رتن ٹاٹا پالتو جانور خاص طور پر کتوں سے محبت کرتے تھے۔ اسی کے پیش نظر ٹاٹا گروپ کے ہیڈکوارٹر بمبئی ہاؤس نے آس پاس کے آوارہ کتوں کے لیے ایک رہائش اور خوراک کا خاص انتظام کیا تھا۔

رتن ٹاٹا نے 1962 میں ٹاٹا گروپ میں شمولیت اختیار کی۔ اس وقت کے ٹاٹا سنز کے چیئرپرسن جے آر ڈی ٹاٹا جب 1991  میں اپنے عہدے سے ریٹائر ہونے لگے تو انہوں نے رتن ٹاٹا کو اپنا جانشین نامزد کیا۔ بالآخر انہوں نے 1991 میں اپنے پیشرو جے آر ڈی ٹاٹا کی موت کے بعد گروپ کی قیادت سنبھالی۔
فارچیون انڈیا-واٹر فیلڈ ریسرچ کے مطابق رتن ٹاٹا کی ذاتی دولت کا تخمینہ 44816 کروڑ ہے، جس میں سے زیادہ تر ٹاٹا گروپ کمپنیوں میں ان کے حصص کی وجہ سے ہے۔ وہیں ان کے دور میں ٹاٹا گروپ کی ترقی اور دولت کی بات کریں تو 2012 میں 74 سال کی عمر میں رتن ٹاٹا کے ریٹائر ہونے کے وقت ٹاٹا گروپ کی کل آمدنی 100 بلین ڈالر تھی۔

رتن ٹاٹا کا جھارکھنڈ سے گہرا لگاؤ تھا، یہی وجہ ہے کہ انہوں نے جھارکھنڈ کے لوگوں کی صحت کی سہولیات کے لیے 2018 میں یہاں ایک کینسر اسپتال کی بنیاد رکھی۔ اس ہسپتال کا کام اس وقت جاری ہے اور جلد شروع ہو جائے گا۔ یہ شمال مشرقی ہندوستان کا سب سے بڑا کینسر اسپتال ہوگا۔رتن ٹاٹا تعلیم، طب اور دیہی علاقوں کی ترقی کے حامی مانے جاتے تھے۔ انہوں نے کئی متاثرہ علاقوں میں بہتر پانی فراہم کرنے کے لیے یونیورسٹی آف نیو ساؤتھ ویلز فیکلٹی آف انجینئرنگ کو سپورٹ کیا۔ ٹاٹا ایجوکیشن اینڈ ڈیولپمنٹ ٹرسٹ نے 28 ملین ڈالر کا ٹاٹا اسکالرشپ فنڈ جاری کیا جس کی مد سے کارنیل یونیورسٹی ہندوستان کے انڈرگریجویٹ طلباء کو مالی امداد فراہم کرے گی۔ اس سالانہ اسکالرشپ کے تحت ہر سال 20 طلباء کی مدد کی جائے گی۔ اس کے علاوہ ٹاٹا گروپ کی کمپنیوں اور ٹاٹا خیراتی اداروں نے 2010 میں ہارورڈ بزنس اسکول کو ایگزیکٹو سینٹر کی تعمیر کے لیے 50 ملین ڈالر کا عطیہ دیا۔ ٹاٹا کنسلٹنسی سروسز (TCS) نے کارنیگی میلن یونیورسٹی کو علمی نظام اور گاڑیوں کی تحقیق کے لیے 35 ملین ڈالر کا عطیہ دیا۔

رتن ٹاٹا بھی وقت کی پابندی کے لیے جانے جاتے تھے۔ وہ کام ختم کر کے شام ٹھیک ساڑھے چھ بجے اپنے دفتر سے گھر کے لیے نکلتے تھے۔دفتر سے متعلق کام کے لیے گھر پر کوئی رابطہ کرتا تو وہ اکثر ناراض ہو جاتے۔ البتہ وہ اپنے گھر میں فائلیں اور دوسرے کاغذات پڑھتے تھے۔اگر وہ ممبئی میں ہوتے تو اپنا ویک اینڈ علی باغ میں اپنے فارم ہاؤس پر گزارتے۔ اس دوران ان کے ساتھ ان کے کتوں کے علاوہ کوئی نہیں ہوتا تھا۔ انھیں نہ سفر کا شوق تھا اور نہ ہی تقریر کرنے کا۔ وہ نمود و نمائش سے دور تھے۔

بچپن میں جب فیملی کی رولز رائس کار انھیں سکول چھوڑنے جاتی تو وہ بے چینی محسوس کرتے تھے۔ جو لوگ رتن ٹاٹا کو قریب سے جانتے ہیں وہ کہتے ہیں کہ ان کی ضدی طبیعت دراصل اُن کی خاندانی خصوصیت تھی جو انھیں اپنے والد نیول ٹاٹا سے وراثت میں ملی تھی۔

رتن ٹاٹا کو 2000 میں پدم بھوشن اور 2008 میں پدم وبھوشن سے نوازا گیا جو حکومت ہند کی طرف سے دیا جانے والا بالترتیب تیسرا اور دوسرا سب سے بڑا شہری اعزاز ہے۔ انہیں 2006 میں مہاراشٹر میں انجام دی گئیں خدمات کےلئے مہاراشٹر بھوشن اور آسام میں کینسر کے علاج میں ان کے تعاون کے لیے 2021 میں آسام بھوشن جیسے متعدد ریاستی شہری اعزازات سے بھی نوازا جا چکا ہے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

اسلام آباد ہائیکورٹ کا خیبرپختونخوا ہاؤس ڈی سیل کرنے کا حکم

ایک صوبے کا ہاؤس ہے سیل کرنا شرمندگی والا کام ہے، چیف جسٹس عامر فاروق

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسلام آباد ہائیکورٹ کا خیبرپختونخوا ہاؤس ڈی سیل کرنے کا حکم

اسلام آباد ہائیکورٹ نے خیبرپختونخوا ہاؤس ڈی سیل کرنے کا حکم دیدیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامرفاروق نے خیبرپختونخوا حکومت کی درخواست پر سماعت کی جس سلسلے میں سی ڈی اے کے وکیل نے دلائل دیے۔

دوران سماعت سی ڈی اے کے وکیل نے کہا کہ غیرقانونی کنسٹرکشن ہوئی ہے اور کچھ واجبات بھی باقی ہیں، اس سلسلے میں2014 میں پہلا نوٹس دیا تھا۔

اس پر جسٹس عامر فاروق نے سی ڈی اے کے وکیل سے مکالمہ کیا کہ آپ قانون قاعدے کے مطابق یہ کرسکتے ہیں،اگر کچھ ہے تو نوٹس کریں وہ اس کو دیکھ لیں گے، اس طرح نا کریں کہ لگے آپ کسی کو ٹارگٹ کررہے ہیں، آج ہی آرڈر پاس کردوں گا کے پی ہاؤس ڈی سیل کریں۔

سی ڈی اے کے وکیل نے کہا کہ کے پی ہاؤس کی لیز 2014 میں ختم ہو چکی ہے، اس پر چیف جسٹس نے پوچھا کہ سی ڈی اے نے نوٹس کب جاری کیے تھے؟ ایک نوٹس ہاؤس سیل کرنے سے پہلے بھی جاری کردینا تھا نا،ایک صوبے کا ہاؤس ہے سیل کرنا شرمندگی والا کام ہے، میں کے پی ہاؤس ڈی سیل کرنے کا آرڈر کررہا ہوں۔

بعد ازاں عدالت نے خیبرپختونخوا ہاؤس کو ڈی سیل کرنے کا حکم دے دیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

ٹانک میں مسلح افراد کے پولیس وین پر حملے ، 2 پولیس اہلکار شہید اور متعدد زخمی

پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ٹانک میں مسلح افراد کے پولیس وین پر حملے ، 2 پولیس اہلکار شہید اور متعدد زخمی

خیبرپختونخوا کے ضلع ٹانک میں مسلح افراد کے پولیس وین پر حملے میں 2 پولیس اہلکار شہید اور متعدد زخمی ہوگئے جبکہ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا۔

پولیس کے مطابق ٹانک کے علاقے تھانہ ایس ایم اے کی حدود پٹھان کوٹ کے قریب پولیس وین معمول کے گشت پر تھی کہ نا معلوم مسلح افراد نے فائرنگ کردی۔حملے میں 2 پولیس اہلکار شہید اور متعدد اہلکار زخمی ہوگئے، زخمی اہلکاروں کو طبی امداد کے لیے قریبی ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال ٹانک منتقل کر دیا گیا۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر ملزمان کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن شروع کردیا۔

دوسری جانب وزیر داخلہ محسن نقوی نے وزیر داخلہ محسن نقوی کی فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں کی فائرنگ کی مذمت کی، لواحقین سے اظہار تعزیت، زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ خیبرپختونخوا پولیس کے بہادرجوانوں کوسلام پیش کرتے ہیں، کے پی پولیس نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں لازوال قربانیاں دیں۔ پوری قوم خیبرپختونخوا پولیس کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں کے مکمل خاتمے کے پوری قوم یکسو ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll