جی این این سوشل

تجارت

ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ 30 ستمبر، توسیع نہ کرنے کافیصلہ

ایف بی آر نے ٹیکس گزاروں کو پہلے ہی کافی وقت دے دیا ہے، ترجمان ایف بی آر

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ 30 ستمبر، توسیع نہ کرنے کافیصلہ
ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ 30 ستمبر، توسیع نہ کرنے کافیصلہ

اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی آخری تاریخ میں مزید توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایف بی آر کے ترجمان کے مطابق ٹیکس گزاروں کو انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کے لیے 30 ستمبر تک کا وقت دیا گیا تھا اور اس آخری تاریخ میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔

ترجمان فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کہا کہ ایف بی آر نے ٹیکس گزاروں کو پہلے ہی کافی وقت دے دیا ہے۔

پاکستان

غزہ میں خونریزی پر خاموش نہیں رہا جا سکتا، مظالم کو روکیں گے ، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79ویں اجلاس سے خطاب کا آغاز قرآن پاک کی آیات سے کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

غزہ میں خونریزی پر خاموش نہیں رہا جا سکتا، مظالم کو روکیں گے   ،  وزیراعظم

وزیراعظم  محمد  شہبازشریف نے کہا ہے کہ یواین قراردادوں پر عدم عملدرآمد نے مشرق وسطیٰ کو خطرات سے دوچار کر دیا، غزہ میں خونریزی پر خاموش نہیں رہا جا سکتا، مظالم روکنا ہوں گے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جنرل اسمبلی سے بطور وزیراعظم دوسری بار خطاب باعث اعزاز ہے، موجودہ حالات میں دنیا کو بےشمار چیلنجز کا سامنا ہے، غزہ پراسرائیل کی جارحیت جاری ہے، غزہ پراسرائیل کی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79ویں اجلاس سے خطاب کا آغاز قرآن پاک کی آیات سے کیا، وزیراعظم نے جنرل اسمبلی کے صدر کو انتخاب پر مبارکباد بھی دی۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام کے دل فلسطینیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں، ہمارا مطالبہ ہے فلسطین کو اقوام متحدہ کا مستقل رکن تسلیم کیا جائے، فلسطینی ریاست قائم کی جائے جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو۔

انہوں نے کہا کہ غزہ کےالمناک سانحہ نے انسانیت کو ہلا کر رکھ دیا ہے، معصوم بچوں، عورتوں اور نہتے شہریوں کے قتل پرخاموش نہیں رہا جاسکتا، نہتے فلسطینیوں کا خون رائیگاں نہیں جائےگا، عالمی برادری کو پائیدارامن اور دوریاستی حل  کیلئے  کردار ادا کرنا ہوگا۔

 

شہباز شریف نے کہا کہ یواین قراردادوں پرعملدرآمد میں ناکامی نےمشرق وسطیٰ کو مزید خطرات سے دوچار کر دیا ہے، اسرائیل کو اپنی جارحیت بڑھانے کی کھلی چھٹی ملی ہوئی ہے، مسئلہ کشمیر بھی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر موجود ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بھارت کشمیر میں غیرمقامی لوگوں کو آباد کر رہا ہے، بھارت کے جارحانہ عزائم سے خطے کے امن کو خطرات ہیں، پاکستان کسی بھی بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا۔ 

انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر بھی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر موجود ہے، یہ طے ہوا تھا کشمیریوں کو حق خودارادیت دیا جائے گا۔ 

انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کشمیریوں کو حق خود ارادیت دیا جائے ، مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے ہاتھوں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، بھارتی جبر کے باوجود کشمیری برہان وانی کے نظریئے کو آگے بڑھا رہے ہیں۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

ضلع کرم : زمینی تنازعے پر تصادم فرقہ وارانہ کشیدگی میں تبدیل، 46 افراد ہلاک

کرم کے مختلف علاقوں میں چار مقامات پر متحارب شیعہ اور سنی قبائل کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جمعے کے روز بھی جاری ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ضلع کرم  :  زمینی تنازعے  پر  تصادم فرقہ وارانہ کشیدگی میں تبدیل، 46 افراد ہلاک

پشاور: خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع کرم میں زمینی تنازعے سے شروع ہونے والا تصادم فرقہ وارانہ کشیدگی میں تبدیل ہو گیا ہے اور ایک ہفتے سے جاری جھڑپوں میں 46 افراد ہلاک اور 98 زخمی ہو گئے ہیں۔

ضلعی انتظامی افسر ڈپٹی کمشنر کے دعووں کے باوجود حکومت یا انتظامیہ کی جانب سے تشکیل کردہ روایتی قبائلی جرگے فریقین کو جنگ بندی پر راضی کرنے کے لیے تاحال کامیاب نہیں ہو سکے ہیں۔

کرم کے مختلف علاقوں میں چار مقامات پر متحارب شیعہ اور سنی قبائل کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جمعے کے روز بھی جاری ہے۔

ضلعی پولیس اور انتظامیہ میں شامل عہدیداروں نے رابطے پر مختلف مقامات پر قبائل کے مابین جھڑپوں کی تصدیق کی ہے اور بتایا ہے کہ فریقین ایک دوسرے کو چھوٹے بڑے ہتھیاروں سے نشانہ بنا رہے ہیں۔

ضلع کرم کے ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود کے مطابق اپر کرم کے علاقے بوشہرہ میں ایک ہفتہ قبل دو خاندانوں کے درمیان فائرنگ کے واقعے کے بعد جھڑپیں شروع ہوئیں جو ضلع بھر میں پھیل گئی ہیں۔

ضلعی پولیس عہدیداروں اور پارہ چنار کے سینئر صحافی علی افضال نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ جمعرات کی شب تک جاری جھڑپوں میں مزید پانچ افراد ہلاک اور 12 زخمی ہوئے ہیں۔ ان کے بقول زخمیوں میں زیادہ تر پاڑہ چنار اور سدہ کے اسپتالوں میں زیرِ علاج ہیں۔

ایک اور صحافی سجاد حیدر نے بتایا ہے کہ فریقین کے درمیان جھڑپوں کی وجہ سے متاثرہ علاقوں کو دیگر علاقوں سے ملانے والی سڑکیں اور راستے مکمل طور پر بند ہیں۔

چیئرمین پرائیویٹ اسکولز مینیجمنٹ محمد حیات خان نے ضلع کرم کے مختلف علاقوں میں جھڑپوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہر اور متاثرہ علاقوں میں تعلیمی ادارے ایک ہفتے سے بند ہیں۔

قبائلی اور سماجی رہنما میر افضل خان نے رابطے پر وائس آف امریکہ کو بتایا کہ کرم کے مختلف علاقوں میں جاری فرقہ وارانہ کشیدگی اور متحارب قبائلی گروہوں کے درمیان جھڑپوں کے باعث پاڑہ چنار پشاور مرکزی شاہراہ اور پاک افغان خرلاچی بارڈر آمد و رفت کے لیے بند ہے۔

انہوں نے کہا کہ سڑکوں کی بندش سے اشیاء خور و نوش، تیل اور ادویات کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔

میر افضل نے بتایا کہ گزشتہ کئی روز جنگ بندی کی کوشش ہو رہی ہے لیکن کوئی فریق اس کے لیے تیار نہیں ہے۔

کرم کے بیشتر سنی اور شیعہ فرقوں کے رہنما بھی اس صورتِ حال سے پریشان ہیں۔ جمعرات کو پاڑہ چنار اور پشاور میں عمائدین نے پریس کانفرنسز میں فوری جنگ بندی کے لیے حکومت سے مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔

عمائدین نے ضلعی ڈپٹی کمشنر کے جرگہ کے ذریعے فریقین میں جنگ بندی کے لیے کیے جانے والے دعوؤں پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

قبائلی رہنما ملک سلیم خان نے پاڑہ چنار میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جھڑپوں سے جانی اور مالی نقصان سمیت علاقے کا امن تباہ ہو رہا ہے۔

دوسری جانب ضلع کرم کے ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ فریقین کے درمیان جنگ بندی کے لیے ضلعی انتظامیہ، پولیس، عسکری حکام، قبائلی مشران اور جرگہ ممبران کے ساتھ کوششوں میں مصروف ہیں۔

مشترکہ جرگہ

کرم میں جھڑپیں رکوانے کے لیے مختلف قبائل کے الگ الگ جرگوں میں شامل رہنماؤں نے جمعرات کو ایک مشترکہ جرگے کا انعقاد کیا۔

جرگے سے خطاب کرتے ہوئے قبائلی رہنماجلال بنگش، ایم این اے حمید حسین اور ملک حاجی ضامن حسین نے کہا کہ معمولی نوعیت کے مسئلے پر دو خاندانوں کے درمیان فائرنگ کا واقعہ انتظامیہ اور دیگر ذمہ داروں کی لاپرواہی کے باعث خونریز جھڑپوں میں تبدیل ہو گیا ہے۔

دوسری جانب لوئر کرم صدہ میں بھی قبائلی عمائدین کا جرگہ بھی منعقد ہوا۔ جس میں ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود اور دیگر حکام بھی شریک ہوئے۔

جرگہ سے خطاب میں عمائدین نے کہا کہ وہ امن چاہتے ہیں مگر اس سے قبل لڑائی جھگڑوں میں فائر بندی کے لیے حکومت کی جانب سے جو کوشش اور سختی کی جاتی تھی وہ اب نہیں کی جا رہی۔ جس کی وجہ سے جھڑپوں میں مسلسل شدت آرہی ہے۔

عمائدین نے کہا کہ اگر حکومت کو قیامِ امن کے لیے گن شپ ہیلی کاپٹروں اور ٹینکوں کے استعمال کی ضرورت محسوس ہو تو وہ کیا جائے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وزیراعظم کی عالمی رہنماؤں سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری، عراقی و نیپالی ہم منصبوں سے ملاقات

ملاقات میں باہمی دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیراعظم  کی  عالمی رہنماؤں سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری، عراقی  و نیپالی ہم منصبوں  سے ملاقات

وزیراعظم شہباز شریف کی نیو یارک میں عالمی رہنماؤں سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔

نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79 ویں اجلاس کے موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے عراقی ہم منصب محمد شیاع السودانی سے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان اور عراق کے مابین مضبوط تعلقات کو خوش آئند قرار دیا اور پاکستانی زائرین کے لئے ہر سال کئے جانے والے انتظامات پر عراقی حکومت کو سراہا۔

ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے پاکستان عراق دوطرفہ تعلقات کے دائرہ کار کو مزید وسیع کرنے پر اتفاق کیا، باہمی طور پر تعاون کے فروغ کیلئے دونوں ممالک کے مابین موجود استعداد سے استفادہ حاصل کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

دونوں رہنماؤں نے غزہ پر جاری اسرائیلی قتل عام، ظلم و جبر اور لاکھوں انسانی زندگیوں کی تباہی پر گہری تشویش کا اظہار کیا، وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان کی جانب سے غزہ میں فوری جنگ بندی اور غزہ کی نسل کشی کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہرانے کے مطالبے کا اعادہ کیا۔

اس موقع پر بین الاقوامی مسائل پر اتفاق کرتے ہوئے دونوں رہنماؤں نے غزہ میں فوری جنگ بندی اور فلسطینی بہن بھائیوں کو انسانی امداد کی بلاتعطل فراہمی کیلئے اقوام متحدہ اور او آئی سی کے پلیٹ فارمز پر بین الاقوامی کوششوں کو مزید مؤثر اور تیز کرنے پر زور دیا۔

اس کے علاوہ وزیراعظم محمد شہبازشریف کی نیپال کے وزیراعظم کے-پی شرما اولی سے بھی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79 ویں اجلاس کے موقع پر نیویارک میں ملاقات ہوئی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کے-پی شرما اولی کو نیپال کی وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد دی۔

شہباز شریف نے پاکستان اور نیپال کے مابین گہرے دوطرفہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے پاکستانی عوام کی جانب سے نیپال کی حکومت و عوام کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

وزیراعظم نے دونوں ممالک کے درمیان کثیر الجہتی تعاون بالخصوص تجارتی، اقتصادی اور سیاحت کے شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے کی خواہش کا اظہار کیا اور نیپال کے وزیراعظم کو پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll