جی این این سوشل

پاکستان

بی ایل اے نے کراچی حملے کی ذمہ داری قبول کر لی

کراچی حملہ بی ایل اے کے یونٹ، مجید بریگیڈ اور زِراب نے سرانجام دیا، بلوچ لبریشن آرمی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

بی ایل اے نے کراچی حملے کی ذمہ داری قبول کر لی
بی ایل اے نے کراچی حملے کی ذمہ داری قبول کر لی

بلوچ لبریشن آرمی نے کراچی حملے کی ذمہ داری قبول کر لی، کراچی حملہ بی ایل اے کے یونٹ، مجید بریگیڈ اور زِراب نے سرانجام دیا

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں کہاکہ تنظیم کی ایلیٹ فدائی یونٹ، مجید برگیڈ نے گذشتہ شب کراچی میں جناح ائیرپورٹ سے نکلنے والی چینی انجنیئروں وسرمایہ کاروں کے ایک اعلیٰ سطحی قافلے کو فدائی حملے میں نشانہ بناکر پانچ سے زائد چینی انجینئر و سرمایہ کار ہلاک اور بارہ سے زائد زخمی کردیئے۔ یہ کاروائی بی ایل اے، مجید برگیڈ کے فدائی سنگت فدائی شاہ فہد عرف آفتاب نے سرانجام دیا۔ بلوچ لبریشن آرمی اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔

کراچی میں کامیاب فدائی حملہ کرنے والے سرمچار، مجید بریگیڈ کے جانباز فدائی شاہ فہد بادینی تھے۔ فدائی سنگت شہید شاہ فہد بادینی عرف آفتاب ولد میر فضل خان بادینی کا تعلق نوشکی کے علاقے کلی بادینی سے تھا۔

جیئند بلوچ نے کہاکہ بلوچ لبریشن آرمی کے اس مشن کو کامیابی سے سرانجام دینے میں، بی ایل اے کی انٹیلیجنس ونگ “زراب” کا بہت اہم کردار تھا۔ اس موقع پر بلوچ لبریشن آرمی اپنے انٹیلیجنس ونگ کا زراب کے نام سے باقاعدہ اعلان کرتی ہے۔ زراب ZIRAB (Zephyr Intelligence Research & Analysis Bureau) بلوچ لبریشن آرمی کا منظم و مربوط انٹیلی جنس ونگ ہے، جو پیشہ ورانہ صلاحیتوں کے مالک سینکڑوں، ریسرچرز، انفارمرز، آئی ٹی ایکسپرٹس، ڈیٹا انالسٹ اور تفتیش کاروں پر مشتمل ہے۔

بی ایل اے ترجمان کے مطابق زراب کے خفیہ سیل بلوچستان کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں قائم کرلیئے گئے ہیں۔ بی ایل اے کے یہ خاموش سپاہی دشمن کے تمام اداروں کے اندر داخل ہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ سالوں پر محیط زراب کی خاموشی کے ساتھ شبینہ روز محنت نے اسے اس قابل بنایا کہ کل کے حملے جیسے مہلک حملے ممکن ہوسکیں۔

جیئند بلوچ  نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی، اس موقع پر مجید بریگیڈ کے دو ایسے فدائین کے ناموں کا اعلان کرتی ہے، جو کل رات کے مشن کے پہلے حصے میں شامل تھے۔ رازداری کے اصولوں کے تحت اس مشن کے پہلے حصے کی تفصیلات، مقاصد اور طریقہ کار صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔ اس مشن کے پہلے حصے کو مجید بریگیڈ کے فدائین، شہید فدائی سنگت صدام بلوچ اور شہید فدائی سنگت سہیل بلوچ نے کامیابی کے ساتھ سرانجام دیا۔

 

پاکستان

پی ٹی آئی نے 15 اکتوبر کو ڈی چوک میں احتجاج کی کال دے دی

شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر احتجاج کی کال دی گئی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی نے 15 اکتوبر کو ڈی چوک میں احتجاج کی کال دے دی

اسلام آباد: پاکسان تحریک انصاف نے 15 اکتوبر کو ڈی چوک اسلام آباد میں "بھرپور" احتجاج کی کال دے دی۔

پاکستان میں ایک طویل عرصے بعد بہت اہم انٹرنیشنل اجلاس ہو رہے ہیں۔ جس میں ایک درجن سے زیادہ ممالک کے صدور اور وزرا اعظم شریک ہو رہے ہیں۔ 

 سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق تقریبا 900 وفود اسلام آباد میں موجود ہوں گے۔ علاوہ ازیں تقریبا 200 انٹرنیشنل میڈیا ارکان بشمول بھارتی میڈیا موجود ہونگے۔ ایسے نازک مرحلے پر اسلام آباد پر ایک اور چڑھائی نا صرف قابل قبول ہے بلکہ انتہائی قابل مذمت بھی ہے۔ 

اس اعلان سے ظاہر ہوتا ہے کہ تحریک انصاف یا تو کسی کے اشارے پر عمل کر رہی ہے یا کھلم کھلا ملکی مفاد کے خلاف کام کر رہی ہے۔

دوسری طرف پی ٹی آئی ترجمان کے مطابق 15 اکتوبرکوڈی چوک پراحتجاج کے پیشِ نظرپنجاب کے اضلاع میں ہونے والا احتجاج منسوخ کردیے گئے ہیں۔

ترجمان کا کہنا تھاکہ مینڈیٹ چور حکمران ظلم اورسفاکیت ترک کرنے پر آمادہ نظر نہیں آرہے۔

دوسری جانب اس حوالے سے وفاقی وزیراطلاعات عطااللہ تارڑ کا کہنا تھاکہ ایس سی او خوش اسلوبی سے آگے چلے گی، شرپسند عناصر کو رخنہ ڈالنے کا موقع نہیں ملے گا، ہم مہمانوں کا استقبال کرنے کیلئے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے تحت 12 ملکوں کے سربراہان آرہے ہیں، پاکستان کی عزت و تکریم میں بین الاقوامی سطح پر اضافہ ہوگا اور ایس سی او سربراہ اجلاس کی میزبانی پاکستان کیلئے اعزاز ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھاکہ سازشی ذہنیت والوں کو گھر بیٹھ کرسکون کرنا چاہیے، سکیورٹی انتظامات مکمل ہیں، فوج، رینجرز اور پولیس تعینات ہے۔

خیال رہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کا سربراہی اجلاس 15 اور 16 اکتوبر کو اسلام آباد میں ہوگا جس میں چین، روس اور بھارت سمیت دیگر ممالک کے سربراہان اور نمائندے شریک ہوں گے۔

ایس سی او اجلاس کی سکیورٹی کیلئے اسلام آباد میں فوج تعینات کی گئی ہے جو 17 اکتوبر تک رہے گی۔

 

 
پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پی ٹی آئی نے اپنی پر تشدد کارروائیوں میں اضافہ کر دیا ہے، احسن اقبال

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ پی ٹی آئی نے دھرنوں، افراتفری کے ذریعے سی پیک کے خلاف سازش کی، پی ٹی آئی نے اقتدار میں چینی سرمایہ کاری کو نقصان پہنچایا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی نے اپنی پر تشدد کارروائیوں میں اضافہ کر دیا ہے، احسن اقبال

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی پھر پُرتشدد کارروائیوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیا کوئی شخص ریاست سے بڑا ہو سکتا ہے؟

 احسن اقبال نے کہا کہ میں نے خود پی ٹی آئی کے پُرتشدد دور دیکھا ہے، ہم نے کبھی پاکستان کی ریاست سے لڑائی نہیں لڑی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت بہتر ہو رہی ہے، پی ٹی آئی کی پھر پُرتشدد کارروائیوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے دھرنوں، افراتفری کے ذریعے سی پیک کے خلاف سازش کی، پی ٹی آئی نے اقتدار میں چینی سرمایہ کاری کو نقصان پہنچایا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

آئینی ترامیم سے متعلق جے یو آئی(ف) کا مسودہ سامنے آ گیا

مسودے میں تجویز کیا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 175 اے میں ترمیم کی جائے، سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس میں آئینی بینچ تشکیل دیا جائے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آئینی ترامیم سے متعلق جے یو آئی(ف) کا مسودہ  سامنے آ گیا

آئینی ترامیم سے متعلق جے یو آئی(ف) کا مسودہ منظر عام پر آگیا ہے۔

جے یو آئی (ف) نے مسودے میں آئین میں 24 ترامیم تجویز کی ہیں، جے یو آئی نے تجویز کیا کہ آرٹیکل 38 میں ترمیم کی جائے، سرکاری ونجی سطح پر یکم جنوری2028 سے سود کا مکمل خاتمہ کیا جائے، ملک میں اسلامی مانیٹری سسٹم متعارف کرایا جائے۔

  مجوزہ ترمیم کے مطابق آئینی بینچ کو آئینی تنازعات یا تشریح کا اختیار ہو گا، صوبائی آئینی بینچ کے فیصلوں کے خلاف اپیل سپریم کورٹ بینچ میں ہوگی، صدر کی جانب سے بھیجے گئے سوال کی سماعت آئینی بینچ میں ہوگی۔

مسودے میں تجویز کیا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 175 اے میں ترمیم کی جائے، سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس میں آئینی بینچ تشکیل دیا جائے۔

جے یو آئی نے تجویز کیا کہ 175 اے میں ترمیم، 19ویں ترمیم کا خاتمہ، 18ویں ترمیم کی مکمل بحالی ہو گی، آرٹیکل 203 میں ترمیم ہو گی، حدود کے ساتھ قصاص اور دیت میں اضافہ کیا جائے گا، ایک سال میں اسلامی نظریاتی کونسل کی رپورٹس کا جائزہ، قانون سازی کرنا ہو گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll