پاکستان

بی ایل اے نے کراچی حملے کی ذمہ داری قبول کر لی

کراچی حملہ بی ایل اے کے یونٹ، مجید بریگیڈ اور زِراب نے سرانجام دیا، بلوچ لبریشن آرمی

GNN Web Desk
شائع شدہ 3 months ago پر Oct 8th 2024, 2:27 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
بی ایل اے نے کراچی حملے کی ذمہ داری قبول کر لی

بلوچ لبریشن آرمی نے کراچی حملے کی ذمہ داری قبول کر لی، کراچی حملہ بی ایل اے کے یونٹ، مجید بریگیڈ اور زِراب نے سرانجام دیا

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں کہاکہ تنظیم کی ایلیٹ فدائی یونٹ، مجید برگیڈ نے گذشتہ شب کراچی میں جناح ائیرپورٹ سے نکلنے والی چینی انجنیئروں وسرمایہ کاروں کے ایک اعلیٰ سطحی قافلے کو فدائی حملے میں نشانہ بناکر پانچ سے زائد چینی انجینئر و سرمایہ کار ہلاک اور بارہ سے زائد زخمی کردیئے۔ یہ کاروائی بی ایل اے، مجید برگیڈ کے فدائی سنگت فدائی شاہ فہد عرف آفتاب نے سرانجام دیا۔ بلوچ لبریشن آرمی اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔

کراچی میں کامیاب فدائی حملہ کرنے والے سرمچار، مجید بریگیڈ کے جانباز فدائی شاہ فہد بادینی تھے۔ فدائی سنگت شہید شاہ فہد بادینی عرف آفتاب ولد میر فضل خان بادینی کا تعلق نوشکی کے علاقے کلی بادینی سے تھا۔

جیئند بلوچ نے کہاکہ بلوچ لبریشن آرمی کے اس مشن کو کامیابی سے سرانجام دینے میں، بی ایل اے کی انٹیلیجنس ونگ “زراب” کا بہت اہم کردار تھا۔ اس موقع پر بلوچ لبریشن آرمی اپنے انٹیلیجنس ونگ کا زراب کے نام سے باقاعدہ اعلان کرتی ہے۔ زراب ZIRAB (Zephyr Intelligence Research & Analysis Bureau) بلوچ لبریشن آرمی کا منظم و مربوط انٹیلی جنس ونگ ہے، جو پیشہ ورانہ صلاحیتوں کے مالک سینکڑوں، ریسرچرز، انفارمرز، آئی ٹی ایکسپرٹس، ڈیٹا انالسٹ اور تفتیش کاروں پر مشتمل ہے۔

بی ایل اے ترجمان کے مطابق زراب کے خفیہ سیل بلوچستان کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں قائم کرلیئے گئے ہیں۔ بی ایل اے کے یہ خاموش سپاہی دشمن کے تمام اداروں کے اندر داخل ہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ سالوں پر محیط زراب کی خاموشی کے ساتھ شبینہ روز محنت نے اسے اس قابل بنایا کہ کل کے حملے جیسے مہلک حملے ممکن ہوسکیں۔

جیئند بلوچ  نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی، اس موقع پر مجید بریگیڈ کے دو ایسے فدائین کے ناموں کا اعلان کرتی ہے، جو کل رات کے مشن کے پہلے حصے میں شامل تھے۔ رازداری کے اصولوں کے تحت اس مشن کے پہلے حصے کی تفصیلات، مقاصد اور طریقہ کار صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔ اس مشن کے پہلے حصے کو مجید بریگیڈ کے فدائین، شہید فدائی سنگت صدام بلوچ اور شہید فدائی سنگت سہیل بلوچ نے کامیابی کے ساتھ سرانجام دیا۔