جی این این سوشل

پاکستان

پشاور ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کے تین رہنماؤں کی راہداری ضمانت منظور کر لی

عدالت نے عالیہ حمزہ کی 8 نومبر جبکہ صنم جاوید کی 3 نومبر تک راہداری ضمانت منظورکرلی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پشاور ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کے تین رہنماؤں کی راہداری ضمانت منظور کر لی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

پشاور : پشاور ہائیکورٹ نے عالیہ حمزہ اور صنم جاوید کی راہدری ضمانت منظور کرلی ۔ 

عدالت نے عالیہ حمزہ کی 8 نومبر جبکہ صنم جاوید کی 3 نومبر تک راہداری ضمانت منظورکرلی ۔


تفصیلات کے مطابق پشاور ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کے  رہنماؤں عالیہ حمزہ، صنم جاوید اور راجہ بشارت کی حفاظتی ضمانت منظور کر لی ۔عدالت نے راجہ بشارت کو تین نومبر تک ضمانت دیتے ہوئے متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا، جبکہ عالیہ حمزہ کی 8 نومبر اور صنم جاوید کی3 نومبر تک راہداری ضمانت منظور کر لی ہے۔

واضح رہے کہ پشاور ہائیکورٹ کے جج جسٹس فہیم ولی نے راجہ بشارت اور دیگر  کی دائر کردہ درخواست پر سماعت کی ہے۔ 

پاکستان

علی امین گنڈاپور کا 15 اکتوبر کو احتجاج کیلئے اسلام آباد آنے کا اعلان

 وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ میں جرگے میں مصروف تھا اس لیے سیاسی کمیٹی میں شریک نہیں ہوا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

علی امین گنڈاپور کا 15 اکتوبر کو احتجاج کیلئے اسلام آباد آنے کا اعلان

پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا (کے پی) علی امین گنڈاپور نے کہا ہےکہ وہ کل احتجاج کے لیے اسلام آباد ضرور جائیں گے۔

پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ ہم اسلام آباد جارہے ہیں، بانی پی ٹی آئی  عمران خان کی صحت کے حوالے سے تشویش جائز ہے، امید ہے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا مطالبہ پورا ہو جائےگا۔


 وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ میں جرگے میں مصروف تھا اس لیے سیاسی کمیٹی میں شریک نہیں ہوا، پارٹی کے فیصلے قبول ہیں،کچھ لوگ بیٹھ کر بیانیہ بناتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ احتجاج بانی پی ٹی آئی کی ملاقات سے مشروط ہے، ملاقات کی اجازت نہ دے کرحکومت ہمیں اس اقدام پر مجبور کر رہی ہے۔

اجلاس میں کل 15 اکتوبر کو اسلام آباد احتجاج کے انتظامات اور تیاریوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور  احتجاج میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کی شرکت یقینی بنانے کے لیے حکمت عملی کو حتمی شکل دی گئی۔

اس سے قبل  وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی زیر صدارت پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس  ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرنے کی اجازت نہ دی گئی تو احتجاج کے لیے مارچ کیا جائے گا جب کہ احتجاج میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کی شرکت یقینی بنانے کے لیے حکمت عملی کو حتمی شکل بھی دی گئی۔

واضح رہے کہ اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ اگر بانی پی ٹی آئی کی ان کی بہن، ڈاکٹر یا پارٹی قائدین سے ملاقات نہ کرائی گئی تو کل اسلام آباد احتجاج کے لیے مارچ کیا جائےگا۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

آئینی ترامیم کے مسودے پر کافی حد تک ہم آہنگی ہوچکی ہے، مولانا فضل الرحمان

حکومتی مسودہ مان لیتے تو شخصی آزادی ختم ہوجاتی، سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف)

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آئینی ترامیم  کے مسودے پر کافی حد تک ہم آہنگی ہوچکی ہے، مولانا فضل الرحمان

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ آئینی ترامیم پر کافی حد تک ہم آہنگی ہوچکی ہے،  حکومتی مسودہ مان لیتے تو شخصی آزادی ختم ہوجاتی

ٹنڈو الہیار میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بڑی کوششوں کے بعد اتفاق رائے کے قریب پہنچ چکے ہیں، کوشش کریں گے کوئی ہنگامہ آرائی نہ ہو اتفاق رائے ہوجائے، حکومتی مسودہ مان لیتے تو شخصی آزادی ختم ہوجاتی۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت کے مسودے سے عدلیہ اور عوام کے حقوق تباہ ہوجاتے ہیں۔ اس موقع پر سربراہ جے یو آئی نے ایک بار پھر پی ٹی آئی سے احتجاج موخر کرنے کی اپیل کردی۔

علاوہ ازیں ان کا کہنا تھا کہ جو مسودہ حکومت کی طرف سے لایا گیا تھا ہم نے مسترد کردیا تھا، اس مسودے سے عدلیہ کمزور ہوجاتی اور انسانی حقوق تباہ ہوجاتے تاہم مسودے پر کافی ہم آہنگی ہوچکی ہے۔

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ اسمبلی میں اس لیے نہیں کہ عوام کے مفاد کے خلاف قانون پاس کریں، بلاول بھٹو، نوازشریف اور پی ٹی آئی کی قیادت سے ملاقات کروں گا، 18ویں ترمیم میں بھی ہمیں 9 مہینے لگ گئے تھے، آج کیا مسئلہ ہے جو ہم پر جلدی مسلط کی گئی ، ہم اتفاق رائے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔

مولانافضل الرحمان نے پی ٹی آئی سے اپیل کی  کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس تک احتجاج ملتوی کریں، پہلے بھی مظاہرے کے نتائج اچھے نہیں آئے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے درمیان آئینی ترامیم کے معاملے پر اتفاق

دونوں جماعتوں میں آئینی ترمیم کے معاملے کو شفافیت کے ساتھ آگے بڑھنے اور روابط جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے درمیان آئینی ترامیم کے معاملے پر اتفاق

پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے درمیان آئینی ترامیم کے معاملے پر اتفاق ہوا ہے۔

نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان اور ڈاکٹر عاصم حسین کی سندھ ہاؤس میں ایم کیو ایم کے وفد سے ملاقات ہوئی۔ ایم کیو ایم وفد میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری، ڈاکٹر فاروق ستار اور امین الحق موجود تھے۔

دونوں جماعتوں کے درمیان آئینی ترمیم کے معاملے پر اتفاق رائے ہوا اور شفافیت کے ساتھ آگے بڑھنے پر اتفاق ہوا۔ ملاقات میں اس طرح کے روابط جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

شیری رحمان نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر تمام اسٹیک ہولڈرز کو اپنے آئینی مسودے پر اعتماد میں لے رہے ہیں، ہم نے آج ملاقات میں ایم کیو ایم رہنماؤں کو آئینی عدالتوں کے قیام کے حوالے سے آگاہ کیا ہے، ملاقات میں دونوں وفود نے اپنی ترجیحات پیش کیں۔

شیری رحمان نے کہا کہ آج ایم کیو ایم کے ساتھ سیرحاصل ملاقات ہوئی، ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کا پرانا تعلق ہے، آج ملاقات میں تعمیری گفتگو ہوئی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll